Chitral Times

Jun 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے لئے 14.48 ٹریلین روپے مالیت کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے لئے 14.48 ٹریلین روپے مالیت کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی

اسلام آباد( چترال ٹایمز رپوٹ )قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے لئے 14.48 ٹریلین روپے مالیت کے وفاقی بجٹ کی منظوری دیدی ہے، بجٹ تجاویز کو قانونی تحفظ دینے کے لئے مالی بل 2023-24 کی بھی منظوری دیدی گئی۔ اتوار کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحق ڈار نے تحریک پیش کی کہ مالی بل 2023-24 زیر غور لایا جائے۔ایوان نے تحریک کی منظوری دیدی۔ جس کے بعد وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار نے مالی بل ایوان میں پیش کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے یکے بعد دیگرے بل کی تمام شقوں کو ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جس میں مولانا عبدالاکبر چترالی، سائرہ بانو، نثار چیمہ، زہرہ ودود فاطمی، نواب شیر وسیر، آسیہ عظیم اور دیگر مختلف شقوں پر ترامیم پیش کیں جن کو ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا جبکہ مولانا عبدالاکبر چترالی کی ایک ترمیم ایوان نے بل میں شامل کرنے کی منظوری دیدی۔اس طرح بل میں ایم کیو ایم رکن صلاح الدین کی ترمیم کو بھی ایوان نے مسترد کر دیا۔ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے تحریک پیش کی کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کو قانونی تحفظ دینے کے لئے مالی بل 2023-24 منظور کیا جائے۔ قومی اسمبلی نے بل کی منظوری دیدی۔ سینیٹ تجاویز کی روشنی میں وزیر خزانہ کی طرف سے مالی بل 2023-24 میں پیش کردہ ترامیم کی بھی ایوان نے منظوری دیدی۔9 جون کو ایوان میں پیش کئے جانے والے وفاقی بجٹ کی تجاویز پر ازسر نو غور و خوض کے بعد وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار نے ایوان میں بجٹ بحث اور سینیٹ تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریونیو اہداف اور بعض دیگر امور پر اعداد وشمار میں بعض تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا جس کے مطابق ایف بی آر کے محاصل کا ہدف 9200 ارب سے بڑھ کر 9415 ارب روپے ہو گیا، صوبوں کا 5276 ارب روپے سے بڑھ کر 5390 ارب روپے ہو گیا،وفاقی حکومت کے اخراجات 14460 ارب روپے سے بڑھ کر 14480 ارب روپے ہو گئے، پنشن کا حجم 761 ارب روپے سے بڑھ کر 801 ارب روپے ہو گا، سبسڈی کا حجم 1064 ارب روپے جبکہ گرانٹس کا حجم 1405 ارب روپے ہو گا، ان تمام اقدامات کے نتیجہ میں بجٹ کے خسارے میں بہتری آئے گی، مالیاتی خسارہ 300 ارب روپے کم ہو جائے گا۔

 

نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ 2018 میں منقطع ترقی کے سفر کا دوبارہ آغاز ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ 2018 میں منقطع ترقی کے سفر کا دوبارہ آغاز ہے، وزیراعظم کی بصیرت، قوت ارادی اور معاملہ فہمی کی بدولت ہم معاشی استحکام لانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، معیشت میں گراوٹ کا عمل رک چکا ہے۔اتوار کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ اللہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے انہیں آنے والے مالی سال کا وفاقی بجٹ پیش اور منظور کرانے کا اعزاز بخشا اور ملک و قوم کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائی، ارکان اسمبلی نے جس صبر و تحمل اور بردباری کے ساتھ یہ قومی فریضہ سر انجام دیا ہے وہ لائق تحسین ہے، قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ، چیئرمین سینیٹ، اراکین سینیٹ، اراکین قومی اسمبلی، ایف بی آر، وزارت خزانہ، وزارت منصوبہ بندی اور دیگر معاون اداروں کی طرف سے فراہم کردہ تعاون کا بھی مشکور ہوں۔

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ نئے مالی سال کا وفاقی بجٹ اس معاشی سفر کا دوبارہ آغاز ہے جو 2018 میں منقطع ہو گیا تھا، یہ ایک مشکل سفر ہے، گزشتہ سال جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملک مشکل حالات کا شکار تھا، وزیراعظم کی بصیرت، قوت ارادی اور معاملہ فہمی کی بدولت ہم معاشی استحکام لانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، معیشت میں گراوٹ کا عمل رک چکا ہے، گزشتہ سال ذمہ داریوں کے آغاز پر ملک دیوالیہ ہونے کے دہانے پر تھا، ہمارے پاس ریاست یا سیاست بچانے کے راستے تھے، ہم نے اپنی سیاسی ساکھ کو داؤ پر لگا کر ملک اور ریاست کو ترجیح دی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اتحادی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت کی گراوٹ کا عمل رک کر اب استحکام کی راہ پر گامزن ہے، ہمارا اگلا ہدف ترقی کے سفر کا آغاز ہے جس کے لئے بجٹ میں ٹھوس تجاویز دی گئی ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ وزیراعظم، وفاقی کابینہ، اتحادی جماعتوں اور پارلیمانی لیڈران کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے بجٹ ترجیحات پر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ سپیکر نے صبر و تحمل اور حکمت و دانائی کے ساتھ بجٹ کا پورا سیشن مکمل کیا۔

 

وزیر خزانہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کل خصوصی حج پرواز کے حوالے سے ان کے بیان کو میڈیا اور سوشل میڈیا میں غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے، تمام اراکین اپنے اپنے اخراجات پر حج کرنے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے مزید حج پروازوں کو بند کر دیا تھا چونکہ بجٹ سیشن جاری تھا اس لئے ہم نے سعودی حکومت سے درخواست کی کہ ایک پرواز کو آنے کی اجازت دی جائے تاکہ جو ارکان اور دیگر شہری حج پر جانا چاہیں تو وہ جا سکیں، اس حوالے سے تمام اخراجات متعلقہ ارکان اور افراد خود ادا کر رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مالیاتی بل اور پی ایس ڈی پی میں تبدیلیاں آئندہ 24 سے 48 گھنٹے میں شامل کی جائیں گی۔ وزیر خزانہ نے اس موقع پر قومی اسمبلی، سینیٹ سیکرٹریٹ اور بجٹ کے پورے سیشن میں مختلف اداروں کے فرائض سر انجام دینے والے ملازمین کے لئے تین ماہ کی بنیادی تنخواہ کے اعزازیہ کا اعلان بھی کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
76039