Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بنک آف خیبر کو اس صوبے کا مثالی اور صارف دوست بنک بنانا ہمارہ مشن ہے، منیجنگ ڈائریکٹر محمد علی گل

شیئر کریں:

بنک آف خیبر کو اس صوبے کا مثالی اور صارف دوست بنک بنانا ہمارہ مشن ہے ، منیجنگ ڈائریکٹر محمد علی گل فراز

معاشی مشکلات کے باوجود صوبے میں صنعت و تجارت کے فروغ اور ہر چھوٹے بڑے تاجر کو سہل قرضہ جات فراہمی بارے مختلف منصوبے جاری ہیں ، ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کر اس میں مذیدبہتری لائی جائیگی ، اجلاس سے خطاب

ایف پی سی سی آئی ریجنل آفس میں صوبہ بھر کی انڈسٹریل سٹیٹس اور تاجروں کی مشکلات کے حل بارے اہم اجلاس، کے پی بی او آئی ٹی ، ایس آئی ڈی بی ، محکمہ صنعت کے پی ٹیوٹا اور دیگر کے افسران کی شرکت ،صوبے کی معاشی سورتحال کو بہتر کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ، سرتاج احمد خان

پشاور( چترال ٹایمز رپورٹ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس خیبر پختونخوا ریجن نے صوبہ بھر کی بزنس کمیونٹی کی کاروبار اور معیشت سے متعلق تجاویز و سفارشات بارے متعلقہ محکموں اور بنک آف خیبر کے ساتھ پیش رفت اور بامعنی مشاورت شروع کردی، منیجنگ ڈائریکٹر بنک آف خیبر محمد علی گل فراز کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں معاشی مشکلات کے باوجود کاروبار اور تاجر کی ترقی کے لیے قانون کے مطابق ہر ممکن تعاون اور سہل قرضہ جات سکیمز سمیت اسلامک بنکنگ بارے شعور اجاگر کرنے کو ہر وقت تیار ہیں ، ایف پی سی سی آئی کے ساتھ مل کر اس کار خیر میں اپنا بھر پور کردار ادا کرینگے ، کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان نے کہا کہ یہ وقت ہر لحاذ سے تجارت کو فروغ دینے کا وقت ہے اور اس کے لیے ہر ایک کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ اس حوالے سے گزشتہ روز ایک اہم اجلاس ایف پی سی سی آئی کے ریجنل آفس پشاور میں منعقد ہوا جس میں فیڈریشن کے عہدیداروں سمیت بنک آف خیبر کے ایم ڈی محمد علی گل فراز ، کے پی بی او آئی ٹی ، انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ ، ایس آئی ڈی بی ، کے پی ایزمک ، کے پی ٹیوٹا اور دیگر محکموں کے افسران ، مہمند چیمبر آف کامرس کے سابق صدر سجاد علی ، تاجر برادری ، پشاورچیمبر آف سمال ٹریڈرز کے صدر سلمان الٰہی سمیت دیگر نے شرکت کی ۔

 

اجلاس میں صوبے کی معاشی صورتحال ، انڈسٹریل سٹیٹس ، بزنس کمیونٹی اور صنعت و تجارت بارے ایف پی سی سی آئی کے زیر اہتمام صوبائی حکومت اور متعلقہ وزراءسمیت محکموں کے ساتھ ہونے والی گزشتہ اہم ملاقاتوں کے بعد اب تک ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں شریک تمام مذکورہ بالہ محکموں نے پریزینٹیشنز دیں اور بتایا کہ صوبہ بھر کے چیمبرز سے ملنے والی تجاویز اور ان کے مطالبات پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کے ساتھ مل کر کام کیا جاتا رہا ہے اور کلا بٹ ، مردان ، ایبٹ آباد ، حویلیاں ، پشاور انڈسٹریل سٹیٹس سمیت ایس آئی بنوں ، ایس آئی درگئی ، سوات چیمبرز مطالبات اور دیگر پر کافی حد تک پیش رفت ہو چکی ہے جو یقینی طور پر کاروبارکی ترقی اور معیشت کی بحالی کے لیے نیک شگون ہے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی بنک آف خیبر کا کہنا تھا کہ ایس ایم ایز کے لیے ان کے بنک کی بڑی واضح پالیسیز ہیں اور ہمارہ بنیادی کردار اس صوبے میں ہر لحاذ سے بزنس کمیونٹی کو سہولیات فراہم کرنا ہے ۔ نان پرفارمنگ لونز کی صورتحال کو دیکھ رہے ہیں اور اچھے منصوبوں کے اجراءکے لیے بھی پر عزم ہیں ۔

 

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بھر میں پالیسی ریٹ 20 فیصد پر جا چکا ہے لیکن ریجنل ریٹ بغیر سبسڈی کے بھی کاروباری طبقے کے لیے انتہائی مفید ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بی او کے میں کمزوریاں رہی ہیں لیکن جب سے عہدہ سنمبھالا ہے اسی مشن پر کام کررہے ہیں کہ اس صوبے میں بنک آف خیبر کو عام صارف سمیت انڈسٹری اور بزنس لیول کے لیے بھی اولین ترجیح کے لائق کیا جائے ۔ 18 مہینوں میں 40 سے زائد برانچز آپریشنل کردی گئی ہیں ، دو ماہ میں ماسٹر کارڈ لا رہے ہیں ۔ انکا کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی کی بزنس کمیونٹی اور کاروبار کی ترقی کے لیے کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مستقبل میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں ۔ فیڈریشن کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان نے اجلاس میں شریک تمام ذمہ دار محکموں کے افسران اور ایم ڈی بنک آف خیبر کا صوبے میں تجارت اور کاروبار کے فروغ اور کاروباری طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے سنجیدگی پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ فیڈریشن ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی صنعت و حرفت سے وابستہ طبقے کے لیے ہر وقت میدان عمل میں ہے اور اپنی یہ کاوشیں اسی طرح جاری رکھے گا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
73369