Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبر پختونخوا حکومت نے پہلے100دنوں میں تین بجٹ پیش کئے، اور تاریخ میں پہلی بار100،ارب روپے کا سرپلس بجٹ 2024-25 پیش کیا  ۔مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم

Posted on
شیئر کریں:

خیبر پختونخوا حکومت نے پہلے100دنوں میں تین بجٹ پیش کئے، اور تاریخ میں پہلی بار100،ارب روپے کا سرپلس بجٹ 2024-25 پیش کیا  ۔مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں اظہار خیال۔

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی حکومت کی 100دنوں کی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے پہلے100دنوں میں تین بجٹ پیش کئے ہیں جس میں ایک جزوی اور دو پورے سال کے بجٹ شامل ہیں اور تاریخ میں پہلی بار100،ارب روپے کا سرپلس بجٹ 2024-25 پیش کیا اور مالی سال 2023-24 کے لیے IMF کے 95 بلین روپے کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے بھی پوری طرح تیار ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت کے نو ماہ کے مالیاتی اکاؤنٹ کے مطابق خیبر پختونخوا نے دیگر صوبوں کی نسبت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے،خیبر پختونخوا کے 9فیصد سرپلس محاصل کے مقابلے میں سندھ کا5فیصد اور پنجاب کا7فیصد ہے۔

مشیر خزانہ نے خیبرپختونخوا حکومت کے پہلے 100 دنوں کی اہم کامیابیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کو محفوظ بنانے کے لیے محکمہ خزانہ نے پنشن فنڈ میں 20 ارب روپے رکھے ہیں۔اسی طرح محکمہ پولیس کی بہتری اور امن و امان کیلئے سات ارب روپے جاری کر دئیے گئے ہیں اور رمضان پیکج کے تحت صوبے کی 14 فیصد آبادی کو 10,000 روپے ادا کیے ہیں جس کی کل لاگت دس ارب روپے تھی جس کے مقابلے میں پنجاب حکومت نے 3,500 روپے اور سندھ حکومت نے فی خاندان 5000 روپے ادا کیے ہیں۔

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 15،ارب روپے سے چاربڑے پروگرام شروع کئے جائیں گے جن میں احساس روزگار، احساس جوان پروگرام، احساس ہنر اور اپنا گھر پروگرام شامل ہیں جو 100,000 ملازمتوں اور 5,000 ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر کیلئے استعمال کئے جائیں گے۔

 

مزمل اسلم نے کہا کہ فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے پہلی بار صوبائی حکومت نے پاسکو کی بجائے 20،ارب روپے کی گندم براہ راست خریدی ہے اور اس خریداری سے خیبر پختونخوا کے ساتھ ساتھ پنجاب کے کسانوں کو بھی کافی مدد فراہم کی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کے پی حکومت نے امدادی قیمت پر گندم کی براہ راست خریداری سے 9 ارب روپے کی بچت بھی کی ہے۔مشیر خزانہ نے خیبر پختونخوا حکومت کی 100 دن کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر کے اداروں اور چھوٹے مکانات کی سولرائزیشن کے لیے 10،ارب روپے کا پروگرام شروع کر رہے ہیں جس سے عوام کے لیے 2 کلو واٹ کے سولر سسٹم کی تنصیب کی فراہمی مفت، کم قیمت اور آسان اقساط پر ہو گی جس کے مارک اپ چارجز خیبر پختونخوا حکومت برداشت کرے گی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ پہلے 100دنوں میں خیبر پختونخوا کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے لیے 3 ارب روپے کی گرانٹ جاری کر چکے ہیں۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلے روز ہی صحت کارڈ کو بحال کیا ہے جس کیلئے 28،ارب روپے بندوبستی اضلاع اور9،ارب روپے ضم اضلاع کیلئے مختص کئے گئے ہیں اور صحت کارڈ کے تحت 12 مارچ سے 12 جون تک90 دنوں میں صحت کارڈ کی خدمات 258,909 شہریوں نے حاصل کیں جن میں 121,247 خواتین شامل ہیں جس پر تقریباً چھ ارب روپے کے اخراجات ہوئے ہیں۔صحت کارڈ کے علاوہ تین مہینوں کے دوران دو ارب روپے سے زیادہ کی ادویات تقسیم کر چکے ہیں۔مزمل اسلم نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ٹک ٹاک اور دیگر فضول سرگرمیوں پر وقت ضائع نہیں کیا بلکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے بذات خود 1600 اے ڈی پی منصوبوں کی نظر ثانی کی جس میں 391 منصوبوں کو ختم کر دیا گیا جبکہ چند ایک کو موخر کر دیا گیا۔

مشیر خزانہ نے وفاقی بجٹ کی منظوری پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رواں بجٹ عوام کیلئے زہر قاتل ثابت ہو گا جس سے ترقی کے دروازے بند اورمہنگائی کے دروازے کھل جائیں گیاور امیر و غریب کی تمیز کئے بغیر سب کی قوت خرید پر حملہ کیا گیا ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ قومی اقتصادی قونسل میں منظور کئے گئے 250،ارب روپے کے ترقیاتی منصوبے بجٹ پاس ہونے سے پہلے نکال دئیے گئے اور یہ کام پی ڈی ایم حکومت ہی کر سکتی ہے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
90425