Chitral Times

ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے تحت صوبے کے منتخب اضلاع میں 150 سکول، 327 اے ایل پی سنٹرز اور 386 گرلز کمیونٹی سکول قائم کئے جا رہے ہیں۔  وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی

Posted on

ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے تحت صوبے کے منتخب اضلاع میں 150 سکول، 327 اے ایل پی سنٹرز اور 386 گرلز کمیونٹی سکول قائم کئے جا رہے ہیں۔  وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی وثانوی تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے تحت صوبے کے منتخب اضلاع میں تعلیمی ایمرجنسی کے تحت انقلابی اقدامات جاری ہیں۔ ڈبل شفٹ سکولز پروگرام کے تحت 150 سکول، 327 اے ایل پی سنٹرز اور 386 گرلز کمیونٹی سکول قائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پروگرام سے کل 78 ہزار 375 طلباء و طالبات مستفید ہو رہے ہیں جبکہ پراجیکٹ کے لیے کل ٹارگٹ 3 لاکھ بچوں کا منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پراجیکٹ میں 55 فیصد گرلز اور 45 فیصد بوائز کو سہولیات کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جبکہ ابھی تک 500 سکولوں کے 977 اساتذہ کو تربیت فراہم کی گئی ہے اور سی پی ڈی پروگرام کا اجراء بھی عنقریب کیا جائے گا۔ جس کے لیے ایک لاکھ سے زائد اساتذہ کو تربیت کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم نے ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن مسعود احمد، سپیشل سیکرٹری اسفندیار خٹک اور ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ ٹیم کے علاوہ محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام کام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ پراجیکٹ کے تحت 1500 سکول لیڈرز کو تربیت بھی فراہم کی جائے گی جس کے لیے کورس ماڈیول تیار کئے گئے ہیں اور اعلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن کے 2 ہزار اساتذہ کو تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے تحت 9 ہزار 514 اساتذہ کو انڈکشن پروگرام کے تحت تربیت فراہم کی گئی ہے اور مزید 25 ہزار اساتذہ کو بھی تربیت دی جائے گی۔

 

وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کورس، ڈیجیٹائزڈ لیکچرز اور ان لائن کورسز کے لئے ڈیجیٹل سٹوڈیو کے قیام پر بھی کام جاری ہے جو کہ عنقریب ڈی پی ڈی میں قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہیومن کیپیٹل انویسمنٹ پراجیکٹ کے تحت 872 کلاس رومز کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے جبکہ منتخب اضلاع میں 1400 کلاس رومز تعمیر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اسی طرح 120 پرائمری سکولوں کو مڈل سکولز تک اپگریڈ کر نے 42 سکولوں کو مڈل سے ہائی لیول تک اپگریڈ کرنے پر بھی کام جاری ہے۔ وزیر تعلیم نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ پراجیکٹ کے ہر سیگمنٹ کی تکمیل کے لیے ڈیڈ لائن مقرر کریں تاکہ کام لیٹ نہ ہو اور منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کا ماہانہ جائزہ اجلاس منعقد ہوگا اور ہدایت کی کہ کام کی رفتار میں مزید تیزی لائی جائے۔ وزیر تعلیم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پراجیکٹ کے تحت سیلاب سے متاثرہ 532 سکولز بھی بنائے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے پراجیکٹ ٹیم کو ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کو ٹائم لائن کے اندر مکمل کریں تاکہ اس پراجیکٹ کے فوائد طلباء و طالبات، اساتذہ اور منتخب اضلاع کے عوام تک منتقل ہو سکیں انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کی تکمیل سے منتخب اضلاع میں شرحِ خواندگی بڑھے گی، انرولمنٹ میں اضافہ ہوگا اور ڈراپ اؤٹ ریشو کو کنٹرول کیا جائے گا۔

 

خیبرپختونخوا پر ضم اضلاع کے ملازمین کی تنخواہوں کا 40 ارب اضافی بوجھ ہے جبکہ تنخواہوں میں 60 فیصد اضافہ کے باوجود وفاقی حکومت صرف 66 ارب دے رہی ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر وفاق کو ضم اضلاع فنڈز پر ٹھیک شرم دلا رہے ہیں کیونکہ خیبرپختونخوا پر ضم اضلاع کے ملازمین کی تنخواہوں کا 40 ارب اضافی بوجھ ہے جبکہ تنخواہوں میں 60 فیصد اضافہ کے باوجود وفاقی حکومت صرف 66 ارب دے رہی ہے ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کشمیر کے فنڈز 70 سے 107 ارب اور گلگت بلتستان کا 51 سے 68 ارب روپے کر دئیے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا بشمول ضم اضلاع کے ساتھ امتیازی سلوک جاری ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا اور محکمہ خزانہ نے وزیراعظم، وفاقی وزیر خزانہ کو آگاہ کیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ زیادتی اور ناانصافی کے باوجود خیبرپختونخوا حکومت نے تاریخ کا سب سے بڑا سرپلس بجٹ دیا اورضم اضلاع کے جاری اخراجات پر مزاکرات جاری ہیں اور بال وفاقی حکومت کے کورٹ میں ہے۔ ایک دوسرے بیان میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے صوبے کے ہائیڈرو پاور منصوبوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جبوڑی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مانسہرہ 10 میگاواٹ، کروڑا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ شانگلہ 11 میگاواٹ اور کوٹو لوئر دیر ہائیڈرو پاور 40 میگاواٹ منصوبوں پر بھی 90 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں منصوبے وفاق کے ساتھ کمرشل آپریشن ڈیٹ اور بجلی خریداری معاہدہ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ لاوی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ چترال 69 میگاواٹ، گورکن مٹلتان سوات 84 میگاواٹ منصوبے پر 50 فیصد سے زیادہ کام کیا گیا ہے اور مذکورہ منصوبے اے ڈی پی اور ہائیڈرو ڈیویلپمنٹ فنڈز سے قائم کیے جا رہے ہیں

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
90454