Chitral Times

Jun 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اقوام متحدہ کے ذیلی اداروں کی اشتراک سے سیلاب وزلزلہ زدگان کیلئے مربوط اقدامات کئے گئے . سردارایوب

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (اے کے آرایس پی ) کے ریجنل پروگرام منیجر سردار ایوب نے کہا ہے کہ سال 2015ء کو چترال میں سیلاب اور پھر تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں مقامی لوگوں کی معاشی اور معاشرتی زندگی کوپہنچنے والی نقصان کا ازالہ اور متاثریں کی بحالی کے لئے درکاروسائل اقوام متحدہ کے د وذیلی اداروں ایف اے او اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے اے کے آرایس پی کے ذریعے فراہم کئے جن سے متاثر بنیادی انفراسٹرکچر کی عارضی بحالی کے لئے فنڈکی فراہمی کے ساتھ خوراک اور زرعی پیکجز فراہم کئے جس سے ضلعے کے 24میں سے 18یونین کونسل اور 230دیہات مستفید ہوئے۔

DWSS Storage Ponds Established Through the Support of UNCIEF in Reshun

گزشتہ دن اپنے دفتر میں مقامی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دوسرے مرحلے میں علاقے میں ذیادہ نقصانات اور حکومت کے سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے تین یونین کونسلوں موڑکھو، کوشٹ اور چرون کو ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کے لئے منتخب کئے گئے اور ان یونین کونسلوں میں 28 جانی نقصانا ت کے ساتھ ساتھ املاک جیسے گھروں، بجلی گھروں ، زرعی پیدوار ، باغات ، جنگلات ، کاروبار، سڑکوں، ابپاشی کے نہروں کونقصان پہنچا تھا۔

انہوں نے کہاکہ جائزہ رپورٹ اور اقوام متحدہ کے کنسورشم میں پیش کر نے کے بعد اگلے مرحلے میں یونیسیف نے بھی امدادی کاموں میں حصہ لینے کی حامی بھرلی جس کے ساتھ اقوام متحدہ کے تین ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام ، ایف اے او اور یونیسیف نے منتخب یونین کونسلوں کے لوگوں کی زندگی بہتر بنانے ، خوراک کی کمی کو دور کرنے ، پینے کے پانی اور ابپاشی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ایک دیرپا پروگرام شروع کیا اور ورلڈ فوڈ پروگرام ڈبلیو ایف پی کی مدد سے اے کے ار ایس پی نے 288میٹرک ٹن خوراک، 3375گھرانوں کی عذائی کمی کو پورا کرنے کے لئے مہیا کیا اور اس کے ساتھ 33046افراد کو بحالی کی کاموں میں حصہ لینے کی عوض کیش فار ورک ، نقد روپے دے کر مدد کی جس پر 241.7میلین روپے خرچ کئے گئے اور مختلف منصوبوں کو بحال کیا گیا جن میں چیک ڈیم، حفاظتی پشتے ، بجلی گھر، ابپاشی کے نہریں اور سڑکیں شامل ہیں۔

Recently rehabilitated Irrigation Channel of Kuragh through the support of WFP

سردار ایوب نے مزید بتایاکہ متاثرہ علاقوں کے خواتین کو پراجیکٹ کے کاموں میں شامل کرنے کے ساتھ ساتھ 3573خواتین کو گھریلو سطح پر سبزیات اگانے کی تربیت بھی دی گئی اور 1870بہت ہی مستحق گھرانوں کی بحالی کے لئے ان میں نقد رقم تقسیم کی گئی جبکہ متاثرہ علاقوں کے لوگوں میں آفات کے خلاف قوت مدافعت کو بہتر بنانے کے لئے اقوام متحدہ کے دوسرے ذیلی ادارے ایف اے او کی مدد سے مقامی لوگوں میں زرعی بیج ، باغات لگانے کے لئے پھلدار پودے اور پولٹری تقسیم کئے۔

انہوں نے کہاکہ 523کسان تصدیق شدہ بیج پیداکرنے میں کامیاب ہوئے جن کو فیڈرل سیڈ سرٹیفیکیشن کی مدد سے سرٹیفائڈ سیڈ ٹیگ دئیے گئے اور اس کے ساتھ ابپاشی کے نہروں کی بحالی پر کام کیا اور 76نہریں بحال کئے گئے اور مذکورہ شعبوں میں ان کے استعداد کا ر کو بڑہانے کے حوالے سے تربیت فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ اس پراجیکٹ سے تقریباً22215گھرانے مستفید ہوئے۔

Commercial Vegetable Plots Established throught the support of FAO

بریفنگ میں مزید بتایاکہ یونیسیف کے اشتراک سے 70ہزار افراد کو واش سے متعلق سہولت فراہم کیا گیااور ان کاموں کا مقصد پینے کے صاف پانی کی اسکیم اور عوامی اور غریب گھرانوں میں ، سکولوں اور صحت کے مراکز کے لئے بہتر سینی ٹیشن کی سہولیات مہیا کرنا اور عوام کے اندر صفائی کی شعور پیداکرنا شامل ہیں۔ اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 59سکولوں اور سات صحت کے مراکز کے ساتھ کام کیا اور 34پینے کے صاف پانی کے منصوبے مکمل کئے گئے ۔ اس پراجیکٹ میں خواتین اور بچیوں کے صحت وصفائی کی ضروریات کو ترجیحی بنیادو ں پر حل کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں ان کاموں کو اس طرح پذیرائی ملی کہ دوسرے متاثرہ علاقے ان کاموں کو سراہتے ہوئے یہ امید کرتے ہیں کہ ان کے علاقوں میں بھی اگر اس طرح کے کام کئے جائیں تو یہ ان کے علاقوں میں معاشی و معاشرتی ترقی کی راہ ہموار کردے گی۔

Rehabilitation of wooden Jeepable bridge in Gaht Payeen Mulkhow through the support of WFP

رینجل پروگرام منییجر نے بتایا کہ اے کے آرایس پی کے زیر سایہ 19ایل ایس اوز، 1054 ویلج ارگنائزیشن اور 729 ویمن آرگنائزیشن اپنے اپنے علاقوں‌کی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں‌. جبکہ ویلج آرگنائزیشن کی کل بجت 88.9ملین اور ویمن آرگنائزیشن کی کل بچت 77.7ملین سے زیاد ہے .

 

انھوں نے بتایا کہ اے کے آرایس پی اب تک کمیونیکشن کے354 منصوبے ، ہائیڈرو پاور کے 222 منصوبے ، لینڈ ڈویلپمنٹ کے 675 منصوبے اورواٹر سپلائی کے 87 منصوبے مکمل کرچکی ہے . جن پر 1673.8ملین روپے خرچ ہوچکے ہیں. جن سےلوگ استفادہ کررہے ہیں‌.انھوں‌نے بتایا کہ اے کے آر ایس پی کے پائیدار منصوبوں‌کے اعتراف میں کئی بین الاقوامی ایوارڈ بھی مل چکے ہیں.

Rehabilitation of Irrigation Channel in Gol Biyar Booni through WFP

بریفنگ میں اے کے آر ایس پی کے ملٹی ائیر ہیومینیٹرئن پراجیکٹ کے پراجیکٹ منیجر فرید احمد، منیجر انسٹی ٹیوشنل ڈیویلپمنٹ فضل مالک، منیجر سید سجاد علی شاہ، ایف اے او پروگرام کے مختار امین، یونیسیف کے واش پراجیکٹ کے حسین احمد، ورلڈ فوڈ پروگرام کے امجدعلی شاہ ، پراجیکٹ منیجر امتیاز احمد، منیجر محمد یونس، ایڈمن منیجر فضل کریم، ، منیجر یوٹیلیٹی کمپنی مہربان خان بھی موجود تھے۔
akrsp chitral breafing 3

akrsp chitral breafing 5

akrsp chitral breafing 6

akrsp chitral breafing 9


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
16761