Chitral Times

Jul 5, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

عام انتخابات نہ ہونے تک نگران سیٹ اپ کام کرتا رہے گا۔ نگران وزیر اطلاعات

Posted on
شیئر کریں:

عام انتخابات نہ ہونے تک نگران سیٹ اپ کام کرتا رہے گا۔ نگران وزیر اطلاعات کا پشاور پریس کلب کو سولرائز کرنے کا اعلان

صوبائی حکومت صحافیوں کو درپیش مسائل کو حل اور تکالیف کو ختم کرے گی۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل
اشتہارات پالیسی پر نظر ثانی کرکے اسے ویج بورڈ کے ساتھ منسلک کریں گے۔ سیکرٹری انفارمیشن مختیار احمد

پشاور (چترا ل ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے نگران وزیر اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی اور اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کو درپیش مسائل کو حل اور تکالیف ختم کرے گی۔ صحافتی امور کی انجام دہی کے لیے اچھا ماحول فراہم کریں گے۔محکمہ اطلاعات اب مکمل طور پر فعال ہے اور سرکاری چیکس غیر قانونی طور پر کیش کرانے کی ایف آئی اے انکوائری کر رہا ہے۔ عام انتخابات نہ ہونے تک نگران سیٹ اپ ہی کام کرے گا۔ نگران صوبائی حکومت 4 ماہ کے لیے بجٹ پیش کرے گی جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 130 ارب رکھے جانے کا امکان ہے۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات و اوقاف بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے ان خیالات کا اظہار پشاور پریس کلب میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات مختیار احمد، ڈائریکٹر جنرل محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ بصیر علی رحمان، صدر پشاور پریس ارشد عزیز ملک اور جنرل سیکرٹری پی پی سی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کا کہنا تھا کہ صحافی اور محکمہ اطلاعات ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں۔

 

صحافیوں کو صحافتی امور کی انجام دہی کے لیے ذہنی آرام ملنا چاہیے۔ صحافیوں کو کام کے لیے اچھا ماحول فراہم کریں گے اور صوبائی حکومت کی کوشش ہے صحافی برادری کو درپیش مسائل کو حل اور تکالیف کو ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور پریس کلب کو مجموعی طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ روپے جاری کیے ہیں جو کہ صحافیوں کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں گے۔ اسی طرح پشاور پریس کلب کو درپیش بجلی کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اسے شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں نگران صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ صاف و شفاف انتخابات کرانا ہے۔ انتخابات کی تاریخ دینا گورنر و صدر پاکستان کا کام ہے اور جب تک عام انتخابات نہیں ہوتے تب تک نگران سیٹ اپ ہی کام کرتا رہے گا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل انفارمیشن کی تعیناتی کے معاملے پر غلط فہمیاں پیدا ہوئی تھیں تاہم اب محکمہ اطلاعات مکمل طور پر فعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ کے افسران کے ساتھ ملاقات کرکے ان کی منشاء کے مطابق انکے تبادلے اور تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ 19 افسران کو ان کی مرضی کے اسٹیشن اور سیکشن میں بھیجا گیا ہے تاکہ یہ افسران اپنے پورے اطمینان قلب اور ذہنی استعداد کے ساتھ کام کر سکیں۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کوئی ایسا کام نہیں کیا جائے گا جس سے خیبر پختونخوا کا امیج متاثر ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ اطلاعات کے سرکاری چیکس غیر قانونی طور پر کیش کرانے کی ایف آئی اے انکوائری کر رہا ہے۔

 

محکمہ نے اشتہارات کی مد میں میڈیا ہاؤسز کو خطیر رقم ادا کرنی ہے تاہم اس سے قبل ایک ارب 30 کروڑ روپے کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہے۔ گزشتہ حکومت میں ڈمی اخبارات و ڈمی چینلز کو کروڑوں روپے کے اشتہارات جاری کیے گئے۔ اس معاملے پر پریس کلب و محکمہ اطلاعات کی کمیٹی بنائی جائے گی۔ یہ ڈمی اخبارات اور ڈمی چینلز دوسرے صحافتی اداروں کے حق پر ڈاکہ ڈالتے ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے وفاق سے بجلی منافع کے محصولات کے لیے کئی خطوط لکھے ہیں اور انہی کی کوششوں سے دو ارب روپے صوبے کو مل چکے ہیں جبکہ بجلی منافع کے تمام بقایاجات وفاق سے لینے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے لیے پہلے سے تیاری کی گئی تھی اور اس مقصد کے لیے نئی نوجوان نسل کو گمراہ کیا گیا۔ ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت میں زخمی ہونے والوں کی اب بھی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ کرنل شیر خان شہید خیبر پختونخوا کے پہلے نشان حیدر ہیں۔ ان کے مزار پر حاضری کے لیے گیا اور ان کے خاندان سے معافی مانگی۔

 

اسی طرح لاہور میں جناح ہاؤس بھی گیا وہاں کے مناظر دیکھ کر دل خون کے آنسو رو رہا تھا۔ نگران صوبائی وزیر نے بجٹ کے حوالے سے بتایا کہ خیبرپختونخوا کا عبوری بجٹ 4 ماہ کے لیے ہوگا جس میں 876 ارب روپے وفاق سے ملنے کی توقع ہے۔ ترقیاتی بجٹ کا حجم 130 ارب ہو سکتا ہے جبکہ ایک سے دو دن تک بجٹ سے متعلق امور مکمل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی کوشش ہے کہ مزید قرضے نہ لیے جائیں۔ بجٹ میں باقی صوبوں کی طرز پر صحافیوں کے لیے فنڈ رکھنے پر غور کریں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ مختیار احمد کا کہنا تھا کہ اشتہارات کی پالیسی پر نظر ثانی کرکے اس کو ویج بورڈ کے ساتھ منسلک کرینگے۔ جو اخبارات و چینلز اور دیگر صحافتی ادارے اپنے ورکرز کو سرکاری ریٹ کے مطابق تنخواہیں نہیں دیں گے تو انہیں بلیک لسٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافی برادری اس ضمن میں اپنی تجاویز سے آگاہ کرے۔ میڈیا بریفنگ کے دوران سینئر صحافی جمال ناصر کی والدہ محترمہ کی وفات پر ان کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
75643