لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کی کارروائی شروع
لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے لیا گیا، کورٹ مارشل کی کارروائی شروع
راولپنڈی(سی ایم لنکس) پاک فوج نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کردی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاک فوج نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے، ٹاپ سٹی کیس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف شکایات کی تفصیلی تحقیقات کیں۔تحقیقات کے بعد، لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت مناسب تادیبی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان پر ریٹائرمنٹ کے بعد متعدد مواقع پر پاکستان آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزامات بھی ثابت ہوئے ہیں۔اس حوالے سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اور انہیں فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
صدر نے یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی چھوٹ دیدی
اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ)صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے یوم آزادی پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی چھوٹ دے دی۔ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق صدرِ مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت دی ہے، سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغواء، دہشت گردی، مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہو گا۔ایوان صدر نے کہا کہ سزا میں کمی کا اطلاق غیر ملکی افراد ایکٹ 1946ء اور منشیات کنٹرول (ترمیمی) ایکٹ 2022ء کے تحت سزا یافتہ افراد پر نہیں ہو گا۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ایک تہائی قید کاٹ چکے 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا، ایک تہائی قید کاٹ چکے 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔اس کے علاوہ بچوں کے ساتھ جیل میں موجود خواتین اور ایک تہائی سزا کاٹ چکے 18 سال سے کم عمر افراد پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔