Chitral Times

وفاقی حکومت کی طرف سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے پر صوبائی حکومت بھی یکساں اضافہ کرے گی.مزمل اسلم

Posted on

وفاقی حکومت کی طرف سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے پر صوبائی حکومت بھی یکساں اضافہ کرے گی تا ہم یہ اضافہ وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے پورے ٹیکس واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہوگا، مشیر خزانہ خیبر پختونخوا، مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی حکومت کی طرف سے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے پر صوبائی حکومت بھی یکساں اضافہ کرے گی تا ہم یہ اضافہ وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کے پورے ٹیکس واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہوگا جواس سال دسمبر 2024 میں یکم جولائی سے یکمشت ادا کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے مختلف سرکاری ملازمین کی ایسوسی ایشن کی مذاکراتی کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مذاکراتی کمیٹی میں روئیداد خان، وزیر زادہ، نصیر الدین، سلیم خان، افسر خان، ملک اعجاز، اختر بی بی، عشرت ملک، رفاصیت مہر، شفا رس خان، عبدالغفور، سراج الدین اور عزیز اللہ و دیگرشامل تھے،اجلاس میں سرکاری ملازمین کی مختلف ایسوسی ایشن نے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کو سول سیکٹریٹ پشاور میں اپنے اپنے مطالبات پیش کیے جس پر مشیر خزانہ نے کہا کہ اس اجلاس میں صرف اجتماعی مطالبات کو زیر غور لایا جائے گا جبکہ باقی ایسوسی ایشن کے مطالبات کو جولائی سے باقاعدہ الگ الگ سنا جائے گا، اور اس کے حل کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے، مذاکراتی کمیٹی نے پنشن اصلاحات کے حوالے سے مختلف تحفظات کا اظہار کیا جس پر مشیر خزانہ نے مل بیٹھ کر حکمت عملی اپنانے کا کہاجس پر وفاقی بجٹ کے بعد کام کا آغاز کیا جائے گا۔

 

مشیر خزانہ نے کہا کہ بغیر اصلاحات کے اسی تناسب سے پنشن کا نظام چلتا رہا تو ایک دن آئے گا کہ حکومت دو آپشن میں سے ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہوگی کہ پنشن دیں یا تنخواہیں۔مذاکراتی کمیٹی کو مشیر خزانہ نے صوبے کی معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی اور کہا کہ مطالبات بہت زیادہ ہیں اور ہم اپنے وسائل کے مطابق اس کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے، مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے پہلے دن سے صحت کارڈ کو بحال کیا ہے اور دیگر ریلیف کے کاموں کے لیے فنڈز جاری کیے ہیں، مزمل اسلم نے کہا کہ صوبے کی کل آمدن ساڑھے چھ فیصد ہے جبکہ 93.5 فیصد آمدن وفاق سے آتی ہے اور صوبے کی آمدن بڑھانے کے لیے اخراجات میں کمی اور ٹیکس اصلاحات سے آمدن بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مشیر خزانہ نے کہا کہ تمام جائز مطالبات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89564

نئے صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے پونے دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں, مجموعی 60 سیاحتی سکیموں کیلئے آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ زاہد چن زیب

Posted on

نئے صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے پونے دس ارب روپے مختص کئے گئے ہیں,
مجموعی 60 سیاحتی سکیموں کیلئے آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ زاہد چن زیب

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت و ثقافت اور آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ نئے مالی کے صوبائی بجٹ میں سیاحت کی صنعت کیلئے تقریباً پونے دس ارب روپے کی کثیر رقم مختص کی گئی ہے جو گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ فنڈز ہیں اور یہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کے مطابق سیاحت کی ترقی میں وزیراعلی علی امین گنڈاپور کی حد درجہ دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ پشاور میں میڈیا کے بعض نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ سیاحت واحد شعبہ ہے جس میں جتنی زیادہ سرمایہ کاری ہوتی ہے اتنا ہی زیادہ آمدن میں اضافہ اور زرمبادلہ کے ذخائر بڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار پانچ سالوں میں پاکستان نے صرف سیاحت کے شعبہ میں سالانہ بیس ارب ڈالر کا زرمبادلہ کمایا ہے جو مجموعی قومی شرح نمو کا چار فیصد بنتا ہے جبکہ گزشتہ ایام عید کے دوران 20 تا 30 لاکھ سیاحوں نے خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقوں کا رخ کیا جن سے حکومت کو چار ارب روپے تک کی آمدن ہوئی۔ اسلئے وہ وزیراعلی اور صوبہ کے عوام کو یہ واضح یقین دہانی کراتے ہیں کہ اول تو صوبائی بجٹ میں صنعت سیاحت کیلئے مختص 9.66 ارب روپے کا شفاف اور منصفانہ استعمال یقینی بنایا جائے گا اور دوسرے مکمل کی جانیوالی سیاحتی سکیموں سے خرچ شدہ شدہ رقوم کے مقابلے میں صوبے کو کئی گنا زیادہ مالی و معاشی فوائد ہوں گے نیز سیاحتی خدمات کے ضمن میں مقامی باشندوں کے حالات زندگی پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونا یقینی ہے۔ زاہد چن زیب کا کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں 60 سیاحتی منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر آٹھ ارب 38 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جن میں 42 جاری سکیموں کیلئے سات ارب 95 کروڑ روپے جبکہ 18 نئی سکیموں کیلئے تقریباً 44 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صوبائی حکومت پالیسی اور ترقیاتی تسلسل پر یقین رکھتی ہے اسلئے زیادہ توجہ جاری سکیموں کی تکمیل پر دی جا رہی ہے جبکہ نئے منصوبوں میں کئی ایسی میگا سکیمیں شامل ہیں جن میں نئے سیاحتی مقامات کی ترقی اور سیاحوں کیلئے سہولیات میں اضافے کے علاؤہ روڈ انفراسٹرکچر کی بہتری شامل ہیں۔

 

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت صوبے میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ سے متعلق اجلاس

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری نے صوبے میں بجلی کی لوڈ مینجمنٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبے کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ بجلی کی بہتر لوڈ مینجمنٹ کے ذریعے گرمیوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔ انہوں نے ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تندہی سے کام کریں اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو تعاون فراہم کرتے ہوئے بجلی کی بلا تعطل فراہمی پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے یہ ہدایات جمعرات کو پشاور میں منعقدہ ایک اجلاس میں جاری کیں جس میں صوبہ بھر کے پیسکو، پولیس، ڈویژنل اور ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ عابد مجید نے ایک تفصیلی لائحہ عمل پیش کیا جس پر خیبرپختونخوا اور وفاقی حکومتوں نے باہمی اتفاق کیا ہے۔ بجلی کی لوڈ مینجمنٹ کے اس نئے لائحہ عمل پر عملدرآمد سے صوبے کے مختلف حصوں میں لوڈ شیڈنگ مرحلہ وار کم ہو کر ختم ہو جائے گی۔اس لائحہ عمل کو وفاقی سطح پر پزیرائی ملی ہے اور کامیابی سے عمل درآمد کے نتیجے میں پورے صوبے کو لوڈشیڈنگ کے مسئلے سے پاک کر دیا جائے گا۔نئے لائحہ عمل میں سخت سزاؤں اور دیگر اقدامات کی بجائے حکومت ایک جامع حکمت عملی کے تحت مقامی افراد کو اعتماد میں لے کر مقامی سطح پر اقدامات لاگو کریگی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ لائحہ عمل مقامی آبادیوں کے ذریعے گاؤں گاؤں شہر شہر بجلی کی لوڈشیڈنگ کے انتظام میں مدد کرے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بل ادا کرنے والے افراد کو سال بھر بلا تعطل بجلی ملے اور بجلی صارفین کو واجبات کے آسان اقساط کے ذریعے اپنے میٹر واپس لینے میں مدد مل سکے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89562

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت  انسداد منشیات ، منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور گداگری کی روک تھام سے متعلق اجلاس، دو الگ الگ مختلف ایکشن پلانز کی منظوری دیدی گئی

Posted on

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت  انسداد منشیات ، منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور گداگری کی روک تھام سے متعلق اجلاس، دو الگ الگ مختلف ایکشن پلانز کی منظوری دیدی گئی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پورکی زیر صدارت جمعرات کے روز انسداد منشیات ، منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور گداگری کی روک تھام سے متعلق ایک اجلاس وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبائی دارالحکومت پشاور میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور گداگری کے سدباب کیلئے دو الگ الگ مختلف ایکشن پلانز کی منظوری دی گئی ہے ۔ انسداد منشیات سے متعلق ایکشن پلان کے تحت منشیات کی روک تھام کیلئے خصوصی کاروائیاں عمل میں لانے کے علاوہ پشاور میں تقریباً دو ہزار منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے ۔صوبائی وزیر برائے ایکسائز ٹیکسیشن و نارکاٹیکس کنٹرول میاں خلیق الرحمن کے علاوہ چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری،انسپکٹر جنرل آف پولیس اختر حیات خان گنڈا پور ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محمد عابد مجید ،وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

اجلاس میں منشیات کے استعمال کی روک تھا م کےلئے خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو انسداد منشیات سے متعلق ایکشن پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گی۔ ایکشن پلان کے تحت منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے ان نجی اداروں کی خدمات حاصل کی جائیں گی جو بحالی میں مہارت رکھتے ہوں، نجی شعبے کے بحالی مراکز میں علاج ، کھانے پینے ، رہائش سمیت بحالی کےلئے درکار دیگر تمام سہولیات دستیاب ہوں گی ۔ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کا دورانیہ چار مہینوں پر مشتمل ہوگا جس کے بعد بحال شدہ افراد کو دو ماہ پر مشتمل ٹیکنیکل اورووکیشنل کورسز کروائے جائیں گے ۔ مزید برآں بحال شدہ افراد کا ان کے خاندانوں کے ساتھ چھ ماہ تک فالو اپ بھی کیا جائے گا جبکہ دیگر صوبوں سے تعلق رکھنے والے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے بعد متعلقہ صوبوں کے حوالے کیا جائے گا۔ منشیات کے عادی دو ہزار افراد کی بحالی کے مجموعی عمل پر 326 ملین روپے لاگت آئے گی ۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی بڑھتی ہوئی شرح پر تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے طلبہ کو اس لعنت سے محفوظ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات کے منفی اثرات سے متعلق آگہی دینے کیلئے مہم شروع کرنے جبکہ پہلے مرحلے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبہ کی جنرل اسکریننگ کا اُصولی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

 

سیکرٹری اعلیٰ تعلیم کی سربراہی میں قائم کمیٹی طلبہ کی جنرل اسکریننگ کیلئے تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر طریقہ کار وضع کرے گی ۔ طلبہ کی جنرل اسکریننگ رپورٹ کو خفیہ رکھا جائے گا جبکہ یہ صرف طلبہ کے والدین کے ساتھ شیئر کی جائے گی ۔ اجلاس میں منشیات سپلائی کرنے والے بڑے مگر مچھوں کے خلاف بھی کریک ڈاﺅن کا فیصلہ ہوا ہے ۔ اس مقصد کیلئے پولیس، محکمہ ایکسائز و نارکوٹیکس کنٹرول اور اینٹی نارکوٹیکس فورس مشترکہ کاروائیاں کریں گے، منشیات سپلائی کرنے والوں کے خلاف کاروائیوں کی مانیٹرنگ کیلئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منشیات کے استعمال کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے جو ہماری نوجوان نسلوں کو تباہ کر رہا ہے ،منشیات کے استعمال کے موثر تدارک کیلئے سنجید ہ اور مربوط اقدامات کی اشد ضرورت ہے، اس مقصد کیلئے تمام متعلقہ اداروں اور شراکت داروں کو مل کر مربوط اقدامات یقینی بنانے ہوں گے ۔

 

اُنہوں نے کہاکہ نئی نسل کو منشیات کی لت سے محفوظ بنانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جب تک منشیات سپلائی کرنے والے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا یہ لعنت ختم نہیں ہو گی۔ منشیات سپلائی کرنے والے مافیا ہماری نسلوں کے دشمن ہیں ان سے آ ہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے سکنیرزاور دیگر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے ۔ اجلاس میں صوبائی دارلحکومت پشاور میں انسداد گداگری کیلئے مرتب شدہ ایکشن پلان کو دیگر ڈویژنز میں بھی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔انسداد گداگری کے لئے منظور شدہ ایکشن پلان کے تحت پیشہ گداگروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کیا جائے گا ۔ پشاور میں 1356 گداگروں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ مقامی ضرورت مند اور ضیعف العمر گداگروں کو دارلکفالہ منتقل کیا جائے گا جہاں پرانہیں مفت رہائش اور کھانے پینے کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ دیگر صوبوں سے آئے ہوئے گداگروں کو اپنے متعلقہ صوبے بھیجا جائے گا ۔ گداگری میںملوث ضرورت مند کمسن بچوں کو زمونگ کور منتقل کیا جائے گاجہاں پر ان بچوں کی تعلیم و تربیت کا بندوبست کیا جائے گا۔ انسداد گداگری ایکشن پلان پر عمل درآمد کے سلسلے میں سالانہ 23 ملین روپے لاگت آئے گی ۔ اجلاس میں پیشہ ور گداگری کے موثر تدارک کیلئے سزائیں سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مروجہ قوانین میں ترامیم تجویز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89555

گورنرخیبرپختونخوا کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات، فاٹااور پاٹا کے ٹیکس حوالے عوام کے تحفظات دورکرنے،دیر موٹر وے کو چترال تک وسعت دینے اور 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرکی تعیناتی حوالے سے تفصیلی گفتگوہوئی۔ فیصل کریم کنڈی 

گورنرخیبرپختونخوا کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات، فاٹااور پاٹا کے ٹیکس حوالے عوام کے تحفظات دورکرنے،دیر موٹر وے کو چترال تک وسعت دینے اور 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرکی تعیناتی حوالے سے تفصیلی گفتگوہوئی۔ فیصل کریم کنڈی

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جمعرات کے روز وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی اور صوبہ خیبر پختونخوا کے امور اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔گورنر نے حکومت کی کاروبار و سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک میں بڑھتی ہوئی بیرونی سرمایہ کاری پر وزیرِ اعظم کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا کے مسائل اور ان کے پائیدار حل کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ملاقات میں وفاقی وزیرِ اقتصادی امور احد خان چیمہ اور وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ بھی شریک تھے۔ ملاقات کے بعد وزیراعظم ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرفیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے مسائل پر وزیرِ اعظم سے بات کی ہے۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے صوبے میں گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر بھی بات ہوئی ہے اور وزیراعظم سے کہاہے کہ لوڈشیڈنگ کادورانیہ مزید کم کیاجائے۔ گورنرنے بتایا کہ فاٹا اور پاٹا کے ٹیکس کے حوالے سے بھی وزیرِ اعظم سے تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا۔ فاٹا اورپاٹاکے ٹیکس کامسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھا جس پر وزیراعظم نے مجھے یقین دہانی کرائی ہے کہ فاٹا اورپاٹا کے عوام کے تحفظات کو دورکیاجائیگا۔

 

صوبے میں 34 پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں جس میں 26 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر نہیں ہیں، یہ ہمارے صوبے کی ایجوکیشن ایمرجنسی کا حال ہے۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ سال 3 ارب روپے یونیورسٹیوں کیلئے رکھے گئے تھے جس میں سے ایک روپیہ بھی ریلیزنہیں ہوا۔ زیادہ تریونیورسٹیاں وفاق کے فنڈکی منتظر ہیں اور اس حوالے سے بھی وزیراعظم سے ملاقات میں بات ہوئی ہے۔ گورنرنے کہاکہ اسی طرح دیر موٹر وے کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی جو کہ چترال تک بننی ہے اور گذشتہ حکومت کی وجہ سے وہ منصوبہ سردخانے چلی گئی تھی۔ وزیر اعظم سے سکھر اور ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹرنیشنل معیار کے مطابق ایئر پورٹ کی تعمیر کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ صوبے میں امن وامان کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ وزیراعظم سے نیٹ ہائیڈل پرافیٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔گورنرنے کہاکہ فاٹا کے انضمام کے بعد 100 ارب روپے سالانہ فنڈ دینے کا جووعدہ کیا گیاتھا اس حوالے سے بھی بات ہوئی۔ وزیراعظم سے کہا ہے کہ چشمہ رائٹ لفٹ کینال کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں، اس وقت پراپرٹی ٹیکس بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں پراپرٹی کاکاروبار صفرہوگیاہے۔ وزیر ِاعظم کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ہمارے مسائل سنے،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ وزیراعظم سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 25 فیصدبڑھانے کی تجویز دی ہے جس پر وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہے۔انہوں نے صوبائی حکومت سے کہاکہ وفاقی حکومت کی طرز پر صوبائی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیاجائے۔

 

chitraltimes governor kp faisal karim kundi meeting with chairman pakistan red crescent society

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے انجمن ہلال احمر پاکستان کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے انجمن ہلال احمر پاکستان کے چیئرمین سردار شاہد احمدلغاری نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا میں انجمن ہلال احمر کی خدمات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔چئیرمین انجمن ہلال احمر نے گورنر کو ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا میں حالیہ سیلاب کے دوران مالی و انسانی امدادی سرگرمیوں سے متعلق آگاہ کیا۔اس موقع پر گورنرنے کہاکہ قدرتی آفات و حادثات میں انجمن ہلال احمر کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔دکھی انسانیت کی خدمت میں انجمن ہلال احمر کی صوبائی شاخوں کو مزید مضبوط کرنیکی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلی و موسمیاتی تغیرات سے پیدا ہونے والے انسانی مسائل کے حل میں بھی انجمن ہلال احمر کو کردار ادا کرنیکی ضرورت ہے، صوبائی شاخوں کو ملکی و غیر ملکی ڈونرز سے مضبوط روابط کے قیام کا میکنزم تشکیل دیا جائے۔

 

chitraltimes governor kp faisal karim kundi meeting with chairman pakistan red crescent society 1

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے زرعی ترقیاتی بنک لمٹیڈکے صدر طاہر یعقوب بھٹی کی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے زرعی ترقیاتی بنک لمٹیڈکے صدر طاہر یعقوب بھٹی نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ملاقات کی اور زرعی بنک کے اغراض مقاصدسمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔گورنرنے ملک میں زراعت کے فروغ سے متعلق زرعی ترقیاتی بنک کے کردار کو سراہا۔ اورکہاکہ زیڈ ٹی بی ایل ملک میں زرعی قرضوں کے حوالہ سے بڑابینک ہے جو ملک میں زرعی پیدوارمیں اضافہ کیلئے چھوٹے اورغریب کاشت کاروں کورعایتی قرضے دے رہاہے۔ دریں اثناء چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بھی گورنرسے اسلام آباد میں ملاقات کی اور انہیں گورنر کا آئینی منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی، اس موقع پر اسلام آباد میں سی ڈی اے کے زیرانتظام علاقوں میں ترقیاتی اقدامات سمیت مختلف امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89550

صوبائی حکومت کا دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کے ورثاءکو صوبائی حکومت کی مختلف ہاﺅسنگ سکیموں میں پلاٹس دینے کا اُصولی فیصلہ

Posted on

صوبائی حکومت کا دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کے ورثاءکو صوبائی حکومت کی مختلف ہاﺅسنگ سکیموں میں پلاٹس دینے کا اُصولی فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور نے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروں کے ورثاءکو صوبائی حکومت کی مختلف ہاﺅسنگ سکیموں میں پلاٹس دینے کا اُصولی فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو شہداءکے ورثاءکا ڈیٹا مرتب کرنے اور جزیات طے کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ صوبائی حکومت کی مختلف ہاﺅسنگ سکیموں میں پہلے سے دستیاب 500 پلاٹس قرعہ اندازی کے ذریعے دوران ڈیوٹی شہید ہونے والے پولیس اور دیگر سرکاری اہلکاروںکے ورثاءکو دیئے جائیں گے ۔ وہ بدھ کے روز محکمہ ہاﺅسنگ کے پہلے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ہاﺅسنگ امجد علی کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری ہاﺅسنگ ڈاکٹر عنبرعلی خان کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل پراونشل ہاﺅسنگ اتھارٹی عمران وزیر اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس میں صوبے میں ہاﺅسنگ سکیموں اور رہائشی فلیٹس کی تعمیر کے جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہاﺅسنگ سوسائٹیز اور فلیٹس کے قیام کیلئے محکمہ ہاﺅسنگ کو زمینوں کی فراہمی سے متعلق کابینہ کے فیصلوں پر فوری عمل درآمد کیا جائے اور جن اضلاع میں ہاﺅسنگ سوسائیٹز کی ضرورت ہے وہاں پر موزوں جگہوں کی نشاندہی کی جائے ۔اُنہوںنے مزید کہاکہ صوبے میں ہاﺅسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ماڈل اپنایا جائے ، صوبے کی آمدن میں اضافے اورسرکاری زمینوں کے بہتر استعمال کیلئے ایسٹس مینجمنٹ کمپنی کے قیام پر کام تیز کیا جائے ۔ اُنہوںنے ہدایت کی کہ مذکورہ کمپنی کو موثر بنانے کیلئے اس میں تمام متعلقہ محکموں کی رکنیت کو یقینی بنایا جائے ۔ علی امین گنڈا پور نے اپنی گفتگو میں کہاکہ متوسط اور غریب طبقے کو رہائشی سہولیات کی فراہمی موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس مقصد کیلئے اگلے مالی سال کے بجٹ میں تین ارب روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے جبکہ اس فنڈز سے لوگوں کو اپنے گھروں کی تعمیر کیلئے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

اجلاس کو خیبرپختونخوا ہاﺅسنگ اتھارٹی کے تحت ہاﺅسنگ سکیموں کے جاری اور مجوزہ منصوبوں کے بارے میں بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ہاﺅسنگ اتھارٹی کے اپنے وسائل سے صوبے میں سات منصوبوں پر کام جاری ہے ، ان منصوبوں کی مجموعی لاگت46 ارب روپے ہے اس کے علاوہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پانچ سکیموں پر کام جاری ہے جن کی مجموعی لاگت چار ارب روپے سے زائد ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں ہاﺅسنگ کے آٹھ نئے منصوبے شروع کرنے کی تجویز ہے جن کا مجموعی تخمینہ لاگت88 ارب روپے ہے ۔

 

 

chitraltimes cm ali amin gandapur chairing policy board meeting of kp revenue authority

خیبر پختونخوا ریوینیو اتھارٹی کے پالیسی بورڈ کا تیسرا  اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت خیبر پختونخوا ریوینیو اتھارٹی کے پالیسی بورڈ کا تیسرا  اجلاس بدھ کے روز وزیر اعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا جس میں  مالی سال 2024-25 کے دوران اتھارٹی کے لیے 47 ارب روپے ریوینیو اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہےجبکہ نئے مال سال کے لئے ریونیو اتھارٹی کے بجٹ تخمینہ جات کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

اجلاس میں متعلقہ کابینہ اراکین نذیر عباسی، میاں خلیق الرحمان ، مزمل اسلم کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر بورڈ ممبران نے بھی  شرکت کی۔اجلاس میں بورڈ کے گذشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کے علاوہ صوبائی حکومت کی آمدن بڑھانے کے لئے ریونیو اتھارٹی کے اقدامات ، کامیابیوں اور دیگر امور پر بریفنگ بھی دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے لئے ریونیو اتھارٹی کو 35 ارب روپے ریونیو کا ٹارگٹ ملا تھا جس کے مقابلے میں ریونیو اتھارٹی نے رواں مالی سال کے دوران اب تک 37 ارب روپے ریوینیو اکٹھا کر لیا ہے۔

بورڈ اجلاس میں دیگر ایجنڈا آئٹمز کے ساتھ ساتھ ریونیو اتھارٹی کے مختلف مجوزہ ریگولیشنز کی بھی مشروط منظوری دی گئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کے جملہ معاملات میں شفافیت اور استعداد کو بڑھانے کے کے لئے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا موثر استعمال کیا جائے جبکہ ڈیجیٹائزیشن کے عمل میں ان علاقوں کو پہلی ترجیح دی جائے جہاں سے زیادہ ریونیو اکھٹا ہوتا ہے۔ریونیو اتھارٹی کی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89528

حکومت صوبے میں نوجوانوں کو اپنا روزگار شروع کرنے کیلئے احساس نوجوان روزگار سکیم کے نام سے بڑا صوبائی فلیگ شپ منصوبہ شروع کررہی ہے۔ سید فخر جہان

Posted on

حکومت صوبے میں نوجوانوں کو اپنا روزگار شروع کرنے کیلئے احساس نوجوان روزگار سکیم کے نام سے بڑا صوبائی فلیگ شپ منصوبہ شروع کررہی ہے۔ سید فخر جہان

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے کہا ہے کہ حکومت صوبے میں نوجوانوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور اپناروزگار شروع کرنے کیلئے احساس نوجوان روزگار سکیم کے نام سے بڑا صوبائی فلیگ شپ منصوبہ شروع کررہی ہے جسکے تحت صوبہ بھر کے نوجوانوں کو ہر شعبے میں اپنا ذاتی کاروبار قائم کرنے کے لیے بلا سود قرضے دیئے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ اس سکیم کے تحت نوجوانوں کو کلسٹرز کی شکل میں دس لاکھ تا ایک کروڑ تک کا بلا سود قرضہ فراہم کیا جائیگا جو بنک آف خیبر کے تحت دیا جائے گا اور اسکے لئے بینک آف خیبر کی نامزد شاخوں کی نشاندہی کی جائیگی۔اس حوالے سے بدھ کے روزمشیر کھیل نے نوجوانوں کی فلاح وبہبود کیلئے صوبائی حکومت کے اس اہم منصوبے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی جس میں سیکریٹری کھیل اور امور نوجوانان مطیع اللہ،ڈائریکٹر یوتھ افیرز ڈاکٹر نعمان مجاہد،بینک آف خیبر ہیڈ مائیکروفنانس اسد کاکا خیل اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

 

اجلاس میں مشیر کھیل کو اس منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور انھیں اس حوالے سے منصوبے کی اہمیت اور افادیت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔واضح رہے کے مذکورہ سکیم کی کل لاگت 05 ارب روپے ہے اور سکیم میں اقلیتوں، خصوصی افراد اور مدارس میں زیر تعلیم جوانوں کیلئے پانچ، پانچ فیصد مخصوص کوٹہ مختص کیا جائیگا۔مشیر کھیل نے کہاکہ صوبے کی یہ سکیم بلا سود قرضوں پر مشتمل ہوگی جس کے ذریعے وہ اپنے موجودہ کاروبار کو ترقی دے سکیں گے یا اپنے لئے نیا کاروبار شروع کرسکیں گے۔انھوں نے کہا کہ اس سکیم کا مقصد بانی چئیر مین عمران خان کے ویژن کے مطابق نوجوانوں کو باعزت روزگار سے آراستہ کرنا ہے اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی سوچ کے مطابق صوبے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی سمت ایک اہم قدم ہوگا۔انھوں نے کہا کہ نوجوان طبقے کو باعزت روزگار کے موقع فراہم کرنا ہماری حکومت کا عزم ہے کیونکہ یہی نوجوان ہمارا مستقبل ہیں۔

 

 

سٹوڈنٹس سکالرشپ فنڈز کی تقسیم کو ایک ہفتہ میں یقینی بنایاجائے۔ صوبائی وزیر فضل شکورخان

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) سکالر شپ فنڈز کی مستحقین میں شفاف اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے 3 ذونل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں صوبائی وزیر کی ڈبلیو ڈبلیو بی اجلاس میں متعلقہ حکام کو ہدایت خیبر پختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکور خان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ صوبے کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم مزدوروں اور ورکرز ویلفیئر بورڈ ملازمین کے بچوں میں سکالرسپ فنڈز ایک ہفتہ میں تقسیم کیئے جائیں اس ضمن میں مزید تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی اور سکالر شپ فنڈز کی مستحقین میں شفاف اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلیے 3 زونل کمیٹیاں بھی تشکیل دی جائیں۔یہ ہدایات لیبرڈیپارٹمنٹ کے کمیٹی روم سول سیکرریٹ پشاور میں ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختوخوا سٹوڈنٹس سکالرشپ کے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں اجلاس میں سیکرٹری لیبر،سیکرٹری ڈبلیو ڈبلیو بی، ڈائریکٹر لینڈ،ڈائریکٹر ایجوکیشن،ڈائریکٹر ورکس اور محکمہ کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر کو سٹوڈنٹس سکالرشپ فنڈز تقسیم کرنے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سکالرشپ فنڈز کو مستحقین میں شفاف اور منصفانہ طریقے سے تقسیم کرنے کے لیے تمام مستحقین کے ڈیٹا کی تصدیق کا عمل جاری ہے جسے بہت جلد مکمل کر کے فنڈز کی تقسیم کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے گا صوبائی وزیر کو مزید بتایا گیا کہ اسکالرشپ فنڈز کو تمام مستحقین میں جون کامہینہ ختم ہونے سے پہلے تقسیم کیا جائے گا اس موقع پر صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ سٹوذنٹس سکالرشپ فنڈز کی فوری تقسیم کیلیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور اس سلسلے میں کسی کو شکایات کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89525

شندور فیسٹول کی تیاریوں کے سلسلے میں کمانڈنٹ چترال سکاوٹس اور چترال کے دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ودیگر کا انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے شندور پولو گراونڈ کا دورہ

شندور فیسٹول کی تیاریوں کے سلسلے میں کمانڈنٹ چترال سکاوٹس اور چترال کے دونوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ودیگر کا انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے شندور پولو گراونڈ کا دورہ

اپر چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) شندور فیسٹول 2024 کے انتظامات کا جائزہ لینے کے سلسلے میں اج کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل بلال جاوید، ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین ، ڈپٹی کمشنر لوئر چترال محمد عمران خان ، ونگ کمانڈر 144 ونگ مستوج لیفٹننٹ کرنل محمد نور، صدر پولو ایسوسیشن چترال شہزادہ سکندرالملک اور ویلج کونسل سور لاسپور کے چیرمین نے شندور پولو گراؤنڈ کا دورہ کیا۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی جشن شندور کو شایان شان طریقے سے منانے اور شائقین پولو کو ہرممکن سہولیات پہنچانے کے لئے پولو گراؤنڈ شندور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔

انہوں نے باہمی طور پر یہ فیصلہ کیا کہ اس سال شندور کی خوبصورتی کا خاص خیال رکھا جائے گا اور گراؤنڈ کے اس پاس اور پہاڑوں پر ہر قسم کی خطاطی، پینٹنگ یا غیر ضروری اشتہار وغیرہ لگانے پر مکمل پابندی ہوگی اور لکھنے یا اشتہار وغیرہ لگانے کی صورت میں اسے فوری طور پر ہٹا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے بہت جلد ڈپٹی کمشنر اپر چترال دفعہ 144نافذ کرے گا۔

یہ طے ہوا کہ سویلین تماشائیوں کے لئے اس سال خصوصی سہولیات پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔یہ بھی طے ہوا کہ اس سال پولیس کیمپنگ والا سائڈ تماشائیوں کے رہنے کے لئے ریزرو کیا جائے گا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس سال جشن شندور کو منعقد کرتے وقت مقامی لوگوں کے روایات اور اقدار کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت ، پولو گراؤنڈ کی تزئین و آرائش اور تماشائیوں کے بیٹھنے کے لئے سیڑھیوں پر کام جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔یادرہے کہ جشن شندور اس سال 27 جون سے 29جون کے درمیان منایا جارہاہے، جبکہ اس سے پہلے یہ ایونٹ 7 سے 9 جولائی کے درمیان منایا جاتا رہاہے، گزشتہ برسوں کی طرح اس سال بھی اس فیسٹول کی میزبانی چترال کے دونوں اضلاع کی انتطامیہ کرینگے۔

chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 2 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 3 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 4 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 5 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 6 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 7 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 8 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 9 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 1 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 12 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 13 chitraltimes comdt DCs upper and lower chittral visits shahndur polo ground 14

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged
89471

28مئی سے01 جون کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقا مات پر آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کےساتھ بارش کی پیشگوئی

Posted on

28مئی سے01 جون کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقا مات پر آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کےساتھ بارش کی پیشگوئی

اسلام آباد ( چترال ٹائمزرپورٹ ) محکمہ موسمیات کے مطابق 28مئی سے01 جون کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں چند مقا مات پر آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کےساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی جس سے شدیدگرمی کی لہر میں کمی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کمزورمغربی ہوائیں 28 مئی کو ملک کے بالائی علاقوں پر اثر انداز ہونے کا امکان ہے ۔ جس کے باعث بلوچستان میں 27 مئی(رات) سے29مئی کے دوران:کوئٹہ، ژوب، زیارت، شیرانی اوربارکھان میں آندھی /جھکڑچلنے اور گرج چمک کا امکان ہے۔

خیبر پختونخوا میں 28 مئی(شام/رات) سے01جون کے دوران  چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، مردان اور کرم میں آندھی/جھکڑ چلنے اور گرج چمک کےعلاوہ چند مقا ما ت پر وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔

اسی طرح گلگت بلتستان/کشمیر میں 28 مئی(شام/رات) سے01جون کےدوران گلگت بلتستان (دیامیر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گا نچھے، شگر)، کشمیر (وادی نیلم، مظفر آباد،راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں،باغ،حویلی،سدھنوتی، کوٹلی،بھمبر،میر پور) میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے
۔

پنجاب/اسلام آباد 28 مئی(شام/رات) سے01جون کے دوران  مری، گلیات، اسلام آباد/راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا، میانوالی اور ساہیوال میں آندھی / جھکڑ چلنے اور گرج چمک کے علاوہ چند مقا مات پر وقفے وقفے سے بارش کا امکان ہے۔اسی طرح سندھ 28 مئی اور29مئی کو: کراچی،ٹھٹہ، بدین اور حیدر آباد میں آندھی/ جھکڑ چلنے کا امکان ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق آندھی/جھکڑ چلنے اورگرج چمک کے باعث روزمرہ کے معمولات متاثر ہونے، کھڑی فصلوں، کمزور انفرا سٹرکچر (بجلی کے کھمبے،گاڑیوں سولر پینل وغیرہ)کو نقصان کا اندیشہ ہے۔ 28 مئی سے بالائی علاقوں میں شدید گرمی کی لہر میں کمی کا امکان ہے۔ دریں اثنا ملک کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں ہیٹ ویو جیسی صورتحال کی وجہ سے دن کے درجہ حرارت معمول سے 03 سے04 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو اس دوران”الرٹ“رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89456

وزیر اعظم پاکستان نے یوم تکبیر پر ملک بھر میں سرکاری چھٹی کا اعلان کر دیا

Posted on

وزیر اعظم پاکستان نے یوم تکبیر پر ملک بھر میں سرکاری چھٹی کا اعلان کر دیا

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے دن 28 مئی یوم تکبیر کو سرکاری چھٹی کا اعلان کر دیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یوم تکبیر پاکستانی قوم کے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے اتحاد کی یاد دلاتا ہے، 28 مئی کو پوری قوم نے اس ملک کی سالمیت کیلئے یہ فیصلہ کیا کہ ملکی دفاع پر کسی قسم کا بیرونی دباؤ قبول کر کے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔شہباز شریف نے کہا کہ یومِ تکبیر سیاسی اور دفاعی قوتوں کے اس ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کیلئے ایک جھنڈے، سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے، یوم تکبیر بیرونی دشمنوں کے ساتھ ساتھ ایسے اندرونی دشمنوں جو ملک میں انتشار کی سیاست سے اس ملک کو خطرے سے دوچار کرنا چاہتے ہیں ان کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکام بنانے کے عہد کی تجدید کا دن ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ 28 مئی یوم تکبیر، اس وقت کے وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف اور پاک فوج کے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے اقدام کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔وزیرِاعظم نے کہا کہ اس دن ہم ذوالفقار علی بھٹو کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام شروع کرنے اور اسے جاری و ساری رکھنے میں اہم کردار ادا کرنے والے سائنسدانوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم اس دن یہ عہد کرتی ہے کہ 28 مئی کو جس طرح اس ملک کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا، ویسے ہی ہم شبانہ روز محنت سے اس ملک کی اقتصادی سلامتی کو یقینی بنائیں گے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئیں، یوم تکبیر پر ہم یہ عہد کریں کہ نہ صرف بیرونی دشمنوں بلکہ پاکستان میں موجود 9 مئی جیسے واقعات سے انتشار کے خواہشمند عناصر کی شرپسندی کو اتحاد، تنظیم اور یقینِ محکم کے ساتھ ساتھ دن رات محنت سے ناکام بنائیں گے۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بھی صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیاہے۔ اور نوٹفیکشن بھی جاری کردیا گیا تاہم صوبے تمام تعلیمی بورڈز کے زیراہمتمام جاری امتحانات جاری رہیں گے۔ اور 28مئی کے پرچے شیڈول کے مطابق ہونگے۔

chitraltimes federal cabinet public holiday notification 28may

خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کے آپریشنز، 23 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید

راولپنڈی(سی ایم لنکس)خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز نے تین آپریشنز کئے جس میں 23 دہشتگرد ہلاک ہوگئے جبکہ 7 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشنز 26 اور 27 مئی کے درمیان کئے گئے، 26 مئی کو حسن خیل میں آپریشن کے دوران 6 دہشتگرد مارے گئے، دہشتگردوں کے کئی ٹھکانے بھی تباہ کئے گئے، آپریشن میں کیپٹن حسین جہانگیر اور حوالدار شفیق اللہ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق 27 مئی کو ضلع ٹانک میں دہشتگردوں کے ٹھکانے پر کارروائی کی گئی، کارروائی میں 10 دہشتگرد مارے گئے، تیسرا آپریشن ضلع خیبر کے علاقے باغ میں کیا گیا، آپریشن میں 7 دہشتگرد مارے گئے، دو زخمی بھی ہوئے۔آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے شدید تبادلے میں 5 جوان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے، شہداء میں نائیک محمد اشفاق بٹ، لانس نائیک سید دانش شامل ہیں، سپاہی تیمور ملک اور سپاہی نادر صغیر بھی شہید ہوئے، آپریشن میں سپاہی محمد یاسین بھی شہید ہوگئے۔

 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ہلاک دہشتگردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود برآمد کرلیا، ہلاک دہشتگرد سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں پر حملوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر کے مطابق نائیک محمد اشفاق بٹ شہید کی عمر 32 سال جبکہ ان کا تعلق ضلع کہوٹہ سے ہے، نائیک محمد اشفاق بٹ شہید نے 10سال تک پاک فوج میں خدمات سرانجام دیں، نائیک محمد اشفاق بٹ شہید نے سوگواران میں اہلیہ، 1 بیٹی اور 2 بیٹے چھوڑے ہیں۔ضلع پونچھ کے رہائشی لانس نائیک سید دانش افکار شہید کی عمر30سال ہے، لانس نائیک سید دانش افکار شہید نے 6 سال تک پاک فوج میں مادرِ وطن کے دفاع کے فرائض سر انجام دیئے، لانس نائیک سید دانش افکار شہید نے سوگواران میں والدین، بہن، بھائی اور اہلیہ چھوڑی ہے۔32 سالہ سپاہی تیمور ملک شہید کا تعلق ضلع لیہ سے ہے، سپاہی تیمور ملک شہید نے 11 سال تک دفاع وطن کے فرائض سر انجام دیئے، سپاہی تیمور ملک شہید نے سوگواران میں والدین، بہن، بھائی اور اہلیہ چھوڑی ہے۔

 

شہداء میں سب سے کم عمر 22 سالہ سپاہی نادر صغیر شہید ہیں، سپاہی نادر صغیر شہید ضلع باغ کے رہائشی ہیں، سپاہی نادر صغیر شہید نے 2سال تک پاک فوج میں خدمات سر انجام دیں، سپاہی نادر صغیر شہید نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔سپاہی محمد یاسین شہید کی عمر23سال جبکہ اْن کا تعلق ضلع خوشاب سے ہے، سپاہی محمد یاسین شہید نے ڈیڑھ سال پاک فوج میں خدمات سر انجام دیں، سپاہی محمد یاسین شہید نے سوگواران میں والدین اور بہن بھائی چھوڑے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں دیگر دہشتگردوں کی تلاش کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے ملک سے دہشتگردی کا ناسور ختم کرنے کا عزم کررکھا ہے، ہمارے جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89451

خیبر پختونخوا انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز 2024، 28مئی سے شروع ہونگے,جن میں صوبہ بھر کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔سید فخر جہاں

Posted on

خیبر پختونخوا انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز 2024، 28مئی سے شروع ہونگے,جن میں صوبہ بھر کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔سید فخر جہاں

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ)وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے مشیر برائے کھیل اور امور نوجوانان سید فخر جہان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز 2024،   28مئی سے شروع ہونگے۔انھوں نے کہا کہ مذکورہ انٹر ریجنل گیمز کا انعقاد صوبائی حکومت کا کھیلوں کے فروغ کیلئے ایک اہم قدم ہے۔ان کھیلوں کے ذریعے باصلاحیت کھلاڑیوں کو سامنے آنے کا موقع ملے گا۔خیبر پختونخوا انڈر 23انٹر ریجنل گیمز کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مشیر کھیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے پہلے انٹر مدارس گیمز کا کامیابی سے انعقاد ممکن بنایا اور اب انڈر 23 گیمز منعقد کروائے جارہے ہیں جو صوبے میں کھیلوں کے فروغ کی جانب صوبائی حکومت کے مثبت سوچ کی عکاسی کرتی ہے۔واضح رہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل سپورٹس کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے ان گیمز کا افتتاح 28 مئی کو حیات آباد سپورٹس کمپلیکس پشاور میں کیا جائے گا۔ مذکورہ گیمز 28 تا 30 مئی جاری رہیں گے جن میں صوبہ بھر کے کھلاڑی حصہ لیں گے۔ان گیمز میں صوبہ بھر کے انڈر 23 کھلاڑی شرکت کریں گے۔مجموعی طور پر کل 1848 مرد وخواتین کھلاڑی ان کھیلوں میں حصہ لیں گے جن میں 1078 مرد اور 770 خواتین کھلاڑی شامل ہیں۔اس طرح گیمز میں مردوں کے سکواش اور بیڈ منٹن کے مقابلے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں ہونگے۔مردوں کیٹیبل ٹینس،والی بال،ہاکی اور تائیکوانڈو کے مقابلے پشاور سپورٹس کمپلیکس میں ہونگے۔اسی طرح کرکٹ/ہارڈ بال اور کراٹوں کے مقابلے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہونگے جبکہ مردوں کے ایتھلیٹکس مقابلے کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس اور تھرو بال پشاور یونیورسٹی میں ہونگے۔مردوں کے فٹ بال مقابلے تہماس خان فٹ بال اسٹیڈیم پشاور میں ہونگے۔خیبر پختونخوا انڈر 23 انٹر ریجنل گیمز میں خواتین کے مقابلوں میں بیڈ منٹن،ٹیبل ٹینس،والی بال،جوڈو اور ہاکی کے مقابلے عبد الولی خان سپورٹس کمپلیکس چارسدہ میں ہونگے۔کرکٹ،ایتھلیٹکس اور تائیکوانڈو کے مقابلے بی آئی ایس ای پشاور کے مقام پر منعقد ہونگے۔خواتین سکواش کے مقابلے پشاور سپورٹس کمپلیکس میں منعقد ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89449

خیبرپختونخوا میں بجلی سے متعلق مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر کام کریں گے۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور

Posted on

خیبرپختونخوا میں بجلی سے متعلق مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر کام کریں گے۔ وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بجلی سے متعلق مسائل حل کرنے کیلئے متعلقہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر کام کریں گے ، بجلی کی غیر اعلانیہ اور ناروا لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے صوبے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے اسلئے باہمی مشاورت سے ان مسائل کو حل کرنا ناگزیر ہے ۔ اس بات پر اتفاق پایا گیا ہے کہ نظام کے اندر جو خرابیاں ہیں جن سے پاکستان کو نقصان ہو رہا ہے اور اس کے علاوہ جو نقصانات ہیں اور جو بقایا جات کا مسئلہ ہے ، ان تمام مسائل پر مل کر کام کریں گے ، جو کام وفاقی محکموں کا ہے وہ کریں گے اور جو ہمارا کردار بنتا ہے ، ہم ادا کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن اویس لغاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے فخر کی بات ہے کہ ہم سستی بجلی پیدا کرکے ملک کو دیتے ہیں اور آئندہ بھی فراہم کریں گے تاہم بجلی کے مسائل اور اس سلسلے میں عوام کے تحفظات کو بھی سمجھنے اور دور کرنے کی ضرورت ہے ۔ وفاقی اور صوبائی حکام نے ان مسائل کو حل کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھانے پر اتفاق کیا ہے ۔

 

مزید برآں وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس کو مکمل طور پر حل کرنے کیلئے وقت لگے گا۔ تاہم وفاقی حکومت نے بھی اس دوران خیبرپختونخوا کے عوام کو فوری ریلیف دینے کیلئے اتفاق ظاہر کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے ہمارے عوام کو درپیش مسائل کا احساس کیا ہے اور ان مسائل کو حل کرنے کیلئے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ ہم بھی وفاقی حکومت کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے اپنا کردار ضرور ادا کریں گے ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صوبے کے عوام کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلانا ہے ۔اس کے لئے ایک لائحہ عمل بنایا گیا ہے جس پر مل کر کام کریں گے ، ہم بہت جلد ان مسائل پر قابو پالیں گے اور لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے ۔

 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہماری کسی ادارے سے جنگ نہیں ہے ، یہ ہمارے ادارے ہیں جتنے مضبوط ہوں گے ، پاکستان کا فائدہ ہے ۔ہمیں کسی اقدام سے اختلاف ضرور ہو سکتا ہے مگر کسی ادارے کے خلاف نہیں ۔ ہمارے درمیان جو سیاسی اختلافات یا تحفظات ہیں وہ اپنی جگہ پر ہیں اور عدالتوں میں کیسز چل رہے ہیں، اُن معاملات کو اس کے ساتھ نہیں جوڑنا چاہیے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اویس لغاری نے بھی کہا کہ بجلی سے متعلق مسائل کے ازالے کیلئے سیاسی اختلافات کے باوجود باہمی مشاورت سے لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے جو نہایت خوش آئند بات ہے ۔اس سلسلے میں اچھے طریقے سے مشاورت کی گئی ہے اور جو لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد کے بہترین نتائج نکلیں گے ۔ اسی لائحہ عمل کو دیگر صوبوں میں اختیار کیا جائے گا۔

 

chitraltimes cm kp gandapur meeting with fm energy and interior 1

 

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور کا گزشتہ روز ضلع خیبر میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے دوراں فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے پانچ جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار اور لواحقین سے تعزیت

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز ضلع خیبر میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے دوراں فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے پانچ جوانوں کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشتگردوں کا جوانمردی کے ساتھ مقابلہ کرکے جام شہادت نوش کیا جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں،ملک کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے سکیورٹی فورسز کے ان بہادر جوانوں کی قربانیوں کو قوم سلام پیش کرتی ہے،سکیورٹی فورسز کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی
اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قوم کا ہر فرد سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔

 

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے ضلع شانگلہ کے علاقہ پیر آباد پاگوڑئ میں پیش آنے والے ٹریفک کے المناک حادثے میں بچوں سمیت متعدد قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی معفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ وزیر اعلی نے حادثے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو حادثے کے زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اس افسوسناک حادثے میں بچوں سمیت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی صدمہ ہوا اور وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89444

SIFC ایپکس کمیٹی اجلاس، اداروں کی نجکاری اور بیرونی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار

Posted on

SIFC ایپکس کمیٹی اجلاس، اداروں کی نجکاری اور بیرونی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ) خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی نے ریاستی اداروں کی نجکاری پر پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے جاری عمل پر اطمینان کا اظہار کیا اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نجکاری کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا ہے جبکہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہیں۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایس آئی ایف سی کی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ساڑھے چھ گھنٹے جاری رہا۔ جس میں آرمی چیف، وفاقی کابینہ، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ سطح کے سرکاری حکام نے شرکت کی۔ وزراء نے ایس آئی ایف سی کے تحت مختلف منصوبوں اور پالیسی اقدامات پر جامع پیشرفت حاصل کی اور مستقبل میں طے شدہ سنگ میلوں کو پورا کرنے کے منصوبے پیش کیے۔کمیٹی نے اب تک کی مجموعی پیشرفت پر گہرے اطمینان کا اظہار کیا اور وفاقی وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کے کردار کو سراہا۔کمیٹی نے ملک کے معاشی حالات کو بہتر بنانے کے لیے ایس آئی ایف سی کے پلیٹ فارم سے فراہم کی جانے والی سہولیات کو بھی سراہا۔آرمی چیف نے ملک کی معاشی خوشحالی اور عوام کی سماجی و اقتصادی بہبود کے لیے حکومتی اقدامات میں قدم سے قدم ملانے کے لیے پاک فوج کے پختہ عزم کی یقین دہانی کرائی۔

 

وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج ایس آئی ایف سی کے اجلاس سے اتحاد کا پیغام گیا ہے، ایس آئی ایف سی پر سب کو اعتماد ہے ایس آئی ایف سی کے فورم پر سب متحد ہیں،اجلاس میں شرکت پر تمام وزرائے اعلیٰ کے مشکور ہیں۔ ایس آئی ایف سی فورم کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے گا۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے اندر سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے چھ ڈیسک بنائے جائیں گے، وزیر ایس آئی ایف سی ملکی معیشت کی لائف لائن ہے۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ چیزوں کو بہتر کرکے پیش کیا گیا ہم تو پہلے ہی کہتے صوبے کی وسائل پاکستان کیلئے خرچ ہورہے ہیں ہمارے وسائل استعمال ہورہے لیکن ہمیں ہمارا حق ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں صوبے کی نمائندگی کرنے کیلیے شرکت کی، فاٹا میں ٹیکس کا معاملہ بھی تھا اس ٹیکس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے یقین دہانی کروائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے واجبات ہیں صوبے کی عوام کو ریلیف دینا ہے اگر ہمارے واجبات ادا نہیں کئے گئے تو پھر زیادتی ہوگی آئین میں بجٹ پیش کرنے میں منع نہیں کیا گیامیری عوام میرے ٹیکسز سے میں اپنے طریقے سے ٹیکس لگائیں گے نوجوانوں کو روزگار دیں گے بجٹ بہترین پیش کیا ہے عوام کا حق بنتا تھا ہم نے ریلیف دیا ہے مجھے پہلے نہیں بلایا گیا تھا وہ زیادتی تھی مائننگ کمپنی بنا لی ہے۔

 

اْن کا کہنا تھا کہ اگر ایس آئی ایف سی میں نہ بلاتے تو مجھے فرق نہیں پڑنا تھا ہمارے پاس ویڑن بھی اور کام کرنا بھی جانتے ہیں سابق فاٹا میں کافی مسائل آرہے ہیں افغانستان سے تجارت بند ہونے سے پاکستان کی معیشت کو نقصان ہورہا ہیر بانی پی ٹی آئی کا معاملہ نمبر ون پر ہے اس معاملے پر بات چیت الگ سے شروع ہے ایس آئی ایف سی کا ایجنڈا الگ تھا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے دو بار علیک سلیک ہوئی ہے بانی چیئرمین پاکستان کیلئے بات چیت کرنے تو تیار ہیں علی امین گنڈا پور بہت جلد بہتر رزلٹ ملیں گے پنجاب حکومت کا رویہ ٹھیک نہیں۔ یہ کام ہم بھی کرسکتے ہیں۔اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت نے ملکی سرمایہ کاری میں اہم کردار ادا کیا، وقت کے ساتھ ساتھ ایس آئی ایف سی کی اہمیت نے ناقدین کے منہ پر تالا لگادیا۔اجلاس میں وزیراعظم کے دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے بارے میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی اور غیر ملکی سرمایہ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، یو اے ای قیادت نے دس ارب ڈالر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے مختص کیے ہیں۔ وزیراعظم نے شرکا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے کشکول توڑ دیا، اب تجارتی و معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں،

 

صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کو لے کر چل رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ چاروں صوبے ایس آئی ایف سی پر اعتماد کرتے ہیں سعودی عرب اور یو اے ای یکسو ہیں کہ تمام سرمایہ کاری ایف آئی سی ایف کے ذریعے ہی ہوگی، ایف بی آر کی ڈیجیٹیلائزیشن کے لیے غیر ملکی فرم کی خدمات حاصل کرلی ہیں، ایس آئی ایف سی کے حوالے سے فوجی اور سول افسران مل کر کام کررہے ہیں، جرمن سرمایہ کاروں نے بھی ایس آئی ایف سی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ہم بہت جلد اپنے اہداف کو حاصل کرلیں گے۔شہباز شریف نے بتایا کہ ہمارا دورہ سعودی عرب اور یو اے ای کامیاب رہا ہے، عسکری قیادت نے ملکی سرمایہ کاری میں اہم کردار ادا کیا، وقت کے ساتھ ساتھ ایس آئی ایف سی کی اہمیت نے ناقدین کے منہ پر تالا لگادیا، تجارتی اور معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ امارات اور سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کیلیے تیار ہیں، اب ہماری طرف سے تیاری ہونی ہے، وقت قریب ہے پاکستان جلد اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گا۔ انہوں نے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابوظہبی میں کہہ دیا کہ ہم کشکول توڑ رہے ہیں، جس کے بعد انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ بتائیں ہم کتنی سرمایہ کاری کریں اور پھر دس بلین کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب سے درخواست ہے کہ ایک قوم بن جائیں، دن رات محنت کر کے خون پسینہ بہائیں، صوبوں اور وفاق کو ملکر چلنا اور روکھی سوکھی اکھٹے کھانی ہے، متحد ہونے کے علاوہ کوئی جادو ٹونہ کام نہیں دے سکتا۔اجلاس میں دوست ممالک کی سرمایہ کاری پر رپورٹ پیش کی گئی اور داخلی سیکیورٹی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اینٹی اسمگلنگ کارروائیوں پر بریفنگ دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89431

سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر کی طویل عرصے سے غیر حاضر میڈیکل آفیسرز کے خلاف کاروائی،ڈیوٹی سے غیر حاضر 10 میڈیکل افسران ملازمت سے فارغ کردئیے گئے

Posted on

سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر کی طویل عرصے سے غیر حاضر میڈیکل آفیسرز کے خلاف کاروائی،ڈیوٹی سے غیر حاضر 10 میڈیکل افسران ملازمت سے فارغ کردئیے گئے

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) سیکرٹری ہیلتھ محمود اسلم وزیر نے کہا ہے کہ محکمہ صحت نے طویل غیر حاضری پر میڈیکل افسران کیخلاف کارروائی شروع کردی ہے اور ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضر رہنے پر 10 میڈیکل آفیسرز کو ملازمت سے برخاست کردیا گیا ہے۔انہوں نے محکمہ صحت کے عملے کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت کا جو بھی ملازم ڈیوٹی پر نہیں آتا اس کے خلاف سخت ایکشن لینگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تنخواہ وقت پر ملتی ہے تو فرائض بھی نبھانے ہونگے، محکمہ صحت نے غیر حاضر میڈیکل افسروں کی برخاستگی کا اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق 2022 سے مسلسل ڈیوٹی سے غیر حاضر میڈیکل افسروں کو حاضر ہونے کیلئے نوٹس بھجوائے گئے۔ نوٹس کے 15 دن کے اندر ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے پر ان ملازمین کیخلاف اخبارات میں اشتہار بھی دیا گیا۔ اعلامیہ میں لکھا گیا ہے کہ بار بار نوٹس کے باجود ڈیوٹی پر حاضر نہ ہونے والے گریڈ 17 کے 10 ڈاکٹروں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89427

کشکول توڑ دیا، اب تجارتی، معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں، وزیراعظم

Posted on

کشکول توڑ دیا، اب تجارتی، معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی قیادت نے 10 ارب ڈالر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے مختص کر دیے، ہم نے کشکول توڑ دیا ہے اب تجارتی، معاشی تعاون کو اہمیت دے رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزراء اعلیٰ نے ایس آئی ایف سی کے تحت سرمایہ کاری فروغ کے اقدامات پر اظہار اطمینان کیا۔وزیر اعظم نے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کو ایس آئی ایف سی میں ساتھ لے کر چل رہے ہیں، دورہ یو اے ای انتہائی کامیاب رہا، یو اے ای حکام نے 10 ارب ڈالر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے مختص کردیے۔شہباز شریف نے کہا کہ دوست ممالک نے بھی ایس آئی ایف سی کے اقدامات کو سراہا ہے، عسکری قیادت نے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے کلیدی کردار ادا کیا، غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل سرخ فیتہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شرکاء نے ایپکس کمیٹی کے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عمل درآمد پر اظہار اطمینان کیا۔

 

عالمی عدالت انصاف کا غزہ اور رفح پر اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی عدالت انصاف کا غزہ اور رفح پر اسرائیلی جارحیت روکنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے،امید ہے کہ عالمی برادری اسی طرح کشمیر کے محکوم عوام پر بھی توجہ دے گی۔ہفتہ کو سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ اور رفح میں جنگ بندی کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ خوش آئند ہے،پاکستان کی جانب سے فلسطینی جدوجہد کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کے محکوم عوام پر بھی اسی طرح کی توجہ دی جائے گی جو سات دہائیوں سے بھارتی ظلم وستم کا سامنا کررہے ہیں اور انہیں ان کی بنیادی حق سے مسلسل محروم رکھا جارہا ہے۔

 

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کا معاملہ بدستور تاخیر کا شکار

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل تاخیر کا شکار ہے۔ تحریک انصاف نے تاحال ارکان کے نام ہی فراہم نہیں کیے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین کون اور کس جماعت سے ہوگا؟ اتفاق رائے نہ ہوسکا۔حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کو جواب دیا گیا ہے کہ پہلے قائمہ کمیٹیوں کے اراکین فائنل ہوں گے۔ چئیرمین کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت تمام قائمہ کمیٹیوں کے چئیرمین بذریعہ انتخاب منتخب ہوں گے۔حکومت نے پی ٹی آئی سے قائمہ کمیٹیوں کے لیے ارکان کے نام جلد فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے آئندہ ہفتے قائمہ کمیٹیوں کے لیے پی ٹی آئی کے نام فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں قائمہ کمیٹیوں میں ارکان کی شمولیت کے حوالے سے بھی معاملات طے پاگئے ہیں۔ عددی تناسب کے لحاظ سے ارکان قائمہ کمیٹیوں میں شامل کیے جائیں گے۔مشاورت میں اتفاق کیا گیا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین کا معاملہ بجٹ اجلاس کے دوران طے کیا جائے گا۔ سیاسی جماعتوں کے نام فراہم کرنے کے باوجود سپیکر کو ارکان میں ردوبدل کا اختیار حاصل ہے۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مزید مشاورت آئندہ ہفتے ہوگی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89396

اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان  کی اپر چترال آمد

اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان  کی اپر چترال آمد

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز )اسماعیلی جماعت کے روحانی پیشوا ہزہائینس پرنس کریم اغاخان کی صاحبزادی شہزادی زہرہ آغاخان چترال اپر اور لوئیر کے دورے پر آج اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچ گئی ہیں، شہزادی زہرا اغاخان بونی ہیلی پیڈ پہنچنے پر ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین نے ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر اپر چترال اور ضلعی انتظامیہ کی دیگر افسران اور علاقے کے عمائدین بھی موجود تھے۔ڈپٹی کمشنر نے معزز مہمان کو اپر چترال امد پر خوش آمدید کہا اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی جانب سے ان کو سوئنیر پیش کیا۔ڈپٹی کمشنر نے شہزادی زہرا کو concept paper حوالہ کیا اور چترال کی ترقی میں اغاخان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے کردار کو سراہا۔
کنسپٹ پیپر میں چترال میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی تعمیر اور اغاخان یونیورسٹی سنٹرل ایشیاء جو کہ کرغزستان میں ہے کا ایک شاخ اپر چترال میں کھولنے جیسے اہم نکات شامل تھے۔

کنسپٹ پیپر میں تفصیلی طور پر لکھا گیا ہے کہ چترال میں تقریباً 30 ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کی جاسکتی ہے جس سے نہ صرف چترال بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔ بجلی گھر کے قیام سے علاقے میں صنعت کے شعبے میں ترقی ہوگی اور تعلیم یافتہ اور ہنر مند نوجوانون کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔

چترال کے نوجوان علم حاصل کرنے کے متقاضی ہیں اور یہاں سنٹرل ایشیاء یونیورسٹی کے طرز پر یونیورسٹی کے قیام سے علاقے کے نوجوانوں کو دوردراز جگہوں میں جاکر تعلیم حاصل کرنے کے بجائے اپنے علاقے میں معیاری تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر ہوگا۔

شہزادی زہرا اغاخان بونی میڈیکل سنٹر کا مختصر دورہ کیا اور وہان سے لوئر چترال کے لئے روانہ ہوا۔ ڈپٹی کمشنر نے دیگر افسروں کے ہمراہ شہزادی زہرا اغاخان کو الوداع کیا اور مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 5 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 4 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 3 chitraltimes princes zahra aga khan arrived chitral upper 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریں, گلگت بلتستانTagged , ,
89362

خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال 25 2024-کے بجٹ کے لیے محصولات کا تخمینہ 20 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1754 ارب روپے جبکہ آئندہ مالی سال کے کل بجٹ کے اخراجات کاتخمینہ 22 فیصد اضافہ کے ساتھ 1654ارب روپے ہے۔ سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔مشیرخزانہ

Posted on

خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال 25 2024-کے بجٹ کے لیے محصولات کا تخمینہ 20 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1754 ارب روپے جبکہ آئندہ مالی سال کے کل بجٹ کے اخراجات کاتخمینہ 22 فیصد اضافہ کے ساتھ 1654ارب روپے ہے۔ سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔مشیرخزانہ

 پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) “خیبر پختونخوا کے آئندہ مالی سال 25 2024-کے بجٹ کے لیے محصولات کا تخمینہ 20 فیصد نمایاں اضافہ کے ساتھ 1754 ارب روپے ہے جبکہ آئندہ مالی سال 2024-25 کے کل بجٹ کے اخراجات کاتخمینہ 22 فیصد اضافہ کے ساتھ 1654ارب روپے ہے۔ محتاط مالیاتی انتظام اور معاشی اصلاحات کی بدولت اضافی 100 ارب روپے سرپلس ہوں گے جبکہ سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے” ان خیالات کا اظہاروزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے صوبائی وزیر قانون و خزانہ آفتاب عالم اورمشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے ہمراہ پشاور میں پر ہجوم پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری محکمہ خزانہ عامر سلطان ترین سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
بجٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ میں احساس روزگار پروگرام، احساس نوجوان پروگرام اور احساس ہنر پروگرام کے لیے 12 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہیں پروگرام کے تحت 1لاکھ نوجوانوں کو روزگار ملے گا جبکہ احساس اپنا گھر پروگرام کے لیے3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس کے تحت 5 ہزار گھر تعمیر کیے جائیں گے۔اس کے علاوہ سی آر بی سی لفٹ کنال پراجیکٹ کے ذریعے 3 لاکھ ایکڑ اراضی سیراب کی جائے گی جس سے صوبے میں فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ بھی حل ہو جائیگا اس منصوبے کے لیے 10 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔اسی طرح ٹانک زام ڈیم،چود ھوان زام ڈیم اور درابن ڈیم کے بڑے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن سے پینے کے پانی کی فراہمی اور زرعی شعبہ کی ترقی کے علاوہ فوڈ سیکورٹی اوروزگار کے مسائل حل ہوں گے جبکہ گندم خریداری کے لیے 26.90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی کے لیے تین ارب کی سبسڈی اور سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 6.50 ارب سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے  جبکہ ہنگامی حالت میں امدادی کاروائیوں کے لیے 2.50 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ مختلف شعبوں میں نجی شراکت داری کے ذریعے منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جس میں دیر موٹروے اور ڈی ائی خان موٹروے کے قابل ذکر منصوبے شامل ہیں۔جبکہ بنوں لنک روڈ پر انڈس ہائی وے ہکلہ یارک ڈی آئی خان موٹروے سے ملانے کے لیے سڑک تعمیر کی جائے گی اور470 میگا واٹ کا لوئر سپیٹ،گاہ ہائڈرو پراجیکٹ بھی تعمیر کیا جائے گا،
مشیر خزانہ نے مزید کہا ہے کہ ترقی کے لئے تعلیم  کی اہمیت مسلمہ ہے اور اس شعبہ میں بشمول اعلیٰ اور ابتدائی وثانوی تعلیم کے لیے کل 362.68 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہیں۔اعلیٰ تعلیم کے لیے 35.82 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلے میں 11 فیصد زیادہ ہیں۔اعلی تعلیم کے شعبے میں 30 ڈگری کالجز کرائے کی عمارتوں میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے جبکہ سینٹر آف ایکسیلنس فار سائنس ٹیکنالوجی انجینئرنگ آرٹس اینڈ میتھیمٹکس) (STEAM  کے منصوبے بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح ابتدائی وثانوی تعلیم کے لیے 326.86 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے ا خراجات کے مقابلے میں 13 فیصد زیادہ ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ تعلیم کے شعبہ میں نئے سکولوں کی بلڈنگ کی تعمیر کے لیے درکار وقت کو بچانے کے لیے پہلے سے تعمیر شدہ کرائے کی عمارتوں میں 350 سے زائد سکول شروع کیے جا رہے ہیں۔مشیر خزانہ نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے جس کے پیش نظرصحت کے شعبہ کے لیے 232.08 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلہ میں 13 فیصد زیادہ ہیں۔مزید برآں خیبر پختونخوا میں ایئر ایمبولنس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے جبکہ جنوبی اضلاع کے لیے پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سیٹیلائٹ مرکز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
اسی طرح نجی شعبہ کی شراکت سے میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کا قیام بھی صحت کے ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ ادویات کی خریداری کے لیے 10.97 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ صحت کارڈ پلس کا کل بجٹ 28 ارب روپے بندوبستی اضلاح اورضم شدہ اضلاع کے لیے 9ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔امن  وامان کا ذکر کرتے ہوئے۔مزمل اسلم نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بہتری کے لیے کل 140.62 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلے میں 12 فیصد زیادہ ہیں۔ داخلہ امور کے شعبہ میں  PEHL-911 کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔اسی طرح سما جی بہبود کے لیے 8.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہیں۔ ضم اضلاع کے لیے پناہ گاہوں کے بجٹ کو 30 کروڑ روپے سے بڑھا کر 60 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے اورصنعت و حرفت کے شعبہ کے لیے 7.53 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سیاحت کے شعبے کے لیے 9.66 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلہ میں 25 فیصد زیادہ ہیں اس کے علاوہ سیاحت کے شعبے میں ہیریٹیج فیلڈ سکول اور ٹورزم ہیلپ لائن 1422 کے منصوبے بجٹ کا حصہ ہیں،
انہوں نے زرعی شعبے میں اقدامات کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبہ کے لیے بجٹ میں 28.93 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ ہیں۔جبکہ  ترقیاتی بجٹ میں زرعی شعبے کی پیداوار بڑھانے غذا ئی تحفظ کو یقینی بنانے اور زعفران کی کاشت کو فروغ دینے کے منصوبے بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبوں کے لیے  31.54 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلہ میں 71 فیصد زیادہ ہیں اور بجلی کے پیداوار کو بڑھانے کے لیے خیبر پختونخوا ڈسٹری بیوشن کمپنی قائم کرنے کے ساتھ مانسہرہ میں بٹہ کنڈی، ناران ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بھی شروع کیے جا رہے ہیں جس سے 235 میگا واٹ کی بجلی پیدا کی جائے گی۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ گرین خیبر پختونخوا پالیسی کے تحت ہزاروں مساجد،بنیادی مراکز صحت،سکولوں، ٹیوب ویلز،یونیورسٹیوں، کالجوں اور سٹریٹ لائٹ کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ لائیو سٹاک کے شعبہ کے لیے  14.69 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلہ میں 14 فیصد زیادہ ہیں اور لائیو سٹاک کے شعبہ کی پیداوار بڑھانے کے لیے مصنوعی افزائش نسل کا منصوبہ بھی شامل ہے جس سے دودھ اور گوشت کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ کمیونٹی کی سطح پر چارہ ذخیرہ کرنے کے مراکز کا منصوبہ بھی قابل ذکر ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنگلات کے شعبہ کے لیے 14.05 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے اخراجات کے مقابلہ میں 38 فیصد زیادہ ہیں جبکہ جنگلات کے شعبے میں گرین کے پی پالیسی کے تحت بلین ٹری پلس کا منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے اسی طرح نیشنل پارک کی حد بندی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے منصوبے بھی بجٹ میں شامل ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89351

 بلدیاتی نظام، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل و مشکلات سمیت صوبے کے حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے وفاق کے درکار تعاون پر صدر اور وزیراعظم سے بات کی جائیگی،گورنر فیصل کریم کنڈی

Posted on

 بلدیاتی نظام، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل و مشکلات سمیت صوبے کے حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے وفاق کے درکار تعاون پر صدر اور وزیراعظم سے بات کی جائیگی،گورنر فیصل کریم کنڈی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ بلدیاتی نمائندوں کے مسائل و مشکلات ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، صوبے میں بلدیاتی نظام، منتخب بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل و مشکلات سمیت صوبے کے حقوق اور عوامی فلاح و بہبود کیلئے وفاق کے درکار تعاون پر صدر اور وزیراعظم سے بات کی جائیگی، یقینابلدیاتی اداروں کو سنجیدہ مشکلات کا سامناہے، بلدیاتی نمائندوں کی احساس محرومیوں کا خاتمہ کیاجائیگا۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کے روزگورنرہاوس پشاورمیں عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما وسابق رکن صوبائی اسمبلی ثمرہارون بلور کی سربراہی میں پشاور تحصیل کے این سی چیئرمینز ودیگربلدیاتی نمائندوں پر مشتمل 35 رکنی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ سابق رکن صوبائی اسمبلی یاسین خلیل اور پی کے 72 سے عوامی نیشنل پارٹی کے سابق امیدوار ارباب اللہ یار خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

وفد کے شرکاء نے گورنر کامنصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ وفد کے شرکاء نے گورنر کو بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات و فنڈزکی عدم منتقلی اوردفاترسمیت دیگر مسائل ومشکلات سے آگاہ کیا اور مطالبہ کیاکہ بلدیاتی نمائندوں کے مسائل ومشکلات کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ گورنرنے وفدکو مسائل ومشکلات کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔گورنرنے کہاکہ حلف لینے کے بعدہی اعلان کیا تھا کہ گورنر ہاؤس کوعوامی بناؤں گا،صوبے کے عوام کیلئے گورنرہاؤس کے دروازے کھلے ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں کا نچلی سطح پر عوامی مسائل کے حل اور ترقیاتی اقدامات میں اہم کردار ہوتا ہے، بدقسمتی سے صوبہ میں بلدیاتی نظام کو مفلوج کر دیا گیا۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت کی طرح دھونس اور دھمکیوں سے کام نہیں لیں گے بلکہ مقدمہ تیار کرکے متعلقہ فورم پر اٹھائیں گے۔ آئین اورقانون کی پاسداری کریں گے اورصوبے کی تعمیر وترقی، پائیدار امن کے قیام کیلئے تمام سیاسی و سماجی حلقوں اور ھر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کو بحیثیت صوبے کا شہری ہونے کے ناطے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔اجتماعی کوششوں سے ہی ترقی کے منازل طے کرسکتے ہیں۔

chitraltimes governor kp faisal karim kundi presides over Swabi university senate meeting

 

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیرصدارت یونیورسٹی آف صوابی کے 13ویں سینٹ کا اجلاس

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کی زیرصدارت یونیورسٹی آف صوابی کے 13ویں سینٹ کا اجلاس جمعہ کے روزگورنر ہاؤس پشاورمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن مینا خان آفریدی، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جمال ناصر، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر مظہر ارشاد، محکمہ اعلٰی تعلیم،محکمہ خزانہ، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے نمائندے سمیت سینٹ کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔اجلاس میں صوابی یونیورسٹی کی 12ویں سینٹ اجلاس کے منٹس منظوری کیلئے پیش کئے گئے۔گزشتہ سینٹ اجلاس کے منٹس میں یونیورسٹی کے فنانشل ریسورس پلان کے حوالے سے تحفظات پر تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس میں سینٹ کی صوابی یونیورسٹی کے اسٹیٹیوٹس میں مجوزہ ترامیم سے متعلق سینٹ کی قائم کمیٹی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔سینٹ کی قائم کمیٹی کیجانب سے اسٹیٹیوٹس میں مجوزہ ترامیم یونیورسٹی سنڈیکیٹ سے منظوری کے بعد سینٹ اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی گئیں۔

 

اسٹیٹیوٹس میں مختلف پوزیشنوں پر تقرریوں کے حوالے سے عمر کی حد میں رعایت، یونیورسٹی ملازمین کیلئے مختلف الاونسز کو ختم کرنے سے متعلق کمیٹی کی جانب سے پیش کیجانیوالی مجوزہ ترامیم پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔اس موقع پر گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہناتھاکہ تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کے اسٹیٹیوٹس میں یکسانیت لانی ہو گی۔یونیورسٹیوں کے الگ الگ اسٹیٹیوٹس ہونے سے مختلف پیچیدگیاں و مسائل دیکھنے کو مل رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سینٹ اجلاسوں کے منٹس کی تیاری اور منظوری کے لئے ایک ٹائم فریم ہونا چاہئے، منٹس کی منظوری کا عمل مہینوں التوا کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔گورنرنے کہاکہ یونیورسٹیوں میں بھرتیوں کیلئے عمر کی حد میں رعایت سے متعلق ایک میکنزم تشکیل دیا جائے، حکومتی ملازمین کی عمر میں رعایت کی طرز پر یونیورسٹیوں میں بھی ایسی پالیسی ہونی چاہئے، تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیاں تقرریوں کیلئے عمر کی حد میں رعایت کیلئے رولز اور پالیسی وضع کریں۔انہوں نے کہاکہ نہیں چاہتے کہ عمر کی حد میں رعایت نہ ملنے سے کوئی بھی یونیورسٹی قابل فیکلٹی سے محروم ہونے کے ساتھ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو آگے بڑھنے کا موقع نہ مل سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89343

صوبائی حکومت نے مشکل مالی صورتحال کے باوجودپارٹی وژن کے مطابق ایک بہترین اور فلاحی بجٹ تیار کیا ہے- وزیراعلیٰ 

Posted on

صوبائی حکومت نے مشکل مالی صورتحال کے باوجودپارٹی وژن کے مطابق ایک بہترین اور فلاحی بجٹ تیار کیا ہے- وزیراعلیٰ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مشکل مالی صورتحال کے باوجودپارٹی وژن کے مطابق ایک بہترین اور فلاحی بجٹ تیار کیا ہے، نئے مالی سال کے لیے ہم نے 100 ارب روپے کا سرپلس بجٹ پیش کیا ہے جس کی تیاری میں تمام محکموں خصوصاً محکمہ خزانہ اور منصوبہ بندی کا کردار قابل ستائش ہے۔ جمعہ کے روز نئے بجٹ کے حوالے سے صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بجٹ میں شامل عوامی فلاح وبہبود اور اصلا حاتی اقدامات پر عملدرآمد کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، تمام محکمے اس سلسلے میں مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت یقینی بنائیں۔

 

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ بجٹ کی تیاری کے لئے جس طرح محنت کی گئی ہے اب اس پر عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اسی محنت اور عزم کے ساتھ کام کرنا ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں صوبے کی آمدن بڑھانے اور اس مقصد کے لئے محکموں کی استعداد میں اضافے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تھرو فارورڈ کو 13 سال سے کم کرکے چھ سال پر لایا گیا ہے جو صوبائی حکومت کی ایک اہم کامیابی ہے، اس اقدام سے ترقیاتی منصوبے اپنے مقرر وقت میں مکمل ہوسکیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ہم نے گورننس کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دینی ہے،جو شعبے کسی بھی وجہ سے پیچھے رہ گئے تھے انہیں آگے لانا ہے،ہم ایسی اصلاحات متعارف کرا رہے ہیں جو صوبے اور آنے والی نسلوں کے لئے بہتر ثابت ہونگی۔

 

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے انتقالات پر عائد صوبائی ٹیکسز کم کردیئے ہیں، وفاقی حکومت کو چاہئے کہ وہ بھی انتقالات پر وفاقی ٹیکسز کم کرے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ امیر اور غریب کے فرق کو کم کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے،امیروں سے ٹیکس لے کر غریبوں پر خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مجموعی طور پر ٹیکسوں کو کم کیا گیا ہے اورٹیکسوں کی شرح کو دیگر صوبوں کے مقابلے میں کم رکھا گیا ہے۔ نئے صوبائی بجٹ میں ٹیکسوں کی شرح کو کم رکھنے جبکہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کی ترقی پر اپنے وسائل سے خاطرخواہ فنڈز خرچ کریں گے۔ وفاق کے ذمے ہمارے واجبات کا حجم بڑھتا جارہا ہے، وفاق سے اپنے بقایاجات کے حصول کے لئے مسلسل آواز اٹھاتے رہیں گے اور اس مقصد کے لئے بتدریج تمام دستیاب آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔

chitraltimes cm kp ali amin gandapur signing budget documents

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89338

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

Posted on

وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعظم شہبازشریف نے گلگت بلتستان کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔وزیراعظم سیکرٹریٹ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی میں 4 وفاقی وزراء سمیت 3 صوبائی وزیر بھی شامل ہیں، صوبائی وزراء انجینئرمحمد انور، انجینئر اسماعیل، فتح اللہ خان اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان بھی کمیٹی کے ممبر ہیں۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امید ہے کمیٹی کے ذریعے بہت جلد گلگت بلتستان کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے، کمیٹی کا مقصد گلگت بلتستان کے مالی معاملات کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنا، دیامر بھاشا ڈیم سے گلگت بلتستان کو خالص ہائیڈل منافع کے حوالے سے سفارشات مرتب کرنا شامل ہے۔کمیٹی گلگت بلتستان میں چار اضافی اضلاع (تاتل، تانگیر، روندو، گوپس/یٰسین) کے قیام کی فزیبلٹی کا جائزہ لینے اور قابل عمل سفارشات فراہم کرنے سمیت گلگت بلتستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کرے گی اور عملدرآمد کا پلان فراہم کرے گی۔نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا مقصد گندم کی سبسڈی کے لیے ایک طویل المدتی پائیدار منصوبے پر غور کرنا اور تجویز کرنا جس میں گندم کی قیمت کو معقول بنانا اور ٹارگٹڈ سبسڈی شامل ہو سکتی ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی 30 دنوں کے اندر اپنی سفارشات وزیر اعظم پاکستان کو پیش کرے گی، وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان کمیٹی کو سیکرٹریل معاونت فراہم کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, گلگت بلتستانTagged
89318

صوبائی دارلحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے رنگ روڈ سمیت دیگر اہم سڑکوں پر انڈر پاسسز / فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ

Posted on

صوبائی دارلحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے رنگ روڈ سمیت دیگر اہم سڑکوں پر انڈر پاسسز / فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے)کے بورڈ کا 11واں اجلاس جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاو س پشاور میں منعقد ہوا جس میں 33 نکاتی ایجنڈے پر غور وخوص کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں صوبائی دارلحکومت پشاور میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کیلئے رنگ روڈ سمیت دیگر اہم سڑکوں پر انڈر پاسسز / فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر آٹھ انڈر پاسسز/ فلائی اوور تعمیر کئے جائیں گے۔ تین انڈرپاسسز / فلائی اوور رنگ روڈ کے مختلف مقامات جبکہ پانچ انڈر پاسسز شہر کے اندر مختلف مصروف مقامات پر تعمیر کئے جائیں گے۔ صوبائی وزیر بلدیات ارشد ایوب خان، مئیر پشاور حاجی زبیر علی کے علاوہ متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور بورڈ اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔

 

بورڈ اجلاس میں رنگ روڈ کی کشادگی اور بحالی کے کاموں کی منظوری کے ساتھ ساتھ پی ڈی اے کے زیر انتظام چلنے والے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن سے پی ڈی اے کو بجلی کے بلوں کی مد میں سالانہ 81 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ بورڈ نے ریگی للمہ ماڈل ٹاون میں پی ڈی اے کے سب آفس جبکہ ٹاون میں ایجوکیشن کمپلیکس کے قیام کیلئے ایکشن پلان کی بھی منظوری دے دی ہے۔بورڈ نے پی ڈی اے ایکٹ 2017 کے تحت مختلف رولز اینڈ ریگولیشنز کی مشروط منظوری دے دی ہے جبکہ صوبائی وزیر بلدیات کی سربراہی میں تشکیل کردہ کمیٹی 14 دنوں میں ان رولز اینڈ ریگولیشنز کا باریک بینی سے جائزہ لے کر انہیں حتمی شکل دے گی۔ بورڈ اجلاس میں پی ڈی اے کی زمینوں پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت ہائی رائز بلڈنگز کی تعمیر کیلئے مجوزہ ایکشن پلان کی بھی مشروط منظوری دی گئی ہے۔بورڈ نے فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام کیلئے محکمہ داخلہ کو حیات آباد میںدرکار زمین فراہم کرنے جبکہ ریگی ماڈل ٹاو ن میں پیر ا پلیجک سنٹر کے قیام کیلئے محکمہ صحت کو درکار زمین دینے کی منظوری دے دی ہے۔

 

وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈا پور نے پشاور موٹروے تا حیات آباد جی ٹی روڈ پر سنٹرل میڈیا پر سولر لائٹس کی تنصیب اور سنٹرل میڈیا کی تزئین و آرائش کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بی آر ٹی کے گرے اسٹرکچر کی تزئین و آرئش اور بیوٹیفکیشن کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے پی ڈی اے کے تمام انفراسٹرکچر کی شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ڈی اے کے زیر انتظام سڑکوں کی مرمت اور دیکھ بھال کا خصوصی انتظام کیا جائے ، صوبائی دارلحکومت پشاور میں پی ڈی اے اور دیگر شہری سہولیات فراہم کرنے والے اداروں کے دائرہ کار کا واضح تعین کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو نیو پشاور ویلی منصوبے پر پیشرفت کیلئے ایک مہینے میں پلان پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

 

دریں اثنا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے جمعرات کے روز ایرانی قونصلیٹ جنرل پشاور کا دورہ کیا اور ڈپٹی قونصل جنرل حسین مالیکی سے ملاقات کی۔وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی قونصل جنرل سے گزشتہ روز ایران میں پیش آنے والے ہیلی کاپٹر حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاءکی شہادت پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی مغفرت کےلئے دعا کی اور کہا کہ وہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام کی طرف سے سوگوار خاندانوں اور ایرانی عوام کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اس المناک حادثے میں ایرانی صدر اور ان کے رفقاءکی شہادت پر دلی صدمہ ہوا،ایرانی حکومت اور عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں، خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک کے عوام اس افسوسناک حادثے پر سوگوار اور غمزدہ ہیں۔وزیر اعلیٰ نے نئے ایرانی صدر کےلئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ ایرانی قونصل جنرل نے تعزیت اور اظہار ہمدردی کےلئے تشریف لانے پر وزیر اعلیٰ اور ان کے رفقاءکا شکریہ ادا کیا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89314

دیر موٹروے منصوبہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اس عوامی پراجیکٹ کی جلد جلد تعمیر کے لیے اقدامات اٹھائیں جا رہے ہیں۔ وزیر مواصلات 

Posted on

دیر موٹروے منصوبہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اس عوامی پراجیکٹ کی جلد جلد تعمیر کے لیے اقدامات اٹھائیں جا رہے ہیں۔ وزیر مواصلات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا کے وزیر مواصلات و تعمیرات شکیل احمد نے کہا ہے کہ دیر موٹروے صوبے کی ترقی میں انتہائی اہمیت کا عامل منصوبہ ہے اس لیے یہ منصوبہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس عوامی پراجیکٹ کی جلد جلد تعمیر کے لیے اقدامات اٹھائیں جا رہے ہیں تاکہ یہ منصوبہ عوامی امنگوں کے مطابق جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز دیر موٹروے منصوبے کی تعمیر سے متعلق منعقدہ ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں معاون خصوصی برائے بہبود آبادی لیاقت علی خان، دیر سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر اسد علی،منیجنگ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اسد علی،پراجیکٹ ڈائریکٹر دیر موٹر وے برکت خان سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں دیر موٹروے کی تکمیل کو عملی جامعہ پہنانے کے لیے تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تعمیر کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مواصلات و تعمیرات نے کہا کہ دیر موٹروے 30 کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس پر 49 بلین روپے تعمیری لاگت آئے گی۔اس منصوبے میں 6.2 کلومیٹر ٹنل کی تعمیر بھی شامل ہے اس پراجیکٹ کی تعمیر سے دو گھنٹے کا راستہ آدھے گھنٹے میں طے ہوگا جبکہ ان گنجان آباد علاقوں میں ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دیر موٹروے کی تعمیر سے صوبے کی سیاحت کے شعبہ کو بہت فروغ ملے گا اور بیرونی سیاح خیبر پختونخواکے ان خوبصورت اور دلکش علاقوں کا رخ کریں گے جن سے صوبے کی آمدن میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ ان علاقوں میں نئے روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوں گے صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر اس پراجیکٹ کے کام کے آغاز کے لیے اقدامات کریں

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89309

سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پختو خوا کو نمائندگی سے محروم کیا گیا ہے۔ بریسٹر سیف 

Posted on

سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پختو خوا کو نمائندگی سے محروم کیا گیا ہے۔ بریسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے جعلی فارم 47 حکومت کا خیبر پختونخوا سے تعصب انتہا کو پہنچ گیا ہے۔ سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پختو خوا کو نمائندگی سے محروم کیا گیا ہے۔ 25 مئی کو وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں منعقدہ کونسل کے اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختو خوا کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔ مذکورہ سپیشل انوسٹمنٹ کونسل کے اجلاس میں خیبر پختون خوا کے علاؤہ تمام صوبوں کے وزراء اعلیٰ مدعو ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ قدرتی وسائل سے مالامال صوبے کی قسمت کا فیصلہ وزیراعلیٰ کی غیر موجودگی میں قابل قبول نہیں ہے۔ خیبر پختونخوا وفاقی حکومت کے اس متعصبانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ اسلام آباد کے ایوانوں میں صوبے کے وسائل سے متعلق متعصبانہ فیصلے نہیں ہونے دینگے۔ جعلی فارم 47 حکومت ملک کو صوبائیت کی طرف دھکیل رہی ہے۔ خیبر پختونخوا ایک پسماندہ صوبہ ہے اسکو مزید پسماندہ رکھنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن صوبے کا کردار ادا کررہا ہے۔
ان ساری قربانیوں کے باوجود صوبے کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبے کے وسائل پر پہلا حق صوبے کے عوام کا ہے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89306

جوائنٹ سیکریٹری کمیونیکشن اور این ایچ اے حکام کا چترال بونی مستوج شندور اور کالاش ویلی روڈ کا معائنہ، ہر ماہ پراگراس ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ

جوائنٹ سیکریٹری کمیونیکشن اور این ایچ اے  حکام کا چترال بونی مستوج شندور اور کالاش ویلی روڈ کا معائنہ، ہر ماہ پراگراس ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) گزشتہ دنوں میڈیا میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چترال شندور روڈ پراجیکٹ کی کوتاہیوں کی نشاندہی کافوری نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل سیکریٹری آف کمیونیکیشن علی شیر محسود کی ہدایت پر جائنٹ سیکرٹری کمیونیکشن بشارت احمد نے جنرل منیجر این ایچ اے خیبر پختونخوا،تنویر اسحاق، کنسلٹنٹ کمپنی نیسپاک کی ٹیم اور پراجیکٹ ڈائریکٹروں کے ہمراہ سائٹ کا دورہ کیا۔ ٹیم کے ارکان نے میڈیا کے نشاندہی کردہ مقامات کاموقع پر جاکر دورہ کرکے جائزہ لیا۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد عمران خان کے دفتر میں جوائنٹ سیکریٹری کمیونکیشن اورڈپٹی کمشنر کے زیر صدارت روڈ پراجیکٹ کے بارے میں اجلاس منعقد کی گئی جس میں این ایچ اے کے ممبر نارتھ بھی زوم کے ذریعے شریک ہوئے۔ اس موقع پر تمام صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے پراجیکٹ کی عملدرامد میں تکنیکی خامیوں اور خرابیوں کو دورکرنے اور کام کی رفتار میں بھی تیزی لانے کے لئے لائحہ عمل طے کرتے ہوئے ماہانہ بنیادوں پر ریویو میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جنرل منیجر این ایچ اے تنویر اسحاق نے اب تک کے پراگرس کے بارے میں شرکاء کو پریزینٹیشن دی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کام کی کوالٹی میں کو ئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،

 

اس موقع پر بتایا گیا کہ اس روڈ کےحوالے سے کنسٹرکشن کمپنی کے تمام بقایا جات ادا کردیے گئے ہیں، اور جہاں جہاں روڈ ترکول بچھانے کے لئے ہموار کیا گیاہے وہاں پر ترکول بچھانے کا کام شروع کیا جائیگا، جبکہ پرائیویٹ زمینات کی لینڈ ایکوزیشن کا عمل تیز کیاجائیگا، اس موقع پر مستوج آرسی سی پل بھی زیر بحث آیا جہاں گزشتہ سال دریا ئے چترال میں بہاو کے نتیجے میں پانی اسکی حفاظتی دیواروں کو نقصان پہنچایا تھا ، اجلاس میں اس پل کو دریا کی کٹائی سے بچانے کےلئے فوری اقدامات اُٹھانے اورپانی کی بہاو سے پہلے حفاظتی پشتے تعمیر کرنے کی بھی ہدایت کی گئی، اور ساتھ بونی کے مقام پر سڑک کی کٹائی اور بلاسٹنگ کا ملبہ دریائے چترال میں گرنے کے باعث پانی کا رخ بونی کی طرف ہوگیا ہے جس سے بونی کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے لہذا دریائے چترال سے ملبہ ہٹانے کی فوری اقدامات کی بھی ہدایت کی گئی ۔اجلاس میں مائننگ ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے ایشوز کو بھی فوری حل کرنے کےلئے اے۔ڈی ۔ کو ہدایت دی گئی،

اجلاس میں چترال ایون کالاش ویلی روڈ کے حوالے سے بھی شرکاء کو ابتک کے پراگرس کے بارے میں اگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس روڈ کے پیکج ون کے تمام زمینات کے معاوضہ ادا کردیے گئے ہیں،اور تعمیراتی کام جاری ہے،۔ تاہم پیکج ٹو میں بجلی کے کھمبے اور پانی کے پائپ لائن کو ہٹانے کے لئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ان تمام کاموں پر پراگرس ریویو میٹنگ جون کے پہلے ہفتے میں دوبارہ منعقد ہوگی۔اجلاس میں پی ڈی این ایچ اے، ظہیر الدین، اے۔آر۔ای، نیسپاک محمد جنید، اسسٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر محمد عاطف، عامر زیب اے ڈی این ایچ اے، ودیگر بھی موجود تھے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89261

چیف منسٹر ایجوکیشن انڈو منٹ فنڈ کے تحت صوبے کے ذہین اور مستحق طلباءو طالبات میں سکالرشپ سرٹیفکیٹس تقسیم

Posted on

چیف منسٹر ایجوکیشن انڈو منٹ فنڈ کے تحت صوبے کے ذہین اور مستحق طلباءو طالبات میں سکالرشپ سرٹیفکیٹس تقسیم

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) چیف منسٹر ایجوکیشن انڈو منٹ فنڈ کے تحت صوبے کے ذہین اور مستحق طلباءو طالبات میں سکالرشپ سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں منعقد ہوئی ۔ وزیراعلیٰ سردار علی امین خان گنڈا پور تقریب کے مہمان خصوصی تھے جبکہ صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی ، ایم این اے شاہد خان خٹک ، محکمہ اعلیٰ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور سکالرشپس حاصل کرنے والے طلباءو طالبات نے تقریب میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر 65 طلباءو طالبات میں سکالرشپ سرٹیفکیٹس تقسیم کئے جن میں 19 پوسٹ گریجویٹ جبکہ 46 انڈ رگریجویٹس سکالرشپس شامل ہیں۔ اس موقع پر تقریب کے شرکاءکو چیف منسٹر انڈومنٹ فنڈ کے تحت اب تک فراہم کی گئی سکالرشپس پر بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ چیف منسٹر ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ 940 ملین روپے کی سیڈ منی سے 2014 ءمیں قائم کیا گیا تھا جس کے تحت اب تک مجموعی طو رپر 546.47 ملین روپے کی لاگت سے 444 سکالرشپس فراہم کی جاچکی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق منظور شدہ لیڈنگ نیشنل انسٹیٹیوٹس میں 107 گریجویٹس سکالرشپس فراہم کی گئیں جن پر 47 ملین روپے لاگت آئی ہے ۔ علاوہ ازیں 302 ملین روپے کی لاگت سے نیشنل انسٹیٹیوٹس میں ہی 327 انڈر گریجویٹس سکالرشپس دی گئی ہیں۔

 

اسی طرح دُنیا کی ٹاپ یونیورسٹیز میں تین ایم ایس اور سات پی ایچ ڈی سکالرشپس بھی فراہم کی گئیں جن پر 197.47 ملین روپے لاگت آئی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈا پور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکالر شپس حاصل کرنے والے طلباءو طالبات کو مبارکباد دی اور اُمید ظاہر کی کہ یہ طلباءاپنے مقصد کے حصول کیلئے انتہائی لگن اور محنت کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور ملک و قوم کا نام روشن کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر یتیم طلباءو طالبات کی فیسوں کی ادائیگی اور سکالر شپس کیلئے انڈومنٹ فنڈ کی رقم ایک ارب روپے سے بڑھا کر دو ارب روپے کرنے کا اعلان کیا۔ اُنہوںنے ایسے ذہین طلباءجو بیرون ممالک اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں مگر مالی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے ایسا نہیں کرپاتے ، اُن کو بھی سپورٹ کرنے کیلئے بجٹ میں رقم مختص کرنے کا اعلان کیا ۔ وزیراعلیٰ نے طلبا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ذہین اور محنتی طلباءہمارا قیمتی اثاثہ اور فخر ہیں،نوجوانوںنے عظیم قوم بنانے میں کردار ادا کرنا ہے۔

 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ ہماری ترجیحات میں سر فہرست ہے، اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو مستحکم بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ میرٹ کی بالادستی اور حقدار کو حق کی فراہمی عمران خان کا وژن ہے جس پر ہم نے کبھی کوئی سمجھوتہ کیا نہ آئندہ کریں گے ۔ طلبہ محنت کریں ، اپنے مقصد پر نظر رکھیں ، حکومت ہر ممکن سپورٹ فراہم کرے گی ۔ وزیراعلیٰ نے طلبہ سے کہاکہ وہ صحیح راستے کا انتخاب کریں ، محنت کو اپنا شعار بنائیں اور اﷲ پر توکل رکھیں ،ضرور کامیاب ہوں گے ۔ کبھی وقتی ناکامی کا سامنا بھی کرنا پڑے تو ہمت نہ ہاریں ، یہ آپ کو مزید مضبوط بنائے گی ۔ علی امین گنڈا پور نے طلبہ سے کہا کہ اپنے رب کے سامنے جھکیں ، کسی کے سامنے جھکنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے مل کر پاکستان کو ایک عظیم ملک بنانا ہے جس کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا تھا ۔ اس مقصد کیلئے ایک سویپر سے لے کر اعلیٰ سطح کے حکام تک ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ یہ ایک مشترکہ سفر ہے جو ہم نے مل کر طے کرنا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری کوشش ہو گی کہ جو مسائل ہم نے دیکھے ، ہماری آنے والی نسلوں کو اُن مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

chitraltimes cm kp gandapur giving away schlorship cheques 2

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89254

 آفاق کے زیر اہتمام پبلک سکولوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے  ،ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ  کی تقریب

Posted on

 آفاق کے زیر اہتمام پبلک سکولوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے  ،ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ  کی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈپٹی کمشنر چترال لوئر محمد عمران خان نے کہا ہے ۔ کہ بچے مستقبل ک سرمایہ ہیں ۔ ان کو ملازم بنانے کیلئے نہیں ایک اچھا انسان بننے کیلئے پڑھائیں ۔ اور معیاری تعلیم فراہم کریں ۔ تاکہ بعد میں پچھتانا نہ پڑے ۔ معیاری تعلیم کی فراہمی میں آفاق کا بہت بڑا کردار ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں ایسوسی ایشن فار اکیڈمک کوالٹی ( آفاق ) کے زیر اہتمام 2023۔24 میں پبلک سکولوں میں نمایان کردار ادا کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے منعقدہ (ٹیچر آف دی ائیر ایوارڈ ) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس تقریب میں چترال میں 72 سکولوں کے 83 مردو خواتین اساتذہ موجود تھے ۔ جبکہ بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی ۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا ۔ بچوں کے شاندار مستقبل کیلئے والدین سے زیادہ اساتذہ کا مثبت کردار انتہائی اہم ہے ۔ اور یہ امر قابل تعریف ہے ۔ کہ آفاق معیاری تعلیم کی فراہمی اور بچوں کے نقسیات کو سمجھنے اور ان کو ملک کیلئے ایک کارآمد شہری بنانے کیلئے کام کر رہا ہے ۔ پاکستان اور چترال کے بچے بہت باصلاحیت ہیں ۔ صرف ان کومعیاری تعلیم اور بہتر رہنمائی کی ضرورت ہے ۔ عبداللہ شاہ شہاب نے اس تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دی۔

 

سنئیر ائریا منیجر آفاق ذوالفقار علی خان نےتقریب میں شرکت پر مہمانوں اور اساتذہ کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ آفاق چترال میں معیاری تعلیم کی فراہمی ، نصاب سازی اور بچوں کی ہم نصابی سرگرمیوں کو ابھارنے کیلئے مختلف پروگرامات کاانعقاد کرتی ہے ۔جس میں سکولوں کو اچھی تعلیمی کارکردگی پر ایواراد دینے ، کوئز مقابلے ، اورکئی دیگر پروگرام شامل ہیں ۔ این سی ایچ ڈی کے سابق ڈائریکٹر محمد افضل نے کہا ۔ کہ جس طرح ایک نفیس اور مضبوط عمارت کی تعمیر کیلئے مضبوط بنیاد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اسی طرحل معیاری تعلیم تب ہی کوئی بچہ حاصل کر سکتا ہے ۔ جب بچے کی پرائمری ایجوکیشن اچھی ہو ۔ اس لئے پرائمری کلاسوں کے اساتذہ کی ذمہ داری بہت ہی اہمیت کی حامل ہے۔ اور یہ بہت مشکل کام ہے ۔ انہوں نے چترال کے ماحول میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے آج بھی ریسرچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔

 

آر پی ایم آفاق ملاکنڈ ڈوژن ماجد علی شاہ نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ استاد کا پیشہ نہایت محترم ہے ۔ یہی وجہ ہے اللہ پاک کے رسول صل اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنا تعارف استاد کے طور پر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ وقت میں کتابیں تو بہت سے لوگ پڑھتے ہیں ۔ لیکن سوشل اور مارل ڈویلپمنٹ نہیں ہے ۔ جاپان کے پاس ایٹم بم نہیں ہے ۔ لیکن ان کا ایک اخلاقی معیار ہے ۔ کہ پوری دنیا کے لوگ ان پر اعتماد کرتے ہیں ۔ تقریب کے دوران نمایان کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے 70 سکولوں اور 83 اساتذہ کو شیلڈ اور سرٹفیکیٹ دیے گئے ۔ جو کہ ڈپٹی کمشنر چترال لوئر محمد عمران خان ، وائس پرنسپل کامرس کالج چترال پروفیسر وجیہ الدین ، پروفیسر حسام الدین ، فرید احمد رضا مئیر چترال ، پرنسپل سنٹینل ماڈل سکول چترال شاھد جلال ، صحافی محکم الدین ، مسٹر ذوالفقار علی AKES ،ڈائریکٹر (ر) این سی ایچ ڈی محمد افضل ، محمد اسماعیل سیکرٹری ،اقرار الدین پرنسپل حرا سکول ایون ،صحافی سید نذیر حسین شاہ،عطا حسین اطہر ایجوکشنسٹ ، سعادت اللہ سی ایس ایس آفیسر ، اسدالرحمن ،ماسٹرٹرینر آفاق ،پرنسپل آئیڈئیل سکول کوغذی عتیق الرحمن ، اے ڈی او احمد الدین ،انعام اللہ اور پرنسپل زاہد الدین کے ہاتھوں اساتذہ میں شیلڈ اور سرٹفیکیٹ تقسیم ہوئے ۔

chitraltimes afaq program chitral 1

chitraltimes afaq program chitral 9

chitraltimes afaq program chitral 2 chitraltimes afaq program chitral 3 chitraltimes afaq program chitral 4 chitraltimes afaq program chitral 7 chitraltimes afaq program chitral 8

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89244

یو ایس ایڈ ر کی طرف سے آٹھ عددسیٹلائٹ ریسکیو اسٹیشنز صوبائی حکومت کے حوالے کئے گئے، یہ سیٹلائیٹ اسٹیشنزلواری ٹنل سمیت صوبے کی بڑی شاہراہوں پر لگائے جائیں گے

یو ایس ایڈ ر کی طرف سے آٹھ عددسیٹلائٹ ریسکیو اسٹیشنز صوبائی حکومت کے حوالے کئے گئے، یہ سیٹلائیٹ اسٹیشنزلواری ٹنل سمیت صوبے کی بڑی شاہراہوں پر لگائے جائیں گے

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) یو ایس ایڈ کے تعمیر نو پروگرام کے تحت روڈ حادثات کے صورت میں فوری اور بہتر طبی امداد کی فراہمی کیلئے آٹھ عددسیٹلائٹ ریسکیو اسٹیشنز صوبائی حکومت کے حوالے کئے گئے ہیں۔سیٹلائٹ ریسکیو اسٹیشن کا یہ منصوبہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا منفرد اور پہلا منصوبہ ہے جس سے شاہراہوں پر حادثات کی صورت میں متاثرین کو فوری ایمرجنسی خدمات کی فراہمی ممکن ہوگی۔ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں باضابطہ تقریب کا انعقاد کیا گیاجس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈا پور تھے جبکہ صوبائی وزیر برائے صحت قاسم علی شاہ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری،متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام کے علاوہ پشاور میں تعینات امریکی قونصل جنرل شانٹی مور اور دیگر متعلقہ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں آٹھ عدد سیٹلائیٹ ایمرجنسی اسٹیشن اور 14 ایمبولینسز باضابطہ طور پر صوبائی حکومت کے حوالے کی گئیں۔ یہ سیٹلائیٹ اسٹیشنز صوبے کی بڑی شاہراہوں پر لگائے جائیں گے جن میں شاہ باز خیل (انڈس ہائی وے)، لکی مروت، سپینہ موڑ انڈس ہائی وے کرک، ایم ون موٹر وے پر چارسدہ اور کرنل شیر خان شہید انٹر چینجز، ہزارہ موٹر وے پر ہری پور انٹر چینج، سوات موٹرے وے پر کاٹلنگ انٹر چینج، قراقرم ہائی وے پر بشام اور ہائی وے N-45 پر دیر اپر لواری ٹنل شامل ہیں۔

 

یہ سیٹلائیٹ اسٹیشن جدید ترین طبی اور ٹیکنیکل سہولت سے لیس ہیں، جن میں چھوٹے آپریشن تھیٹر کی سہولت بھی موجود ہے۔ علاوہ ازیں سولر سسٹم اور وائرلیس مشینری بھی ان سیٹلائیٹ اسٹیشن میں لگائی گئی ہے۔ اسی طرح یو ایس ایڈ کے تعمیر نو پروگرام کے تحت فراہم کی گئی ایمبولینسز میں سے چار عدد ایمبولینسز سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات کو فراہم کی جائیں گی جبکہ دو ایمبولینسز شانگلہ، دو ملاکنڈ، دو اپر دیر، دو لوئر دیر اور ایک ایک ایمبولینس چترال اور بونیر کے ہسپتالوں میں مہیا کی جائے گی۔ سیدوہسپتال میں فراہم کی جانے والی ایمبولینسز میں وینٹیلیٹر کی سہولت بھی موجود ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں ایمرجنسی ہیلتھ سروسز کی بہتری کیلئے یو ایس ایڈ کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جدید طرز کی سیٹلائیٹ ریسکیو اسٹیشن دور افتادہ علاقو ں میں موثر انداز میں ایمرجنسی ریسپانس یقینی بنانے میںاہم کردار ادا کریں گے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہونے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور صوبے کے عوام نے اس جنگ میں بہت قربانیاں پیش کی ہے۔

 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مالی مشکلا ت کے باوجودجنگ زدہ اور پسماندہ علاقوں کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کیلئے اولین اقدام کے طور پر صحت کارڈ اسکیم کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے، جس کے تحت صوبے کی سو فیصد آبادی کو نجی اور سرکاری بہترین ہسپتالوں میں علاج معالجے کی مفت سہولیات میسر ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ اسی طرح صوبے کے ہسپتالوں اور مراکز صحت میں بھی سہولیات کی فراہمی پر خطیر وسائل خرچ کئے جار ہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ اس وقت نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے ملک کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، اس مجموعی صورتحال میں شراکت دار اداروں کا تعاون قابل قدر ہے۔ یو ایس ایڈ پہلے سے صوبے کے مختلف شعبوں میں تعاون کر رہا ہے جو انتہائی قابل قدر ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت ملک کی خاطر آئی ایم ایف کے ساتھ طے کی گئی شرائط کو پورا کرنے کیلئے اپنا کردار بروقت ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی قوم کو پاوئں پر کھڑا کرنا ہمارا مشن ہے اور صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے تمام تر دستیاب وسائل کا کارآمد استعمال یقینی بنا رہی ہے۔ علاوہ ازیں صوبے کے پیداواری شعبوں کو ترقی دیکر آمدن میں اضافہ کے لئے بھی اقدامات جاری ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بہت جلدخیبر پختونخوااپنے پاوں پر کھڑا ہوگا۔

 

chitraltimes cm kp receiving a key of ambulance from USAID

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پشاور میں تعینات امریکن قونصل جنرل شانتے مورکی ملاقات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پشاور میں تعینات امریکن قونصل جنرل شانتے مور نے منگل کے روز ان کے دفتر میں ملاقات کی اور صوبے میں یو ایس ایڈ کے تعاون سے جاری عوامی فلاح و بہبود کی سرگرمیوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں وزیر صحت، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ شانتے مور نے کہا کہ امریکی حکومت یو ایس ایڈ کے تحت صوبے کے مختلف سماجی شعبوں میں کام کر رہی ہے جن میں صحت عامہ، تعلیم، فنی مہارت، واٹر اینڈ سینیٹشن، زراعت، مواصلات، گورننس اور دیگر شعبے شامل ہیں اور امریکی حکومت مذکورہ شعبوں میں اشتراک کار کو مزید وسعت دینا چاہتی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت عوامی فلاح و بہبود میں یو ایس ایڈ کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، صوبائی حکومت نوجوانوں کو تکنیکی ہنر سکھانے اور خودروزگاری کو فروغ دینے کیلئے قرضوں کی فراہمی کا پروگرام شروع کرنے کے علاوہ واٹر اینڈ سینیٹشن سروسز کو مزید علاقوں تک وسعت دینے پر کام کر رہی ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کو ڈونر اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پسماندہ علاقوں بشمول ضم اضلاع کی ترقی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور حکومت اس مقصد کیلئے نئے بجٹ میں خاطر خواہ سرمایہ کاری کرے گی اور صوبائی حکومت کی خواہش ہے کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بہتری اور لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈونر اداروں بھی صوبائی حکومت کے ساتھ مزید تعاون کریں۔ اس موقع پر صوبائی حکومت اور یو ایس ایڈ کے درمیان سماجی شعبوں میں باہمی اشتراک کار کو مزید بہتر انداز میں آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

chitraltimes us consel general called on cm kp ali amin gandapur

 

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ماہر اقتصادیات غزالہ منصوری کی سربراہی میں ورلڈ بینک کے وفد  کی ملاقات

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور سے ماہر اقتصادیات غزالہ منصوری کی سربراہی میں ورلڈ بینک کے وفد نے منگل کے روز وزیر اعلیٰ ہاوئس پشاور میں ملاقات کی جس میں بچوں کی نامکمل نشوونما(سٹنٹنگ) سے متعلق مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چودھری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری سید امتیاز حسین شاہ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات میں شریک تھے۔ اس موقع پر شرکائکو صوبے میں سٹنٹنگ کی شرح، اسکے بنیادی محرکات، قومی ترقی پر اس کے اثرات اور دیگر متعلقہ پہلووئں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔علاوہ ازیں سٹنٹنگ کی شرح کو کم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اور حکمتِ عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور صوبے میں سٹنٹنگ کی روک تھام کیلئے حکومت اور ورلڈ بینک کے مابین باہمی تعاون سے اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور نے اس مقصد کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو پندرہ دنوں کے اندر تفصیلی ورکنگ پلان بھی پیش کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ضم اضلاع میں سٹنٹنگ کے مسئلے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

 

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سٹنٹنگ ایک چیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت مربوط اقدامات ناگزیر ہیں۔ اس مقصد کیلئے ماحولیات کے مسائل پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ غذائی قلت کو پورا کرنے، صحت سہولیات تک رسائی یقینی بنانے، اور عوامی سطح پر بھرپور آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بچوں کی مکمل نشونما یقینی بنانا پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل رہا ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے اس مقصد کیلئے نیشنل نیوٹریشن کوآرڈینیشن کونسل تشکیل دی تھی۔ ہم عمران خان کے وژن کے مطابق سٹنٹنگ کی شرح کو کم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ سٹنٹنگ کی وجہ بننے والے بنیادی مسائل کا تدارک ترجیح ہے۔ اس مقصد کیلئے غذائی قلت کے تدارک، فوڈ سیکیورٹی، شعبہ صحت اور ماحولیات کی بہتری اور دیگر پہلووئں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں متعدد منصوبے پائپ لائن میں ہیں۔ اسی طرح روزگار کے فروغ اور لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے پر بھی کام جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نظام حکمرانی کو بہتر بنانے کیلئے بھی کوشاں ہے جس کے ذریعے سماجی خدمات کے اداروں میں سروس ڈیلیوری کے مجموعی نظام کو عوامی ضروریات سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔اگلے ایک سال میں سٹنٹنگ کی شرح میں خاطر خواہ کمی لانا ہدف ہے۔ اس مقصد کیلئے ورلڈ بنک کا خصوصی تعاون درکار ہو گا اور ہم ان کے تجربے سے بھی بھرپور استفادہ کریں گے۔ وفد کے شرکائنے اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سٹنٹنگ کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا وژن اور اقدام لائق تحسین ہے۔ وفد نے اس چینلنج سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت سے ہر ممکن تعاون یقینی بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ مشترکہ اور مربوط کاوشوں کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89194

کے پی حکومت نے کرغزستان کی خصوصی پروازوں کیلئے 6 کروڑ جاری کردیے

Posted on

کے پی حکومت نے کرغزستان کی خصوصی پروازوں کیلئے 6 کروڑ جاری کردیے

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ کرغزستان کی خصوصی پروازوں کے لیے 6 کروڑ روپے جاری کر دیے۔ایک بیان میں مزمل اسلم نے کہا کہ 6 کروڑ روپے 2 پروازوں کے لیے جاری کر دیے گئے ہیں، طلبہ کی مزید رجسٹریشن پر مزید فنڈز جاری کیے جائیں گے۔مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ دیگر صوبوں کے پھنسے طلبہ بھی رجسٹریشن کر سکتے ہیں۔دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ طلبہ کی واپسی کے لیے خصوصی طیارہ آج رات 10بجے کرغستان روانہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ 600 افراد نے خصوصی پرواز کے لیے رجسٹریشن کی ہے، پہلی پرواز میں 300 طلبہ کو کرغستان سے لایا جائے گا، مزید 300 طلبہ کے لیے کل دوسری خصوصی پرواز جائے گی۔بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ مفت ایئر سروس پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ہو گی، یہ سہولت صرف خیبر پختونخوا نہیں پورے ملک کے طلبا و طالبات کے لیے ہے۔علاوہ ازیں ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ طلبہ کو واپس لانے کی انتظامات مکمل کرلیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر دو طیاروں میں 600 طلبہ کی گنجائش ہے۔

 

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحفے میں ملا قیمتی قلم توشہ خانہ میں جمع کرا دیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحفے میں ملا قیمتی قلم باب کعبہ توشہ خانہ میں جمع کرا دیا۔رابطہ عالم اسلام کے سیکریٹری نے 8 اپریل 2024ء کو چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی۔اس موقع پر رابطہ عالم اسلام کے سیکریٹری نے قیمتی قلم چیف جسٹس کو تحفے میں دیا تھا۔سیکریٹری کابینہ ڈویڑن نے وزیرِ اعظم سے منظوری کے بعد قلم سپریم کورٹ میوزیم میں رکھنے کی منظوری دی۔چیف جسٹس نے قیمتی قلم وزیرِ اعظم کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میوزیم میں رکھوا دیا۔اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان کے سیکریٹری نے سیکریٹری کابینہ ڈویڑن کو خط لکھا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89151

صدر آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر  حادثے میں وفات پر اظہار تعزیت اور یوم سوگ کا اعلان 

Posted on

صدر آصف علی زرداری اوروزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر  حادثے میں وفات پر اظہار تعزیت اور یوم سوگ کا اعلان

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)صدرمملکت آصف علی زرداری نے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں وفات پر گہرے صدمے اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی امت مسلمہ کے اتحاد کے بڑے حامی تھے، عالم اسلام ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا۔پیر کوایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے اپنے تعزیتی پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایرانی صدر، وزیر خارجہ اور حادثے میں جاں بحق ہونے والے دیگر افراد کے سوگواران سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔صدر مملکت نے مسلم امہ کیلئے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت عالمی سطح پر مسلمانوں کے درد کو دل سے محسوس کرتے، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہمیں پاکستان میں ان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ہماری گفتگو کے دوران، میں نے انہیں دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم پایا، آغا رئیسی ہمیشہ پاکستان اور اس کے عوام کو خاص مقام دیتے تھے، صدر رئیسی کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔انہوں نے کہا کہ صدر رئیسی کو علاقائی اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوششوں پر ایران، پاکستان اور عالم اسلام میں یاد رکھا جائے گا، اللہ تعالیٰ ان کی روح کو سکون عطا فرمائے، ناقابل تلافی نقصان کی اس گھڑی میں ان کے اہل خانہ اور ایران کے عوام کو صبر و استقامت عطا فرمائے

 

 

وزیراعظم شہبازشریف کا ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار، یوم سوگ کا اعلان

اسلام آباد(سی ایم لنکس)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے جاں بحق ہونے پر افسوس کااظہار کرتیہوئییوم سوگ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ڈاکٹر ابراہیم رئیسی پاکستان کے اچھے دوست تھے، ہمیں اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔پیر کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل ایک تاریخی دورے پر صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی میزبانی کاشرف حاصل ہوا۔ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے۔انہوں نے کہا کہ اس سانحہ پر پاکستان میں یوم سوگ منایا جائے گا اور صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے احترام اور برادر ملک ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر پرچم سرنگوں رہے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی اطلاع کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کو بے چینی سے دیکھ رہے تھے۔اچھی خبر کی امید تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا۔ وزیراعظم نے کہاکہ وہ پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ اس بڑے نقصان پر ایرانی قوم کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حادثے میں شہید ہونے والوں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ عظیم ایرانی قوم روایتی ہمت کے ساتھ اس سانحے پر قابو پالے گی

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89149

گورنرہاوس میں ایک دن کھلی کچہری کیلئے مختص کیاجائیگا تاکہ صوبے کے عوام بلا کسی دقت و تکلیف گورنرہاوس آسکیں اوراپنے مسائل ومشکلات سے ہمیں آگاہ کریں۔ فیصل کریم کنڈی 

Posted on

گورنرہاوس میں ایک دن کھلی کچہری کیلئے مختص کیاجائیگا تاکہ صوبے کے عوام بلا کسی دقت و تکلیف گورنرہاوس آسکیں اوراپنے مسائل ومشکلات سے ہمیں آگاہ کریں۔ فیصل کریم کنڈی

پشاور(چترال ٹائمزرپور ٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ گورنر ہاوس پشاور کو عوامی گورنرہاوس بنادیاہے، گورنرہاوس میں ایک دن کھلی کچہری کیلئے مختص کیاجائیگا تاکہ صوبے کے عوام بلا کسی دقت و تکلیف گورنرہاوس آسکیں اوراپنے مسائل ومشکلات سے ہمیں آگاہ کریں،صوبائی حکومت کی طرح صرف باتیں نہیں کریں گے بلکہ عملی طور پر کام کرکے دکھائیں گے، بحیثیت گورنر وہ صوبے کے عوام اور صوبے کے مجموعی مسائل کے حل کیلئے پرعزم ہیں اور ان مسائل کے حل کیلئے اپنا آئینی کردار موثر طریقے سے ادا کریں گے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے پیرکے روزپشاورڈویژن اور مردان ڈویژن سے عوامی نمائندہ جرگہ سے گورنرہاوس پشاور میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نمائندہ جرگہ میں پاکستان پیپلزپارٹی کے عاصمہ ارباب عالمگیر، شازیہ طہماش، ذوالفقارافغانی،صوبائی صدر محمدعلی شاہ باچہ، سابق صوبائی صدر نجم الدین خان، شجاع خان، بلندخان ترکئی، نوابزادہ عمرفاروق، ڈاکٹرغزالہ عطاء اورصاحبزادہ حاجی گل،دیگرسیاسی وسماجی شخصیات، عمائدین علاقہ، نوجوان، طلباء سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔ اراکین جرگہ نے فیصل کریم کنڈی کو گورنر خیبرپختونخوا کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دی اورنیک تمناؤں کا اظہارکیا۔ عمائدین نے اپنے اپنے متعلقہ علاقوں کے عوام کو درپیش تعلیم، صحت، بجلی سمیت دیگرمسائل سے بھی گورنر کوآگاہ کیا۔ مبارکبادکیلئے گورنرہاوس آنے والوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہاکہ وہ صدرآصف علی زرداری اور بلال بھٹوزرداری کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مجھ پر اعتماد کیااورصوبے کے گورنر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سونپیں۔ وفاق کے نمائندہ کی حیثیت سے صوبے اور وفاق کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو کم کرنے کی پوری کوشش کروں گا تاکہ صوبے کے عوام کی فلاح وبہبود، ترقی وخوشحالی کے راستے کھولے جاسکیں۔ گورنرنے کہا کہ وہ اپنے صوبے کے عوام اور اپنے لیڈرز کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ صدرآصف علی زرداری نے صوبہ کیلئے این ایف سی ایوارڈ جاری کیا، صوبے کو خیبرپختونخوا کا نام دیکر پختونوں کو ان کی شناخت دلائی اور 18 ویں ترمیم کی شکل میں صوبوں کو اختیارات دیے جس پر صوبے کے عوام آصف علی زرداری کے مشکورہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران صوبے کو این ایف سی ایوارڈ میں خصوصی طور پر1 فیصداضافی دیاگیا جوکہ تقریباً 50/60 ارب روپے بنتے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی نااہلی سے نہ تو پولیس کو جدید ہتھیار دیے گئے اور نہ ہی ان کی تنخواہوں میں بہتری لائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کے عوام حقوق کیلئے ہرمتعلقہ فورم پر بات کروں گا اور توقع ظاہر کی کہ صوبے کے عوام بھی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔ہم سب کا اجتماعی مقصد صوبہ کو ترقی و خوشحالی کیجانب گامزن کرنا ہے۔

 

پشاور(چترال ٹائمزرپور ٹ ) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ڈائریکٹر جنرل آڈٹ خیبر پختونخوا سراج الحق نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی، ان کے ہمراہ ڈائریکٹر آڈٹ سفیر احمد بھی موجود تھے۔ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سراج الحق نے گورنر کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے اخراجات و محصولات کے آڈٹ سے متعلق محکمانہ فرائض سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے تفصیلات میں بتایا کہ صوبائی حکومت کے مختلف محکموں کے اخراجات و محصولات سے متعلق سالانہ آڈٹ رپورٹ تیار کے آئین کے آرٹیکل 171 کی تعمیل میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے گورنر کو پیش کی جاتی ہے۔گورنر خیبر پختونخوا نے آڈیٹرجنرل آف پاکستان کے زیراہتمام صوبوں میں قائم آڈٹ اداروں کے کردار کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہاکہ مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کیلئے آڈٹ ایک بنیادی جزو ہے، مالی امور میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے شفاف آڈٹ و احتساب کا نظام ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ مالی بے قاعدگیوں کے براہ راست اثرات معاشی نظام پر پڑتے ہیں،تمام محکموں کو مالیاتی اخراجات سے متعلق قواعد و ضوابط کی پابندی یقینی بنانی چاہئے۔علاوہ ازیں گورنر خیبرپختونخوا سے چیئرمین گورنر انسپکشن ٹیم میاں محمد نے بھی گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ چئیرمین نے گورنر کو گورنر انسپکشن ٹیم کے محکمانہ فرائض سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں سمیت 55 تحقیقاتی رپورٹس مرتب کی گئی ہیں۔ اس موقع پر گورنرنے کہاکہ کسی بھی قسم کی فیکٹ فائینڈنگ انکوائری کیلئے ایک مدت مختص ہونی چاہئے۔ ایسا نہیں ہونا کہ چاہئے انکوائریز سالہا سال چلتی رہیں کیونکہ اس سے سے پھر خاطر خواہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہاکہ تحقیقاتی عمل سو فیصد قانون اور میرٹ کے مطابق ہونا چاہیے اور اگر اس حوالے سے کوئی خامیاں یا سقم موجود ہو تو اسکو دور کیا جانا چاہئے۔

 

پشاور(چترال ٹائمزرپور ٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثہ میں جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعہ پر دلی رنج و غم کا اظہار کیاہے۔گورنرنے کہاکہ واقعہ پر دل بہت افسردہ ہے، ایرانی حکومت و ایرانی عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہاکہ اپنی اور خیبرپختونخوا کے عوام کیجانب سے ایرانی حکومت و ایرانی عوام سے اظہار تعزیت پیش کرتا ہوں۔اللہ تعالیٰ ابراہیم رئیسی اور ان کے دیگر ساتھیوں کے درجات بلند کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔گورنر فیصل کریم کنڈی نے افسوسناک حادثہ میں جاں بحق ہونیوالے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، گورنر تبریز ملک رحمتی کے درجات بلندی کی بھی دعا کی اور پسماندگان و ایرانی عوام سے دلی ہمدردی کا اظہارکیا۔#

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89145

خواتین اور نوجوانوں کی فلاح و بہبودہماری حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور

خواتین اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود ہماری حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ ہیں۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو خیبر پختونخوا سے سمیت ملک کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنے کےلئے مربوط حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو خیبر پختونخوا سے سمیت ملک کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنے کےلئے مربوط حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو خیبر پختونخوا سے سمیت ملک کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنے کےلئے مربوط حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں عوام کو آگہی دینے کی ضرورت ہے جس کےلئے حکومت اور متعلقہ اداروں کو مل کر کام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس مقصد کےلئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز یونائٹیڈ نیشن فنڈ فار پاپولیشن ایکٹیوٹیز (یو این ایف پی اے) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے ڈاکٹر لوئے شبانے کی قیادت میں ان سے ملاقات کی یو این ایف پی اے کے تعاون سے خیبر پختونخوا میں چلنے والے عوامی فلاح کی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بہبود آبادی ملک لیاقت کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

 

وفد نے وزیر اعلیٰ کو خیبر پختونخوا میں یو این ایف پی اے کی سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یو این ایف پی اے خیبر پختونخوا میں بہبود آبادی، سماجی بہبود اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، خاندانی منصوبہ بندی اور ماں بچے کی صحت یو این ایف پی کی سرگرمیوں میں خاص اہمیت کے حامل ہیں۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مختلف سماجی شعبوں میں یو این ایف پی اے کے اشتراک کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور یو این ایف پی اے کی پروگراموں پر عملدرآمد کےلئے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر خاندانی منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خاندانی منصوبہ بندی کی افادیت کے بارے میں لوگوں کو آگہی دینے کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں علمائے کرام کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

 

خواتین اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت وراثت کے کیسز کی پیروی کےلئے خواتین کو مفت قانونی معاونت فراہم کر نے پر کام کر رہی ہے جبکہ اپنا کاروبار شروع کرنے کےلئے نوجوانوں کو بلا سود قرضے فراہم کرنے کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کےلئے اگلے بجٹ میں 10 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبائی حکومت ضم اضلاع میں لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر کی بہتری کےلئے خاطر خواہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے لوگوں کی بحالی کےلئے یو این ایف پی اے سمیت دیگر ڈونر اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صوبائی حکومت اور یو این ایف پی اے کے درمیان اشتراک کار کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔

 

 

صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھرپورآواز اٹھانے کا فیصلہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ملاقات کی اور صوبے میں جاری بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ اور وفاق سے جڑے صوبے کے دیگر معاملات پر تفصیلی گفتگو کی۔ملاقات میں ایم این اے فیصل امین گنڈاپور اور گلگت بلتستان کے سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھرپورآواز اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ بحیثیت پارٹی اس معاملے پر قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھر پور آواز اٹھائی جائےگی اور صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کو کم کرکے عوام کو ریلیف دینے کےلئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے ساتھ طے شدہ شیڈول پر اگر عملدرآمد نہ کیا گیا تو اس کے خلاف ہر حد تک جایا جائے گا۔ ملاقات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کو پن بجلی کی مد میں بقایاجات سمیت اس کے دیگر جائز اور آئینی حقوق نہیں دے رہی جس کے خلاف بھی قومی سطح پر موثر آواز اٹھایا جائے گا۔

 

اس موقع پرخیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے پنجاب کے کسانوں سے گندم کی خریداری سے متعلق معاملات پر بھی گفتگو کی گئی ہے اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ پنجاب حکومت اس سلسلے میں پرمٹ لازمی قرار دے کر پنجاب کے کسانوں کا استحصال کر رہی ہے، پنجاب حکومت کے ہاتھوں وہاں کے کسان رل رہے ہیں اور خیبرپختونخواحکومت ان سے پہلے آئے پہلے پائے کی بنیاد پر اچھے ریٹس پر گندم خریدنا چاہتی ہے لیکن پنجاب حکومت کسانوں سے نہ خود گندم خریدی رہی اور نہ ان کو بیچنے دے رہی ہے جو پنجاب حکومت کی طرف سے کسان دشمنی کے مترادف ہے۔ دونوں رہنماو ¿ں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 151 کے تحت بین الصوبائی تجارت پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی، پنجاب حکومت خیبر پختونخوا کو گندم بیجنے پر قدغن لگا کر آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ ملاقات میں وفاق کی طرف سے سابق فاٹا اور پاٹا میں مجوزہ ٹیکسوں کے نفاذ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور کہا گیا کہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر سابق فاٹا اور پاٹا میں کسی بھی ٹیکس کے نفاذ کو یکسر مسترد کرتے ہیں، جب تک صوبائی حکومت کو اعتماد میں نہ لیا جائے اور صوبائی حکومت عوام کو اعتماد میں نہ لے تب تک ان علاقوں میں کسی بھی ٹیکس کا نفاذ ممکن ہی نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان علاقوں کے لوگوں اور صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر ایسا کوئی بھی اقدام امن و امان کے سنگین مسائل کو جنم دے سکتا ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89139

چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا، ریجنل پولیس آفیسر نے افتتاح کردیا 

چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا، ریجنل پولیس آفیسر نے افتتاح کردیا

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا جس کے تحت اس معاشرتی مسئلے کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگہی پھیلانے اور اس منفی ذہنی کیفیت میں مبتلا افراد کے لئے کونسلنگ کئے جائیں گے۔ ڈیسک کاباقاعدہ افتتاح ریجنل پولیس افیسر ملاکنڈ محمد علی خان نے کی جوکہ زرگراندہ روڈ پر واقع خدمت مرکز میں قائم کی گئی ہے۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ نے کہاکہ چترال میں خودکشی کا رجحان عروج کی طرف جارہی ہے جس کے اسبا ب میں گھریلو ناچاقی،ہراسگی، بے روزگاری، سوشل میڈیا کا غلط استعمال، مرضی کے خلاف شادی، بلیک میلنگ اور امتحانات میں کم نمبر آنا شامل ہیں۔

 

انہوں نے کہاکہ یہ ایک ذہنی کیفیت ہے جس میں سمجھ بوجھ کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے اور اس لمحے میں انسان خودکشی کا ارتکاب کرتا ہے لیکن اس خاص کیفیت کے گزرنے پر انسان دوبارہ معمول پر آجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے suicide preventive deskمتعارف کیا گیا ہے جس میں مردوخواتین پولیس افیسر تعینات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ذہنی کیفیت میں مبتلاہونے والوں کو encourage کیاجائے گاکہ ایسے مردوخواتین گھر بیٹھ کر کال کے ذریعے ہمارے ساتھ مسئلہ شئیر کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر ریجنل پولیس افیسر محمد علی خان نے اس معاشرتی مسئلے کو حل کرنے میں لویر چترال پولیس کی اس initiativeکو بروقت اور درست سمت میں اہم قدم قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کے تعلیمات کے مطابق جس نے ایک انسان کی جان بچائی، گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچائی اوراسلام میں خود کشی کوناقابل معافی گناہ قراردیا گیا ہے اور چترال جیسے پرامن معاشرے سے اپنی جان کی اس انتہائی قدم کو روکنے میں پولیس کے ساتھ ساتھ معاشرے کے افراد کو بھی اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ایسے افراد کو پولیس ڈیسک کی طرف راغب کرنے کی کوشش کرے۔

آر۔پی۔او ملاکنڈ محمد علی خان نے خدمت مرکز زرگراندہ کے احاطے میں پودہ بھی لگایا۔ آر۔پی۔او ملاکنڈ نے خدمت مرکز میں موجود دیگر شعبہ جات پولیس کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم, لائسنس برانچ, (PAL) آفس، وی اور فارنر رجسٹریشین آفس (FRO) کا بھی معائنہ اور وہاں پرعوام کو دی جانی والی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس میں مزید بہتری لانے کی خصوصی ہدایت کی تاکہ عوام کو آسانی ہوں۔

اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن عتیق الرحمن، ایس ڈی پی او سجاد حسین، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز اقبال کریم، ڈی ایس پی لیگل محسن الملک اور ڈیسک کے انچارج دلشاد پری موجود تھے۔

chitraltimes rpo malakand muhammad ali inagurated suicide preventive unit 1

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 5

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 9 chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 8
chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 4 chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 2

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 6

chitraltimes rpo malakand visit chitral lower 3

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
89104

ملاکنڈ میں ٹیکس نفاذ کے مسئلہ پر وفاق سے بات کروں گا،اس مسئلے کو مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنیکی کوشش کریں گے،۔گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ملاکنڈڈویژن کے عمائدین سے خطاب

ملاکنڈ میں ٹیکس نفاذ کے مسئلہ پر وفاق سے بات کروں گا،اس مسئلے کو مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنیکی کوشش کریں گے،۔گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا ملاکنڈڈویژن کے عمائدین سے خطاب

ملاکنڈ ( چترال ٹائمزرپورٹ ) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیر اعلی کو ایک پھر گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتا ہوں اور اگر وہ عار محسوس کرتے ہیں تو میں وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کو تیار ہوں، صوبے کے حقوق کے لئے وزیر اعلٰی کے ساتھ ہر وقت ملنے کو تیار ہوں، کوئی بھی مسئلہ یا بات غیر مہذبانہ انداز کے بجائے دلیل کی بنیاد پر کرنی چاہیے، وفاق اور صوبے کے درمیان پل کا کردار ادا کروں گا. ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز مالاکنڈ درگئی کے دورہ کے دوران درگئ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر عمائدین نے ملاکنڈ میں ٹیکسز لگانے کے حوالے سے گورنر فیصل کریم کنڈی کو عوامی تحفظات سے آگاہ کیا. سیاسی جماعتوں کے قائدین، تاجر برادری، صنعت کاروں سمیت مختلف طبقہ جات کے نمائندے بھی شریک تھے. عوامی اجتماع سے پیپلز پارٹی کےصوبائی صدر سید محمد علی شاہ باچہ سمیت سابق وفاقی وزیر نجم الدین خان، ، مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر ایصال خان، جماعت اسلامی کے چترال سےسابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی ، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی، تاجر برادری کے ڈویژنل صدر عبدالرحیم خان، صنعتکار سرتاج خان،انجمن تحفظ حقوق شاہ راز خان، جمعیت علماء اسلام کےصوبائی نائب امیرمفتی فضل غفور، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کے مرکزی نائب صدر مظفر سید، میاں سید لائق باچا ،محمد یونس،باجوڑ کےسابق ایم این اے اخونزادہ چٹان اور حاجی شاکراللہ نے بھی خطاب کیا. گورنر نے کہا کہ صوبے کا مقدمہ متعلقہ فورم پر لڑنا چاہتے ہیں. صوبائی حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور میرے ساتھ ملکر صوبے کا مقدمہ لڑیں. انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس تمام سیاسی جماعتوں کا گھر ہے، سیاسی مقابلے الیکشن میں کریں گے اب وقت کارکردگی کا ہے، گورنر راج نہیں لگائیں گے پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے. انہوں نے کہا کہ وفاق کو مشورہ دیا ہے کہ بجلی کی تینوں کمپنیاں صوبے کے حوالے کی جانی چاہئیں، صوبائی حکومت اس کے نفع نقصان کی خود ذمہ دار ہو گی. اس طرح بجلی کے بٹن پر قبضہ کی نوبت بھی نہیں آئی گی. گورنر نے کہا کہ ٹیکس استثنی ذوالفقار علی بھٹو شہید کا تحفہ تھا.ملاکنڈ میں ٹیکس نفاذ کے مسئلہ پر وفاق سے کروں گا،اس مسئلے کو مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کے خواہشات کے مطابق حل کرنیکی کوشش کریں گے، ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کا بار بار احتجاج کرناحل نہیں بلکہ مستقل حل نکالنا پڑیگا. گورنر نے کہا کہ عوامی گورنر ہوں گلی گلی جانے کو تیار ہوں کسی کو تکلیف نہیں دینا چاہتا.

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89067

6 لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید رہے ہیں۔ ایک من گندم کا نرخ 3900 روپے اور 100 کلو گرام تھیلے کا نرخ 9720 روپے مقرر کیا گیا ہےبیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر خوراک ظاہر شاہ نے پریس کانفرنس کی۔۔

6 لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید رہے ہیں۔ ایک من گندم کا نرخ 3900 روپے اور 100 کلو گرام تھیلے کا نرخ 9720 روپے مقرر کیا گیا ہےبیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر خوراک ظاہر شاہ نے پریس کانفرنس کی۔۔

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) حکومت خیبر پختونخوا خوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف اور وزیر خوراک ظاہر شاہ نے خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام اباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے وزیر خوراک نے کہا کہ اس سال حکومت خیبر پختونخوا درآمد شدہ گندم نہیں خریدے گی، ان کا کہنا تھا کہ فوڈ کے شعبے میں کرپشن ہوتی تھی اس لیے ایپ بنائی گئی تاکہ نظام میں شفافیت لائی جا سکے اور اب تک 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم ایپ میں رجسٹر ہو چکی ہے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں 22 سینٹرز میں گندم کی خریداری کی جا رہی ہے خریداری کے عمل کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے اگر گندم کی خریدداری میں کوئی ہمارے ایس او پیز پر پورا نہیں اترتا تو ان سے خریداری نہیں ہو گی اب تک 27 ہزار 3 سو میٹرک ٹن گندم خرید چکے ہیں۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا درآمد شدہ گندم نہیں خریدے گی ہم مقامی کسانوں سے 6 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں۔ اسلام آباد میں مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیرِ خوراک ظاہر شاہ طورو نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ پہلے مرحلے میں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 40 کلو گندم کا ریٹ 3900 روپے رکھا ہے، گندم کی خریداری کے عمل کو انتہائی شفاف بنایا گیا ہے۔ ہماری حکومت کافی عرصے بعد مقامی کسانوں سے گندم خرید رہی ہے،ہم 6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کررہے ہیں 100 کلو گرام گندم کی قیمت 9 ہزار 720 مقرر کی گئی ہے اس موقع پر ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم پنجاب کے کسانوں سے بھی گندم خرید رہے ہیں اور اس خریداری کی شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے مختلف اقدامات کررہے ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ امپورٹ کی گئی گندم خیبر پختونخوا کے لوگ پسند نہیں کرتے، خیبر پختونخوا میں 22 سینٹرز میں گندم کی خریداری کی جا رہی ہے، 20 مئی سے نئے مراحل میں گندم خریدی جائے گی۔ وزیر خوراک نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے مقامی کسانوں سے گندم کی خریداری کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے صوبے کو 12 ارب روپے کا فائدہ ہو گا۔ وزیرِ خوراک خیبر پختونخوا نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے بعد صوبے میں 120 گرام کی روٹی 15 روپے اور 240 گرام کی روٹی 30 میں روپے کردی ہے جو بھی حکومتی نرخ کی خلاف ورزی کریگا اسکے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائیگی اور انہیں جیل کی ہوا کھانی پڑیگی۔ اس موقع پر خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا، عوام افواؤں پر کان مت دھریں، کسی کے گھر میں کچھ بارودی مواد موجود تھا جس سے دھماکہ ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کرنا بند کرے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے وعدہ کیا تھا کہ چیف سیکرٹری کے معاملات کو باہمی رضامندی سے طے کیا جائے گا مگر بدقسمتی سے وعدہ کرنے کے باوجود چیف سیکرٹری نہیں تعینات کیا جا رہا۔ اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ فاٹا (ضم اضلاع) کا بوجھ بھی ہماری حکومت پر ہے پہلے فاٹا کو الگ فنڈ دیا جاتا تھا ہمارے ساتھ شامل ہونے کے بعد فاٹا (ضم اضلاع) کا فنڈ ختم کر دیا گیا (ضم اضلاع) فاٹا کی عوام ہماری ذمہ داری ہے اور وہ ہمارا حصہ ہے ہم ان کی قدر کرتے ہیں مگر وفاق ہوش کے ناخن لے اور (ضم اضلاع) کی عوام کو ان کا حق دے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
89062

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا کرغزستان (بشکیک) میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور دیگر شہریوں کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی پروازیں کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا کرغزستان (بشکیک) میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور دیگر شہریوں کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی پروازیں کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ

 

پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کرغزستان (بشکیک) میں پھنسے پاکستانی طلبہ اور دیگر شہریوں کو وطن واپس لانے کیلئے خصوصی پروازیں کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلی خصوصی پرواز آج (پیر)جبکہ دوسری پرواز کل (منگل)بشکیک سے پاکستانیوں کو لیکر پشاور پہنچے گی۔ بشکیک میں پھنسا کوئی بھی پاکستانی ان واٹس نمبروں 0343-3333049 / 0344-0955550پر رابطہ کرکے یہ مفت ائیر سروس پہلے آئیے اور پہلے پائیے کی بنیاد پر حاصل کر سکتا ہے۔کرغزستان میں پھنسے پاکستانیوں کے اہلخانہ معلومات کیلئے ٹال فری نمبر 1700 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کرغزستان میں پھنسے پاکستانیوں کو بحفاظت وطن واپس لانا ہماری ذمہ داری ہے، صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں خیبرپختونخوا کے ساتھ ساتھ دیگر صوبوں کے لوگوں کی بھی وطن واپسی کیلئے مفت ائیر سروس فراہم کرنے کا بندوبست کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے پیغام میں کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت خیبرپختونخوا کے لوگوں کے ساتھ ساتھ باقی تمام پاکستانیوں کو بھی بحفاظت وطن واپس لانے کیلئے تمام سہولیات فراہم کرے گی۔ ہماری دعا ہے کہ کرغزستان میں جو مسئلہ بنا ہوا ہے وہ جلد حل ہوجائے، ہماری یہ بھی دعا ہے کہ تمام پاکستانی بحفاظت وطن واپس لوٹ آئیں، خیبرپختونخوا حکومت پہلے بھی ان کے ساتھ تھی، اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گی۔

 

 

دریں اثناوزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکی طلبہ کے خلاف تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے سفیر سے پاکستانی طلبہ کی خیر یت دریافت کی اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی بحفاظت وطن پاکستانی سے متعلق امور پر گفتگو کی۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا کے طلبہ کی وطن واپسی کے اخراجات صوبائی حکومت کی جانب سے ادا کرنے کی پیشکش کی اور کہا کہ صوبائی حکومت ان طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی کیلئے درکار تمام تعاون اور سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے حکام کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے اور طلبہ سے مسلسل رابطے میں ہیں، والدین پریشان نہ ہوں، طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک زیر تعلیم طلبہ قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت پاکستانی طلبہ کے ساتھ ہے اور تمام پاکستانی طلبہ کی خیر وعافیت کیلئے دعاگو ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89064

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا  بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ اور دیگر مراعات کیلئے فنڈز فراہم کرنے کیلئے ایکٹ میں ضروری ترامیم جلد صوبائی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا  بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ اور دیگر مراعات کیلئے فنڈز فراہم کرنے کیلئے ایکٹ میں ضروری ترامیم جلد صوبائی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ

 

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ اور دیگر مراعات کیلئے فنڈز فراہم کرنے، تحصیل چیئرمین / میئرزکے اعزازیوں کو ڈبل کرنے اور بلدیاتی حکومتوں کو ترقیاتی گرانٹس کی فراہمی کیلئے ایکٹ میں ضروری ترامیم جلد صوبائی اسمبلی سے منظور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے دہشتگردی کے واقعات میں جاں بحق ہونے والے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ورثائکو بھی سرکاری ملازمین کے طرز پر شہدائپیکج دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ضم اضلاع میں دہشتگردی کے دوران جاں بحق ہونے والے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ورثائکو اس پیکج کی فراہمی کیلئے ضروری کاروائی عمل میں لائی جائے۔ یہ فیصلے انہوں نے ہفتہ کے روز بلدیاتی حکومتوں کو درپیش مسائل سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کئے۔ انعام اللہ خان، حمایت اللہ مایار، زبیر علی، شاہد علی خان اور اور شجاع نبی خان کے علاوہ تحصیل میئرز/چیئرمین، ویلج کونسلز اور نیبرہوڈ کونسلز کے دیگر نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

 

صوبائی وزیر برائے بلدیات و دیہی ترقی ارشد ایوب خان کے علاوہ سیکرٹری بلدیات داو ¿د خان، سیکرٹری قانون اختر سعید ترک اور دیگر متعلقہ حکا م نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس میں ویلج کونسلز اور نیبر ہوڈ کونسلز کے چیئرمین کے اعزازیوںاور دفاتر کیلئے کرایوں میں بھی اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیوں کی فراہمی کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے سرکاری گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جائیں۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل کرنے کیلئے بلدیاتی نظام کا کردار انتہائی اہم ہے اور اسے عمران خان کے وژن کے مطابق مضبوط اور عوامی ضروریات کے مطابق بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بلدیاتی نظام میں موجود کمی یا خامیوں کو دور کرنے کیلئے قانونی اور انتظامی اصلاحات کی جائیں گی تاکہ نچلی سطح پر لوگوں کو خدمات اور شہری سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بلا امتیاز سہولیات فراہم کی جائیں گی، ہم سیاسی لوگ ہیں اور سب کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ بلدیاتی نمائندوں سے بھی عوام کی توقعات وابستہ ہوتی ہیں انہیں درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے اور مقامی انتظامیہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی۔

 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ان کے دائرہ کار کے اندر ہر قسم کی سپورٹ فراہم کی جائے گی۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق کے ذمے صوبے کے جو بقایاجات ہیں وہ ادا نہیں کئے جارہے جس کی وجہ سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے، تاہم وہ وفاق سے صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے حقوق کیلئے بلدیاتی نمائندے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صوبائی حکومت کا ساتھ دیں، مرکز سے صوبے کے واجبات ملیں گے تو بلدیاتی اداروں کو بھی فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ یہ صوبے کے عوام کے حقوق کا معاملہ ہے اس میں ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نمائندے بلدیاتی اداروں کو مالی طور پر خود انحصار بنانے کیلئے پلانز ترتیب دیں، بلدیاتی ادارے اپنی آمدن کو بڑھانے کیلئے جائیدادوں کا مو ¿ثر استعمال کریں تاکہ وہ مالی طور پر مستحکم رہیں۔ انہوں نے کہا کہ آمدن بڑھانے کیلئے بلدیاتی اداروں کی جائیدادوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور بلڈ آپریٹ اور ٹرانسفر (بی او ٹی)موڈ پر استعمال کیا جائے۔ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کی جائیدادوں پر غیر قانونی قبضے چھڑانے کیلئے اقدامات کئے جائیں،صوبائی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وفد کے شرکائنے بلدیاتی نمائندوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اجلاس بلانے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا شکریہ ادا کیا اور وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔وفدنے صوبے کے حقوق کیلئے موثر انداز میں آواز اٹھانے پر وزیراعلیٰ کی تعریف کی اور کہا کہ بلدیاتی نمائندے صوبے کے حقوق کیلئے صوبائی حکومت کا بھر پور ساتھ دیں گے۔ اجلاس میں صوبے کے حقوق کے حصول اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے مل جل کرکام کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔

 

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورکا کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر سے ٹیلیفونک رابطہ

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیر ملکی طلبہ کے خلاف تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ۔ وزیراعلیٰ نے سفیر سے پاکستانی طلبہ کی خیر یت دریافت کی اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی بحفاظت وطن پاکستانی سے متعلق امور پر گفتگو کی ۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا کے طلبہ کی وطن واپسی کے اخراجات صوبائی حکومت کی جانب سے ادا کرنے کی پیشکش کی اور کہا کہ صوبائی حکومت ان طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی کےلئے درکار تمام تعاون اور سہولیات فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے حکام کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے اور طلبہ سے مسلسل رابطے میں ہیں ، والدین پریشان نہ ہوں، طلبہ کی بحفاظت وطن واپسی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک زیر تعلیم طلبہ قوم کا قیمتی اثاثہ ہےں ، مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت پاکستانی طلبہ کے ساتھ ہے اور تمام پاکستانی طلبہ کی خیر وعافیت کےلئے دعاگو ہے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
89020

وزیر داخلہ محسن نقوی کا نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ، شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کی ہدایت

Posted on

وزیر داخلہ محسن نقوی کا نادرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ، شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگانے کی ہدایت

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شناختی کارڑ کے اجراء اور تجدید کے لئے پاکستان بھر میں یونین کونسل کی سطح پر بائیو میٹرک مشینیں لگائی جانے ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنایا جائے۔ وہ جمعہ کو نادرا ہیڈ کوارٹر کے دورہ لے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔وفاقی وزیرداخلہ نے نادرا ہیڈ کوارٹر میں ایک اہم اجلاس کی صدارت کی۔ جس میں نادرا کو عوام کے لئے مزید فرینڈلی بنانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ عوام کو سہولت فراہم کیلئے کئی بڑے اور اہم فیصلے کئے گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ یونین کونسل کی سطح پر شناختی کارڈ بنوانے اور تجدید کی سہولت فراہم کرنے کے پلان کو چند روز میں حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے شناختی کارڈز کے نظام کو فول پروف، بہتر اور تیز رفتار بنانے کیلئے پلان بھی طلب کرلیا۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا سنٹرز کے دورے کئے اور حالات کا جائزہ لیا میں نے خود مشاہدہ کیا کہ عوام کو کافی مشکلات اور دقت کا سامنا ہے۔ انہوں نے نادرا حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا پلان بنایا جائے جس سے نادرا سنٹرز پر آنے والوں کیلئے آسانی ہو اور کام بلا تاخیر ہو۔شہریوں کی رش کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 6 بڑے شہروں میں نادرا سنٹرز میں اضافے کا 7 روز میں پلان بھی طلب کر لیا۔وزیر داخلہ نیکراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں مزید سنٹرز بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ انہوں نیجعلی شناختی کارڈ مافیا کے خلاف موثر کاروائی کا حکم دیا۔بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا آپریشنل روم کا دورہ کیا۔ وفاقی وزیر کو پاکستان بھر کے نادرا سنٹرز کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ محسن نقوی نے چئیرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل محمد منیر افسر اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور نادرا کے اعلی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے کے کیس میں ریمارکس دیے کہ سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے حکومتی درخواست پر سماعت کی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جی اٹارنی جنرل صاحب! آپ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہیں؟اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے سے روک دیااٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ موبائل سمز والا آرڈر ہے، اس کا اسٹے آرڈر خارج کروانا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ میڈیا سے درخواست ہے کہ پچھلی بار کا جو آرڈر ہوا وہ ایسے نہیں تھا، اٹارنی جنرل صاحب! ایک بات بتائیں ٹیکس بیٹ سے متعلق کہ جو عام مزدور ہے یا جس کا کھوکھا ہے وہ تو اس میں شامل نہیں ہوں گے؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ جی بالکل، ان کو تو نوٹس ہی نہیں جائے گا۔انہوں نے ٹیکسز سے متعلق مختلف کیسز کے حوالہ جات دیے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ اس میں ڈر یہ ہوتا ہے کہ ایف بی آر والے ہر ایک کو اپنے لوپ میں لے لیتے ہیں، اب ہر بندہ جا جا کر بتاتا رہے کہ ایسے نہیں ہے، اب کون کون جائے گا ایف بی آر کے پاس؟ کوئی رول ریگولیشن بھی تو دیں ناں، آپ کی درخواست پر نوٹس کر دیتے ہیں، کب کے لیے رکھیں؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ میرا تو آج کل پتہ نہیں ہوتا، کیسز کافی ہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے سوال کیا کہ اگر کوئی ٹیکس پیئر نہیں، اس کے نام پر سم بچہ استعمال کر رہا ہے تو اس کا کیا کریں گے؟ مزدور غریب آدمی کیا کرے گا جس نے خود کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا؟اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے جواب دیا کہ نوٹس کسی غریب کو جائے گا ہی نہیں، نان فائلز کو نومبر 2023ء سے نوٹسز جاری کیے جا رہے ہیں، جو شخص جواب جمع کروائے یا ایف بی آر کو مطمئن کر دے تو اس کی سم بحال ہو جائے گی۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نیکہا کہ سمز بلاک کرنے سے نہیں، صرف نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا تھا۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے استدعا کی کہ عدالت نے جو حکمِ امتناع جاری کیا اسے خارج کیا جائے۔عدالت نے موبائل کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے روکنے کے حکم کے خلاف حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کر تے ہوئے 22 مئی تک جواب طلب کر لیا۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88977

آئی ایم ایف کا پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ

Posted on

آئی ایم ایف کا پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ

اسلام آباد( چترال ٹائمزرپورٹ)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ذمے قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی کو معیشت پر بوجھ قرار دے دیا۔اسلام آباد میں آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان نئے بیل آؤٹ پیکج پر مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف نے پاکستان سے اخراجات میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستان کے ذمے قرضوں پر بھاری سود کی ادائیگی کو معیشت پر بوجھ قرار دیا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق اگلے مالی سال قرضوں پر سود 9 ہزار 787 ارب روپے تک جانے کا خدشہ ہے جبکہ رواں مالی سال قرضوں پر سود کی ادائیگی 8 ہزار 371 ارب روپے تک جا سکتی ہے۔ رواں مالی سال ہدف کے مقابلے سود پر 1 ہزار 68 ارب اضافی اخراجات کا خدشہ ہے۔ رواں سال بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کا ہدف 7 ہزار 303 ارب روپے رکھا گیا تھا اور صرف پہلے 9 ماہ میں اندرونی اور بیرونی قرضوں پر 5 ہزار 518 ارب روپے سود ادا کیا گیا۔ذرائع کے مطابق قرضوں پر سود کی ادائیگی وفاقی حکومت کی خالص آمدن سے بھی 205 ارب روپے زیادہ رہی۔ جولائی تا مارچ وفاقی حکومت کی خالص آمدن 5 ہزار 313 ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔ اگلے مالی سال قرضوں کی شرح 72 اعشاریہ 1 فیصد سے کم ہو کر 70 فیصد پر آجائے گی۔ انتہائی بلند بیرونی مالی ضروریات اور بلند شرح سود قرضوں کی پائیداری کیلئے خطرناک قراردی گئی۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذمے قرضوں میں کمی کا انحصار پالیسیوں کے کامیاب تسلسل پرہوگا۔

 

ایٹا پورے ملک کی پہلی اور واحد پبلک سیکٹر ٹیسٹنگ ایجنسی ہے اورایٹا بھرتی فیس 500 روپے ہے جو ملک بھر کی ٹیسٹنگ ایجنسیوں سے کم ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

پشاور(سی ایم لنکس)مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوشن ایجنسی (ایٹا) کے قیام کیلئے جو قرض حکومت نے دیا تھا ایٹا نے واپس کر دیا اور ایٹا نہ صرف مالی اخراجات خود پورا کر رہاہے بلکہ سسسٹم اپگریڈشن پر بھی خود کام کر رہا ہے ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ایجوکیشن ٹیسٹنگ اینڈ ایویلیوشن ایجنسی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد امتیاز ایوب، ڈائریکٹر یاسر عمران نے بھی شرکت کی۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایٹا پورے ملک کی پہلی اور واحد پبلک سیکٹر ٹیسٹنگ ایجنسی ہے اورایٹا بھرتی فیس 500 روپے ہے جو ملک بھر کی ٹیسٹنگ ایجنسیوں کی نسبت بہت کم ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایٹا کا آٹو وائس میسج کو فنکشنل کر دیا ہے جو امیدوار کے فون پر تب تک بجے گا جب تک موصول یا مسترد نہ کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹا نے سال 2023-24 میں 38 مختلف قسم کے ٹیسٹ منعقد کئے جن میں تقریبا دو لاکھ اُمیدواروں نے شرکت کی ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبائی حکومت نے آئی ایم سائنسز اور خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ کے زریعے 680000 اُمیدواروں کے ایٹا ٹیسٹ آڈٹ کئے ہیں جن کا رزلٹ سو فیصد ٹھیک آیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ قابل بھروسہ ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ اب تک جتنے بھی خود مختار اداروں کی بریفینگ لے چکا ہوں ایٹا کی کارکردگی ان سب میں بہترین ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ایٹا دفتر میں ٹاسک منیجمنٹ سروسز استعمال ہوتا ہے جس سے کوئی کام تعطل کا شکار نہیں رہتا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88975

صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کسی کا باپ بھی سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہیں لگا سکتا۔۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین گنڈاپور

Posted on

صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کسی کا باپ بھی سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہیں لگا سکتا۔۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردارعلی امین گنڈاپور

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپورنے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں آئین شکنی کرکے نگران حکومت کا دورانیہ بڑھایا گیاہے ہم غیر آئینی نگران حکومت سے متعلق اپنے موقف پر قائم ہیں، پی ڈی ایم حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں نے غیر آئینی نگران حکومت کی سہولت کاری کی، نگران دور حکومت میں ہونے والے تمام غیر قانونی مالی اور انتظامی اقدامات کی انکوائری کی جائے گی اور انکوائری کمیٹی میں اراکین اسمبلی کو شامل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگلے مالی سال کا بجٹ ہمارا بجٹ ہوگا جو عمران خان کے وژن کے مطابق اور عوامی و فلاحی بجٹ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم اضلاع کے لوگوں نے ملک و قوم کی خاطر بے تحاشہ قربانیاں دی ہیں اور تکالیف برداشت کی ہےں، موجودہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے لوگوں کا حق نہیں دے رہی ، لیکن ہرگز یہ نہیں ہوسکتا کہ ہمارے ساتھ ظلم ہوتا رہے اور ہم برداشت کرتے رہیں۔ وفاق کی جانب سے ریگولر سائیڈ پر صوبے کو300 ارب روپے کم ملے ہیں ۔ وفاق کے ذمے ضم اضلاع کے 50 ارب روپے بقایا جات ہیں ، یہ اگلے دو مہینوں تک صوبے کو ملنے چاہئیں۔ صوبے کے عوام کے حق کےلئے آواز اٹھاتا ہوں تو غیر ذمہ دار کہا جاتا ہے، اگر عوام کے حقوق کےلئے آواز اٹھانا اور ان کا حق لینے کی بات کرنا غیر ذمہ داری ہے تو مجھے اس پر فخر ہے ، ہماری تاریخ قربانیوں سے بھر ی پڑی ہے اگر ہمیں اپنا حق نہ ملے ، تو ہم چھیننا بھی جانتے ہیں۔ ہمیں نہ ہمارا حق دیا جارہا ہے اور نہ واجبات ادا کئے جارہے ہیں ، اوپر سے نئے ٹیکسز لگا ئے جارہے ہیں لیکن میں واضح کردوں کہ صوبائی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کسی کا باپ بھی سابق فاٹا اور پاٹا پر ٹیکس نہیں لگا سکتا۔ ایسا نہیں ہوسکتا کہ امن و امان کا مسئلہ میرے لئے بنے اور عوام پر ٹیکس لگا کر پیسے آپ کھائیں۔

 

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو وار آن ٹیرر کا ایک پیسہ بھی نہیں ملا ۔ ضم اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کو وار آن ٹیرر کے فنڈز سے کنفیوز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمے 1510 ارب روپے کے بقایا جات مشترکہ مفادات کونسل سے منظور شدہ ہےں اس کے باوجود وفاقی حکومت یہ بقایاجات ادا نہیں کر رہی۔ ہمیں آئین و قانون کا درس دینے والے خود آئین پر عمل نہیں کر رہے ۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی صورتحال نا قابل برداشت ہے ، صوبہ سستی بجلی بناکر دے رہا ہے لیکن مہنگی خرید رہا ہے اس کے باوجود بھی 22، 22 گھنٹو ں کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ۔ ہمارے دور میں بجلی کی قیمت 16 روپے فی یونٹ تھی اور لوگوں کو مل بھی رہی تھی ، مینڈیٹ چور حکومت نے بجلی کی قیمت 65 روپے تک پہنچا دی ، لیکن پھر بھی بجلی نہیں مل رہی۔ ہمارے دور میں سب کچھ ٹھیک تھا ، پٹرول سستا تھا ، روزگار اور کاروبار چل رہا تھا لیکن پھرایک سازش کے تحت ایک نا اہل ٹولہ مسلط کیا گیا جس نے ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا۔ ہمارے لوگوں کو چور کہا جارہا ہے ، لیکن پوری دنیا کو معلوم ہے کہ چور کون ہے، حالات کی وجہ سے میرے صوبے کے کچھ لوگ بجلی کے بھاری بھر کم بل ادا نہیں کر پارہے، اگر میں اپنے واجبات سے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتا ہوں تو وفاقی حکومت کو کیا تکلیف ہے؟ انہوں نے واضح کیا کہ وفاق کا جو بھی ملازم صوبے میں کام کرے گا اس پر لازم ہے کہ وہ عوام کی خدمت کرے، اگر ریلیف نہیں دےگا تو ہم سسٹم کا کنٹرول خود سنبھال لیں گے اور عوام کو ریلیف دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پیسکو چیف کے ساتھ اجلاس میںپندرہ دنوں کےلئے لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول جاری ہوا ہے لیکن مجھے پتہ چل رہا ہے کہ اس شیڈول پر صحیح عمل نہیں ہورہا۔ میں واضح پیغام دیتا ہوں کہ میں دھوکہ اور وعدہ خلافی برداشت نہیں کروں گا وفاقی حکومت میرے ساتھ بیٹھ کر پندرہ دنوں میں بجلی سے متعلق معاملات ٹھیک کرے اگر ایسا نہ ہوا تو صوبے میں بجلی کے نظام کا کنٹرول ہمارے ہاتھ میں ہوگا۔ صوبے کے عوام کو کشمیر والی صورتحال تک جانے پر مجبور نہ کیا جائے ، ہمارے پاس عوامی مینڈیٹ ہے ، آپ کے پاس نہ تو مینڈیٹ ہے اور نہ ہی کوئی اخلاقی جواز۔ کشمیر کی صورتحال پر آپ کا زور دیکھ لیا ، اگر خیبرپختونخوا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے تو پھر آپ کا کیا حال ہوگا۔ ہمارے ساتھ بیٹھ کر مسائل کا حل نکالاجائے ، ورنہ ہم کچھ ایسا کریں گے جس کےلئے غیر ذمہ دار کا لفظ چھوٹا ہوگا۔ آپ کو اندازہ ہی نہیں کہ آپ کا واسطہ کس طرح کے شخص سے پڑا ہے ، میں عمران خان کا سپاہی ہوں جو چٹان کی طرح عوام کےلئے کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ایسے ترقیاتی کام ہوں گے جو کسی صوبے میں نہیں ہوئے ہوںگے۔ ترقیاتی کام فارم 47 والوں کے حلقوں میں بھی ہوں گے لیکن وہاں پر تختی فارم 45 والوں کی ہی لگے گی۔ ہم اصلاح کر رہے ہیں اور اپنی کوتاہی کو درست کر رہے ہیں ، اپنے لوگوں کو بھکاری بنانے کی بجائے روزگار پر لگائےں گے ، اگلے مالی سال کے بجٹ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے ۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور ترقیاتی منصوبوں کے معیار کو یقینی بنانے کےلئے عوام میری ٹیم بنیں اور اپنے علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی ایسے ہی حفاظت کریں جس طرح وہ اپنے گھروں کی کر تے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کےلئے مو ¿ثر قانون سازی کی جائے گی اور خوشی ہوگی کہ قانون سازی میں اپوزیشن بھی حکومت کاساتھ دے۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88972

خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2024 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی 

Posted on

خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2024 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 25-2024 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مسودے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اس سلسلے میں روزانہ 12 گھنٹوں پر محیط جاری رہنے والے اجلاسوں کا اختتامی دور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیرِ صدارت گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاو ¿س پشاور میں منعقد ہوا جس میں تمام جاری اور مجوزہ منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاسوں میں عوامی فلاح و بہبود سے متعلق وزیر اعلیٰ نے اہم پالیسی فیصلے کیے اور ان پر عملدرآمد کے لیے ضروری احکامات صادر کیے۔ اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ نیا سالانہ ترقیاتی پروگرام کسی سیاسی مصلحت کی بجائے وسیع تر عوامی مفاد پر مبنی ہوگا، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایسے قابل عمل منصوبے شامل ہونگے جو مقررہ ٹائم لائنز میں مکمل ہوسکیں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں محض کاغذوں کا پیٹ بھرنے کی بجائے عوامی فلاح و بہبود کے حقیقت پسندانہ منصوبے شامل کئے جائیں گے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پہلی ترجیح ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دور افتادہ علاقوں بشمول ضم اضلاع میں عوامی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے پر فوکس کیا جائے گا۔

 

نئے ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے ترجیحات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ موجودہ توانائی بحران سے نمٹنے کےلئے گرین انرجی انیشیٹیوز پر خصوصی توجہ دی جائے گی، تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کےلئے اقدامات کئے جائیں گے اور توانائی میں خود کفالت کےلئے پن بجلی پیدا کرنے کے دستیاب وسائل و مواقع کو مو ¿ثر طریقے سے استعمال میں لانے کےلئے نیا روڈ میپ دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں صوبے کی اپنی ٹرانسمیشن لائن، گرڈ سٹیشن اور ٹیرف سسٹم پر کام کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کےلئے صنعتوں کو فروغ دینے کےلئے اقدامات کئے جائیں گے، صنعتکاروں کو صوبے کی طرف راغب کرنے کےلئے صوبے کی اپنی پیداکردہ بجلی سستے نرخوں پر صنعتوں کو فراہم کی جائے گی اور سرمایہ کاری کے فروغ کےلئے ایز آف ڈوئنگ بزنس پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔ علی امین گنڈاپور نے واضح کیا کہ امن و امان، صحت، تعلیم اور فوڈ سکیورٹی صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں جن کی ترقی کےلئے جامع اور مو ¿ثر حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

اسی طرح وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امن وامان کی موجودہ صورتحال سے نمٹنے کےلئے پولیس کو جدید ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا جائےگا اورپولیس کے جوانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زرعی اجناس میں خود کفالت بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، اس سلسلے میں آبی وسائل کے موثر استعمال کےلئے ڈیموں کی تعمیر کے چھوٹے بڑے منصوبے شروع کئے جائیں گے جبکہ فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کےلئے زرعی تحقیق اور جدید فارمنگ کو فروغ دیا جائے گا۔ مزید برآں نوجوانوں کو خود روزگاری کی طرف راغب کرنے اور انہیں اپنے پاو ¿ں پر کھڑا کرنے کےلئے اقدامات بھی حکومتی ترجیحات کا حصہ ہیں۔ گڈ گورننس اور شفافیت کے فروغ کےلئے جملہ سرکاری امور میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے بھر پور استعمال پر خاص توجہ دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی آمدن میں اضافے کےلئے سرکاری جائیدادوں کے بہتر انتظام و انصرام کےلئے ایسٹس منیجمنٹ سسٹم متعارف کیا جائے گا اور صوبے کے قیمتی معدنی وسائل سے بھر پور استفادہ کرنے کےلئے منرل ڈیویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

 

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کےلئے صوبے کے جنگلاتی رقبے میں اضافہ ناگزیر ہے، صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے نا صرف شجرکاری کو فروغ دے گی بلکہ جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے بھی سائینٹفک منیجمنٹ سسٹم متعارف کرائے گی۔ انہوں نے تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کی آبادی اور وسائل میں توازن قائم کرنے کےلئے قلیل المدتی اور طویل المدتی پلانز ترتیب دیے جائیں گے۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ ساتھ لوگوں کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی بھی صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے،اس مقصد کےلئے عدالتی نظام کو مضبوط اور مستحکم کیا جائے گا، نچلی سطح کی عدالتوں میں سالہا سال سے التوا کے شکار کیسز کو جلد نمٹانے کےلئے ججز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ علاو ازیں صوبے میں سیاحتی، ثقافتی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کےلئے مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88969

خیبرپختونخوا حکومت نے آج سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے کاشتکاروں سے گندم خریداری شروع کردی، ظاہر شاہ طورو

Posted on

خیبرپختونخوا حکومت نے آج سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے کاشتکاروں سے گندم خریداری شروع کردی، ظاہر شاہ طورو
پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی گندم درآمد کرکے پنجاب کے کسانوں کی سال بھر کی محنت کو ضائع کیا، ظاہر شاہ طورو
مقامی اور پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم خریداری کا فیصلہ کسانوں کے بہتر مفاد میں کیا، صوبائی وزیر خوراک

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کیا ہے اس سلسلے میں مقامی کاشتکاروں سے گندم خریداری جاری ہے جبکہ آج سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں کے کاشتکاروں سے بھیگندم خریداری شروع کی گئی ہے، ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ کاشتکاروں سے 3900 روپے 40 کلو گرام کے حساب سے گندم خریدی جا رہی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے گندم خریداری کے حوالے سے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کیا، صوبائی وزیر نے کہا کہ کاشتکاروں کیلئے آنلائن ایپ متعارف کرایا ہے،گندم کے معیار اور نمی کا تناسب جانچنے کے لئے ڈیجیٹل میٹر کا استعمال بھی کیا جاتا ہے، ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ گندم خریداری کے عمل میں شفافیت برقرار رکھنے کے لئے تمام خریداری مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں، گندم خریداری کے حوالے تازہ ترین معلومات محکمہ خوراک کے سماجی رابطے کے ویب سائٹ کے آفیشل پیج سے روزانہ فراہم کی جا رہی ہیں، صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ صوبے میں کرپشن پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا یہی وجہ ہے کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور اس سلسلے میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور مبینہ خوردبرد کے الزام میں تین افسران کو معطل بھی کردیا ہے،ظاہر شاہ طورو کا مزید کہنا تھا کہ اب تک تمام خریداری مراکز میں 20 ہزار میٹرک ٹن گندم کی خریداری کی گئی ہے، حکومت خیبرپختونخوا نے مقامی اور پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم خریداری کا فیصلہ کسانوں کے بہتر مفاد میں کیا ہے کیونکہ خوشحال کسان خوشحال ملک کی ضمانت ہے، انھوں نے واضح کیا کہ حکومت خیبرپختونخوا کے پاس امپورٹڈ گندم کا آپشن بھی تھا اس لئے پنجاب حکومت احسان نہ جتائے، پنجاب حکومت نے اربوں روپے کی گندم درآمد کرکے پنجاب کے کسانوں کی سال بھر کی محنت کو ضائع کیا ہے۔

 

30 جون تک پنجاب کے کاشتکاروں سے تقریبا 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائیگی. بریسٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے پنجاب کے کسانوں سے گندم خریداری شروع کردی ہے۔ 30 جون تک پنجاب کے کاشتکاروں سے تقریبا 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جائیگی۔ پنجاب کے کاشتکاروں سے 3900 روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن مافیا کے ڈسے پنجاب کے کسانوں کی مدد کے لئے خیبر پختون خوا حکومت میدان میں موجود ہے۔ پنجاب کے کسانوں کو مافیا نے 300 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا ہے۔ اس مافیا کو سزا دینے کی بجائے راج کماری انتظامیہ نے الٹا کسانوں پر ڈنڈے برسا دئے جبکہ راج کماری کسان کارڈ کا جھوٹا ڈرامہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا حکومت پنجاب کے کسانوں کے دکھوں کا مداوا کررہی ہے جبکہ راج کماری پولیس وردی فیشن میں مصروف ہے۔ محکمہ خوراک خیبر پختونخوا نے پنجاب کے کاشتکاروں کیلئے خیر مقدمی بینر آویزاں کر دئیے۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ عظمی بخاری کو بونگیاں مارنے کی بجائے خیبر پختون خوا حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔ اگر خیبر پختون خوا حکومت بھی پنجاب کسانوں کی مدد نہ کریں تو بیچارے کسان کہاں جائینگے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88966