وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور کی زیر صدارت صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجلاس
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور کی زیر صدارت صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق اجلاس
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور کی زیر صدارت صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق ایک اجلاس منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں گزشتہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل مختلف شعبوں بشمول صحت، تعلیم، بلدیات، آبنوشی، آبپاشی، مواصلات، سیاحت،کھیل اور دیگر شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کاتفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مذکورہ شعبہ جات کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص فنڈ ز، ریلیززاور جاری شدہ فنڈز کے استعمال کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد عابد مجید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ترجیحی منصوبوں اور تکمیل کے قریب منصوبوں کی جلد تکمیل صوبائی حکومت کی پہلی ترجیح ہے اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے درکار فنڈز ترجیحی بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات جلد عوام تک پہنچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حقیقت پسندانہ اور عوامی ضروریات کے مطابق بنانا ہے،ایسے ترقیاتی منصوبوں کا کوئی فائدہ نہیں جو سالہا سال تک مکمل نہ ہوسکیں،ہمارا مقصد عوام کو بروقت سہولیات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے کنٹریکٹرز کے بقایاجات کو کم سے کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔ تمام محکمے رواں مالی سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے ترجیحات کا تعین کریں،صوبائی حکومت ان منصوبوں کے لیے فل فنڈنگ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکمے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل غیر منظور شدہ منصوبوں کے پی سی ونز جلد تیار کریں۔انتظامی سیکرٹریز اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے لئے جائزہ اجلاس باقاعدگی سے منعقد کریں، انتظامی سیکرٹریز ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے بارے میں محکمہ منصوبہ بندی کو آگاہ کریں۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
وزیراعلیٰ نے صوبے میں سماجی تحفظ کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے سلسلے میں صوبائی حکومت کے اڈاپٹیو سو شل پروٹیکشن پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مجوزہ حکمت عملی کی منظوری دی ہے
پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواسردار علی امین خان گنڈ۱ پور نے صوبے میں سماجی تحفظ کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے سلسلے میں ایک اہم اقدام کے طورپر صوبائی حکومت کے اڈاپٹیو سو شل پروٹیکشن پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے مجوزہ حکمت عملی کی منظوری دی ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مطلوبہ تکنیکی معاونت کے حصول کیلئے شراکت دار ادارے(GIZ) کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔ وہ اس سلسلے میں منگل کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاورمیں ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اوروزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد عابد مجید، ایڈ یشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی سید امتیاز حسین شاہ، ایس ایم بی آر اکرا م اﷲمتعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اڈاپٹیو سو شل پروٹیکشن پراجیکٹ کا مقصد صوبے میں سماجی تحفظ کے مجموعی نظام کو وقت کی ضروریات کے مطابق مزید مضبوط بنانا ہے۔اس مقصدکے لئے متعلقہ شعبوں کے درمیان روابط کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے سلسلے میں سوشل پروٹیکشن اور دستیاب وسائل کے موثر اور دانشمندانہ استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔ پراجیکٹ کے تحت سماجی تحفظ کا ایک مربوط معلوماتی نظام (ڈیٹا سنٹر) قائم کیا جائے گاجو سماجی تحفظ کے شعبے میں اُٹھائے گئے اقدامات، پروگراموں، فلاحی سرگرمیوں اور مستحق افراد و خاندانوں کے بارے میں مکمل اور درست معلومات کی ہمہ وقت دستیابی کو یقینی بنائے گا۔
اسی طرح سوشل پروٹیکشن کیلئے قانونی فریم ورک کی تیاری، گورننس اور کوآرڈنیشن میکنزم اور مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن فریم ورک کی تیاری بھی منصوبے کی اہم خصوصیات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ منصوبے کے تحت خیبرپختونخوا کیلئے ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن پالیسی بھی تیار کی جائے گی جبکہ صوبے میں غربت میں کمی کے لئے حقیقت پسندانہ منصوبہ بندی اور پر عمل درآمد کیلئے ریسرچ اسٹڈیز بھی کرائے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبہ بھر سے مستحق افراد / گھرانوں کے بارے میں مکمل اور درست ڈیٹا اکھٹا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ حتمی مقصد سماجی بہبود کے شعبے میں حکومتی اقدامات اور سرگرمیوں کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت مختلف فلاحی اقدامات کے ذریعے معاشرے کے ضرورت مند طبقات کی فلاح پر خطیر رقم خرچ کرتی ہے جس کے ثمرات بھی حقیقی معنوں میں مستحق افراد تک پہنچنے چاہئیں، اس سلسلے میں اڈاپٹیو سوشل پروٹیکشن پراجیکٹ اہم کردار ادا کرے گا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کی تقاریب کے انعقاد کے حوالے سے پہلے سے جاری ہدایات پر جلد ازجلد عمل درآمد یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔اُنہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے فی کس دو لاکھ روپے کی گرانٹ فراہم کرے گی۔