Chitral Times

Jun 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

داد بیداد ………. مہنگا ئی میں دوسرا نمبر ……… ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Posted on
شیئر کریں:

ایشیائی تر قیا تی بینک (ADB)نے ایشیا ء کے تر قیا تی اعداد وشمار جا ری کر کے مہنگائی میں ایران کو پہلا اور پاکستان کو دوسرا نمبر دیا ہے ظاہر ہے سروے رپورٹ میں اس کی وجو ہات پر تفصیلی بحث نہیں کی گئی تا ہم مبصرین نے اس رپورٹ کا جا ئزہ لیکر وجو ہات میں ایران پر امریکی پا بندیوں کا ذکر کیا ہے اور پا کستان پر امریکہ کی مہر با نیوں کا پر دہ چا ک کیا ہے گو یا وجہ ایک ہی ہے بقول خا قانی ہند شیخ محمد ابراہیم ذوق ؎
عشق کے ہاتھ سے قیس بچا،نہ فر ہاد
اِس کو گر دشت میں، تو اُس کو جبل میں مارا
ایران پر بین لاقوامی می تجارت، سفر اور بے شمار دیگر پا بندیاں لگائی گئی ہیں ایران اپنا تیل نہیں بیچ سکتا ایرانی جہازوں کی بین الا قوامی پروازوں پر پا بندی ہے ایران کے بحری جہازوں پر پا بندی ہے یو رپ اور امریکہ سمیت دنیا کے بیشتر مما لک سے ایران کی طرف سفر پر پا بندی ہے امریکہ نے افغا نستان، عراق اور لیبیا پر حملے سے پہلے اس طرح کی پا بندیاں لگا کر ان مما لک کی معیشت کو تباہ کیا اُن کو معا شی طور پر کمزور کرنے اورعوام کو حکمرا نوں سے بد ظن کرنے کے بعد جب امریکہ کو یقین ہو گیا کہ اب دشمن کمزور ہو گیا ہے تب امریکہ نے حملہ کیا ایران کے خلاف یہی حر بہ استعمال کیا جا رہا ہے اس لئے ایران مہنگا ئی میں پہلے نمبر پر ہے پاکستان کے بارے میں 2001ء میں دفا عی ما ہرین نے امریکی پا لیسیوں کا تجزیہ کر تے ہوئے لکھا تھا کہ دہشت گر د ی بہا نہ ہے،افغا نستان ٹھکا نہ ہے پاکستان نشا نہ ہے چنا نچہ بہا نہ ہم نے دیکھ لیا ٹھکا نہ پکا ہو گیا امریکی فو جوں کے انخلا ء کے بعد بھی 10ہزار فوجی اپنے مہلک ہتھیار وں کے ساتھ افغا نستان میں رہینگے اور اُن کے اخرا جات سعو دی عرب بر داشت کریگی اب نشانے کی باری ہے کشمیر کے مسئلے پر مائیک پو مپیو نے تازہ ترین بیان میں کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ہمارے جمہوری اقدار مشترک ہیں، تہذیب مشترک ہے، سیکولرزم مشترک ہے اسلے ہماری شراکت داری مستقل بنیا دوں پر قا ئم ہے یہ ہماری سٹریٹجک پارٹنر شپ ہے گو یا سفارتی زبان میں امریکی حکام نے واضح کیا ہے کہ پا کستان ہم پر انحصار نہ کرے ہم سے کسی بہتری کی توقع نہ رکھے اس پس منظر میں پاکستان کے اندر مہنگائی کی مو جودہ شرح ہر لحاظ سے قابل فہم ہے اور سمجھ میں آتی ہے لطف کی بات یہ ہے کہ پا کستان پر ایران کی طرح پا بندیاں نہیں لگا ئی گئیں بلکہ پاکستان کے خلا ف فنا نشیل ایکشن ٹا سک فورس، ایف اے ٹی ایف(FATF) کو متحرک کیا گیا پھر آئی ایم ایف (IMF) کو آگے لا یا گیا دو نوں نے مل کر پا کستان کو اپنے پنجوں میں جکڑ لیا اور ایسا جکڑ لیا کہ اب پا کستان دشمن کے مکمل نرغے میں ہے فنا نشل ایکشن ٹا سک فورس نے پاکستان پر پا بند یاں لگا نے کے لئے لا ئحہ عمل تیا ر کیا ہے بینکوں، ما لیا تی اداروں اور کا روباری حلقوں پر پا بندیاں لگا نے کا حکم جا ری کیا ہے اور اس حوا لے سے پا کستان کو مشکوک فہرست (Grey list) میں ڈالنے کا پرو گرام بنا یا ہے اگلے مر حلے میں ایر ان کے طرز پر پا بندیاں لگا ئی جا ئینگی انٹر نیشنل ما نیٹری فنڈ نے پا کستان کو قرض دیکر قر ضے کے ساتھ معیشت کے 80شعبوں میں مزید ٹیکس لگا نے اور عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی پالیسی دی ہے اس پا لیسی کا مقصد یہ ہے کہ عوام پر مہنگا ئی، غر بت اور بے روز گاری کا مزید بوجھ ڈا لا جائے اور عوام کو حکمرا نوں سے مزید بد ظن کیا جائے حکومت اور عوام کے درمیاں بد اعتما دی کی دیوار حا ئل کی جا ئے اور مہنگا ئی کا طوفان اس پا لیسی کی ایک کڑی ہے قیمتوں کا حساس اشاریہ (SPI)اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے روپے کے مقا بلے میں ڈالرکے نرخ میں 60فیصد اضا فہ ہوا ہے تیل، گیس اور بجلی کے نر خوں میں 40فیصد اضا فہ ریکارڈ کیا گیا ہے ان بنیا دی ضروریات سے جڑی ہوئی اشیائے صر ف کی قیمتوں میں اضا فے کی شرح 38فیصد سے 70فیصد تک ہے اور پاکستان کی 72سالہ تاریخ میں باورچی خانے میں کام آنے والی اشیائے صرف کی قیمتوں کے نرخ اس شرح سے کبھی نہیں بڑھے جس شرح سے یہ نرخ 2018اور 2019میں بڑھے ہیں 2018ء سے پہلے یو ٹیلیٹی سٹور کے نام سے سر کاری سہو لتیں ہر یو نین کونسل میں قائم تھیں جہاں گھی، چینی، آٹا سے لیکر سرف،صابن اور مشروبات تک تمام اشیائے خوراک عام بازارسے 20فیصد یا بعض صورتوں میں 30فیصد تک رعایتی نر خوں پر ملتی تھیں 2018ء میں یو ٹیلٹی سٹوروں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا 2019ء میں یہ حکم وا پس لیا گیا لیکن سٹوروں میں اشیائے خوراک اور دیگر سامان کی فرا ہمی روک دی گئی گویا ہماری سر کار بیکسوں، غریبوں اور ناداروں کو کسی قسم کی سہو لت دینے پر اما دہ نہیں مہنگائی کے لحا ظ سے پا کستان اگر ایشیا ء میں دوسرے نمبر پرآ یا تو یہ عوام کی نا شکری اور حکومت کی لا پرواہی کا نتیجہ ہے سر کار غر بت کے خا تمے کی جگہ ”غریب“ کے خا تمے پر غور کر رہی ہے اس ”غریب مار“ مہم کے حوا لے سے استاد ذوق کا مشہور شعر ہے ؎
کسی بیکس کو اے بیداد گر مارا تو کیا مارا
جو خود مررہا ہو اس کو اگر ما را تو کیا ما را


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
25186