Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی کابینہ کااجلاس،متعدد فیصلے، گندم اور آٹے کی صورتحال کے بارے تفصیلی بریفنگ

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں اہم فیصلوں کے علاوہ وزیراعلیٰ نے صوبائی کابینہ اراکین بالخصوص نئے شامل ہونے والے کابینہ اراکین کو اپنے نظریے اور وژن کے بارے میں تفصیلا ً آگاہ کیا۔
.
کابینہ اجلاس کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے تمام وزراء کو ہدایت کی ہے کہ اپنے دفاتر میں حاضریاں یقینی بنائیں جبکہ وہ خود ہر ماہ وزراء کی دفاتر میں حاضریوں کی نگرانی کریں گے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ ہر صوبائی وزیر اپنا شیڈول مرتب کرے کہ کس دن دفتر جانا ہے اور کس دن حلقے کیلئے مختص کرنا ہے۔ اُنہوں نے واضح کیا ہے کہ بطور وزیراعلیٰ صوبے میں کسی کو بھی غلط کام نہیں کرنے دوں گااور نہ خود کسی کو ناجائز کام کا کہوں گا۔ صوبے میں میرٹ، انصاف اور سرکاری اُمور میں مزید شفافیت یقینی بنائی جائے گی اور واضح کیا کہ ہم نے ایک ٹیم بن کر کام کرنا ہے اور محکموں میں کرپٹ عناصر کی نشاندہی کرنی ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ مجھے وزیراعظم عمران خان نے بطور وزیراعلیٰ اس صوبے کیلئے نامز د کیا ہے۔ ہماری حکومت کی ناکامی عمران خان کی ناکامی تصور کی جائے گی۔
.
اُنہوں نے کابینہ وزراء پر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہرصوبائی وزیر نے اپنے اپنے ضلع کے صوبائی اسمبلی اراکین کو ساتھ لیکر چلنا ہے اور یقین دلایا کہ انشاء اللہ عمران خان کی قیادت میں ہم سب سرخروہوں گے۔ ہم نے تحریک انصاف کے وژن کے مطابق صوبے کے عوام کی خدمت کرنی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام وزراء محکموں میں اصلاحات لانے کیلئے ہوم ورک یقینی بنائیں۔صوبے میں مصنوعی مہنگائی کی روک تھام کیلئے ترجیحی بنیادوں پر ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں اور عوام کو تمام ممکنہ ریلیف مہیا کرنے کیلئے کام کریں۔ محمود خان نے مزید کہا کہ صوبے میں اکنامک زونز کی جلد ازجلد فعالیت اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ شعبہ معدنیات اور انرجی کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جس سے صوبے کے عوام کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
.
اُنہوں نے کہاکہ روزانہ اراکین صوبائی اسمبلی سے چار تا چھ بجے ملاقات یقینی بنائی جائے گی اور اُن کے مسائل سنے جائیں گے۔ تمام تر تعیناتیاں میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر کی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اگلا اجلاس انتظامی سیکرٹریوں، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ منعقد کیا جائے گا اور مزید کہا کہ کام نہ کرنے والے افسران کیلئے ہماری حکومت میں کوئی جگہ نہیں۔ وزیراطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے واضح کیا کہ کابینہ کو صوبے میں اشیائے خوردونوش اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے بنائے گئے پرائس کنٹرول سسٹم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ صوبہ بھر میں روزمرہ اشیاء کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کیلئے ایک موثر سسٹم تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت غیر سرکاری اور آزاد ذرائع سے روزانہ کی بنیادوں پر تمام اضلاع میں روزمرہ اشیاء کی قیمتوں کے بارے میں حقائق پر مبنی معلومات اور اعداد و شمار حاصل کئے جاتے ہیں۔حکومت کی طرف سے متعین قیمت سے زیادہ قیمت پر چیزین فروخت ہونے پر متعلقہ ڈپٹی کمشنر سے رپورٹ طلب کی جاتی ہے۔قیمتوں کو کنٹرول کرنے کا یہ نظام پی ایم آر یوکے ساتھ منسلک ہے جس کے ذریعے وزیراعلیٰ اور چیف سیکرٹری اپنے ڈیش بورڈز پر ہر ضلع میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو دیکھ سکتے ہیں۔
.
اجلاس میں متعلقہ حکام کو مختلف اضلاع میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں فرق کو کم سے کم کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مسلسل کاروائیاں کرنے کی ہدایت کی گئی۔کابینہ نے عندیہ دے دیا کہ مہنگائی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر صوبے کے غریب لوگوں کو ریلیف دینے کی غرض سے اگلے ہفتے ایک اہم اعلان کیا جائیگا جس میں غریب لوگوں کو اشیاء ضروریہ پر ماہانہ سبسڈی یانقد رقم دی جائے گی۔وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں محکمہ خزانہ اور پی اینڈ ڈی کو ایک ہفتہ کے اندر اندر ہوم ورک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔کابینہ نے صوبے میں پرائس کنڑول کا ایک موثر سسٹم تشکیل دینے پر سیکرٹری ریلیف اور پی ایم آر یو کی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس سسٹم کو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید اور موثر بنایا جائیگا۔ کابینہ کو صوبے میں گندم اور آٹے کی صورتحال کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے پاسکوسے کافی مقدار میں گندم خرید لی ہے جس میں سے 2لاکھ 50ہزارٹن گندم صوبے کو موصول ہو چکی ہے جبکہ 2لاکھ ٹن عنقریب موصول ہو جائے گی۔مزید بتایا گیا کہ اس وقت صوبے میں موجود گندم کا سٹاک 30اپریل تک کیلئے کافی ہے۔
.
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پاسکو سے خرید ی گئی گندم کی بقایا کھیپ جلد سے جلد پہنچانے کیلئے اقدامات کئے جائیں اورصوبائی حکومت جو گندم رعایتی نرخوں پر فلور ملوں کو دے رہی ہے ا سکی مانیٹرنگ سخت سے سخت کی جائے۔حکومت کے بر وقت اقدامات سے قیمتوں خصوصاً آٹے کی قیمتوں میں استحکام آ گیا ہے جبکہ سبسڈی کے بارے متوقع اعلان سے عوام کو مزید ریلیف کی خوشخبری ملے گی۔کابینہ کو مزید بتایا گیا کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف ماہ جنوری میں سخت کاروائی کی گئی ہے اور موجودہ مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے ذخیرہ اندوزحکومتی گرفت سے بچ نہیں پائیں گے۔کابینہ نے موجودہ مالی سال کے پہلے دو سہ ماہی کے دوران سالانہ ترقیاتی پروگرام کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلا س میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران صوبائی ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔اس سلسلے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے 440ارب روپے ریلیز کئے گئے جس میں سے 420ارب روپے خرچ کئے گئے۔
.
اجلاس میں تمام محکموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اگلے مالی سال کیلئے اپنے اپنے ترقیاتی پروگراموں کیلئے تیاری ابھی سے شروع کر لے۔کابینہ نے موجودہ مالی سال کے دوران خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈکوآپرپشنل اخراجات کیلئے بطور گرانٹ۔ان۔ایڈ 60ملین روپے دینے کی منظوری دیدی۔کابینہ نے خیبر پختونخوا وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی رولز2016ء میں ترمیم کی منظوری دیدی۔ اس ترمیم کے تحت صوبائی وزیر جنگلات وائلڈ لائف اینڈ بائیوڈائیورسٹی بورڈ میں بطور ممبر شامل ہوں گے۔کابینہ نے خیبر پختونخوا رولز آف بزنس 1985ء کے شیڈول۔II میں ترامیم کی منظوری دیدی۔ ان ترامیم کا تعلق محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کی نئی ذمہ داریوں سے ہے۔ 18ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں صوبائی محکمہ اطلاعات کی ذمہ داریوں میں کچھ نئی چیزوں کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے محکمے کے پرانے سروس رولز میں بعض چیزوں کے اضافے اور بعض کو چیزوں کو ختم کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی تھی۔کابینہ نے مجوزہ ترامیم کی منظوری دیدی۔کابینہ نے پیڈوکے بورڈز آف ڈائریکٹرز کیلئے بطور ممبر انجینئر حق نواز اور انجینئر بخت زمان کے ناموں کی منظوری دیدی۔پیڈو بورڈ کا ایک ممبر اپنی مدت پوری کر چکا تھا جبکہ دوسرے ممبر فواد اسحاق نے استعفیٰ بھیجا تھا۔کابینہ نے فواد اسحاق کا استعفیٰ بھی منظور کر لیا۔

<><><


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged ,
31466