Chitral Times

Jun 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعے کے روز سول سیکرٹریٹ کے کیبنٹ روم میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین گنڈا پو نے ویڈیو لنک کے ذریعے کی، کابینہ اجلاس میں وزراء، مشیروں، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریوں اور دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی۔خیبرپختونخوا کابینہ نے مالی سال 2022-23 اور 2023-24کے بجٹ کی منظوری دے دی جو آئین کے مطابق اسمبلی کے آئندہ بجٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔ اجلاس میں مالی سال 2022-23 کے نظرثانی شدہ تخمینے، مئی کے موجودہ مہینے (یعنی 31 مئی 2024 تک) کے ضروری اخراجات اور اگلے مالی سال 2024-25 کے لیے بجٹ حکمت عملی کی منظوری دی گئی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مالی سال2022-23 (نظرثانی شدہ) اور 2023-24 کے بجٹ نگران حکومت کے ہونے اور اسمبلی نہ ہونے کی وجہ سے مختلف وقفوں کے ساتھ کابینہ سے منظوری لی گئی تھی مگر آئین کا تقاضا ہے کہ یہ فیصلے اور اخراجات اب کابینہ کی منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کیے جائیں۔

 

کابینہ کے خصوصی اجلاس میں صوبے کے ترقیاتی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اجلاس کے دوران صوبے بھر میں ریونیو جنریشن کو بڑھانے اور روزگار کے خاطر خواہ مواقع فراہم کرنے کے لیے صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پورنے صنعتی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے تمام محکموں کو مفصل تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کابینہ کے ارکان پر زور دیا کہ وہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی سیاست سے آگے بڑھیں اور ایسے اقدامات پر کار فرماں ہوں جس سے عام لوگوں کی قوت خرید کو تقویت دی جا سکے۔وزیر اعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سازگار کاروباری ماحول کو فروغ دینا، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے اور آمدنی کے زرائع کو بڑھانے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت کے وہیلنگ ماڈل کی کامیابی پر روشنی ڈالی، جو صنعتکاروں کے لیے سستی بجلی کو یقینی بناتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ سستی توانائی کی پیداوار کے لیے سولر پارکس کے قیام کا بھی ذکر کیا۔

 

مزید برآں، وزیر اعلیٰ نے گندم کی خریداری پاسکو کی بجائے خود کرنے کے عمل کو سراہا اور کہا کہ اس سے صوبے کے عوام کو 12 ارب روپے کا فائدہ ہوگا،کسان دوست پالیسیوں کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقامی زراعت کی ترقی کے لئے مقامی کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے ہر سطح پر اقدامات کئے جائیں۔اہم انتظامی حکام سے خطاب میں، وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور نے تمام محکموں میں مالیاتی نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ اخراجات کم کئے جائیں اور دستیاب مالی وسائل کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ریونیو جنریشن کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی آمدنی کے زرائع کو بڑھانے اور اثاثوں کے بہتر استعمال پر توجہ دیں۔ انہوں نے بہتر کارکردگی اور ٹیکس وصولی کے لیے آن لائن نظام پر منتقلی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کی بجائے صوبائی محاصل کو بڑھانا ہماری اولین ترجیح ہے۔روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور صنعتی ترقی پر بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے روایتی روزگار کے مواقعوں سے ہٹ کر انٹرپرینیورشپ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے نوجوانوں کو اپنے کاروبار کے قیام کے لیے بااختیار بنانے کے لیے نرم قرضوں کے اجراء پر زور دیا اور کہا کہ اس طرح سے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

 

مزید برآں، وزیراعلیٰ نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (PSDP) کے منصوبوں پر وفاقی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ رکھنے اورامن و امان اور سیکیورٹی سے متعلق منصوبوں کو غیر ملکی فنڈنگ سے چلنے والے منصوبوں میں ترجیحی طور پر شامل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری سمیت صحت کی ضروری ضروریات کے لیے فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88600