Chitral Times

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوانے اپنے ضلع ڈی آئی خان میں سیلابوں سے متاثرہ مختلف سڑکوں اور پلوں کی بحالی و مرمت کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا

Posted on

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوانے اپنے ضلع ڈی آئی خان میں سیلابوں سے متاثرہ مختلف سڑکوں اور پلوں کی بحالی و مرمت کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور نے ہفتے کے روز اپنے ضلع ڈی آئی خان کا دورہ کیا جس کے دوراں انہوں نے رورل ایکسسیبیلٹی پراجیکٹ کے تحت سیلابوں سے متاثرہ مختلف سڑکوں اور پلوں کی بحالی و مرمت کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا جو عالمی بینک کے تعاون سے مکمل کئے جائیں گے۔ مجموعی طور پر ان منصوبوں میں 120 کلومیٹر لمبی سڑکیں اور چھ پلوں کے منصوبے شامل ہیں جن پر پر 9بلین روپے کی لاگت آئے گی۔ چھوٹی بڑی سڑکوں میں درابن چودھوان روڈ (15.4کلومیٹر)، N50تا اٹل شریف روڈ(18.6کلومیٹر)، کلاچی تاروڑی روڈ(5.10کلومیٹر)، نائیویلہ تا گرہ رشید روڈ(11.52کلومیٹر)، کوکار شرکی روڈ(8.10کلومیٹر)، پروآ تا ببر روڈ(5.20کلو میٹر)، انڈس ہائی وے تا سی آر بی سی کینال(9کلومیٹر)، وغیرہ اور پُل میں رنگپور اڈہ برج، لونی نلّہ برج، انڈس ٹریبیوٹری، وغیرہ شامل ہیں۔

 

اس سلسلے میں سرکٹ ہائوس ڈی آئی خان میں منعقدہ ایک تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیںز امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے جس کے لئے پولیس کو مستحکم کرنے پر خطیر وسائل خرچ کئے جا رہے ہیں، ملک میں امن کے لئے سکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں ان کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ وزیر اعلی کا کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں جدید صحت سہولیات کی فراہمی سمیت صحت کارڈ میں وسعت لائی جائے گی تاکہ لوگوں کو علاج معالجے کی غرض سے دور دراز کے ہسپتالوں میں نہ جانا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر اعلی پورا صوبہ میرا حلقہ ہے لہذا تمام اضلاع میں ترقیاتی منصوبے میری ترجیحات میں شامل ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں فلائی اوورز کا منصوبہ کئی سال قبل منظور ہو چکا تھا مگر فنڈز اور دیگر معاملات کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار تھا مگر اب جلد اس پراجیکٹ پر عملی کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔ عوام کا پیسہ عوام پر لگا رہے ہیں لہذا عوام بھی ذمہ دار شہری ہونے کا ثبو ت دے اور ان منصوبوں سمیت گزشتہ منصوبوں کی ذمہ داری لیں اسکے ساتھ ساتھ اگر کسی منصوبے میں غفلت یا کوتاہی سامنے آئے تو اسکی نشاندہی کریں کیونکہ ہم نے ملکر اصلاح کی طرف جانا ہے۔

 

تقریب میں ممبر قومی اسمبلی فیصل امین گنڈ ہ پور، ممبر قومی اسمبلی داور خان کنڈی، ممبر صوبائی اسمبلی عثمان بھٹنی، تحصیل میئر عمر امین گنڈہ پور، کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن سید عبد الجبار شاہ، ڈپٹی کمشنر سارہ رحمٰن، انتطامیہ سمیت متعلقہ محکموں کے افسران و نمائندوں، عوامی نمائندوں، میڈیا پرسنز اور کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔تقریب کے دوران مذکورہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ فراہم کی گئی اور بتایا گیا کہ ورلڈ بنک کے تعاون سے یہ منصوبے مکمل کیے جائیں گے ان منصوبوں میں ڈیرہ اسماعیل خان سمیت تمام تحصیلوں کو شامل کیا گیا ہے ان منصوبوں میں 14چھوٹی بڑی سڑکیں، 5پُل اور سیلاب سے متاثرہ سڑکوں اور پُلوں کی تعمیر و مرمت کا کام شامل ہے۔۔اسی طرح مختلف مرمتی کام بھی منصوبوں کا حصہ ہے۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈہ پور کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے اور اس مقصد کیلئے محکمہ پولیس میں مزید بھرتیاں کرنے سمیت جدید آلات و اسلحہ فراہم کیا جائے گا۔اسی طرح ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کارڈ میں وسعت لائی جائے گی۔

 

انہوں نے کہا کہ میں پورے صوبے کا وزیر اعلیٰ ہوں لہذا تمام اضلاع کی ترقی کیلئے کام کروں گا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں فلائی اوورز تاخیر کا شکار ہوئی مگر ان پر جلد عملی کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ نکاسی آب کیلئے جو منصوبہ لائے تھے وہ بین الاقوامی معیار کا تھا اور اسکی بندش کی بنیادی وجہ گندگی، پلاسٹک بیگز، تعمیراتی میڑیل کا جمع ہو جانا ہے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ سرکاری وسائل اور املاک کو ذاتی سمجھ کر نہ صرف انکا تحفظ کریں بلکہ انہیں نقصان پہنچانے سے بھی گریز کریں کیونکہ جب تک عوام ذمہ دار اور مہذب شہری ہونے کا ثبوت نہیں دی گی تب تک ترقیاتی منصوبے کارآمد اور دیر پا نہیں ہو پائیں گے لہذا اپنے شہر کی حفاظت اور احتیاط ایسے کریں جیسا کہ اپنا گھر ہوتا ہے کسی محکمہ یا عوامی نمائندے پر تنقید کرنے سے قبل اپنا کردار بھی ادا کریں کیونکہ یہ آپ کا ہی پیسہ ہے جو مختلف منصوبوں میں خرچ ہوتا ہے لہذا اگر احتیاط برتیں گے تو یہی پیسہ مرمت کے بجائے مزید جدید منصوبوں پر خرچ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ محکموں میں قابلیت رکھنے والے افسران کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ رشوت لینے اور دینے والے دونوں کو اسلام نے جہنمی قرار دیا ہے لہذا ہم نے اس قبیح فعل کا تدارک کرنا ہے۔ اداروں کے افسران و اہلکار عوام کے لیے ہی فرائض انجام دے رہے ہیں اس لیے اداروں بالخصوص قانون نافذ کرنے والے اداروں کا احترام کریں انکی حوصلہ افزائی کریں۔ منشیات کے تدارک کیلئے سرکاری ہسپتالوں سمیت پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھی ریہیب سنٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔ ہم نے قوم بننا ہے بہتر معاشرہ تشکیل دینا ہے۔ بجلی سے متعلق مسائل کے حل کیلئے سولر سسٹمز فراہم کیے جا رہے ہیں مگر عوام بھی بجلی چوری سے گریز کریں بصورت دیگر لوڈشیڈنگ جیسے مسائل کا حل ممکن نہیں۔ہم نے اپنی اصلاح خود کرنی ہے۔ آئی ایم ایف کو جو صوبے نے ادائیگی کرنی تھی وہ پوری ادا کر کے اپنی کریڈیبیلٹی کو بڑھایا ہے۔ مختصر یہ کہ عوام ذمہ داری کا ثبوت دیں۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے عوامی ایجنڈے پر تیزی سے عملدرآمد جاری ہے اور بہت جلد عوام ایک واضح تبدیلی محسوس کریں گے، صوبائی حکومتاپنے آمدن میں اضافے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس مقصد کے لئے استعداد کے حامل شعبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ تقریب کے اختتام پر وزیر اعلیٰ نے مون سون شجرکاری مہم کے تحت سرکٹ ہاؤس کے لان میں پودا بھی لگایا۔

 

chitraltimes cm kp addressing DI khan

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
92668