Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آصف زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب

Posted on
شیئر کریں:

آصف زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھاری اکثریت کے ساتھ دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب ہوگئے۔ ملک کے 14 ویں صدر کے انتخاب کے لیے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوئی۔قومی اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق رہے۔ صدارتی الیکشن میں سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ رہیں جب کہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر کیے گئے۔سینیٹ اور قومی اسمبلی سے آصف علی زرداری کو 255 اور محمود خان اچکزئی کو 119 ووٹ ملے۔پنجاب اسمبلی سے آصف زرداری کو 246 اور محمود اچکزئی کو 100 ووٹ ملے۔ سندھ اسمبلی سے آصف زرداری کو 151 اور محمود اچکزئی کو 9 ووٹ ملے۔ بلوچستان اسمبلی سے آصف زرداری کو 47 ووٹ ملے جب کہ محمود خان اچکزئی کو ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے محمود خان اچکزئی نے 91 ووٹ اور آصف زرداری نے 17 ووٹ حاصل کیے، ایک ووٹ مسترد ہوا۔۔۔قومی اسمبلی۔۔۔تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا، اس موقع پر انہوں نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔ سینیٹر اعجاز چوہدری کا ووٹ کے لیے نام پکارنے پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔

 

 

پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے اعجاز چوہدری کو رہا کروکے نعرے لگائے۔سینیٹ سے جے یو آئی ف کے 4 اراکین، جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ اسی طرح جی ڈی اے کے سینیٹر مظفر حسین شاہ اور پی ٹی آئی کے شبلی فراز بھی ووٹ نہ ڈالنے والوں میں شامل رہے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری اور اعظم سواتی بھی ووٹ حق رائے دہی استعمال نہیں کرسکے۔ قومی اسمبلی سے جے یو آئی کے 8 اراکین نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔۔۔خیبرپختونخوا اسمبلی۔۔۔صوبائی اسمبلی میں پولنگ کا وقت مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی، جس کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے منتخب امیدوار محمود خان اچکزئی نے 91 ووٹ حاصل کیے۔ آصف علی زرداری نے 17 ووٹ حاصل کیے ہیں جب کہ ایک ووٹ مسترد ہوا۔ اس بنا پر فارمولے کے تحت محمود خان اچکزئی نے 41 الیکٹورل ووٹ حال کیے جبکہ آصف زرداری نے 8 الیکٹورل ووٹ لیے۔پختونخوا اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے لیے مجموعی طور پر 109 ووٹ پول کیے گئے ہیں۔ 36 ووٹ کاسٹ نہیں کیے گئے۔ ان میں 21 خواتین اراکین اسمبلی، 4 اقلیتی اراکین شامل ہیں جب کہ 2 حلقوں پر خیبرپختونخوا میں انتخابات نہیں ہوسکے تھے۔۔۔سندھ اسمبلی۔۔۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ عقیل احمد عباسی نے سندھ اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر کے فرائض انجام دیے۔

 

 

آصف زرداری کو سندھ اسمبلی میں 2 اعشاریہ 5 نشستوں پر ایک ووٹ گنا گیا۔سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے صدارتی انتخاب میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس صدارتی انتخاب کا حصہ نہیں ہیں۔ اپنی پارٹی قیادت کی ہدایت کے مطابق ووٹ نہیں ڈال رہا۔ میں الیکشن کے لیے نہیں بلکہ اپنے کام کے لیے سندھ اسمبلی آیا تھا۔ایم کیو ایم کے 36 ارکان اسمبلی نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ پیپلز پارٹی کے 116 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 9 آزاد ارکان اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیا جب کہ ایک ووٹ مسترد ہوا جسے علیحدہ رکھ دیا گیا۔سندھ اسمبلی سے آصف زرداری کو 151 اور محمود اچکزئی کو 9 ووٹ ملے، زرداری کو ملنے والا ایک ووٹ مسترد ہوگیا۔۔۔بلوچستان اسمبلی میں پولنگ۔۔۔چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان کو پریزائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی ظہور بلیدی اور علی مدد جتک کو آصف زرداری کا پولنگ ایجنٹ مقرر کیا گیا۔بلوچستان اسمبلی کے 64 اراکین ووٹ ڈالنے کے لیے اہل رہے، بلوچستان اسمبلی ارکان کا ایک ووٹ ایک ہی شمار ہوا۔ یہاں سے آصف زرداری کو 47 ووٹ ملے جب کہ محمود خان اچکزئی کو ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔۔۔پنجاب اسمبلی میں پولنگ۔۔۔پنجاب اسمبلی میں 353 ارکان میں سے 352 نے ووٹ کاسٹ کیے جن میں آصف زرداری کو 246 اور محمود اچکزئی کو 100 ووٹ ملے جبکہ 6 ووٹ مسترد ہوگئے۔ پنجاب میں 5.49 ارکان مل کر ایک ووٹ بناتے ہیں۔

 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
86114