چترال شہر میں منعقدہ دو روزہ تجارتی نمائش چترال ایکسپو اختتام پذیر، چترال کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان کی خواتین نے بھی خصوصی شرکت کی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت، تجارت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیرکی طرف سے پذیرائی
چترال شہر میں منعقدہ دو روزہ تجارتی نمائش چترال ایکسپو اختتام پذیر، چترال کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان کی خواتین نے بھی خصوصی شرکت کی، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت، تجارت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیرکی طرف سے پذیرائی
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت، تجارت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی نازک حالات کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جواُ س وزیر اعظم کو برطرف کردیا جب ملکی معیشت کی شرح نمو 6.1تھی جوکہ اس وقت آسمان سے زمین پر گرتے ہوئے 0.03رہ گئی ہے مگر اس کی شکایت کس سے کرے کہ اس ملک کو سنبھلنے کا موقع پھر بھی نہیں دیا گیا جب گزشتہ فروری میں عوام نے اپنا اجتماعی فیصلہ سنادیا تھا مگر اس سب کے باوجود خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے صوبے کے عوام کو وفاق سے ان کا حق دلانے اور ان کو اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونے کے قابل بنانے کاتہیہ کرچکے ہیں۔
اتوار کے روز مقامی ہوٹل میں دو روزہ تجارتی نمائش چترال ایکسپو کے دوسرے دن ‘چترال کی معاشی ترقی کانفرنس 2024سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال تاچکدرہ اورسوات وہ کوریڈور ہے جہاں سے سستی بجلی ملک کوسپلائی ہوگی اور اس وقت ہم محنت کرکے اس سستی بجلی کے استعمال سے اپنی قسمت بدل سکتے ہیں اورسمال انڈسٹریز کو ترقی دے سکتے ہیں جس میں ہم اپنی صوبائی طور پر خود مختار ہیں جبکہ گدون امازئی انڈسٹریل اسٹیٹ کی مثال ہمارے سامنے ہے جہاں باہر سے آئے ہوئے سرمایہ کار دس سال کی میعاد کے بعد جب چلے گئے توا ٓج 55سے 60فیصد تک کے کارخانوں پر صوابی کے عوام کے حصے میں ہیں۔
ا نہوں نے چترال کے سرمایہ کاروں پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اسلام آباد اور دوسرے شہروں کی بجائے چترال کو فوقیت دے دیں تاکہ یہاں ترقی کا پہیہ گھوم سکے۔ا نہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی معاشی پالیسی بیان کرتے ہوئے کہاکہ اس میں مقامی وسائل سے ذیادہ سے ذیادہ استفادہ کرنے کو اولیت دی گئی ہے جبکہ اس سلسلے میں شراکت داری بنیادی عنصر ہے اور صوبائی حکومت ہر اس پروپوزل کا خیرمقدم کرے گی جس کی بنیاد تجارتی اشتراک ہو۔ چترال میں معاشی ترقی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ یہاں کی پھلوں، سبزیوں، معدنیات اور دوسری مصنوعات کو ویلیو اڈیشن کے ذریعے بیش قیمت بناسکتے ہیں جس سے غربت میں کمی آئے گی۔ عبدالکریم تورڈھیر نے معاشی سرگرمیوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ چیمبرآف کامرس اور یونیورسٹیوں کے درمیاں قریبی تعلق کار ہونا چاہئے جہاں ہر شعبے کے پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل ماہرین موجود ہیں اور چترال ایکسپو کا تجزیہ یونیورسٹی آف چترال سے کرانے اور اس کے مشور وں پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنی محدود مالی وسائل کے اندر رہتے ہوئے بھی چار، چار ارب روپے مالیت کی تین لون اسکیمیں لانچ کردی ہے جن میں ٹیکنیکل ایجوکیشن، خواتین کی ترقی اور ہاوسنگ اسکیم شامل ہیں۔ اس سے قبل کانفرنس سے مقامی ایم پی اے فاتح الملک علی ناصر، خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے سید محمود اور اقبال سرور، ڈائرکٹر جنرل ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان محمد نصیر اور ڈاکٹر شمائلہ، خیبر بنک کے اسد کاکاخیل اور دوسروں نے ٹورزم سمیت مختلف شعبہ جات کے ذریعے معیشت کی ترقی پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ایک پینل ڈسکشن میں مختلف شعبہ جات کے ماہرین نے اپنے اپنے فیلڈز میں ترقی اور اس کے چیلنجز بیان کئے۔چترال مائنز اینڈ منرل ایسوسی ایشن کی طرف سے چترال کے مقامی افراد کو کان کنی کے لائسنس ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انکی سینکڑوں درخواستیں گزشتہ کئی برسوں سے منرل ڈیپارٹمنٹ کے پاس پڑی ہیں۔ چترال ایکسپو چترال چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کوششوں سے دیگر اسٹیک ہولڈرز کی معاونت سے دو روز تک جاری رہنےکے بعد اتوار کے روز اختتام پذیر ہوئی ۔ جس میں اسی سے زیادہ اسٹالز لگائے گئے تھے ۔ جن میں ڈیرہ اسماعیل خان کی خواتین بھی خصوصی طور پر شرکت کیں۔