Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم پرکوسپ غورو

شیئر کریں:

زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم پرکوسپ غورو

پرکوسپ چھوٹے دیہات پر مشتمل مستوج سے جڑا ہوا گاؤں ہے۔گشتہ کئی سالوں سے اس گاؤں کے سوتیلی ماں کا سلوک کیا جا رہا ہے۔

۔چار ہزار نفوس پر مشتمل پرکوسپ۔غورو پایئن غورو بالا موژدہ گل بیار۔غورو لشٹ اب بھی اس ترقی یافتہ دور میں زندگی کے بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔اس علاقے کا لیٹرسی ریٹ 90% ہے۔

کسی بھی علاقے کے چند سہولیات ایسے ہیں جو اس علاقے کا بنیادی حق تصور ہوتے ہیں۔اور یہ کام ریاست اور عوام کے منتخب نمایندوں پر عائد ہوتی ہے کہ اپنے آولین ترجیح میں ان ترقیاتی اور بنیادی کاموں کو اہمیت دیں۔اور لوگوں کی معیار زندگی کو بہتر بنایئن۔

صاف پینے کا پانی
ہسپتال
بجلی کا نظام
تعلیم
سڑکین اور پل

گزشتہ کئی سالوں سے اپنے جائز حق کے واسطے اس علاقے کے باسی ہر سیاسی نمایندے اور براۓ نام انصاف کے دعوے داروں کو منت کرتے پھیر رہے ہیں۔لیکن بدقسمتی کہیں یا بے ہسی پنجرے میں بند طوطی کی طرح ان کی آواز کوئی نہیں سنتا۔اور نہ سنے کو تیار ہیں۔

اس علاقے کے باسی اور یہاں کے معصوم بچے اور بچیاں 18 کلو میٹر کا فاصلہ طے کے مستوج میں جا کر پڑھتے ہیں۔اس علاقے میں اب تک سرکار نے ایک ڈسپنسری تک بنایا ہے۔علاقے کے لوگ بیماروں کو کاندوں پر اٹھا کر مستوج ہسپتال یا آغا خان بیسک ہیلتھ سنٹر چوینچ لے جاتے ہیں۔

گزشت سال سیلاب کی وجہ سے مستوج چینار اور پرکوسب غورو کو ملانے والا واحد پیدل چلنے والا پل سیلاب کے نظر ہوا علاقے کے عوام نہ جانے کوئی ایسا سرکاری دفتر نہیں چھوڑا جس کے دروازہے پر دستک نہ دی ہو۔

مستوج قساڈو پل سے لے کر غورو تک تک سڑک کھنڈارات کا منظر پیش کر رہا ہے۔کسی بھی وقت بڑے سانحے کا سبب بن سکتا ہے۔اور یہ کھنڈارات نما سڑک ہمارے نمایندون کی بے ہسی اور لاپرواہی کا رونا رو رہے ہیں۔اس روڈ کی مرمت اور توسع وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

اس علاقے میں اب تک بجلی کا نظام بھی درست نہیں ہے۔کئی سالوں سے بجلی کے کھمبے اکھڑے ہوۓ ہیں۔غورو سے لے کر غورو لشٹ تک ریشن بجلی گھر اب تک مہیا نہیں کیا گیا ہے اور ساتھ گرے ہوۓ کھمبے اب تک وہ اسی حالت میں پڑے ہیں جبکہ ادارہ ہذا خوب خرگوش سو رہا ہے۔

انصاف کے سرکار سے اور ضلعی انتظامیہ سے سوال ہے۔

سنیڑ فلک ناز صاحبہ
ایم این اے مولانا عبداکبر چترالی صاحب
ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن صاحب
معاون خصوصی براۓ وزیراعلیٰ ؤزیرذادہ صاحب
ڈپٹی کمشنر اپر چترال

کیا یہ بنیادی سہولیات اس علاقے کا جائیز حق نہیں ہیں۔کیا یہ آپ کے فرایض منصبی میں شامل نہیں ہیں۔
کیا حقوق اس علاقے کو ملنا نہیں چاہیے۔

اگر یہ سارے مسائل کسی منتخب نمایندے کے علاقے کو پیش آئیں تو شاید وہ سرکار کو ہلا کے رکھ دینگے۔ ہزار افسوس کہ بے سہاورں کا کوئی نمایندہ نہیں ہے۔

معزرت کیساتھ

حسین علی شاہ

chitraltimes parkusap mastuj chitral upper 2
chitraltimes parkusap mastuj chitral upper
chitraltimes parkusap mastuj chitral upper4

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
51683