Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد ۔ چوٹی سر کرنے کا سودا ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

داد بیداد ۔ چوٹی سر کرنے کا سودا ۔ ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

سودا جنون، شوق اور عشق کا ہم معنی لفظ ہے آج ایک ساتھ دو خبریں پڑھ کر مجھے سودا یا د آیا یہ بلند ترین پہا ڑی چوٹی پر جھنڈا گاڑ نے کا سودا ہے اور اس جنوں کا سب سے زیا دہ مزہ سودائی کو اُس وقت آتا ہے جب وہ سات ہزار میٹر بلند چوٹی پر جا کر چاروں طرف نظر دوڑا تا ہے اور اُس کو ان گنت چھوٹی چوٹیاں نظر آتی ہیں ان چو ٹیوں کی تصویر وں میں جو منا ظر و محا کا ت دکھا ئی دیتے ہیں وہ ایسے ہیں جیسے کسی بڑے جلسے کو دور سے دیکھنے پر حد نظر تک لو گوں کے لا کھوں سر نظر آرہے ہوں 3سالوں کی تیاری 4مہینوں کے سفر اور 3ہفتوں کی پیدل مشقت کے بعد پہا ڑ کی برف پوش چوٹی پر کھڑے ہو کر چاروں طرف دیکھنا اور تصویر بنوا نا اس جنون کا نکتہ عروج ہوتا ہے

 

خبروں کے مطا بق اس سال کوہ پیما وں کی دو مہم جو ٹیموں نے خیبر پختونخوا کے ضلع چترال بالا کا رخ کر لیا ہے ایک مہم جو ٹیم ہنگر ی سے آئی ہے جو استورو نا ل کی 7403میٹر بلند چوٹی کو سر کرے گی دوسری مہم جو ٹیم جا پا ن سے آئی ہے جو تریچ میر کی 7708میٹر اونچی چوٹی کو شما لی رُخ سے سر کریگی ہنگری کی مہم جو ٹیم کلین ڈیوڈ (Klein David) کی قیا دت میں مہم جوئی کر رہی ہے یہ ٹیم جس پہا ڑی چوٹی کو سر کرنے جا رہی ہے اس کا نا م استور ونال ہے جس کے معنی ہیں ”گھوڑے کی نعل“ چوٹی پر جا کر اس کی شکل ہلا ل ماہ کی طرح بنتی ہے اس لئے کھوار زبان میں اس کو گھوڑے کی نعل کا نا م دیا گیا ہے پہلی بار 1955ء میں امریکی مہم جو ٹیم نے جوزف مارفی (Joseph Murphy) کی قیا دت میں 1955ء میں اس چوٹی کو سر کیا تھا استور و نا ل کی 11چو ٹیاں ہیں اور سب کی سب 7000میٹر سے بلند ہیں پہا ڑی چوٹیوں کا یہ گلدستہ ہندو کش کے پہا ڑی سلسلے میں تریچ میر (7708میٹر) سے جنوب مشرق کی طرف واقع ہے

 

ضلع چترال بالا میں وادی تریچ سے اس کے بیس کیمپ کو راستہ جا تا ہے جا پا نی کوہ پیما وں کی ٹیم کنا رو نا کا جیما (Kinaru Naka Jima) کی قیا دت میں ہندو کش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر کو شما لی رُ خ سے سر کرنے کی کو شش کرنا چا ہتی ہے تریچ میر کو جنو بی رخ سے 1950ء میں نا روے کے کوہ پیما وں کی ٹیم نے پہلی بار سر کیا تھا اس کے بعد کئی نا مور کوہ پیما وں نے اس چوٹی کو سر کر لیا تا ہم شما لی رخ سے چڑ ھا ئی کرکے چوٹی پر جا نے کی یہ پہلی کوشش ہے تریچ میر واخی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں اندھیروں کا باد شاہ، اس پہا ڑ پر اکثر با دلوں کا بسیرا رہتا ہے اس لئے اس کو اندھیروں کا باد شاہ کہا گیا ہے تریچ میر کی 4مشہور چو ٹیاں ہیں تریچ میر سے پریوں اور جنات کی کہا نیاں اور دیو ما لائی داستانیں وابستہ ہیں یہ بھی کہا جا تا ہے کہ سلیمان ؑ نے سرکش جنا ت کو تریچ میر میں قید کردیا تھا یو رپی مما لک سے آنے والے کوہ پیما وں نے بھی جنات کے کئی قصے سن رکھے ہیں

 

ان کی یا د داشتوں میں پریوں کے تذکرے ملتے ہیں افغا نستان اور پا کستان میں بد امنی کی وجہ سے عالمی کوہ پیما وں نے ہما لیہ اور قرا قرم پر تو جہ مر کوز کر رکھی تھی یوں خیبر پختونخوا کو آمدن کے بڑے ذریعے سے محروم ہونا پڑا تھا شکر کا مقا م ہے کہ امن و امان کی صورت حال بہتر ہوتے ہیں عالمی کوہ پیما وں نے ایک بار پھر خیبر پختونخوا کا رُخ کر لیا ہے یہ ہوٹل، ٹرانسپورٹ اور مزدوروں کے لئے روز گار کا اہم ذریعہ ثا بت ہو گا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
76035