Chitral Times

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، اپر چترال کے متعدد مقامات پر دریاکی کٹائی کا سلسلہ جاری، جنالی کوچ میں فارسٹ بلڈنگ اور گرین لشٹ میں رہائشی مکانات خالی کردیے گئے، چترال بونی روڈ بھی کٹائی کی زد میں 

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، اپر چترال کے متعدد مقامات پر دریاکی کٹائی کا سلسلہ جاری، جنالی کوچ میں فارسٹ بلڈنگ اور گرین لشٹ میں رہائشی مکانات خالی کردیے گئے، چترال بونی روڈ بھی کٹائی کی زد میں

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال کے طول وعرض میں حالیہ گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جس کے نتیجے میں مختلف مقامات پر دریا کی کٹائی کا سلسلہ بھی جاری ہے، گرین لشٹ ریشن کےمقام پر متعدد گھروں کو خالی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، گرین لشٹ  کے مقام پر چترال بونی مستوج روڈ بھی دریاکی کٹائی کی زد میں ہے،

چترال بونی روڈ بمقام گرین لشٹ میں دریائے یارخون کی کٹائی سے متاثر ہونے سے متعلق اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر اپر چترال حسیب الرحمن خان خلیل کی ہدایات پر یونس خان اسسٹنٹ کمشنر مستوج نے اج تحصیلدار مستوج الیاس احمد اور تحصیلدار موڑکہو/ تورکہو معراج الدین کے ہمراہ گرین لشٹ کا دورہ کیا اور روزمرہ کے حالات اور معاملات کا جائزہ لیا۔

چونکہ دریائے یارخون کی کٹائی سے چترال بونی روڈ بمقام گرین لشٹ متاثر ہونے کا احتمال موجود ہے لہذا روڈ کی حفاظت کے لئے مناسب اقدامات اٹھانا وقت کا اہم تقاضہ ہے ۔

اسسٹنٹ کمشنر نے این،ایچ،اے کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ایک لمحہ ضائع کئے بے غیر مذکورہ روڈ کی بروقت حفاظت کے لئے موثر حکمت عملی وضع کرے تاکہ چترال بونی روڈ ٹریفک کے لئے کھلا رہے اور روڈ منقطع ہونے کا اندیشہ نہ ہوں۔

 

دریں اثنا  جنالی کوچ بونی میں واقع محکمہ فارسٹ کے دفاتر بھی دریائے چترال کی کٹاؤ کے زد میں اگئے ہیں، ریسکیو 1122کی ٹیم اور والنٹیئرز ضروری سامان کی محفوظ مقام میں منتقلی میں حصہ لے رہے ہیں
اس کے ساتھ ہی جنالی کوچ میں زرعی زمینات کے ساتھ ساتھ اسکول اور کالج بلڈنگ بھی کٹائی کی زد میں آنے کے خدشے کا اظہار کیا جارہاہے۔

 

chitraltimes forest office junalikoch evacuated chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 1 chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 7 chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 5 chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 4 chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 3 chitraltimes greenlasht river erosion road uner threat 2

chitraltimes junali koch forest office dismental due erosion 2 chitraltimes junali koch forest office dismental due erosion 3 chitraltimes junali koch forest office dismental due erosion 4 chitraltimes junali koch forest office dismental due erosion 1

 

 

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
91779

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب، نشیبی علاقے زیر آب اگئے، پی ڈی ایم اے کی طرف سے گلوف الرٹ جاری

Posted on

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب، نشیبی علاقے زیر آب اگئے، پی ڈی ایم اے کی طرف سے گلوف الرٹ جاری

 

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب، نشیبی علاقے زیر اب آگئے ، کھڑی فصلوں ، باغات اورمکانات کو نقصان، مکین محفوظ مقامات کی طرف منتقل ، پی ڈی ایم اے کی طرف سے گلوف الرٹ جاری ، تفصیلات کے مطابق چترال اپر اور لوئیر میں حالیہ گرمی میں اضافہ اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث نشینی علاقے زیراب اگئے ہیں، باغات ، کھڑی فصلوں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے، متعدد مقامات پر دریاکی کٹائی کے باعث مین سڑک کو بھی نقصان پہنچا ہے، چترال مستوج روڈ ریشن کے مقام پر دریا کی کٹائی کے سبب گزشتہ چاردنوں سے ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے،

 

اسی طرح لوئیر چترال کے مختلف علاقوں میں بھی دریاکی کٹائی کا سلسلہ جاری ، آیون گاوں میں سینکڑوں ایکڑ پر محیط کھڑی فصلین اور باغات زیر آب اگئے ہیں، چترال شہر کے نواحی گاوں دنین میں ڈسٹرکٹ جیل کے سامنے بھی چترال مستوج روڈ کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہے، جس سے مین سڑک دریا برد ہونے کے ساتھ پرائیویٹ اور سرکاری املاک کوبھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، علاقے کے عوام انتظامیہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ ہے۔ دریں اثنا پی ڈی ایم اے کی طرف سے شدید گرمی کے باعث چترال میں گلوف الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور ندی نالوں و دریا کے کنارے آباد مکینوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کی ہدایت جاری کی ہے، اعلامیہ کے مطابق چترال سمیت خیبرپختونخوامیں 3 سے 6 اگست تک بارش اور حرارت بڑھنے کے امکان ظاہر کیا گیا ہے۔اور برف کے پگھلنے کی شرح بڑھنے سے بالائی اضلاع میں گلاف ایونٹ /فلش فلڈ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔۔اورتمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ساتھ ڈپٹی کمشنر لوئیر چترال نے دریائے چترال سے کسی قسم کی سرگرمی اور لکڑ نکالنے پر دفعہ ۱۴۴کے تحت پابندی عائد کردی ہے۔

 

chitraltimes high flow in river chitral chitraltimes high flow in river chitral chitral fort chitraltimes high flow in river chitral chew bridge chitraltimes high flow in river chitral chew bridge buildings chitraltimes high flow in river chitral

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
91612

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، چترال کے دومختلف مقامات پرسیلاب آنے سے رابط سڑکیں بند، فصلوں اور املاک کو نقصان پہنچا

چترال میں گرمی کی شدت میں اضافہ، چترال کے دومختلف مقامات پرسیلاب آنے سے رابط سڑکیں بند، فصلوں اور املاک کو نقصان پہنچا

 

https://fb.watch/dZEaEy0i9H/

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) گذشتہ چار دنوں سے چترال میں بڑھتی ہوئی شدیدگرمی کے نتیجے میں گلشئیرز کے پھٹ جانے کا عمل پھر شروع ہوچکا ہے ۔ اور اپر چترال کے علاقہ سمتیج میں گلاف کی وجہ سے آنے والے سیلاب کے دس دن بعد چترال لوئر کے دور افتادہ علاقہ آرکاری رباط گول میں دو دن کے اندر دو مرتبہ گلیشیئل آوٹ برسٹ فلڈ ( گلاف ) آیا ہے ۔ جس نے نالےکے اطراف میں حفاظتی پشتوں، جماعت خانہ ، آراضی، عمارتی لکڑیوں اور مقامی جنگلات کو زبردست نقصان پہنچایا ہے ۔ سیلاب سے روڈ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اویرک کا راستہ بند ہے۔ لوگ انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں ۔ چیرمین کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ کمیٹی آرکاری عبد الکریم نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ رباط گول نالےمیں آنے والے سیلابی ملبے کی وجہ سے نالے کی سطح بلند ہو گئی ہے ۔ جس سے پورے گاوں کو خطرہ درپیش ہے ۔ خد ا نخواستہ اگر پھر سیلاب آیا ۔ تو گاوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔ اس لئے گاوں کو بچانے کیلئے نالے کی چینلائزیشن کے ساتھ ساتھ پروٹیکشن وال بلا تاخیر تعمیر کئے جائیں ۔ انہوں نے یو این ڈی پی سے پر زور مطالبہ کیا ۔ کہ آرکاری گلوف پراجیکٹ کو مقامی حالات کے پیش نظر توسیع دی جائے۔ اور پروٹیکشن وال تیز رفتاری سے مکمل کئے جائیں ۔

چیرمین عبدالکریم نے کہا ۔ کہ گلوف پراجیکٹ کی طرف سے گو کہ حفاظتی پشتے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ لیکن کام کی رفتار انتہائی سست ہے۔ اور پراجیکٹ نےحفاظتی پشتوں کی تعمیر میں دو سال ضائع کئے ۔ تاہم یہ بات اطمینان بخش ہے۔کہ حفاظتی پشتوں کی تعمیر کا معیار تسلی بخش ہے۔ مقامی دیگر ذرائع نے بتایا ۔ کہ آرکاری کا پورا علاقہ قدیم الایام سے سیلاب کی زد میں ہے ۔ کیونکہ ہندوکش کی چوٹی ( تریچمیر) کی پشت پر آرکاری ویلی موجود ہے۔ اور ان پہاڑوں کے بالائی حصوں میں گلیشئرز کے وسیع ذخائر موجود ہیں ۔ جو کہ گرمیوں میں پگھلاو یا پھٹ جانے کے نتیجے میں سیلاب کی صورت اختیار کرتےہیں ۔ اور اب تک کئی مرتبہ مقامی لوگ سیلابی تباہ کاریوں سےدوچار ہو چکے ہیں۔ جن میں سفید آرکاری ، سیاہ آرکاری ، رباط وغیرہ دیہات شامل ہیں ۔ گلاف پراجیکٹ ذرائع نے بتایا ۔ کہ دیر گول میں دو جھیلوں کا سروےہو چکا ہے۔ جوکہ علاقے کیلئے خطر ناک ہیں ۔ اس کے علاوہ بھی مختلف وادیوں میں خطرات کے حامل جھیلیں ہو سکتی ہیں ۔ لیکن یہ پراجیکٹ ایریا کا حصہ نہیں ہیں ۔ آرکاری انتہائی پسماندہ وادی ہے ۔ جو چترال سے 60 کلومیٹر دور واقع ہے ۔ لیکن خراب اور خستہ حال سڑکوں اور بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کے سبب لوگ انتہائی مشکلات کا شکار ہیں ۔جبکہ گلشئیرز کے پھٹ جانے کے عمل نے ان کو مزید مصائب سے دوچار کر دیا ہے ۔ متاثرین نے حکومت سے پر زورمطالبہ کیا ہے ۔ کہ ان کی مدد کی جائے ۔ اور مستقبل میں سیلاب سےبچانےکیلئے اقدامات کے ساتھ ساتھ انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے سلسلے میں عملی قدم اٹھا یاجائے ۔

 

https://www.facebook.com/chitraltimes/videos/1075405826516852

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
63037