Chitral Times

میٹر چوری کے الزام میں تھانہ طلب کرنے پرخودسوزی کی کوشش لوگوں نے ناکام بنادی

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) بکرآباد بالا میں ایک گھر کی بجلی میٹر کی چوری کا سراغ لگانے کے لئے تھانہ طلب کرنے پرگاؤں کی رہائشی حجیب اللہ نے ہسپتال چوک میں خود پر تیل چھڑک کرآگ لگادی اور خود سوزی کی کوشش کی جسے موجود لوگوں نے ناکام بناتے ہوئے انہیں ہسپتال پہنچادیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ پولیس نے بتایاکہ چند روز قبل بکرآباد گاؤں میں ایک خالی گھر کی بجلی کا میٹر چوری کی رپورٹ پر پولیس نے نامعلوم ملزمان کے خلاف روزنامچہ میں پرچہ درج کرکے تفتیش شروع کردی اور مذکورہ گھر کے قریب ترین ہمسائے کے طو ر پر حجیب اللہ ولد مست خان کو تھانہ بلاکر پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھالیکن اس نے بعد تھانے کے قریب خود سوزی کی کوشش کی۔ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں داخل متاثرہ شخص نے میڈیا کو بتایا ۔ کہ اُن کے گھر کے سامنے بجلی کے کھمبے پر لگے ایک گھر کا میٹر چوری ہو گیا ہے ۔ جس کیلئے تین دنوں سے روزانہ اُنہیں تھانہ چترال بلایا جاتا ہے ۔ اور شام کو جانے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ جس سے اُن کے موٹر سائیکل میکینک کا روز گار بُری طرح متاثر ہوا ہے ۔ اس لئے اُنہوں نے حالات سے تنگ آکر خود کو آگ لگائی ۔ایڈیشنل ایس پی نورجمال اور ایس ڈی پی او فاروق جان نے میڈیا کو بتایاکہ حجیب اللہ جرائم میں ملوث رہا ہے اور چند سال قبل اپنے گاؤں کی ایک خاتون کو ہراسان کرنے کی جرم ثابت ہونے پرانہیں دو سال قید کی سز ابھی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ پولیس نے ان کو صرف معمول کی پوچھ گچھ کے بعد جانے کی اجازت دی تھی اور کسی قسم کی تشدد نہیں کی اور نہ ہی ایک لمحے کے لئے انہیں حوالات میں بیٹھا دیا گیا تھا۔ ا ن کا کہنا تھا کہ محکمہ پیسکو کے جس کھمبے سے میٹر اور تار چوری ہوئی تھی، وہ ان کے گھر کے ساتھ ہی ایستادہ ہے جبکہ وہ خود بھی ماضی میں کریمنل ریکارڈ کا حامل شخص ہے جس سے معلومات لینا کوئی انوکھی بات نہیں تھی۔
درین اثناء ڈی پی او چترال کپٹن (ریٹائرڈ ) منصور امان نے تھانہ چترال کے ایس ایچ او حیدر حسین کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور اصل حقائق تک پہنچنے کے لئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں پولیس کے افسران کے ساتھ ساتھ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور چترال پریس کلب کے صدور کو بھی ممبر نامز د کئے گئے ہیں۔

انکوائری کمیٹی 5 دن کے اندر اندر تحقیقات مکمل کرکے حقائق منظر عام پر لاۓگی۔ڈی پی او کا کہنا ہے کہ سول ارکان کو انکوائری کمیٹی میں شامل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ تحقیقات شفاف، غیر جانبدار اور سب کے سامنے ہوں۔
ڈی پی او چترال نے کہا ہے کہ پولیس کی طرف سے کسی بھی بدسلوکی یا اختیارات سے تجاوز کرنے کی صورت میں سخت قانونی کاروائی کی جاۓگی۔
chitral suicide attempt22

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
10738