پی ٹی آئی احتجاج؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گئے، جڑواں شہروں میں رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع، موبائل فون و انٹرنیٹ سروس بحال
پی ٹی آئی احتجاج؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچ گئے، جڑواں شہروں میں رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع، موبائل فون و انٹرنیٹ سروس بحال
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) تقریبا چوبیس گھنٹے لاپتہ رہنے کے بعد اتوار کی شام کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اچانک صوبائی اسمبلی
پہنچ گئے،اور اسمبلی خطاب میں پورے پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا، پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ شروع ہوگیا جبکہ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بحال کر دی گئی ہے۔ راولپنڈی کو اسلام آباد سے ملانے والے تمام راستے فیض آباد وغیرہ مسلسل بند ہیں، کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی ہیں۔ جڑواں شہروں کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس تاحال معطل ہے۔جناح ایونیو پر رات بھر مظاہرین اور پولیس کی آنکھ مچولی چلتی رہی تاہم جناح ایونیو، ڈی چوک اور چائنہ چوک میں اس وقت مظاہرین موجود نہیں ہیں۔ پولیس، رینجرز اور ایف سی کے تازہ دم دستے اسلام آباد ریڈ زون اور ڈی چوک کے اطراف تعینات ہیں۔اندرون شہر اگرچہ دکانیں و بازار کھلے ہیں لیکن کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں، راستوں کی بندش کے باعث سبزیوں اور پھلوں کی سپلائی سمیت شہری زندگی بری طرح متاثر رہی۔مریڑھ چوک کے مقام سے رکاوٹیں ہٹا دیں گئیں جبکہ مری روڈ موتی محل کے پاس سے بھی کنٹینرز ہٹا کر سائڈ پر کر دیے گئے، راجہ بازار جانے والا راستہ بھی کلیئر کر دیا گیا۔کچہری چوک عام ٹریفک کے لیے کھلا ہے جبکہ روات سے کچہری چوک آنے کا راستہ اور سوان پل بھی ٹریفک کے لیے کھلا ہے۔ کچہری سے اولڈ ایئرپورٹ روڈ کورال تک کھلا ہے۔اسٹیڈیم روڈ ڈبل روڈ سے رکاوٹیں ہٹا دیں گئیں اور آئی جے پی ٹرن تک روڈ کھلی ہے، 6th چوک اور چاندی چوک سے بھی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔
سی بلاک چوک اور کھنہ پل شاہی چوک بھی راولپنڈی آنے اور جانے کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ناز سینما، لیاقت باغ، ڈی اے وی کالج روڈ، مریڑھ چوک، مری روڈ موتی محل، میڑو اسٹیشن سوزوکی اسٹینڈ، سواں پل، ٹی چوک، کورال چوک، مارگلہ اسٹینڈ، پیرودھائی بس اسٹینڈ، خیابان سرسید اور شاہ نجف پوائنٹ بھی ٹریفک کے لیے کلیئر ہیں۔کیرج فیکٹری ناکہ، 26 نمبر چونگی، مہر آباد، چیئرنگ کراس، خواجہ کارپوریشن اور دھاماں سیداں روڈز پر بھی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔ سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی کی جانب جانے والے پوائنٹ کلیال اسٹاپ اور دھیگل کے مقامات پر بھی رکاوٹیں ختم کر دی گئیں۔چک بیلی موڑ روات، مندرہ موڑ، مسہ کسوال جی ٹی روڈ گوجرخان اور دولتالہ موٹر جی روڈ چکوال روڈ سے بھی رکاوٹیں ہٹا دی گئیں۔امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر راولپنڈی پولیس بھی 30 سے زائد پکٹوں پر تعینات ہیں جبکہ پولیس کے جوان میڑو اسٹیشنز پر بھی تعینات ہیں۔دوسری جانب، موٹر وے ایم ون اور ایم ٹو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ ایم ون پر پتھر گڑھ کے مقام سمیت جہاں جہاں خندقیں کھودی گئی تھیں ان کو مٹی سے بھر دیا گیا ہے۔
لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر ٹریفک بحال
لاہور(سی ایم لنکس)رات گئے لاہور شہر کے تمام داخلی اور خارجی پوائنٹس ٹریفک کے لئے کھول دیے گئے۔سی ٹی او کے مطابق لاہور مشرقی بائی پاس بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔بابو صابو، ٹھوکر نیاز بیگ، شاہدرہ، سگیاں سمیت تمام داخلی و خارجی راستوں پر ٹریفک رواں دواں ہے۔علاوہ ازیں موٹر وے ایم 2 کو بھی شیخوپورہ تک ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔لاہور میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے رینجرز کو طلب کیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق لاہور میں رینجرز کو طلب کیا گیا، طلبی کا مقصد صوبائی دارالحکومت میں امن و امان قائم رکھنا ہے۔ذرائع کے مطابق جی پی او چوک کے باہر اور کئی دیگر پوائنٹس پر رینجرز موجود ہے۔