Chitral Times

Jun 26, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری، قومی اسمبلی کی نشتیں کم ہوکر 266 پر پہنچ گئیں

Posted on
شیئر کریں:

ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری، قومی اسمبلی کی نشتیں کم ہوکر 266 پر پہنچ گئیں

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ابتدائی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی، جس کے مطابق قومی اسمبلی کی نشستیں 272 سے کم ہوکر 266 ہوگئیں۔تفصیلات کے مطابق مردم شماری کی منظوری کے بعد عام انتخابات کیلیے حلقہ بندیوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کام تیزی سے جاری ہے۔نئی حلقہ بندیوں کے بعد قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 272 سے کم ہوکر 266 ہوگئیں جبکہ خیبرپختونخوا کے ضم اضلاع کی نشتیں 10 سے کم ہوکر چار رہ گئیں۔کراچی کے ضلع ساؤتھ کی ایک نشست میں اضافہ ہوگیا جبکہ سانگھڑ کی قومی اسمبلی کی نشتیں تین سے کم ہوکر دو رہ گئیں۔صوبائی اسمبلی سندھ کی نشستوں میں بھی ردوبدل ہوا، جس کے مطابق کراچی ایسٹ، سینٹرل اور ملیر کی ایک ایک نشست بڑھ گئی جبکہ خیر پور سانگھڑ اور ٹھٹھہ کی ایک ایک نشست کم ہوگئی۔پنجاب کے ضلع بھکر میں صوبائی کی ایک نشست میں اضافہ ہوا جبکہ پختونخوا میں پشاور اور ہنگو کا ایک ایک حلقہ ختم کر کے چترال اور باجوڑ کا ایک ایک حلقہ بڑھا دیا گیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری حلقہ بندیوں پر تجاویز اور اعتراضات 28 ستمبر سے 27 اکتوبر تک دائر کرائے جاسکتے ہیں جن پر 26 نومبر تک فیصلہ کردیا جائے گا اور پھر 30 نومبر کو حتمی حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کی جائے گی۔الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندیوں میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی موجودہ نشستیں برقرار رہیں گی۔فہرست کے مطابق قومی اسمبلی کی 266، پنجاب اسمبلی 297، سندھ اسمبلی 130، بلوچستان اسمبلی کی 51 اور خیبرپختونخوا اسمبلی کی 115 نشستوں پر حلقہ بندیاں ہوئیں ہیں۔

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں پر اعتراضات اور تجاویز جمع کرانے کا آغاز ہوگیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس) ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیوں کی اشاعت کیبعد ان پر اعتراضات اور تجاویز جمع کرانے کا آغاز ہوگیا ہے جو 26اکتوبر تک جاری رہے گی۔الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق اعتراضات کو تجاویز پر الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلے 28 اکتوبر سے 26 نومبر تک کئے جائیں گے جس میں فریقین کا موقف سنا جائے گا۔ اعتراضات یا تجاویز جمع کروانے کے لئے لازم ہے کہ یہ اعتراضات جمع کرانے والا فرد متعلقہ حلقے کا ووٹر ہو۔یہ اعتراضات سیکرٹری الیکشن کمیشن کے نام جمع کرائے جا سکیں گے۔ ان اعتراضات کے ساتھ نقشہ جات کی 8 کاپیاں الیکشن کمیشن میں جمع کرانا ہوں گی۔ متعلقہ ضلع کے نقشہ جات الیکشن کمیشن سے قیمت کی ادائیگی کر کے حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ کوریئر، ڈاک یا فیکس کے ذریعے تجاویز یا اعتراضات زیر غور نہیں لائے جائیں گے۔یہ اعتراضات انتخابی قانون 2017 کی شق 12 کے تحت جمع کرائے جا سکیں گے۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
79651