Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ریشن کے مقام پر دریا ئے چترال کی کٹائی کا عمل تیز، کسی بھی وقت اپر چترال کا رابطہ منقطع ہونے کا خدشہ

شیئر کریں:

ریشن کے مقام پر دریا ئے چترال کی کٹائی کا عمل تیز، کسی بھی وقت اپر چترال کا رابطہ منقطع ہونے کا خدشہ

 

https://fb.watch/e7SOj0GTbq/

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) اپر چترال کا رابطہ کسی بھی وقت ملک کے دیگر حصوں سے ریشن کے مقام پر منقطع ہوسکتا ہے جہاں دریا اونچے درجے کی طغیانی میں ہونے کی وجہ سے سڑک کٹ کر دریا میں گرنے کا عمل جاری ہے ۔
ریشن گاؤں کے شادیر میں آباد چھ گھرانے گھر خالی کرکے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہورہے ہیں جو کہ سڑک متاثرہ مقام کے قریب ہیں۔
سڑک کے کٹاؤ اور دریا برد ہونے کی صورت میں اپر چترال کی چار لاکھ کی ابادی اور گکگت بلتستان سے آنے والے ہزاروں سیاحوں کو سخت مشکلات درپیش ہوسکتے ہیں۔
ملک کے دیگر حصوں میں کام کو کرنے والے مقامی لوگوں کی عید کے موقع پر بڑی تعداد میں واپسی کا سلسلہ جاری ہے ۔ علاقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال وہ دریا کے ساتھ حفاظتی پشتے تعمیر کرنے کیلئے اپیلیں کررہے ہیں مگر کہیں سے بھی شنوائی نہیں ہورہی ہے اور نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ علاقے عوام کے ساتھ اپر چترال کی چارلاکھ آبادی بھی متاثر ہے ۔

ڈپٹی کمشنر اپر چترال منظور آفریدی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ متاثرہ مقام کی مسلسل مانیٹرنگ میں مصروف ہے جبکہ منتقل کردی 15 گھرانوں کو راشن اور دوسرے ضروری اشیاء بھی فراہم کئے جارہے ہیں اور ریسکیو 1122 کو بھی چوکس کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرمی کی شدت اضافے کی وجہ سے اپر چترال ضلعے کے دیگر وادیوں یارخون ، تورکھو اور موڑکھو میں بھی سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں ۔

دریں اثنا ریسکیو1122 کو اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 اپر چترال کی ٹیمیں مقامی آبادی کو منتقلی میں مدد فراہم کر رہی ہیں، ریسکیو1122 کی ٹیمیں ریشن میں موجود ولنٹئرز کو بھی ابتدائی طبی امداد کر رہے ہیں، ریسکیو1122 کی ٹیموں نے کاروائی کرتے ہوئے دریائے چترال میں گرنے والے موٹر-سائیکل کو ریکور کرکے مالک کے حوالے کر دیا، ریسکیو1122 کی ٹیمیں اپر چترال ریشن میں موجود ہیں کسی بھی ایمر جنسی کے صورت ریسکیو1122 کے ٹول فری نمبر “1122” پر رابطہ کریں،
اسی طرح غیر سرکاری ادارہ ‘اکاہ ‘ کے والنٹئرز بھی مقامی رضاکاروں کے ساتھ امدادی کاموں میں حصہ لے رہے ہیں

آغا خان ایجنسی فار ہیبیٹیٹ نے صبحِ صادق سے وہاں پر موجود ، تقریباً تیرا مکانات کو دوسرے جگہوں پر منتقل کیا ، علاقے مکینوں کو چار ٹینٹ مہیاء کیے ، اور اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آکا کے کمیونٹی ایمرجنسی رسپانس ٹیم ریشن ، زیت اور دیگر علاقوں کے والنٹیئر وہاں پر موجود ہے۔ جبکہ ایم این اے ، ایم پی اے ، چیرمین ویلج کونسل ریشن ، اور دیگر سیاسی افراد بے بس اور خاموش تماشائی ۔۔۔

اب تک کی موصول شدہ اطلاعات کے مطابق درج زیل خاندان کے افراد ے سازو سامان دیگر جگہوں پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔

1: Shah Nadir
2: Muhbt Ali Shah
3:Suhbat Ali Shah
4: Qurban Wazir Shah
5: Mazhar Ali
6: Akbar Khan
7: Rasheed Ur Rehman
8: Wali Ur Rehman
9: Mairaj Udin
10: Muhmmad Ishaq
11 : Rehmat Nabi Lal
12: Mufti Umar Farooq
13: Abdullah Shah

chitraltimes reshun shadar erusion mastuj road in danger situation 1 chitraltimes reshun shadar erusion mastuj road in danger situation 3

chitraltimes reshun river erusion inhabitants moving to safe places akah chitraltimes reshun river erusion inhabitants moving to safe places2 chitraltimes reshun river erusion inhabitants moving to safe places1 chitraltimes reshun river erusion inhabitants moving to safe places

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
63327