Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) کو تنخواہوں، پنشن اور سابقہ واجبات کی ادائیگی کیلئے 859.8 ملین سپلیمنٹری گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دیدی

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) کو تنخواہوں، پنشن اور سابقہ واجبات کی ادائیگی کیلئے 859.8 ملین سپلیمنٹری گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دیدی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم اے) کو تنخواہوں، پنشن اور سابقہ واجبات کی ادائیگی کیلئے 859.8 ملین سپلیمنٹری گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دی ہے۔ منظوری سے صوبے کے 86 بندوبستی اور 25 ضم اضلاع میں ٹی ایم ایز کے لیے فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ کابینہ نے رواں ماہ کے کرنٹ اخراجات کی انتظامی منظوری بھی دی جس کی باضابطہ منظوری آئندہ اسمبلی اجلاس سے لی جائے گی۔ خیبرپختونخوا کابینہ کا تیسرا اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت جمعہ کے روز منعقد ہوا جس میں ضم ضلع جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج اسپنکئی کے لیے گرانٹ کی فراہمی، تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری اور خیبرپختونخوا حکومت اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے درمیان پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) یونٹ کے لئے معاہدے پر دستخط کی منظوری زیر بحث آئے۔

 

ٹی ایم اے امور کا احاطہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت کو مالی مشکلات سے نکالنے کیلئے اصلاحات کے ذریعے ریونیو میں اضافہ، ٹی ایم اے پراپرٹیز کے مؤثر استعمال اور لیز پالیسی پر نظر ثانی کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے ٹی ایم اے اور محکمہ زراعت کو مربوط حکمت عملی کے تحت صوبے کے ہر ضلع میں منڈیوں کے تعداد میں اضافہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ کابینہ نے ضم ضلع جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج ا سپنکئی کے لیے خصوصی مالی گرانٹ کی فراہمی کی اصولی طور پر منظوری دی۔گرانٹ کالج کے آپریشنل اخراجات کے لئے فراہم ہوگی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کیڈٹ کالج اسپنکئی اس وقت جنوبی وزیرستان میں طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کر رہا ہے جہاں علاقے میں کم معاشی سرگرمیوں اور زیادہ سے زیادہ طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے فیسیں کم سے کم رکھی گئی ہیں۔

 

وزیر اعلیٰ نے اسپنکئی اور وانا کے کیڈٹ کالجوں میں شہداء خاندانوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ ضرورت مند طلباء کو سکالر شپ دینے کے لیے محکمہ تعلیم کو اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اسی طرح صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا حکومت اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے درمیان پائیدار ترقیاتی اہداف یونٹ کے لیے مالیاتی معاہدے پر دستخط کی بھی منظوری دی۔کابینہ کے اجلاس میں وزراء، مشیروں اور معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

 

 

وزیر صحت سید قاسم علی کی سربراہی میں فارمیسی سروسز خیبرپختونخوا کی مجوزہ پالیسی بارے اجلاس، وزیر صحت نے ملک کی پہلی ڈرگ پالیسی اتفاق کرتے ہوئے اس کی اُصولی منظوری کیلئے اقدامات اُٹھانے کے احکامات جاری کردئے، ہسپتالوں میں فارماسیسٹ کی تعیناتی ناگزیر ہے، پختونخواہ ملک کا پہلا صوبہ ہوگا جو ڈرگ پالیسی کی منظوری دیگا

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ کی سربراہی میں مجوزہ ڈرگ پالیسی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری ڈرگز ابراہیم، ڈی جی ڈرگز اینڈ فارمیسی سروسز ڈاکٹر عباس اور ینگ فارما سسٹ کمیونٹی کے نمائندہ وفد سمیت ڈرگ ڈائریکٹوریٹ کے متعلقہ اہلکاروں نے شرکت کی۔ صوبے کے شہریوں کو معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے مجوزہ پالیسی پیش کی گئی۔ ڈرگ پالیسی محکمہ صحت سے منظوری کے بعد کابینہ میں اصولی منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔ وزیر صحت کو بتایا گیا کہ پالیسی میں عالمی ادارہ صحت کے معیار کے مطابق ہسپتالوں میں فارماسیسٹ کی تعیناتی عمل میں لائی جائیگی۔ پالیسی کے تحت فارمیسی سروسز کو مراکز صحت کیساتھ انٹیگریٹ کیا جائے گا۔ پالیسی کے تحت ڈاکٹرز مریضوں کو برانڈ کی بجائے فارمولا کے حساب سے ادویات تجویز کرینگے۔ جس سے ڈرگ مارکیٹ سے برانڈز کی نرخ اور سپلائی کی من مانی ختم ہوجائیگی۔پالیسی کے نفاذ سے مریضوں پر ادویات کے اخراجات اور صحیح ادویات کے استعمال سے اموات میں کمی واقع ہوگی۔

 

وزیر صحت کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں فارماسیسٹ کی کمی ہے۔ خیبرپختونخوا پہلا صوبہ ہے جہاں علیٰحدہ ڈرگز ڈارئیکٹوریٹ قائم کیا گیا ہے جہاں سے ای ڈرگ سیل لائسنس کا اجرا اور ڈرگ ٹیستنگ لیبارٹری کی رپورٹ آن لائن دستیاب ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق پچاس بستروں پر ایک فارماسیسٹ کی تقرری لازمی ہے۔ اس پالیسی کے تحت ہسپتالوں میں فارماسیسٹ کی تقرری سے عوام کو کم نرخ پر معیاری ادویات کی دستیابی یقینی بنائی جاسکے گی۔ پالیسی کے تحت ادویات کے مُضر اثرات کو کم کرنے کیلئے ہسپتالوں میں فامیکو ویجلنس اور انٹی بائیوٹگ کی مزاحمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ ادویات کی سٹوریج اور سپلائی چین کو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ پالیسی کے نفاذ سے جعلی و غیر معیاری ادویات کے روزگار کو لگام ڈالنے میں مدد ملے گی۔ اس وقت پورے صوبے میں صرف 56 ڈرگ انسپکٹرز تعینات ہے جو کہ رجسٹرڈ 17000 سمیت غیر رجسٹرڈ فارمیسیز کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ صوبے میں ڈرگ انفارمیشن اینڈ پوائزن کنٹرول سنٹر بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے جو کہ پالیسی کا حصہ ہے۔ سنٹر کسی بھی طرح کے ذہر اور ادویات کے اوور ڈوز کا انٹی ڈاٹ ایمرجنسی کے طور پر آن لائن یا کال کے زریعے رہنمائی فراہم کرے گا۔ ہر ڈویژن کی سطح پر ایک ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا قیام تجوزی کیا گیا۔ تحصیل کی سطح پر ایک ڈرگ انسپکٹر کی تقرری بھی تجویز کی گئی۔ پالیسی کے نفاذ سے صوبہ میں فارمیسی پیشے اور فارماسیسٹ کمیونٹی کو ان کی پہچان مل جائیگی۔ پالیسی سے اصولی اتفاق پر ینگ فارماسیسٹ کمیونٹی کے نمائندہ وفد نے صوبہ بھر کے فارماسیسٹ کی جانب سے وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
87224