Chitral Times

Jul 3, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جسٹس فائز عیسیٰ  کیخلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

شیئر کریں:

جسٹس فائز عیسیٰ  کیخلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے وفاقی حکومت کی کیوریٹو ریویو پٹیشن کو واپس لینے کی درخواست پر ان چیمبر سماعت کی۔اٹارنی جنرل منصور اعوان چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں پیش ہوئے۔اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مؤقف تھا کہ آئین و قانون میں دوسری نظرثانی کی گنجائش نہیں۔واضح رہے کہ جسٹس فائز عیسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر نظرثانی کی درخواستیں 26 اپریل2021ء کو خارج ہوئیں، پی ٹی آئی نے نظرثانی کی درخواستیں خارج ہونے کے خلاف کیوریٹو ریویو دائر کر رکھا تھا۔حکومت نے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد کیوریٹو ریویو واپس لینے کی درخواست دائر کی۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے حال ہی میں متعلقہ حکام کو کیوریٹو نظرثانی کی درخواست کی پیروی نہ کرنے اور درخواست واپس لینے کو کہا تھا۔

 

میری موجودگی میں جو سیاسی باتیں ہوئیں ان سے متفق نہیں ہوں،جسٹس فائز

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ میری موجودگی میں جو سیاسی باتیں ہوئیں ان سے متفق نہیں ہوں۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے قومی آئینی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں ہم اس کتاب کیساتھ کھڑے ہیں، اللہ کے بعد اس کتاب کا سایہ ہے، میں قانون کے طریقے سے دیکھتا ہوں اور سیاسی تناظر میں دیکھتا ہوں، سیاست آپ کا کام ہیمیرا نہیں میں چیزوں کو قانون کی نظر سے دیکھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم آئین پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، ہمارا کام قانون کے مطابق بروقت فیصلہ کرنا آپ کا کام عوام کے مفاد میں قانون سازی کرنا ہے، ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت پہچان کر اس پر عمل کرنا چاہیے، ہمارا کام ہے آئین اور قانون کے مطابق جلد فیصلے کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کبھی کبھی دشمنوں سے اتنی نفرت نہیں کرتے جتنی آپس میں کرتے ہیں، اپنی غلطیوں اور نادانیوں کو سمجھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔جسٹس فائز نے کہا کہ آئین کی گولڈن جوبلی میں شرکت کیلئے حاضر ہوا، دوسرے جج صاحبان اس لیے نہیں آ سکے شاید وہ مصروف تھے، میں نے پوچھا تھا کیا باتیں ہونگی بتایا گیا آئین کی باتیں ہونگی، میری موجودگی میں جو سیاسی باتیں ہوئیں ان سے میرا کوئی تعلق نہیں۔جسٹس فائز نے مزید کہا کہ ہوسکتا ہے کل اگر یہاں بیٹھے افراد کیخلاف فیصلہ آجائے تو آپ کہیں ہم نے تو آپ کو بلایا تھا پھر ہمارے خلاف فیصلہ دیا، شاید میرے خلاف تنقید ہو، ہم دستور کیساتھ کھڑے رہیں گے اور اسی کے مطابق کام کریں گے۔

 

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پیش

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پیش کر دیا، بل منظوری کے بعد دوبارہ صدر مملکت کو دستخط کے لیے بھیجا جائے گا۔عدالتی اصلاحات سے متعلق عدالت عظمی پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا۔اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل کی دونوں ایوانوں نے منظوری دی تھی، دونوں معزز ایوان میں بل پر ڈیبیٹ کی گئی، بل صدر مملکت کو بھیجا گیا تھا، صدر مملکت نے بل میسج کے ساتھ واپس بھیجا ہے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آج اپوزیشن اراکین کم علمی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، صدر مملکت نے پارلیمان کی لا میکنگ پر منفی کمنٹ کیا، صدر مملکت کو ایسی زبان استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے، صدر مملکت تعصب کی عینک پہن کر اپنی جماعت کی پاسداری شروع کر دیتے ہیں اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ معززایوان نیقانون سازی کی، ون مین شو کی باتوں کا اثر زائل کرنے کے لییقانون بنایا گیا، تمام تراختیارات سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کو دیئے گئے ہیں، دونوں ایوانوں نے سوچ بچار کے ساتھ قانون پاس کیا۔اعظم نذیر تارڑ نے سپیکر اسمبلی کو کہا کہ اگر کوئی ترامیم آئی ہے تو ان کو دیکھ لیا جائے، انہوں نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے، عدالتی نظام میں مزید شفافیت چاہتے ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73423