Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل، وفاقی حکومت کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع

شیئر کریں:

فوجی عدالتوں میں شہریوں کا ٹرائل، وفاقی حکومت کا تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری کورٹس میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کروا دیا۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں ملٹری کورٹس میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب جمع کروا دیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے فْل کورٹ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔31 صفحات پر مشتمل جواب اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کروایا گیا ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستیں ناقابلِ سماعت قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔وفاقی حکومت نے جمع کرائے گئے جواب میں کہا ہے کہ درخواست گزار ہائی کورٹس سے رجوع کر سکتے ہیں، آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ آئینِ پاکستان سے پہلے سے موجود ہیں۔جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ ان دونوں ایکٹس کو آج تک چیلنج نہیں کیا گیا، آرمی اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیے گئے اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں۔وفاقی حکومت نے اپنے جمع کرائے گئے جواب میں استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ براہِ راست اس کیس کو نہ سنے، فوجی عدالتوں کے خلاف کیس فل کورٹ کو سننا چاہیے۔

 

عدالتِ عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ کیس کی سماعت کرنے والے جسٹس یحییٰ آفریدی بھی فْل کورٹ بنانے کی رائے دے چکے ہیں۔وفاقی حکوت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات کو منظم انداز میں نشانہ بنایا گیا، ان واقعات میں منصوبہ بندی سے مسلح افواج کو نشانہ بنایا گیا۔سپریم کورٹ میں وفاقی حکومت نے جمع کرائے گئے تحریری جواب میں کہا ہے کہ 9 مئی کو صرف پنجاب میں 62 واقعات ہوئے، 9 مئی کو کور کمانڈر ہاؤس لاہور کو 5 بج کر 40 منٹ پر، جی ایچ کیو کو ساڑھے 5 بجے نشانہ بنایا گیا۔وفاقی حکومت کا اپنے جواب میں کہنا ہے کہ پی اے ایف میانوالی کو ساڑھے 5 بجے، آئی ایس آئی فیصل آباد آفس کو سوا 3 بجے جبکہ سیالکوٹ کینٹ کو 5 بجے نشانہ بنایا گیا۔اپنے جواب میں وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے حملوں میں 2 ارب 53 کروڑ 91 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا، فوجی تنصیبات کو 1 ارب 98 کروڑ 29 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ دفاعی تنصیبات اور فوجی دفاتر پر حملہ براہِ راست قومی سلامتی کا معاملہ ہے، غیر ملکی طاقتیں پاکستان کی قومی سلامتی اور فوج کو کمزور کرنا چاہتی ہیں، بھارتی جاسوس کلبھوشن اور شکیل آفریدی کے واقعات اس بات کے ثبوت ہیں۔

 

9مئی؛ تمام گرفتار افراد کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہیں ہوگا، وفاقی حکومت

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹس میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس میں وفاقی حکومت نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔31 صفحات پر مشتمل جواب اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کروایا گیا ہے جس میں وفاقی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالتوں کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ درخواستیں قابل سماعت نہیں ہیں، کیونکہ درخواست گزاران نے ہائیکورٹس کے بجائے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔وفاقی حکومت نے کہا کہ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ آئین پاکستان سے پہلے سے موجود ہیں جنہیں آج تک چیلنج نہیں کیا گیا، ان ایکٹس کے تحت اٹھائے گئے تمام اقدامات قانون کے مطابق درست ہیں۔وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ سپریم کورٹ براہِ راست اس کیس کو نہ سنے، کیونکہ اگر سپریم کورٹ نے درخواستیں خارج کردیں تو متاثرہ فریقین کا ہائیکورٹ میں حق متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔وفاقی حکومت نے ایک بار پھر فل کورٹ بنانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ فوجی عدالتوں کے خلاف کیس فل کورٹ کو سننا چاہیے، اس کیس کی سماعت کرنے والے جج جسٹس یحیٰی آفریدی بھی فل کورٹ تشکیل دینے کی رائے چکے ہیں۔وفاقی حکومت نے تحریری جواب میں وضاحت بھی کی کہ 9 مئی کے واقعات میں گرفتار کن افراد کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل چلے گا؟۔حکومت نے بتایا کہ 9مئی کے واقعات میں ملوث گرفتار تمام افراد کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل نہیں چلایا جائے گا، بلکہ صرف ان افراد کیخلاف فوجی عدالتوں میں ٹرائل چلے گا جو آفیشل سکریٹ ایکٹ کے تحت آتے ہیں، جو ممنوعہ تنصیبات میں گھسے تھے اور جنھوں نے تنصیبات میں توڑ پھوڑ کی تھی۔

 

پاکستان اورسری لنکا موجودہ معاشی مشکلات کے بھنورسے جلد نکل آئیں گے،وزیراعظم شہبازشریف کی سری لنکا کے صدر رانیل وکرماسنگھے سے ٹیلی فونک گفتگو

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہباز شریف نیآئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے سلسلے میں پاکستان کی حمایت اور مدد کرنے پر سری لنکا کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور سری لنکا موجودہ معاشی مشکلات کے بھنور سے جلد نکل آئیں گے۔پیرکووزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے سے ٹیلی فون پر گفتگوکی۔وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے سلسلے میں پاکستان کی حمایت اور مدد کرنے پر سری لنکا کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ نے پاکستان کے دوست اور خیرخواہ کا کردار ادا کیا،پاکستان کے عوام کی طرف سے آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا قریبی بااعتماد دوست ہیں، علاقائی ترقی اور امن کے لئے سری لنکا کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ پاکستان اور سری لنکا موجودہ معاشی مشکلات کے بھنور سے جلد نکل آئیں گے۔سری لنکا کے صدررانیل وکرما سنگھے نے وزیراعظم کی طرف سے نیک تمناؤں کے اظہار پر شکریہ ادا کیا اور جوابی خیر سگالی کے جذبات کا اظہار کیا۔انہو ں نے کہا کہ پاکستان ہمارا قریبی دوست ہے، دوستوں کی مدد کرنا ہی دوستی ہے۔سری لنکا کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کی مشکل حالات میں کاوشوں کو سراہا۔سری لنکا کے صدر نے آئی ایم ایف معاہدہ طے پانے پر وزیراعظم کو مبارکباد پیش کی۔واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹلینا جورجیوا سے ملاقات کے موقع پر سری لنکا کے صدر نے زور دیا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کی مدد کرے۔سری لنکا کے صدر نے ایم ڈی آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ دیوالیہ ہونے کی وجہ سے سری لنکا کو شدید مصائب کا شکار ہونا پڑا، پاکستان کو اس صورتحال سے بچایا جائے

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
76762