وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا شمالی وزیرستان میں خوارج دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت چھ جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا شمالی وزیرستان میں خوارج دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت چھ جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے شمالی وزیرستان کے علاقہ اسپین وام میں خوارج دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں سکیورٹی فورسز کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت چھ جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔ یہاں سے جاری اپنے تعزیتی بیان میں وزیر اعلی نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے اور کہا ہے کہ وہ سوگوار خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرنے پر سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے انتہائی بہادری کے ساتھ مقابلہ کرکے چھ دہشتگردوں کو اپنے انجام تک پہنچا دیا،لیفٹیننٹ کرنل محمد علی شوکت اور ان کے ساتھیوں نے دہشتگردوں کا جوانمردی کے ساتھ مقابلہ کرکے جام شہادت نوش کیا اور چھ دہشتگردوں کو اپنے انجام تک پہنچا دیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز نے قربانیوں کی لازوال داستان رقم کی ہیں، ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، پاک فوج کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔
شمالی وزیرستان میں حال ہی میں دریافت ہونے والے پیٹرولیم اور گیس کے وسائل، رائلٹی کی مد میں ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم اور مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن کا قیام
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے شمالی وزیرستان کے عوام کے لئے اہم اقدام کے طور پر شمالی وزیرستان میں حال ہی میں دریافت ہونے والے پیٹرولیم اور گیس کے وسائل، رائلٹی کی مد میں ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ تقسیم اور مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا ہے۔ وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے اس سلسلے میں باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق 13 رکنی اس کمیشن میں وزیر اعلی کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف، ایم این اے مفتی مصباح الدین، ایم پی اے نیک محمد خان، ایم پی اے محمد اقبال شامل ہیں۔ کمیشن دیگر ممبران میں سیکرٹری انرجی اینڈ پاور خیبر پختونخوا، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت پیٹرولیم اسلام آباد، ماڑی پیٹرولیم کمپنی اور سوئی ناردرن پائپ لائن لمیٹڈ کے حکام، آر پی او بنوں اور نمائندہ 11 کور شامل ہیں جبکہ کمشنر بنوں کمیشن کے ممبر اور کنوینئیر ہونگے۔ یہ کمیشن دریافت شدہ ان قدرتی وسائل کو ملک، علاقے اور مقامی آبادی کے بہتر مفاد میں استعمال کو یقینی کے لئے طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا اور اس سلسلے میں مقامی آبادی، صوبائی و وفاقی حکومتوں اور دیگر شراکت دار اداروں کے درمیان مربوط رابطے کا کردار ادا کرے گا۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ کمیشن حکومتی پالیسی کے مطابق مقامی آبادی کے جائز حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائے گا اور مقامی عمائدین کی مشاورت سے شیوا سے داود خیل تک گیس کی سپلائی کو بھی یقینی بنائے گا۔ مزید برآں وزیر اعلی نے اس سلسلے میں سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک کے طور پر ضلعی اور تحصیل سطح پر کمیٹیاں بھی تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جن کی ممبران کا اعلامیہ عمائدین علاقہ اور منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے کیا جائے گا۔ صوبائی مشترکہ کمیشن ضلعی اور تحصیل سطح کی کمیٹیوں کی مشاورت سے طویل المدتی معاہدوں کو حتمی شکل دے گا۔اس سلسلے میں یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت شمالی وزیرستان میں حالیہ دریافت شدہ قدرتی وسائل سے جڑے فوائد اور ترقیاتی فنڈز کی منصفانہ اور عوامی امنگوں کے مطابق تقسیم یقینی بنائے گی جس کے لئے صوبائی مشترکہ کمیشن اور ضلعی و تحصیل سطح کی کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ سہ درجاتی مشاورتی فریم ورک ان قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والی آمدن میں مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ اور علاقائی فلاح و بہبود کو یقینی بنائے گا اور ایسی طویل المدتی پالیسی تشکیل دے گا جسے علاقائی ترقی و استحکام اور مقامی لوگوں کو روزگار کی فراہمی یقینی ہوسکے گی۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت ضم اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے لئے پر عزم ہے اورضم اضلاع کو ترقی کے میدان میں دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لانے کے لئے ایک جامع پلان پر عملدرآمد کررہی ہے۔