Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

رمضان ریلیف پیکج کے تحت 42 لاکھ خاندانوں میں مفت آٹا تقسیم کر دیا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل

Posted on
شیئر کریں:

رمضان ریلیف پیکج کے تحت 42 لاکھ خاندانوں میں مفت آٹا تقسیم کر دیا۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل

نگران حکومت صوبے کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔ پنجاب میں جلد انتخابات کا اثر چھوٹے صوبوں پر پڑے گا۔ نگران صوبائی وزیر اطلاعات و اوقاف
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے نگران صوبائی وزیر اطلاعات، اوقاف، حج، مذہبی و اقلیتی امور بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں رمضان ریلیف پیکج کے تحت مستحقین کو مفت آٹے کی فراہمی کا سلسلہ کامیابی سے جاری ہے۔ اب تک صوبے کے 42 لاکھ سے زائد خاندان اس سے مستفید ہو چکے ہیں۔ ایک صوبے میں جلد انتخابات اور ان کے نتائج کا براہ راست اثر دوسرے صوبوں پر پڑے گا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات 8 اکتوبر کو ہی ہونے چاہیے۔ نئی مردم شماری بھی مکمل ہو چکی ہے جس کے بعد حلقہ بندیاں ہونی ہیں۔ صوبے میں امن و امان کے ساتھ مالی حالات بھی ٹھیک نہیں ہیں۔ نگران صوبائی وزیر بیرسٹر فیروز شاہ کاکاخیل نے ان خیالات کا اظہار سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کہنا تھا کہ رمضان ریلیف پیکج کے تحت اب تک ٹارگٹڈ آبادی کے 74 فیصد مستحقین میں 1 کروڑ 20 لاکھ آٹے کے تھیلے تقسیم ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر صوبے کے 42 لاکھ خاندان اس سے مستفید ہو چکے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا بنیادی کام صرف صاف و شفاف الیکشن کرانے میں الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہے۔ نگران صوبائی حکومت صوبے میں عوام کے مفادات کا خیال رکھے گی۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ نگران صوبائی کابینہ نے گزشتہ روز اجلاس میں قبل ازوقت انتخابات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کیونکہ پنجاب میں انتخابات کے نتائج کا اثر براہ راست چھوٹے صوبوں پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے گورنر خیبرپختونخوا کے مشورے پر صوبے میں 8 اکتوبر کو الیکشن کرانے کی تاریخ دی ہے اور تاحال یہی تاریخ برقرار ہے۔ اکتوبر تک ملک بھر اور صوبے میں نئی مردم شماری کے تحت حلقہ بندیاں بھی مکمل ہو جائیں گی۔ خیبر پختونخوا کی نگران صوبائی کابینہ اس بات پر متفق ہے کہ ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن ہونے چاہیے۔ اس وقت صوبے میں امن وامان اور معاشی حالات انتہائی خراب ہیں۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے وفاقی سطح پر ملک میں اس وقت جو حالات چل رہے ہیں ان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اداروں میں بیٹھے اشخاص کو انا کو ایک طرف رکھ کر ملکی معاملات کو چلانا چاہئے۔

 

نگران صوبائی وزیر نے کہا کہ صدر پاکستان قومی اتحاد کی علامت ہیں لیکن ان کے اقدامات سے ایسا محسوس نہیں ہو رہا۔ صدر پاکستان کو ایک پارٹی کے نمائندے کی بجائے وفاق کے نمائندہ کیطور پر کام کرناچاہئے۔ نگران وزیر نے کہا کہ صوبے میں امن و امان اور مالی حالات بہتر نہیں ہیں۔ اس وقت خزانہ خالی ہے اور ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لئے پیسے نہیں۔ اسی طرح صوبے میں بھرپور نگرانی اور سیکورٹی کے باوجود روزانہ شہادتیں ہورہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں سابق حکومت نے اربوں روپے کی کرپشن کی ہے اور صوبے کو دیوالیہ کیا ہے۔ سابقہ حکومت ایلیکٹڈ نہیں بلکہ سلیکٹیڈ تھی۔ جس طرح نگران صوبائی حکومت سلیکٹڈ ہے وہ بھی اسی طرح سلیکٹیڈ تھے۔ بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا کہ پنجاب میں پہلے انتخابات کے انعقاد سے ملک مزید دلدل میں چلا چائیگا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73435