لوگوں کی شکایات کے ان کی دہلیز پر حل کے لئے وفاقی محتسب اپنی رسائی کو دور دراز علاقوں تک وسعت دے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی
لوگوں کی شکایات کے ان کی دہلیز پر حل کے لئے وفاقی محتسب اپنی رسائی کو دور دراز علاقوں تک وسعت دے، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سرکاری اداروں کی بدانتظامی کے خلاف تیز اور سستے انصاف کی فراہمی میں وفاقی محتسب کے کردار سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے بھرپور مہم چلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کی شکایات کو ان کی دہلیز پر حل کرنے کے سلسلے میں وفاقی محتسب کی استعداد کو بڑھاتے ہوئے ملک کے دور دراز علاقوں تک اس کی رسائی کو وسعت دی جائے، سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں زیادتیوں اور ناانصافیوں کا شکار لوگوں کو فوری ریلیف فراہم کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی محتسب پاکستان اعجاز احمد قریشی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی اور ادارے کی سالانہ رپورٹ 2022 پیش کی۔اعجاز احمد قریشی نے صدر مملکت کو سال 2022 کے دوران سرکاری اداروں کی بدانتظامی کے خلاف لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں وفاقی محتسب کے کردار اور کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔
انہوں بتایا کہ ان کے ادارے کو 2021 میں 110,398 شکایات کے مقابلے میں 2022 میں 164,174 شکایات موصول ہوئیں۔ وفاقی محتسب نے 2021 میں 106,732 شکایات کے مقابلے 2022 میں 157,770 شکایات کا ازالہ کیا جو 50 فیصد زیادہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شکایات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ اور مقدمات کو تیزی سے نمٹائے جانے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ محتسب کے ادارے پر بھروسہ کرتے ہیں جو انہیں فوری اور سستا انصاف فراہم کر رہا ہے۔وفاقی محتسب نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اوورسیز پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے پاکستان کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر ون ونڈو فیسیلی ٹیشن ڈیسک قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 کے دوران حکومت کے متعلقہ اداروں بشمول نادرا، پاسپورٹ آفس، او پی ایف وغیرہ کی جانب سے 137,647 سمندر پار پاکستانیوں کو سہولتیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب نے دور دراز علاقوں میں شکایت کنندگان کو ان کی دہلیز پر فوری ریلیف فراہم کرنے کے سلسلے میں میرپور خاص، خضدار اور سوات کے ساتھ ساتھ سابق قبائلی علاقوں کرم اور جنوبی وزیرستان میں دفاتر قائم کئے ہیں۔وفاقی محتسب نے صدر مملکت کو تنازعات کے غیر رسمی حل اور کھلی کچہریوں سے متعلق اپنے خصوصی اقدامات سے آگاہ کیا تاکہ عام لوگوں کو بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب شکایت کنندگان کی درخواست پر آن لائن شکایات سننے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں آن لائن شکایات کی وصولی میں 97 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محتسب کا ادارہ اپنی رسائی اور استعداد کو مزید بڑھانا چاہتا ہے لیکن اس ضمن میں مالی مشکلات کا سامنا ہے۔وفاقی محتسب نے صدر مملکت کو یہ بھی بتایا کہ انٹیگریٹڈ کمپلینٹ ریزولوشن (آئی سی آر) سسٹم کے تحت، محتسب نے شکایات کو فوری نمٹانے کے لیے وفاقی حکومت کے 183 مختلف اداروں کو منسلک کیا ہے۔صدر مملکت نے عام آدمی کو فوری اور مفت انصاف فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محتسب سے کہا کہ وہ جدید آئی سی ٹی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے اپنی رسائی میں اضافہ کریں اور میڈیا کے ذریعے اس کے افعال اور خدمات کے بارے میں آگاہی پیدا کریں۔صدر مملکت نے خدمات کی فراہمی اور ملک میں قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانے کے سلسلے میں محتسب کی بہترین کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے وفاقی محتسب کو ادارے کو مزید مضبوط بنانے اور انتظامی احتساب کے ایک اہم ادارے کے طور پر اس کے رتبہ کو بڑھانے میں اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔