Chitral Times

Jul 1, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

آج کا دن ایمان کے نام . تحریر: صوفی محمد اسلم ۔

شیئر کریں:

آج کا دن ایمان کے نام . تحریر: صوفی محمد اسلم ۔

بتا چکا ہے نظام فطرت کے مینہ نہ برسے گا بے ضرورت
ٹپک رہے ہیں جو اشک حسرت تو اگ دل  کی بھجی  نہیں ہے
27جولائی 2015 بروز پیر سیلاب سے متاثرہ کھوت کے متاثرین کیلئے امدادی سامان لیکر پاک آئیر فورس کا ایک ہیلی کاپٹر MI-17 جس کا کمانڈ ونگ کمانڈر لفٹنٹ کرنل آفتاب صاحب کررہے تھے۔ سطح سے 10,000فٹ کے بلندی پر دیوقامد پہاڑوں کے دامن میں واقع خوبصورت، سرسبز میدان اور بلند بالا سفیدے کے درختوں کے اوپر سے گزرتے ہوئے پولو گراونڈ کے عین اوپر نمودار ہوئی۔ ہوا کی دباؤ سے گراونڈ کے اردگرد درختیں جھول رہے تھے۔ پھر آہستہ آہستہ کھوت پولو گراونڈ کے وسط میں اتر جاتی ہے ۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کھوت کے عوام ہر غم اور خوشی مل کر مناتے ہیں۔ باہر سے کوئی شریک ہو یا نہ ہو مگر اپس میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ہر وقت سہارا بنتے ہیں ۔ اپنی مدد آپ کے تحت چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں۔ اجتماعی اور انفرادی طور پر ان گنت امور اسی پالیسی کے تحت  سرانجام دے چکے ہیں۔ علاقہ سے باہر اگر کوئی حادثاتی مواقع پر امداد کرنے کی خواہش رکھے تو اسے خیر مقدم کرتے ہیں ۔ مہمانوں کے مہمان نوازی ،انکے خاطر تواضع اور پر جوش استقبال کرنا انکے پسندیدہ وطیرہ ہے۔
سات سال پہلے آج ہی کے دن بھی یہاں آنے والے مہمانوں کی استقبال کیلئے ہزاروں لوگ مجمع کی صورت میں موجود تھے، جو نیک نیت اور نیک تمناؤں کے ساتھ اپنے بھائیوں کے دلجوئی اور مدد کیلئے تشریف فرما تھے ۔ پائلٹ اور دوسرے فوجی اسٹاف کیلئے کھانے اور چائے کا بندوبست کیا گیا تھا۔متاثرین میں امدادی سامان کی تقسیم سے فارغت کے بعد علاقہ میں پھنسے ہوئے وہ لوگ جو عید کے خاطر اپنے آبائی گاؤں آئے ہوئے تھے ان میں ایمان بھی شامل تھی جو اپنی والدین کے ساتھ آئی ہوئی تھی،ایمان ہستی مسکراتی اپنی خاندان کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں سواری کی اجازت ملنے پر اپنی سیٹ میں جاکر بیٹھ گئی۔ دوسرے لوگ بھی موقع کا فائدہ اٹھاکر اسٹاف کی تعاون سے اپنے اپنے گھروں اور جائے تعیناتی پر پہنچناچاہتے تھے۔
اسی طرح سترہ افراد پر مشتمل یہ چھوٹا سا قافلہ سفر کی نیت باندھی ۔آہستہ آہستہ انجن اسٹارٹ ہوتا ہے ۔ ہوا کی رفتار اور دباؤ بڑھنے لگا۔ گراونڈ کے اردگرد درختیں پنڈولم کی طرح جھولنے لگے۔ زمین سے ہیلی کاپٹر  اپنی مخصوص انداز میں اٹھا۔ آج اس کی پرواز میں عجب کی سستی دکھائی دے رہی تھی۔ جو بچانے ایا تھے وہی آج لڑکھڑا رہا تھا۔ شاید آج یہ مملکت خداداد کیلئے اپنی آخری خدمت سرانجام دینے کی کوشش کررہا تھا۔کوئی سو میٹر کی مسافت طے کرنے کے بعد بلند ترین درختوں کے اوپر سے پرواز کرنے کی کوشش اور معصوم لوگوں کی جان بچانے کی تکدد کر رہا تھا۔ اچانک جھولتے درختوں کی زد میں اگیا۔ زوردار دھماکے کے ساتھ درختوں سے ٹکرانے لگے۔آج اگر انکے آنکھیں، آنکھوں میں آنسو ہوتے اور حلق میں آواز ہم آواز ہوتی جو اپنے بے بسی کا رونا رورہا تھا تو شاید امانتدار کو امانت کی حفاظت کا احساس دلاتا ۔
 ڈوبنے والے کو دیکھ دل افسردہ ہونا فطری بات ہے مگر آج بچانے والےکو ڈوبتے ہوئے یہ بدقسمت لوگ اپنے آنکھوں سے اشک بار دیکھ رہے تھے۔ جھولتے ہوئے درختوں کو چیرتا ہوا زمین کی طرف انے لگا۔ درختوں اور پنکھوں کی تصادم میں اٹھنے والی آوازیں دور دور تک سنوائی دے رہی تھیں۔  دھواں آسمان کو چھونے لگے۔ ایک طرف لوگ اپنے پیاروں کو جھلستے نہیں دیکھ سکتے تھے تو دوسری طرف انجن اور فیول ٹینکی پھٹنے کا خوف تھا، سکیوٹی اہکاروں کی طرف سے ہیلی سے دور رہنے کیلئے فائرنگ  اور مسلسل ہدایات ارہے تھے۔ پنکھے ٹوٹ کر دور دور جاکر فصلوں میں گرگئے۔ قیامت کا منظر تھا اور لوگ افراتفری کے عالم میں ادھر ادھر بھاگ رہے تھے۔
ایمرجنسی لینڈنگ کی وجہ اکسپائری ڈیٹ کا بیتنا یا زائد وزن یا ہوا کی دباؤ میں کمی کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ یہ بات الگ ہے کہ اللہ کا گرم ہوا ہیلی کا انجن پھٹ کر مزید سنگین حادثے سے مخفوظ رہا۔ سارے لوگ ہیلی سے نیچھے اتر آئے ۔ہیلی کاپٹر کے اندر گرمی کی شدد بڑھنے سے لوگ  جل گئے تھے اس میں ایمان اور ائیر فورس کے اہلکاراں بھی شامل تھے۔  زخمی ہونے والے بھائی بہنوں کو چترال سیکاوٹ ہسپتال اور سی ایم ایچ اسلام آباد بروقت پہنچایا گیا جہاں بہتر اعلاج معالجہ کے بعد اپنے اپنے گھروں کو بخیریت واپس ائے، سوائے ایک چھوٹی سی بچی ایمان نزیر کی جو کئی دن سی ایم ایچ اسلام آباد میں زیر علاج رہنے کے بعد شہادت نوش فرمائی۔ ایمان کو گھر پہیچائی گئی اور اشک حسرت کے ساتھ سپردخاک کی گئی۔ اللہ اسکی شہادت اور والدین کے صبر کو اپنے بارگاہ رحمت میں قبول فرمائیں ۔
آج بھی جب میں اس ہیلی کاپٹر کو اسی جگہ پر شکستہ حال پڑا دیکھتا ہوں ایمان کی شہادت یاد آتی ہے۔ اسی نسبت سے آج کا دن ہم ایمان کے نام کرتے ہیں جو اپنی ننی سی جان اس حادثے میں کھودی۔ اللہ سب کو ایسی ہولناک حادثے سے محفوظ رکھے۔ آمین۔
 وما علینا الاالبلاغ
chitraltimes khot pak army helicopter down

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
63943