Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اورغوچ چترال میں بچی کی مبینہ اغوا کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، غیر مصدقہ خبروں کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے سے گریز کریں۔۔چترال پولیس

Posted on
شیئر کریں:

اورغوچ چترال میں بچی کی مبینہ اغوا کی خبر میں کوئی صداقت نہیں، غیر مصدقہ خبروں کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے سے گریز کریں۔۔چترال پولیس

چترال ( چترال ٹایمز رپورٹ ) اورغوچ گاوں لویر چترال میں ایک بچی کے مبینہ اغوا کی حقیقت سامنے آگئی جو کہ غلط فہمی کا نتیجہ ثابت ہوا۔ چترال پولیس لویر کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ایس۔ڈی۔پی۔او سرکل سٹی چترال سجاد حسین آج علاقہ اورغوچ حدود تھانہ سٹی چترال میں ایک بچی کو اغواء کرنے کی اطلاع ملنے پر ایس۔ایچ۔او تھانہ سٹی چترال SI بلبل حسن نے فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچکر مبینہ اغواء کار مسمی اخون زرین ولد خان کریم سکنہ درم سیر دمیل کو تھانہ لاکر حسب ضابطہ تفتیش کی۔ مکمل تفتیش اور تسلی کے بعد معلوم ہوا کہ یہ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ ہے ۔

 

پریس ریلیز کے مطابق مذکورہ شخص کباڑ کا کاروبار کرتا ہے اور گاوں گاوں جاکر کباڑ اکھٹا کرتا ہے ۔ حسب معمول آج کباڑ اکھٹا کرتے ہوئے لنک روڈ اورغوچ نزد خانہ عارف احمد پہنچکر جہاں ایک بچی اپنی گھر کے سیڑھی پر بیٹھی ہوئی پاکر مذکورہ کباڑ والے بچی سے محو گفتگو ہونے کے دوران مذکورہ بچی کی والدہ دیکھ کر پریشان ہوتی ہوئی اپنی بچی کو گھر کے اندر لے گئی۔ بعد میں بچی کی والدہ یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہ اس نے ماقبل بچوں کو اغواء کرنے کے حوالے سے خبر سنی تھی کہ اسطرح کے لوگ بچوں کو اغواء کرنے میں ملوث ہو سکتے ہیں۔یہ خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مذکورہ کباڑ والے کو بُرا بھلا کہتے ہوئے موقع سے جانے کو کہی۔

 

دریں اثناء گاوں کے لوگ بھی اکٹھے ہوکر کباڑ والے کو گھیرے میں لیکر مقامی پولیس کو اطلاع دی جس پر سوشل میڈیا میں اس خبر کو بڑھا چڑھا کر وائرل کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مبینہ اغواء کار شخص کی حسب ضابطہ تحقیقات اور مقامی پولیس کے ذریعے سابقہ کرائم ریکارڈ چیک کیا گیا جوکسی بھی مقدمے میں ملوث نہیں رہا ہے اور مذکورہ بچی کے والدین، رشتہ داران بھی وقوعہ/ اغوائیگی کی کوشش کو غلط فہمی کا نتیجہ قرار دیتے ہیں۔وقوعہ کی نسبت سوشل میڈیا میں اہل علاقہ کی غلط فہمی کی وجہ سے خبر گردش کر رہی ہے۔

پریس ریلیز میں مذید کہا گیا کہ چترال میں بچوں کے اغواء سمیت گھاونے جرائم کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور لوئر چترال پولیس یہاں کی ہردم ہوشیار اور ذمہ دار سول سوسائٹی کی مدد سے ایسے واقعات کو رونما ہونے نہیں دیں گے اور اپنی طرف سے ٹھوس قدم لینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑدیں گے۔

ڈسٹرکٹ لوئر چترال پولیس کی طرف سے میڈیا کی تواسط سے تمام افراد سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے سے گریز کریں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
74667