سستی بجلی کیلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا: حافظ نعیم الرحمان
سستی بجلی کیلئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا: حافظ نعیم الرحمان
لاہور( چترال ٹائمزرپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سستی بجلی کے لئے عوام کو گھروں سے نکلنا پڑے گا، بجلی کے بل عوام پر بم بن کر گر رہے ہیں۔لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سب کا خواب تھا پاکستان میں اسلام کے مطابق زندگی گزاریں، بدقسمتی سے وہ پاکستان اب تک نہیں بن سکا جس کی تمنا تھی، پاکستان بننے پر بھی جماعت اسلامی نے لوگوں کی خدمت کی، جماعت اسلامی کا خدمت کا سلسلہ تب سے اب تک جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اجتماعی قربانی کا تصور پیش کیا، اجتماعی قربانی سماجی رابطے کا ذریعہ بھی بن جاتی ہے، جماعت اسلامی خدمت کا نام ہے، لوگوں کی تربیت کرتی ہے، ہم پورے پاکستان میں لاکھوں بچوں کو مفت آئی ٹی کورسز کرائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومتیں کسی چیز کو مینج کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، گورننس ٹھیک نہ ہو تو کوئی بھی چیز مینج نہیں کر سکتے، پاکستان میں سیاستدانوں کی صورت میں حکمران طبقہ برسراقتدار ہے، حکمران طبقہ زیادہ تر وڈیرے اور جاگیر دار ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی اولادوں کو بہترین قسم کی تعلیم دلواتے ہیں، یہ لوگ غریب کے بچے کو تعلیم سے دور رکھتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں 2 کروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، بچوں کو پڑھانا مشکل ہے، معیشت کسی اور نے نہیں پورے حکمران طبقے نے خراب کی، حکمران طبقے میں تمام وہ لوگ شامل ہیں جو 77 سال سے اقتدار پر قابض ہیں۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی کا بل بم بن کر گر رہا ہے، بجلی کا بل مکان کے کرائے سے زیادہ آتا ہے، حکمران طبقے نے ہر حکومت میں آئی پی پیز بنائیں، بجلی بنانے والے اداروں کو نجی شعبے میں دیا گیا، آئی پی پیز پاور پلانٹ مہنگی بجلی بنانے کیلئے دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے ہر دور میں آئی پی پیز سے معاہدے کئے، دائیں اور بائیں اے ٹی ایم ہوں تو اکیلا بندہ کیا کرے گا، مفاد پرست طبقہ ان پارٹیوں میں موجود ہوتا ہے، لیڈر دعوے کرتا ہے اور پارٹی لوٹ رہی ہوتی ہے، ہمیں اپنی سوچ، طرز سیاست اور ہر چیز پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات جاہلوں نے نہیں پڑھے لکھے لوگوں نے خراب کئے، 74 فیصد نوجوان کہتے ہیں پاکستان میں نہیں رہنا، پاکستان کا کونسا تعلیمی ادارہ ہے جہاں منشیات نہیں فروخت ہو رہیں، تھانوں میں رشوت کا نظام اوپر تک چلتا ہے، ہمارے بچوں کے جسموں میں منشیات کی صورت میں زہر اتارا جارہا ہے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ مایوس ہو کر گھر بیٹھ گئے تو یہ مزید بجلی، گیس مہنگی اور خیرات دیں گے، بادشاہ سلامت نے 14 روپے سستے کر کے ہمیں خیرات دی ہے، آئی پی پیز کی اپنی کیپسٹی پیمنٹ بند کریں، ہمیں خیرات نہیں اپنا حق چاہیے۔امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ ظلم کا نظام ختم ہونا چاہیے، پاکستان میں اس وقت سیاست بازی ہو رہی ہے،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سلیب لگا، کسی نے بات کی؟ صرف جماعت اسلامی ہر مسئلے پر بات کرتی ہے۔
ملک بھر میں جی ٹی روڈ پر موٹر ویز کی طرح ایکسل لوڈ کی پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، عبدالعلیم خان
اسلام آباد(سی ایم لنکس)وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ملک بھر میں جی ٹی روڈ پر موٹر ویز کی طرح ایکسل لوڈ کی پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے، بھاری گاڑیوں کیلئے جی ٹی روڈ پر بھی وزن کرنے والے”ویٹ سٹیشن“ قائم کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این ایچ اے کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کے مشترکہ محکمانہ اجلاس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے مابین مربوط باہمی پالیسیوں پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں جی ٹی روڈ پر موٹر ویز کی طرح ایکسل لوڈ کی پابندی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے بھاری گاڑیوں کیلئے جی ٹی روڈ پر بھی وزن کرنے والے”ویٹ ا سٹیشن“ قائم کرنے کی ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ تیز رفتاری، سیٹ بیلٹ اور دوران ڈرائیونگ موبائل فون کے استعمال جیسی خلاف ورزیوں پر”ای چالان“ یقینی بنائیں۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر کیمروں کی سرویلنس کے ذریعے حادثات سے بچا جاسکتا ہے۔ وفاقی وزیر نے ہدایت کی کہ زیرو ٹالرینس کی پالیسی اختیار کی جائے اور این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او قوانین و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔وزیر مواصلات نے کہا کہ یہ قومی املاک کا معاملہ ہے، ایکسل لوڈ کی پابندی پر کوئی دباؤ یا سفارش نہ مانی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں موٹرویز اور نئی شاہراہوں کو ملک کے مستقبل کی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے تعمیر کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر مواصلات نے سیالکوٹ سے کھاریاں اور اسلام آباد کی موٹروے کیلئے بھی ہدایات جاری کر دیں اور کہا کہ ہر موٹر وے کو دو طرفہ اور 6 لین میں تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اجلاس کو ڈائریکٹر جنرل ایف ڈبلیو او میجر جنرل عبدالسمیع اور چیئرمین این ایچ اے شہر یار سلطان نے بریفنگ دی، وفاقی سیکرٹری مواصلات بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اجلاس کو موٹر ویز، جی ٹی روڈ اور دیگر زیر تعمیر منصوبوں کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور آئندہ ہفتے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کا دوبارہ مشترکہ محکمانہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔