Chitral Times

Jul 4, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبے میں مالی مشکلات کے باوجود دس ارب روپے کی لاگت سے طلباء وطالبات کو فری کتابیں مہیاکرناقابل تحسین اقدام ہے، گورنر

Posted on
شیئر کریں:

صوبے میں مالی مشکلات کے باوجود دس ارب روپے کی لاگت سے طلباء وطالبات کو فری کتابیں مہیاکرناقابل تحسین اقدام ہے، گورنر

معیاری اور جدیدتعلیم ہربچے کابنیادی حق ہے، گورنر حاجی غلام علی
گورنر سے نگران صوبائی کابینہ کے اراکین حامدشاہ اورحمت سلام خٹک کی ملاقات، تعلیمی نصاب کی پرنٹنگ، طلباء وطالبات کو مفت کتب کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن سمیت دیگر تعلیمی سہولیات سے گورنرکو آگاہ کیا
گورنر سے سیکرٹری محکمہ سپورٹس کیپٹن (ر)مشتاق حسین، منتخب بلدیاتی نمائندوں سمیت سیاسی، سماجی شخصیات اور تاجرداری کے نمائندوں کی بھی الگ الگ ملاقاتیں، مختلف امور پر تبادلہ خیال

 

پشاور ( چترال ٹایمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ معیاری اور جدیدتعلیم ہربچے کابنیادی حق اورایک ایسی طاقت ہے، جو ناانصافی، عدم برداشت اور عدم مساوات کے خلاف لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جن معاشروں میں تعلیم کو اہمیت دی جاتی ہے، امن، خوشحالی اور استحکام اُن کا مقدرہوتی ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے نگران صوبائی کابینہ کے اراکین حامدشاہ اورحمت سلام خٹک کے ساتھ گورنرہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ سیکرٹری محکمہ تعلیم معتصم باللہ،چیئرمین ٹیکسٹ بک بورڈثقلین گیلانی، پراجیکٹ ڈائریکٹرہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ حشمت علی بھی اس موقع پر موجود تھے، انہوں نے گورنر کو عیدکی مبارکباد بھی دی۔ اس موقع پر وزیراعلٰی کے مشیربرائے ابتدائی وثانوی تعلیم نے گورنر کو تعلیمی نصاب کی پرنٹنگ، طلباء وطالبات کو کتب کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن سمیت دیگر تعلیمی سہولیات سے آگاہ کیا۔انہوں نے گورنرکوبتایاکہ دس ارب روپے کی لاگت سے پرائمری اورہائیرسیکنڈری ایجوکیشن کے طلباء وطالبات کیلئے مفت کتب مہیاکرنے کا پراسس مکمل کیاگیاہے۔ جس پر گورنرنے نصابی کتب کی پرنٹنگ کے معیار اورتمام تعلیمی اداروں کو کتب کی فراہمی یقینی بنانے اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں۔

 

انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعلیمی نصاب کی پرنٹنگ میں معیاراورجدیدیت کا بھی خاص خیال رکھاجائے۔ گورنرنے کہاکہ عوام کو تعلیم کی بہتر سے بہترسہولیات کی فراہمی آئین کی رو سے حکومت اور ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ صوبے میں مالی مشکلات کے باوجود دس ارب روپے کی لاگت سے طلباء وطالبات کو فری کتابیں مہیاکرناقابل تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے کہاکہ کوشش ہونی چاہئیے کہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو سکولوں میں داخل کروائیں اور اس کیلئے والدین، مشران اور سوشل ورکرز کو بھی اپنا کردار ادا کرناہوگا۔ گورنرنے کہاکہ باشعور معاشرے تعلیم کی بدولت ہی وجود میں آتے ہیں۔ قوموں کی عروج وزوال میں تعلیم کا کردار ہمیشہ سے بنیادی رہاہے۔ بچوں کو جدیددور سے ہم آہنگ معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیمی ادارو ں میں تعلیم کے ساتھ ساتھ دین اسلام کے اصولوں کے مطابق تربیت پر بھی خصوصی توجہ دینی چاہئیے تاکہ ان کی زندگیوں میں شائستگی، اقدار وروایات کوبھی فروغ دیاجاسکے تاکہ یہ بچے اچھے شہری بن کرمعاشرے کی ترقی وخوشحالی میں اپناکردار بہتر طریقے سے ادا کرسکیں۔

 

علاوہ ازیں گورنر سے سیکرٹری محکمہ سپورٹس کیپٹن (ر)مشتاق حسین نے بھی گورنرہاؤس میں ملاقات کی اورمحکمہ کی کارکردگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ پہلی دفعہ مدارس کے طلباء کیلئے انٹرمدارس گیمز کا اہتمام کیاگیاتھااور اس خواہش کا اظہارکیاکہ ان مقابلوں میں بہتر پوزیشن حاصل کرنے والوں کیلئے گورنرہاؤس میں 5 جولائی کو انعامات دینے کے سلسلے میں ایک پروگرام منعقدکیاجائے، جس پر گورنرنے مدارس کے طلباء کیلئے گیمزکے انعقاد کو سراہا اور کہاکہ مدارس کے بچے بھی ہمارے اپنے بچے ہیں اور اُن کی خواہش ہے کہ اُن بچوں کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے اور 5 جولائی کو ان بچوں کو نہ صرف گورنرہاؤس مدعو کیاجائیگا بلکہ ان کو انعامات سے بھی نوازا جائیگا اوران کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیاجائیگا۔ دریں اثناء گورنرسے صوبے کے مختلف علاقوں سے منتخب بلدیاتی نمائندوں سمیت سیاسی، سماجی شخصیات اور تاجرداری کے نمائندوں نے بھی گورنرہاؤس میں ملاقات کی،مختلف اموپر تبادلہ خیال کیااور گورنر کو عید کی مبارکباد دیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, مضامینTagged
76220