Chitral Times

Jun 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حکومت خیبرپختونخوا کی سوشل پروٹیکشن پالیسی کا اجراء، تقریب رونمائی کا انعقاد

Posted on
شیئر کریں:

حکومت خیبرپختونخوا کی سوشل پروٹیکشن پالیسی کا اجراء، تقریب رونمائی کا انعقاد

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ ) حکومت خیبرپختونخوا نے صوبے کے لئے سوشل پروٹیکشن پالیسی کا اجراء کر دیا ہے، اس پالیسی کا مقصد صوبے میں غریب اور کمزور افراد کو سماجی تحفظ فراہم کرنا، انہیں غربت، بے روزگاری اور پسماندگی کے منفی اثرات سے محفوظ کرنا ہے۔ اس پالیسی کی تقریب رونمائی آج پشاور کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد کی گئی۔ جس کا انعقاد پبلک پالیسی اینڈ سوشل پروٹیکشن ریفارمز یونٹ، سب نیشنل گورننس پروگرام، جرمن کوآپریشن (جی آئی ذی)، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور اٹالیئن ایجنسی برائے ترقیاتی تعاون نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ ڈائیریکٹر جنرل سسٹینیبل ڈیویلپلمنٹ یونٹ، پلاننگ اینڈ ڈیویلمپنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا عادل سعید صافی نے تقریب میں مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سماجی تحفظ کی پالیسی کی اہمیت بڑھ گئی ہے، حال ہی میں غربت اور وبائی امراض کے خطرے میں اضافے کے پیش نظر یہ پالیسی غربت سے جڑی مشکلات جیسے کم آمدنی، بڑھتی مہنگائی، صنفی تفریق، بے روزگاری سے نمٹنے اور ان مشکلات کا مشاہدہ کرنے میں ایک سنگ میل ثابت ہو گی۔

 

انہوں نے سب نیشنل گورننس پروگرام، جی آئی زیڈ، آئی ایل او اور فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (ایف سی ڈی او) کا پالیسی مکمل کرنے میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ ایس این جی کے صوبائی ٹیم لیڈ ڈاکٹر راحیل صدیقی اور جی آئی زیڈ ایس پی۔ ایس ایچ پی ٹیم لیڈ ڈاکٹر فرانز وان روین نے اس مد میں شراکت داروں خصوصاً انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کو پالیسی پر کام کرنے اور اسے خیبر پختونخواہ حکومت کے لیے تیار کرنے میں مدد فراہم کرنے کو سراہا۔ انکا کہنا تھا کہ فاٹا کے صوبے کے ساتھ انضمام کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے اس پالیسی پر فوری طور سے عمل شروع کرنا نا گزیر ہے۔

 

یاد رہے کہ سماجی تحفظ کی پالیسی پر کام سب نیشنل گورننس پروگرام اور جرمن کوآپریشن کے تکنیکی تعاون سے اس وقت شروع کی گئی جب حکومت خیبر پختونخوا نے کورونا کے دوران تکنیکی مدد طلب کی۔ ایس این جی نے صوبے میں سماجی تحفظ کے نظام کو تیار کرنے پر ماضی کے کام کا جائزہ لیا اور ایک سماجی تحفظ کا روڈ میپ تیار کیا، جسے حکومت نے دسمبر 2020 میں منظور کیا۔ سوشل پروٹیکشن پالیسی سب نیشنل گورننس پروگرام کے سوشل پروٹیکشن روڈ میپ کا ایک اہم حصہ تھا۔ پالیسی سازی کے عمل کی قیادت ڈاکٹر سہیل انور نے مشترکہ طور پر سب نیشنل گورننس پروگرام اور جرمن کوآپریشن کے ساتھ ملکر کی اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ماہر خالد محمود نے فوکس گروپ ڈسکشنز کے انعقاد میں تعاون فراہم کیا۔ سب نیشنل گورننس پروگرام کے سوشل پروٹیکشن ایڈوائزر شاہد فاروق نے پالیسی بنانے کے عمل میں سہولت فراہم کی اور “عمل درآمد فریم ورک” کے باب کی تصنیف کی۔

 

حکومت خیبرپختونخوا نے سماجی تحفظ کی پالیسی کو مکمل کرنے کے عمل میں متعدد افراد اور تنظیموں کے تعاون کو سراہا ہے۔ سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا وسیم قادر نے پالیسی بنانے آغاز کیا تھا، اور پھر سابقہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری شہاب علی شاہ نے پالیسی کی تکمیل میں معاونت فراہم کی۔ سابق چیف سیکرٹری شہزاد بنگش اور سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شاہ محمود خان نے اپنے ادوار میں ان کی سرپرستی کی۔ سسٹییبل ڈیولپمنٹ یونٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور پبلک پالیسی اینڈ سوشل پروٹیکشن ریفارم یونٹ کی ٹیموں نے بھی پالیسی ڈویلپمنٹ کے عمل میں اہم کردار ادا کیا۔ تقریب کے شرکاء کا کہنا تھا کہ سماجی تحفظ کی پالیسی کے کامیاب نفاذ کے لیے حکومت، ڈیویلپمنٹ پارٹنراور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان مضبوط پارٹنرشپ اور تعاون کی ضرورت ہے۔ حکومت خیبرپختونخوا کے سرکاری نمائندوں نے بتایا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ پالیسی کے وژن اور اسٹریٹجک سمت کو موثر بنایا جائے اور اسے موثر پروگراموں اور اسکیموں میں تبدیل کیا جائے جو صوبے کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی زندگیوں پر واضح اثر ڈال سکیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72804