پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق فیصلے کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق فیصلے کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی منظوری لی جائے گی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔گزشتہ دنوں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے، تینوں افراد کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا، ان کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے، پارلیمان سے قرارداد منظور کی جائے گی، آئین اور قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
بنوں واقعے کو بنیاد بناکر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا جواز پیدا کر رہے، اسد قیصر
پشاور(سی ایم لنکس)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بنوں واقعے کو بنیاد بنا کر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لیے جواز پیدا کر رہے ہیں۔ڈسٹرکٹ بار صوابی کی حلف برداری کے موقع پر وکلا سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ بنوں کا واقعہ جو ہوا ہے یہ ایک نیا ڈرامہ شروع کر رہے ہیں لیکن ہم کسی صورت اپنے صوبے میں آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے جو حالات ہیں اس کے بعد ملکی اداروں، آئین و قانون پر اعتماد ختم ہوچکا ہے جبکہ مجھے تو ڈر لگ رہا ہے خدانحواستہ ہم خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ہم تنگ آ چکے ہیں اب بارود، بندوق اور بم دھماکے نہیں چلیں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ آپ نے 40، 45 سال ہم پر جنگیں مسلط کیں اور ہم سے قلم چھین کر ہمارے ہاتوں میں بارود و کلاشنکوف دیا، ہمارے بچوں سے امید لے کر آپ نے مایوسی دی اب کہتے ہو کہ آپ دہشت گرد ہیں، آپ نے افغانستان کے ساتھ تعلقات ختم کرکے ان کے ساتھ سرحد بند کر دی۔
انہوں نے کہا کہ حلفاً کہتا ہوں کہ پنجاب سے چار پانچ ایم این ایز کو اداروں کی جانب سے وفاداری تبدیل کرنے کا کہا جا رہا ہے، انہیں وزارت اور پیسوں کی لالچ دی جا رہی ہے، اگر وفاداری تبدیل نہ کی تو اینٹی کرپشن اور نیب آپ کے اوپر ایف آئی آر کر دیں گے، آئینی عدالتیں بناتے ہو تو پھر پارلیمنٹ کا کیا کام، اس کا مطلب ہے کہ پارلیمنٹ کو ختم کرو اس کی کوئی حیثیت نہیں۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بحیثیت سیاستدان مجھ سے بھی غلطیاں اور غلط فیصلے ہوئے ہوں گے، اگر میں نے کوئی غلطی کی ہے تو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے لیکن یہ نہیں کہ اس کی وجہ سے آپ پورے نظام کو لپیٹ دیں۔سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ منظور پشتون سے کہتا ہوں خدارا ایسا کام نہ کریں جو قانون کے خلاف ہو بلکہ جو کام کریں آئین و قانون کے اندر کریں لیکن ایک بات میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ کوئی ایسا کام نہ کریں جو لوگوں کو دوسری طرف لے جائے۔اسد قیصر نے ڈسٹرکٹ بار کے لیے 10 لاکھ اور تحصیل بار کے لیے 5، 5 لاکھ روپے کا اعلان بھی کیا۔