Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خوبصورت وادی کے بدصورت لوگ !!……….فیاض احمد

Posted on
شیئر کریں:

خیبرپختونخوا کے شمال میں واقع ضلع چترال اپنے حسن وجمال اور فطری رعنائی کی وجہ سے دنیا بھرمیں مشہور ہے ۔سرسبز کھیت ، گھنے جنگلات ، برف سے ڈھکے پہاڑ اور صاف پانی کی فراوانی یہاں جو ایک بار آئے ان نظاروں پر فریفتہ ہوجائے یہی وجہ ہے کہ ان دلکش مقامات کو دیکھنے کے لئے سال بھر سیاحوں کی آمد رہتی ہے ۔ آب وہوا اور قدرتی مناظر کے علاوہ یہاں کے باسیوں کو بھی اپنے اخلاق اور رہن سہن کے باعث مہذب ترین شہری کا لقب مل چکا ہے مگر افسوس کے بوجھل دل کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ فطرت سے پیار کرنے والے شایدقصہ پارینہ بن گئے یا پھر فطری حسن کی قدر کھو بیٹھے ہیں کیونکہ جہاں دیکھو غلاظت اور کچرے کے ڈھیر لگے ہیں ،جنگل ہویا پھر دریا کا کنارہ غلاظت اور بدبو سے سانس لینا محال ہوجاتا ہے گھروں کی گندگی سے لیکر ہسپتال کا فضلہ سب کے سب دریائے چترال کو سونپ دئیے جاتے ہیں جو انسانوں کے لئے ہی نہیں آبی حیات کے لئے بھی سنگین خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں ،صفائی کی ایسی ناقص صورتحال کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تب بھی یقین نہ ہوا ، گزشتہ سال جب چترال بازار سے گزرہا رہا تھا تو پل کے نیچے اور گاؤں کے اردگرد کچرے کے پہاڑ نظر آئے یہ سب کچھ دیکھ کر دل خون کے آنسو رویا ۔۔ آخر ہم اپنے ہی ہاتھوں سے اپنا گلہ کیوں گھونٹ رہے ہیں ؟

یقین جانئے اس حوالے سے وہاں بالکل آگاہی نہیں اور تو اور طلبہ بھی ان کے خلاف آواز نہیں اٹھاتے ،رہی بات بلدیاتی نمائیندوں اور ضلعی انتظامیہ کی توانکی چشم پوشی دیکھ کر ایسا گمان ہوتا ہے کہ جیسے انکے سمجھنے کی حس نہیں یا اپاہج ہو چکی ہے ،دریاؤں ، گلیوں اور سڑکوں پر گند پھیلاؤ مہم تو نظر آرہی ہے مگرمجال ہے کہ کوئی صفائی کا عملہ دکھے ۔۔

اس لئے مودبانہ گزارش ہے وہاں کے بزرگوں سےبالخصوص نوجوانوں سے ، خداکے لئے اپنے علاقے کو صاف رکھئے اور اس صاف پانی کو آلودہ ہونے سے بچائیں کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے چترال کی آب وہوا پہلے ہی شدید متاثر ہوچکی ہے اور ضلع کے متعلقہ ادارے بھی ہوش کے ناخن لیں اس سے پہلے کہ کوڑا کرکٹ اور تعفن زدہ ماحول یہاں کے باسیوں کا سانس لینا بھی محال کر دے اور سیاح یہاں کا رخ کرنے سے گریز کریں ایک تجویز یہ ہے کہ ڈپٹی کمشنربلاتاخیر پانی کے نزدیک گند ڈالنے پر دفعہ 144 کا نفاذکریں تاکہ کوئی گند پھیلانے کے بارے میں سوچے ہی نا اس کے ساتھ ساتھ ہرسطح پر صفائی مہم کا آغاز کیا جائے بس اسی طور اس جنت نظیر چترال کی خوبصورتی اور بقا ممکن ہے ۔۔۔
chitral waste 1

chitral waste 2


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
16029