Chitral Times

Jun 30, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع

شیئر کریں:

سائفر کیس؛ چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ) آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 ستمبر تک توسیع کر دی۔چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل میں ہوئی۔ عمران خان کی لیگل ٹیم میں شامل سلمان صفدر، احمد مسرار اور انتظار پنجھوتھہ اٹک جیل میں موجود تھے۔ سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے کیس کی سماعت کی۔ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری کے لیے عدالت کے سامنے لایا گیا۔ عدالت نے حاضری لگانے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے تین درخواستیں بھی دائر کی گئیں جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت، وزارت قانون کا جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دینے اور اوپن کورٹ میں ٹرائل کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔وکلا نے موقف دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا مقدمہ بنتا ہی نہیں، سیاسی انتقام کے لیے سائفر کیس بنایا گیا۔چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر نوٹس جاری کر دیے گئے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ستمبر کو دلائل طلب کرلیے۔واضح رہے کہ سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں اور ایف آئی اے نے 16 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کا جسمانی ریمانڈ مانگا تھا۔ تاہم عدالت نے درخواست منظور نہیں کی اور جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ایف آئی کے مطابق جوڈیشل ہونے کے بعد اسی کیس میں فزیکل کسٹڈی یا ریمانڈ نہیں مانگ سکتے، اب چالان جمع ہوگا اور ٹرائل چلے گا البتہ ملزم ضمانت کی درخواست بھی کر سکتا ہے۔سیکیورٹی خدشات کے باعث وزارت قانون نے سماعت اٹک جیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

 

 

سائفر کیس، پی ٹی آئی نے اٹک جیل میں سماعت کا فیصلہ مسترد کردیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پاکستان تحریک انصاف نے اپنے چیئرمین کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اٹک جیل منتقل کرنے کا فیصلہ مسترد کردیا۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ دستور ہر شہری کو منصفانہ سماعت کا بنیادی حق دیتا ہے، توشہ خانہ کی طرح سائفر کیس میں بھی بے انصافی کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں پیشی کا بنیادی قانونی تقاضا پورا کئے بغیر چیئرمین پی ٹی آئی کا عدالتی ریمانڈ دیا گیا، بند کمرہ ٹرائل کی قانون میں کوئی گنجائش ہے نہ آئین اس کی اجازت دیتا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرائل کی اٹک جیل منتقلی کے وزارتِ قانون کے نوٹیفکیشن کو یکسر مسترد کرتے ہیں، چیئرمین پی ٹی ا?ئی کے خلاف مقدمہ کھلی عدالت میں چلایا جائے۔ترجمان تحریک انصاف نے یہ بھی کہا کہ خفیہ ٹرائل یا اس کے نتیجے میں سنائے گئے کسی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سائفر کیس کی سماعت آج اٹک جیل میں ہوگی، اس حوالے سے وزارت قانون نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی کا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں رہنا عام بات ہے، وزیر داخلہ

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)نگراں وزیرِ داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کے بعد سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں رہنا عام سی بات ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں یہ پریکٹس ہے کہ اگر آپ ایک ایف آئی آر میں بَری ہوجائیں تو آپ کا دوسری ایف آئی آر پر ٹرائل شروع ہوجاتا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ا?ج اٹک جیل میں ہوگی، جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

 

چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں رہائی کی روبکار جاری

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں رہائی کی روبکار جاری کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے روبکار جاری کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے ایک لاکھ روپے کے مچلکے آج جمع ہوئے جس کے بعد رجسٹرار ہائیکورٹ نے روبکار جاری کی۔توشہ خانہ کیس میں کل چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل ہوئی تھی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ کا عملہ روبکار لیکر اٹک جیل روانہ ہو گیا۔روبکار کی کاپی سیشن جج ویسٹ اور اسلام آباد کے تحصیل دار کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

 

انتخابات کی تاریخ بارے وزرات قانون نے صدر کے خط کا جواب دے دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کے معاملہ پر وزرات قانون نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے خط کا جواب دے دیا۔ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔وزارت قانون کے مطابق الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد صدر مملکت کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں رہا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
78433