Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سیدومیڈیکل کالج کے کانووکیشن میں ایم بی بی ایس مکمل کرنیوالے 172طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم

شیئر کریں:

سیدومیڈیکل کالج کے چوتھے کانووکیشن میں ایم بی بی ایس مکمل کرنیوالے 172طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم

گورنر کی بحیثیت مہمان خصوصی شرکت، گورنرنے طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں، 40 طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلز پہنائے

گورنر کا تاریخی گورنمنٹ دارالعلوم اسلامیہ سیدوشریف کابھی دورہ، دارالعلوم میں سولرائزیشن کیلئے تعاون کی یقین دہانی

پشاور (چترال ٹایمز رپورٹ) گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہاہے کہ تعلیم کے فروغ سے ہی ملک تمام شعبوں میں ترقی کی منازل طے کرسکتا ہے،وفاق و صوبائی حکومتیں محدود وسائل میں شعبہ تعلیم و صحت پر بھاری فنڈز خرچ کر رہی ہیں،نوجوانوں کو چاہئے کہ شعبہ تحقیق و جدید ٹیکنالوجی میں خود کو آگے لائیں۔انہوں نے ڈاکٹرکی ڈگریاں حاصل کرنیوالے طلباء وطالبات کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت کے ساتھ اپنے رویوں میں اخلاق، شائستگی کو لازمی جزو بنائیں اورمعاشرے کے بیمار افراد، دکھی انسانیت کی خدمت کے جذبہ کے تحت طبی پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔خلوص نیت سے بیمار کی خدمت سے بڑھ کر کوئی عبادت نہیں۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے ہفتہ کے روز دورہ سوات کے دوران سیدو میڈیکل کالج سوات کے چوتھے کانووکیشن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق، وائس چانسلر یونیورسٹی آف سوات ڈاکٹر حسن شیر، پرنسپل سیدو میڈیکل کالج پروفیسر اسرار الحق، ڈپٹی کمشنر سوات ڈاکٹر قاسم علی خان، ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور، فیکلٹی اراکین، والدین اور طلباء وطالبات نے شرکت کی۔گورنر نے کانووکیشن میں سیشن 2018،2019،2020،2021 اور سیشن2022 میں ایم بی بی ایس کی تعلیم مکمل کرنیوالے 172طلباء وطالبات میں ڈگریاں تقسیم کیں اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنیوالے 40 طلباء و طالبات کو گولڈ میڈلزبھی پہنائے۔کالج کے پرنسپل پروفیسراسرارالحق نے گورنر اوردیگرمہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کالج کی مجموعی کارکردگی پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے گورنر سے کالج کیلئے سولرائزیشن کا مطالبہ کیااور کہاکہ کالج کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 40ملین روپے فنڈ ز جاری کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ سوات جیسے پر فضا مقام اور بہترین تعلیمی ماحول میں تعلیمی کامیابیاں سمیٹنے والے طلبہ کیلئے بلاشبہ خوشی کا بڑا دن ہے۔گورنرنے تعلیمی کامیابی حاصل کرنیوالے طلباء و طالبات، والدین، فیکلٹی اراکین کو مبارکباددیتے ہوئے فارغ التحصیل ہونیوالے طلبہ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ انہیں اپنے اساتذہ، والدین بلکہ اپنے ادارہ کے کلاس فور ملازمین تک کا بھی تعلیمی کامیابی پر شکریہ ادا کرنا چاہئے کیونکہ کالج میں جس شاندار طریقے سے انہیں معیاری تعلیمی ماحول مہیاکیاگیا آج اسی کی بدولت وہ اس مقام پر پہنچ گئے ہیں۔گورنرنے کہاکہ صحت کے شعبے میں ملک اور صوبے کو بالخصوص جو سنگین چیلنجز درپیش ہیں ان کا مقابلہ نہ تو موجودہ محدود وسائل میں ممکن ہے اور نہ ہی علم وتحقیق کے موجودہ معیار کے ذریعے ان چیلنجز سے نمٹا جاسکتا ہے۔ اس چیلنج سے عہدہ براء ہونے کے لئے طبی اداروں کو اپنے طلباء وطالبات کو جدیدتعلیم وتحقیق کے زیور سے آراستہ کرنا ہو گا اور جدید ریسرچ پرخصوصی توجہ دینی ہوگی۔انہوں نے طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد آپ عملی زندگی اور بالخصوص دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے تیار بیٹھے ہیں، آپ نے آج تعلیم تو مکمل کر لی لیکن جب تک آپ اپنے دلوں میں خدمت کا جذبہ زندہ نہیں رکھیں گے آپ معاشرے کو کچھ ڈیلیور نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہاکہتعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملکی ترقی و خوشحالی کی سوچ اپنانی ہوگی،منفی رویوں سے باہر نکل کر مثبت انداز سے آگے بڑھنے سے ہی مجموعی ترقی ممکن ہے۔

علاوہ ازیں گورنر دورہ سوات کے دوران تاریخی گورنمنٹ دارالعلوم اسلامیہ سیدوشریف بھی گئے۔وہاں کے منتظمین مفتی محمدوہاب، میاں نوربادشاہ سمیت اساتذہ کرام اورطلباء نے گورنر کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر گورنر کو بتایاگیا کہ دارالعلوم اسلامیہ سیدو شریف قیام پاکستان سے پہلے1945 میں تعمیرکیاگیاتھا جوکہ خیبرپختونخواحکومت کے زیرانتظام خدمات سرانجام دے رہاہے۔ گورنرسے دارالعلوم کی ازسرنوتعمیر،جدیدہاسٹلز کی تعمیر، سولرائزیشن اور طلباء کیلئے ٹرانسپورٹ مہیاکرنے کا بھی مطالبہ کیا جبکہ دیگر درپیش مسائل سے بھی گورنر کو آگاہ کیا۔ گورنرنے اس موقع پر مسائل ومشکلات کے حل اور بالخصوص سولرائزیشن کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ گورنرنے دارالعلوم میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جو حقوق دین اسلام نے انسانوں کو دی ہے وہ کسی اور مذہب نے نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ علماء کرام کی بدولت ہی آج پاکستان کاآئین ایک اسلامی آئین ہے۔ انہوں نے طلباء پر زوردیا کہ وہعوامی خدمت کو اپنا مقصدبنائیں اور اللہ کی رضا اورخوشنودی کیلئے اپنی توانائیاں صرف کریں،جس کا صلہ اللہ تعالی دیگا۔انہوں نے کہاکہ دشمن ایک سازش کے تحت ریاست اور ریاستی ادارون کے خلاف کام کررہاہے، دینی مدارس کے طلباء اور اساتذہ پر بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاستی اداروں اوریاست کے خلاف ذہن سازی کرنیوالوں کافولاد کی طرح مقابلہ کریں۔ریاست کی مضبوطی اور استحکام کیلئے آئین وقانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں،انشاء اللہ اتحاداوریکجہتی سے ملک کو درپیش مسائل اورچیلنجز پر قابو پائیں گے۔ہماری ترجیح ریاست اور ریاستی اداروں کو مضبوط بناناہے اور اس کیلئے ہم سب کو بلا تفریق اپنا کردار ادا کرناہوگا۔

chitraltimes governor kp visit swat attendend convocation swat medical college 2


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
80288