Chitral Times

Jun 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جی بی ڈی ڈبلیو پی اجلاس،گلگت کے شاہراہوں کی میٹلنگ کے ریوائزڈ منصوبے کی منظوری دیدی گئی

شیئر کریں:

گلگت(آئی آئی پی) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی زیر صدارت جی بی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں ضلع گلگت کے شاہراہوں کی میٹلنگ کے ریوائزڈ منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر 52 کروڑ 55 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ اجلاس میں 2 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ سینگل فیز III ریوائزڈ منصوبے کی منظوری دی گئی جس پر تقریبا 48 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اجلاس میں 60کروڑ لاگت کا شہید سیف الرحمن منصوبے کے موڈی فیکشن کی بھی منظوری دی گئی۔ جی بی ڈی ڈبلیو پی اجلاس کے موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے پی سی ون بناتے ہوئے متعلقہ آفیسران فیلڈ میں جاکر پی سی ون تیار کریں تاکہ منصوبے التوا کا شکار نہ ہو۔ منصوبوں کی نگرانی کیلئے جامعہ نظام وضع کیا جائے۔ محکمہ صحت، پاور کے منصوبوں کی تعمیر کے بعد ان منصوبوں کو فعال کرنے کیلئے سپیشل پے سکیل (ایس پی ایس) کے تحت درکار سٹاف کی مروجہ طریقہ کار کے مطابق بھرتیوں کیلئے منصوبے کی منظوری دی جاچکی ہے تاکہ کروڑوں مالیت کے منصوبے مکمل ہونے کے بعد عوام کو ان منصوبوں سے فائد مل سکے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ محکمہ برقیات کے ٹیکنکل سٹاف کی تربیت کیلئے اقدامات کئے جائیں خصوصا فیلڈ سٹاف کی تربیت لازمی کرائی جائے۔ تمام منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرایاجائے۔ شہید سیف الرحمن ہسپتال کیلئے سابق وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے 1 ارب روپے فراہم کئے جس پر گلگت بلتستان کے عوام ان کے مشکور ہیں۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سیکریٹری تعمیرات کو ہدایت کی ہے کہ شاہراہوں کی میٹلنگ پیور مشین کے ذریعے کی جارہی ہے اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ بارش کا پانی شاہراہوں پر کھڑا نہ ہو۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے سیکریٹری تعمیرات کو ہدایت کی ہے کہ بغیر اجازت سڑکوں کو پانی کے پائپوں کیلئے اکھاڑنے والوں کیخلاف متعلقہ تھانے میں درخواستیں دی جائے تاکہ ان کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے مطابق کارروائی کی جاسکے۔
………………………………….

..
گلگت، نیا پاکستان بنانے والوں نے ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کے نعرے لگانے والے قراقرم یونیورسٹی کو بھی ویران کرنے پر تلے ہوئے ہیں،وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن
دریں‌اثنا وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ نیا پاکستان بنانے والوں نے ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کے نعرے لگانے والے قراقرم یونیورسٹی کو بھی ویران کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ تین مرتبہ وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات میں ہائیر ایجوکیشن فیس ری امبرسمنٹ سکیم کو بحال کرنے کی بات کی لیکن ابھی تک کوئی تحریری حکم نامہ جاری نہیں ہوا ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ سرمایہ کاروں کو اربوں روپے معاف کرتے ہیں اور یونیورسٹیز چلانے کیلئے چندے جمع کرنے کیلئے کہا جارہاہے۔ سفارتی، معاشی اور سیاسی انتقامی کارروائیوں کی وجہ سے ملک جس سطح پر پہنچ گیا ہے اس سے لگتا ہے کہ ان کو ملک کو تباہ کرنے کے ایجنڈے کے تحت لایا گیا ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے 19 ارب کے ترقیاتی بجٹ کو کم کرکے 13 ارب کردیا گیا۔ گلگت نلترایکسپریس وے تین ارب کے منصوبے کو صرف تین کروڑ کی ریلیز دی گئی ہے جس سے وفاقی حکومت کی تعمیر و ترقی اور تعلیم سے دلچسپی کا اندازہ ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے قراقرم یونیورسٹی میں 6ستمبر یوم دفاع اور یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل کو دور کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ محرم الحرام کی وجہ سے اس سال 6 ستمبر یوم دفاع کو انتہائی سادگی سے منایا جارہاہے۔ ملک کی دفاع کومضبوط بنانے کیلئے تعلیم یافتہ نوجوانوں کا کردار اہم ہے۔ چار سالوں میں تمام شعبوں کی بہتری کیلئے اصلاحات کئے جس کی وجہ سے تمام اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ مخالفین بھی مسلم لیگ(ن) کی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے کے تحت کئے جانے والے ترقیاتی کاموں کے معترف ہیں۔وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود اور علاقے کی تعمیر و ترقی کیلئے فیصلے کئے۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے ہائیر ایجوکیشن کو خطیر رقم فراہم کی جس کی وجہ سے قراقرم یونیورسٹی سمیت ملک کے تمام یونیورسٹیزکو مالی مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ موجودہ وفاقی حکومت نے ہائیر ایجوکیشن اور یونیورسٹیز کے بجٹ کو کم کیا جس کی وجہ سے قراقرم یونیورسٹی کو بھی مالی مسائل کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں کا فیڈرل بورڈ سے الحاق کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا تاکہ تعلیمی اداروں اور طالب علموں میں مقابلے کا رجحان پیدا ہو۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہاکہ قراقرم یونیورسٹی کو درکار رقم فراہم کرنا وفاقی حکومت کیلئے کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن موجودہ وفاقی حکومت نے اس حوالے سے کوئی دلچسپی نہیں لی جس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سال کیلئے فوری طور پر ساڑھے چارکروڑ گرانٹ فراہم کی جائے گی تاکہ زیر تعلیم طالب علموں کی فیسوں میں اضافہ نہ ہو اور ان کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ یونیورسٹی کو مالی طور پر مستحکم کرنے کیلئے اس بات اصولی فیصلہ کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں انڈومنٹ اور ریوالونگ فنڈ قائم کیا جائے گا جس کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس بات کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ساڑھے تین ارب کے گلاف پروجیکٹ کا ریسرچ ورک یونیورسٹی کے تحت کرایا جائے گا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستانTagged
25895