Chitral Times

Jul 2, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آغاخان ہائیرسکنڈری سکول کوراغ میں نوروز، شاعری اور جنگلات کا عالمی دن منایاگیا

Posted on
شیئر کریں:

کوراغ (چترال ٹائمز رپورٹ )‌ آغاخان ہائیر سکنڈری سکول کوراغ میں 21 مارچ 2019 ء کو نوروز ، شاعری کے عالمی دن اور جنگلات کے عالمی دن کے حوالے سے ایک پر رونق تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب کی صدارت کوراغ سے تعلق رکھنے والی بزرگ خاتون لعل نساء نے کی ،جبکہ مہمان خصوصی ایس ۔ ڈی ۔ایف ۔ او مستوج یوسف فرہاد تھے۔ تقریب میں آغاخان ماڈل سکول بونی کی پرنسپل ، اساتذہ ، خواتین وحضرات اور طلبہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ اس کے بعد نعت رسول ؐ پیش کی گئی ۔پرنسپل آغاخان ہائیر سکنڈری سکول کوراغ سلطانہ برہان الدین نے مہمانوں کو خوش آمدید کہااور پروگرام کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی۔
نوروز کی تاریخی اور مذہبی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے اسلامیات کے لکچرر فدامحمد نے کہاکہ نوروز ہمیں اپنے جو اعمال و افعال پر نظر ثانی کی دعوت دیتا ہے ۔ اس لیے ہمیں اس بات پر غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے کہ بطور مسلمان ہم پر جو ذمہ داریاں ہم پر عائد ہوتی ہیں ۔ کس حد تک نبھانے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔ہمیں اس دن یہ عہد کرنا چاہیے کہ ہم اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرکے مفید شہری ہونے کا ثبوت دیں۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ نوروز ہمیں فطرت پر بھی غور وفکر کی دعوت دیتا ہے کہ اس وقت دن اور رات برابر ہوجاتے ہیں اور موسم میں بھی اعتدال اور توازن آجاتا ہے ۔ اس لیے فطرت کے اس اصول کے مطابق ہمیں اپنے مزاج اور رویوں میں اعتدال اور توازن لانے کی ضرورت ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی یوسف رفرہاد نے اپنے خطاب میں کہا کہ درختوں کی اہمیت کے پیش نظر اور ان کی بے دریغ کٹائی کے بڑھتے ہوئے رجحان اور درختوں کی کمی کے باعث تشویش ناک موسمی تبدیلی کو مد نظر رکھ کر اقوام متحدہ نے 21 مارچ کو” Learn to Love Forest کے تھیم سے انٹرنیشنل ڈے آف فارسٹ ” منانے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ آبادی میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے ۔ جس کے سبب جنگلات میں کمی آرہی ہے ۔ جنگلات کمی کے سبب درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے ۔ جس کے باعث گلیشر ز پھٹ جاتے ہیں اور سیلابی ریلے کی صورت میں انسانی آبادی اور فصلوں اور املاک کو بے تحاشا نقصان پہنچتا ہے ۔درختوں اور پودوں کو پھیپھڑوں سے تشبیہ دی جاتی ہے ۔ جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرکے آکسیجن مہیا کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے تمام مخلوقات کی بقا ممکن ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہماری غفلت اور بےدردی چترال کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ چترال چونکہ پہاری علاقہ ہے یہاں کے باشندوں کی بقا کا تمام تر انحصار گلیشیرز پر ہے ۔ لیکن کئی دہائیوں سے چترالیوں کے جنگل کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ چترال کے رجہ حرارت میں سال بسال اضافہ ہورہا ہے ۔ نتیجے گلیشیرز پھٹ جاتے ہیں ۔ جس سے نہ صرف آبادی ، فصلوں اور انسانی جانوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتا ہے بلکہ ہم گلیشیرز جیسی نعمت سے بھی محروم ہوجاتے ہیں ۔انھوں نے آخر میں حاضریں پر زور دیا کہ اس مسئلے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ ہمیں نہ صرف پرانے درختوں بلکہ نئے پودے بھی لگانے چاہیے ۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت نے خیبر پختونخوا میں بیلین ٹری سونامی(Billion Tree Tsunami) کے نام سے پودے لگانے کا جو منصوبہ شروع کیا تھا۔ جو کامیابی سے چالو ہے ، جس کا اعتراف عالمی ادارے بھی کررہے ہیں ۔ تقریب کی صدر لعل نسا نے اپنے خطاب میں طالبات کومعیاری تعلیم حاصل کر ملک و قوم کی خدمت کرنے پر زور دیا۔
چونکہ 21 مارچ کو شاعری کا عالمی دن منایا جاتا ہے اس لیے آغاخان ہائیرسکنڈری سکول کی طالبہ منال آماں کے علاوہ بونی سے تعلق رکھنے والی شاعرہ پری کائے نے “خود کشی ” کے عنوان سے نظم سنائی ۔اس کے علاوہ بیت بازی کا بھی مقابلہ ہوا ، جس میں سیکنڈ ائیر کی طالبات نے میدان مار لیا۔
پروگرام میں نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شاندار کارکر دگی دکھانے والی طالبات میں شیلڈ اور سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔ آغاخان ہائیر سکنڈری سکول کوراغ کی جانب سے پرنسپل آغاخان ہائیر سکنڈری سکول کوراغ نے صدر اور مہمان خصوصی کو یادگاری شیلڈ پیش کیے ۔
آخر میں مہمان خصوصی سمیت طالبات اور شرکاء نے آغاخان ہائیر سکنڈری سکول کوراغ کے چمن میں پودے بھی لگائے۔
akhss kuragh forest day 2

akhss kuragh forest day 3

akhss kuragh forest day 4

akhss kuragh forest day 5

akhss kuragh forest day 7

akhss kuragh forest day 8


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
20180