Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق کسی بھی ملازم یا طالب علم کو سیاسی،مذہبی، مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر مظاہرے کرانے کی ہر گز اجاز ت نہیں ہے-اعلیِ سطح اجلاس میں فیصلہ

Posted on
شیئر کریں:

قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق کسی بھی ملازم یا طالب علم کو سیاسی،مذہبی، مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر مظاہرے کرانے کی ہر گز اجاز ت نہیں ہے-اعلیِ سطح اجلاس میں فیصلہ

گلگت (چترال ٹائمزرپورٹ)قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اجلاس میں شیخ الجامعہ کے ہمراہ یونیورسٹی کے سینئرا نتظامی وتدریسی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں موجودہ صورت حال پر غور وخوض کرتے ہوئے اہم فیصلہ جات کئے گئے جو کہ درج ذیل ہیں:۱۔ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی ایپکس کمیٹی کے فیصلے کی پابندی کرتے ہوئے کسی فرد یا تنظیم کو گلگت کیمپس یا پھر سب کیمپسز میں کسی قسم کی مذہبی،مسلکی اور سیاسی تقریب کی نہ تو اجازت ہو گی اور نہ ہی اس ضمن میں جامعہ کی طرف سے کسی قسم کی سہولت یا معاونت فراہم کی جائے گی۔ اس حوالے سے یونیورسٹی پہلے ہی نوٹیفکیشن کے ذریعے اپنی پالیسی کا اظہار کرچکی ہے۔ پالیسی کا بنیادی مقصد جامعہ میں پرْامن ماحول کو برقرار رکھناہے تاکہ طلبہ و طالبات اپنی تعلیم وتحقیق جاری رکھ سکیں۔اس پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ملازمین اور طلبہ و طالبات کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔۲۔ قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کے قوانین کے مطابق کسی بھی ملازم یا طالب علم کو سیاسی،مذہبی، مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر مظاہرے کرانے کی ہر گز اجاز ت نہیں ہے اوراس ضمن میں باقاعدہ طور پر اْن سے اور ان کے والدین سے بیان حلفی لیا جاتا ہے کہ وہ خلاف قانون عمل سے باز رہیں گے۔جس کی خلاف ورزی پر یونیورسٹی ان کے خلاف انضباطی اور قانونی چارہ جوئی کا حق استعمال کرے گی۔

 

۳۔قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں حالیہ فیسوں میں اضافے کے حوالے سے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر یونیورسٹی نے واضح پیش کیا ہے۔ جس کے مطابق ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۱ سیشنز کی سمسٹر فیسوں میں ۲۵ فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس وقت ۸۰ فیصد طلبا کی فیس ۳۲ ہزار سے کم ہے جو کہ ماہوار ۵ ہزارروپے بنتے ہیں۔ صرف ۱۵ فیصد طلبہ و طالبات کی فیس ۴۴ ہزار بنتی ہے۔ سیشن ۲۰۲۲ میں داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کی فیس چونکہ داخلے کے وقت بڑھائی گئی تھی اس لیے موجودہ معاشی حالات کے پیشِ نظر ان میں صرف ۱۰ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ صرف ۵ فیصد طلبہ و طالبات کی فیس ۵۵ ہزار فی سمسٹر ہے جن کا تعلق شعبہ انجینئرنگ اورشعبہ کمپیوٹر سائنس سے ہے۔ قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی کی اوسط سمسٹر فیس ا?ج بھی ملک کی دیگر جامعات کی نسبت کم ہے۔ موجودہ معاشی حالات کے پیشِ نظر فیسوں میں اضافہ نا گزیر تھا۔ ۴۔ یونیورسٹی کے پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرنے اور دیگر طلبہ و طالبات کو غیر ضروری احتجاج پر اکسانے والے طلبہ و طالبات کے داخلہ جات منسوخ کیے جائیں گے، انہیں یونیورسٹی سے فارغ کیا جائے گااور ایسے طلبہ و طالبات کا مستقبل میں یونیورسٹی میں داخلے پر پابند ی عائد ہو گی۔ ۵

 

۔جو طلبہ و طالبات مختلف قسم کی سکالر شب حاصل کر رہے ہیں ان کی احتجاج میں شرکت انتہائی قابلِ افسوس قرار دی گئی۔ سکالر شپ حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعداد ساڑھے تین ہزار کے لگ بھگ ہے جوسکالر شپ کے حصول کے وقت کسی بھی قسم کے احتجاج اور خلافِ قانون عمل میں شرکت نہ کرنے کااپنا اپنا بیانِ حلفی جمع کروا چکے ہیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ احتجاج میں شرکت کرنے اور امنِ عامہ میں خلل ڈالنے والے طلبہ و طالبات کی نشاندہی کر کے ان کی سکالر شپ معطل کی جائے۔ قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ایک باوقار تعلیمی ادارہ ہے جو کہ گلگت بلتستان میں تعلیم کے فروغ کے ذریعے علاقے اور ملک و قوم کی ترقی کے لیے اپنی خدمات پیش کر رہا ہے۔ شیخ الجامعہ نے واضح کیا کہ یونیورسٹی میں امنِ عامہ کے قیام اور یونیورسٹی کے وقار کے حوالے سے کسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جا ئے گا۔ یونیورسٹی میں کسی بھی طرح کے انتشار پھیلانے اور یونیورسٹی کے وقار کومجروح کرنے والے افرادسے بالکل بھی نرمی نہیں برتی جائے گی اور ایسے افراد کے خلاف ہر طرح کی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔ یونیورسٹی میں پر امن تعلیمی ماحول برقرار رکھنا یونیورسٹی ملازمین، طلبہ و طالبات اور والدین کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
78572