Chitral Times

ضلعی انتظامیہ عوامی مسایل کے پیش نظر ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے ہڑتالی ڈاکٹروں کے ساتھ مصالحت کی کوششوں کو کامیاب بنائیں۔آل پارٹیز اجلاس

Posted on

ضلعی انتظامیہ عوامی مسایل کے پیش نظر ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے ہڑتالی ڈاکٹروں کے ساتھ مصالحت کی کوششوں کو کامیاب بنائیں۔آل پارٹیز اجلاس

 

چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) اتوار کے روز جماعت اسلامی چترال کی دعوت پر آل پارٹیز اجلاس زیر صدارت امیر جماعت اسلامی چترال لوئر اخونزادہ رحمت اللہ منعقد ہوا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی کے علاؤہ جمعیت علمائے اسلام، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی نمائندگی شامل تھی۔ اجلاس میں ڈاکٹروں کے ہڑتال کی وجہ سے پیدا شدہ مسئلے پر غور کیا گیا۔ اور درج ذیل قرارداد اتفاق رائے منظور کر لی گئی۔

یہ کہ پیدا شدہ مسئلے کے تصفیہ کرنا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری تھی، مگر نہ صرف یہ کہ انھوں نے خود اس مسئلے کے حل کی کوشش کی بلکہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے فریقین کے مابین بار بار مصالحت کی کوششوں کے باوجود پر مسئلے کے حل پر راضی نہ ہوئی۔ جس کی وجہ سے مسئلہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے اور ڈاکٹروں کی طرف سے ہڑتال کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔ چترال کی سیاسی قیادت اب بھی مسئلے کے حل میں کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے، اور ضلعی انتظامیہ کو خبردار کر رہی ہے کہ عوامی مفاد میں مسئلے کے حل پر آمادہ ہو جائے بصورت دیگر آپ سے متعلق عوام یہ تاثر لینے میں حق بجانب ہوگا کہ آپ عوامی مسائل کے حل کے بجائے مزید مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں اور آپ کو ہر حال میں اپنی انا عزیز ہے اور غریب عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ ایسے میں آپ کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ آپ عوامی خدمات کے عوض ملنے والے مراعات اٹھائیں۔ لہذا ہم ایک مرتبہ پھر پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام الناس کو درپیش مسائل کے پیش نظر ضد چھوڑ کر مصالحت کی کوششوں کو کامیاب بنائیں ورنہ چترال کے عوام میدان میں آنے اور سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
66297

 ضلعی انتظامیہ چترال کے افسران کی پیر کے روز غیر قانونی ہڑتال کا نوٹس لیا جائے۔ظفر حیات صدر ڈسٹرکٹ بار

 ضلعی انتظامیہ  چترال کے افسران کی پیر کے روز غیر قانونی ہڑتال کا نوٹس لیا جائے۔ظفر حیات صدر ڈسٹرکٹ بار

چترال (نمائندہ  چترال ٹایمز ) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن لویر چترال کے صدر ظفر حیات ایڈوکیٹ نے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں ضلعی انتظامیہ کے افسران نے پیر کے روز غیر قانونی ہڑتال کا نوٹس لیا جائے جنہوں نے دوسرے سرکاری ملازمین کو بھی دھونس دھمکی سے اس میں شامل کرکے بطور جج اپنے عہدے کی پاسداری نہیں کی جبکہ ان کی من مانیاں پہلے سے جاری ہیں جن میں اختیارات کا غلط استعمال اور شاہانہ طرززندگی اپنانا شامل ہیں۔

 

پیر کے روز سینئر وکلاء عبدالولی خان عابد، صاحب نادر، ساجد اللہ، وقاص احمد، فدا احمد، ساجدظفر, عالمزیب اور دیگر کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چترال کے حوالے سے کہاکہ چترال میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرز کی فوج ظفر موج کی کوئی ضرورت نہیں ہے جن کی کارکردگی صفر کے برابرہے جبکہ سرکاری وسائل کو ذاتی عیاشی کے لئے استعمال کرتے ہوئے خرانے پر بوجھ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وکلاء برادری نے اسسٹنٹ کمشنر اور ایڈیشنل اے سیز کی بطور ایگزیکٹیو مجسٹریٹ حیثیت کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور ا س کیس کا فیصلہ ہونے تک وکلاء برادری نے کسی بھی ایگزیکٹو مجسٹرٹی کے سامنے فوجداری مقدمات میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان افسران کا کام لیویز کے جوانوں کے ذریعے اپنے آپ کو پہرے دلواکر عوام پر دھونس اور رعب جمانا ہے اور vigoجیسی قیمتی گاڑیوں میں پھرنا اور دکانداروں کا جینا حرام کرنا ہے اور روزانہ 35لٹر سے ذیادہ پٹرول اور ڈیزل استعمال کرتے ہیں۔ وکلاء برادری کے رہنماؤں نے کہا کہ ان افسران کو اپنے اختیارات کا بھی درست معلوم نہیں ہے اور یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بازاروں میں دکانداروں کو پانچ ہزارروپے جرمانہ کرکے رسید میں صرف پانچ سو درج کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ ہم اپنے ٹیکسوں پر ایسی عیاشی کی اجازت ہرگز نہیں دے سکتے اور آج سے ہم نے منظم طور پر ان کے خلاف میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ پبلک سرونٹ کی حیثیت سے رہیں نہ کہ ان کے آقا کا روپ دھار کر ان پر راج کرنا کرتے رہیں۔

انہوں نے چترال کے عوام پر بھی زور دیاکہ وہ ان کو غیر ضروری اہمیت دینا بندکریں جبکہ وکلاء نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ جو بھی سرکاری ملازم کسی ڈی سی، اے سی یا اے اے سی کو پشاور سے آنے پر ان کے گلے میں ہار ڈال کر ان کا استقبال کیا تو ایسے افراد کے خلاف بھی کاروائی کریں گے کیونکہ ان کو غیر ضروری اہمیت دینے سے ان کا مزاج بگڑ جاتا ہے۔ انہوں نے پشاور میں وکیل پر تشدد کی شدید مذمت کی۔

اس سے قبل وکلا برادری نے کچہری روڈ پر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیااور جلوس کی شکل میں چترال پریس کلب پہنچے۔

Chitraltimes chitral bar association protest chitral press club3 Chitraltimes chitral bar association protest

Chitraltimes chitral bar association protest in front of court

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
62014

ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے زیراہتمام منعقدہ پانچ روزہ کلچر اینڈ سپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر

Posted on

ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے زیر نگرانی پانچ روزہ کلچر اینڈ سپورٹس فیسٹیول اختتام پذیر

 

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے زیر نگرانی پانچ روزہ کلچر اینڈ سپورٹس فیسٹیول اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ ہفتہ کے دن احتتام پذیر ہویے۔
ایونٹ میں باشاہوں کا کھیل اور کھیلوں کا بادشاہ پولو کے علاؤہ دوسرے روایتی اور ثقافتی کھیل بھی شامل تھے۔

پولو، کرکٹ،ریس، اور والی بال کےفائنل دو دن قبل اپنے احتتام کو پہنچے تھے جبکہ فٹ بال کا فائنل ٹیم ذیادہ انٹری ہونے کی وجہ سےہفتہ کے روز کھیلا گیا۔ فائنل میچ موڑکہو فٹ بال اور موردیرفٹبال ٹیموں کے مابین کھیلا گیا جو کہ دلچسپ مقابلے کے بعد موڑکہو فٹبال ٹیم پینلٹی کک کے زریعے ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہویی۔ پولو میچ کےمہمان خصوصی لیفٹنینٹ کرنل ندیم شہزاد وینگ کمانڈر 143ونگ مستوج تھے جبکہ دیگر معززین میں منظور احمد افریدی ڈپٹی کمشنر اپر چترال، ذوالفقار علی تنولی ڈی،پی،او اپر چترال، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین، چترال ٹاسک فورس کے دیگر افیسران، انتظامیہ کے افیسران، لائن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان، مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی شخصیات، پولو پلیرز، طلباء و طالبات اور کثیر تعداد میں تماشائیوں نے پولو میچ سے لطف اندوز ہوئے۔
فٹ بال میچ کا مہمان خصوصی شاہ عدنان اسسٹنٹ کمشنر مستوج تھے جبکہ دیگر مہمانوں میں ربنواز خان ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر موڑکہو/تورکہو اور دیگر معززین شریک تھے۔
ایونٹ کے اختتام پر مہمان خصوصی اور دیگر مہمانوں نے ایونٹ کے فاتح ٹیموں اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔

اس ایونٹ کو بھرپور طریقے سے احتتام تک پہنچانے میں لائن ڈیپارٹمنٹس کے سربراہان، ٹی،ایم،ایز، ریسکیو ۱۱۲۲، ڈسٹرکٹ سپورٹس آفس اپر چترال، لوکل گورنمنٹ،سنو لیپرڈ فاونڈیشن، محکمہ تعلیم، اسماعیلیہ کونسل اور دیگر این،جی،اوز نے کلیدی کردار ادا کئے۔

ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے اس ایونٹ کو کامیابی سے احتتام تک پہچانے پر تمام سٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔

دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل ریسکیو1122 ڈاکٹر خطیر احمد کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر امجد خان کے زیر نگرانی سٹیشن ہاؤس انچارج امجد حسین نے اپنی ٹیم کے ہمراہ فیسٹیول میں کسی بھی ایمرجنسیز میں کھلاڑیوں اور تماشائیوں کو ابتدائی طبی امداد سہولیات فراہم کیں،

chitraltimes sports festival upper chitral concludes booni trophy chitraltimes sports festival upper chitral concludes boy scouts volunter chitraltimes upper chitral sports festival chitraltimes rescue 1122 team upper chitral vehicles1 chitraltimes sports festival upper chitral concludes boy scout chitraltimes sports festival upper chitral concludes polo sultan room chitraltimes sports festival upper chitral concludes polo2 chitraltimes sports festival upper chitral concludes foreign tourist chitraltimes sports festival upper chitral concludes polo chitraltimes sports festival upper chitral concludes

chitraltimes rescue 1122 team upper chitral vehicles

 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
61713

ضلعی انتظامیہ سے اپیل – شمس علی سعودیہ

جناب ایڈیٹر صاحب سلام علیکم

چترال ٹائمز کے وساطت سے چترال کے ہیلتھ اتھاریٹز اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ سے گزارش ہے کہ چترال سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں لوگ جن میں فیملیز بھی شامل ہیں ۔خلیجی ممالک میں کام کرتے ہیں یا فیملی ویزوں پر رہتے ہیں۔یہ لوگ پاکستان آکر واپس جا نہیں سکے ہیں ۔

وجہ یہ ہے کہ چائنہ ویکسین ان ممالک میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔  آسٹرازینکہ اورفائزر  ویکسین خلیجی ممالک ( سعودیہ کویت وغیرہ ) میں رجسٹرڈ ہیں ۔

ضلعی انتظامیہ سے درخواست ہے کہ اسٹرازینکہ اور فائزر ویکسین اگر موجود ہو تو خلیجی ممالک میں کام کرنے والوں یا فیملیز کو ہی پاسپورٹ ویزے دیکھ کر لگایا جائے ۔اگر موجود نہیں ہے توفہرست بنا کر  انتظام کیا جائے۔

ویکسن کی موجودگی کی صورت میں باقاعدہ  اس کا اعلان کرکے صرف ان کو ہی لگایا جائے ۔اس طرح سیکڑوں کی تعداد میں چترالی پاکستان جاکر پھنسے ہوئے ہیں۔واپس اپنے جگہوں پہ جاسکے ۔اور ان کے گھر کے چولہے جل سکے۔

سنے میں آیا تھا کہ لوکل رہنے والے بہت سارے لوگوں کو یہ ویکسین لگا یا گیا تھا۔ڈبلو ایچ او کے مطابق سارے ویکسین کی افادیت ایک ہی ہے ۔لکیں ہماری مجبوری یہ ہے کہ یہ ویکسن خلیجی ممالک میں رجسٹرڈ نہیں ہے۔

چترال اور پاکستان میں رہنے والوں کو چائنہ ویکسین لگایا جائے اور خلیجی ممالک میں رہنے والوں کو وہ ویکسین لگایا جائے جو وہاں رجسٹرڈ ہو۔

شکریہ کے ساتھ


شمس علی سعودیہ 

Posted in تازہ ترین, چترال خبریں, خطوطTagged , , , ,
50370