Chitral Times

Jun 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حکومت نے بینظیر کفالت کے وظائف 7000 سے بڑھا کر 8500 روپے کر دیے ہیں، شازیہ مری

شیئر کریں:

حکومت نے بینظیر کفالت کے وظائف 7000 سے بڑھا کر 8500 روپے کر دیے ہیں، شازیہ مری

banazir income support program

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری کی جانب سے بینظیر کفالت مستحقین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔شازیہ مری کے زیر صدارت بی آئی ایس پی کا اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری بی آئی ایس پی نے مختلف اقدامات پر بریفننگ دی۔بریفننگ میں بتایا گیا کہ بینظیر کفالت کی جاری سہ ماہی قسط کو 7000 روپے سے بڑھا کر 8500 روپے کر دیا ہے، ڈائنامک رجسٹری کے تحت نئے مستحقین کو بی ا?ئی ایس پی میں رجسٹریشن کا موقع ملے گا۔ریجنل ڈی جیز نے چیئرپرسن بی آئی ایس پی کو سہ ماہی وظائف سے غیر قانونی کٹوتیوں کی شکایات کے تحت بلاک کیے گئے پی او ایس ایجنٹس کے بارے میں آگاہ کیا۔اس موقع پر شازیہ مری نے کہا کہ بی آئی ایس پی کے پارٹنر بینک اپنے اے ٹی ایمز کے ذریعے ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنائیں۔انہوں نے کہا کہ 90 لاکھ مستحقین کو آگاہ کیا جائے کہ حکومت پاکستان نے بینظیر کفالت کے وظائف 7000 سے بڑھا کر 8500 روپے کر دیے ہیں، اضافہ شدہ 8500 روپے کی سہ ماہی قسط کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مستحقین اپنی پوری اضافہ شدہ رقم 8500 روپے ہی وصول کریں، کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت میں بی ائی ایس پی کے قریبی تحصیل دفتر میں اپنی شکایت درج کرائیں۔

 

شازیہ مری کی زیر صدارت بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مختلف اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے جائزہ اجلاس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر اور چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ مری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مختلف اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی اور بینظیر کفالت کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ اداروں کو مزید مستعدی اور دیگر اقدامات زیادہ شفاف انداز میں اختیار کرنے کی ہدایت کی۔یہ بات انہوں نے زوم پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یوسف خان، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر طاہر نور اور تمام ڈائریکٹر جنرلز بشمول صوبوں اور علاقوں کے سربراہان نے شرکت کی۔سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی ایس آئی پی) نے وفاقی وزیر کو بینظیر کفالت کی جاری سہ ماہی تقسیم کے بارے میں بریفنگ دی جسے وفاقی حکومت نے 7000 روپے سے بڑھا کر 8500 کر دیا ہے۔ بینظیر تعلیم وظیفہ کی تقسیم، سندھ حکومت کی جانب سے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کسانوں کو گندم کے بیج کی سبسڈی کی ادائیگی، اور آٹے کی سبسڈی کی ادائیگیوں سمیت دیگر اقدامات کی تفصیلات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری‘ڈائنامک رجسٹری’کے جاری کردہ سروے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے تحت پہلے سے رجسٹرڈ مستفید ہونے والوں کی حیثیت کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ڈائنامک رجسٹری نئے مستحقین کو معیار/غربت کے معیار پر کوالیفائی کرنے کی پہل سے فائدہ اٹھانے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے علاقائی ڈی جیز نے وزیر کو غیر قانونی کٹوتیوں، اور وصولیوں کی شکایات کے تحت بلاک کیے گئے پی او ایس ایجنٹس کی شکایات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ صوبائی ڈی جیز نے ملاقات میں افرادی قوت کی کمی پر تبادلہ خیال کیا۔محترمہ شازیہ مری نے کہا کہ ہمیں مستحقین کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ حکومت پاکستان نے جنوری تا مارچ اور اپریل تا جون کی سہ ماہی کے لیے بینظیر کفالت کی رقم کو بالترتیب 7000 روپے سے بڑھا کر 8500 اور 9000 کر دیا ہے۔ انہوں نے مستحقین پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی کٹوتیوں کی صورت میں قریبی بی آئی ایس پی آفس میں اپنی شکایات درج کرائیں۔ وفاقی وزیر نے فیلڈ اسٹاف کو ہدایت کی کہ وہ پارٹنر بینکوں کے POS (پوائنٹ آف سیل) ایجنٹوں کے خلاف کچھ علاقوں سے موصول ہونے والی غیر قانونی کٹوتیوں کی شکایات پر قابو پانے کے لیے نچلی سطح پر اپنی استعدادبڑھائیں۔انہوں نے پارٹنر بینکوں، یعنی پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں حبیب بینک اور ملک کے باقی حصوں میں بینک الفلاح پر زور دیا کہ وہ اپنے اے ٹی ایمز کے ذریعے ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنائیں تاکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے آسانی سے اپنے فنڈز نکال سکیں۔ وفاقی وزیر نے سیکرٹری بی آئی ایس پی سے کہا کہ وہ صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں افرادی قوت کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کریں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73172