Chitral Times

وفاقی حکومت گرفتار زخمی اہلکاروں سے زبردستی ویڈیوز ریکارڈ کروا رہی ہے،. بیرسٹر ڈاکٹر سیف

Posted on

وفاقی حکومت گرفتار زخمی اہلکاروں سے زبردستی ویڈیوز ریکارڈ کروا رہی ہے،. بیرسٹر ڈاکٹر سیف

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے عطا تارڑ کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عطا تارڑ مبالغہ آرائی کے ذریعے اپنی تشہیر میں مصروف ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت گرفتار زخمی اہلکاروں سے زبردستی ویڈیوز ریکارڈ کروا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ اگر عطا تارڑ پر بھی کارکنوں کی طرح تشدد کیا جائے تو وہ شاید افغانستان میں احمد شاہ مسعود پر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر لیں گے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ مظاہروں کی فوٹیج مانگنا وفاقی وزیر عطا تارڑ کی نااہلی اور لاعلمی کا واضح ثبوت ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے تجویز دی کہ عطا تارڑ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز دیکھیں، جن میں واضح طور پر کارکنوں پر فائرنگ ہوتی نظر آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسی ویڈیوز بھی موجود ہیں جن میں مظاہرین کی لاشیں دکھائی دے رہی ہیں، اور یہ ظلم کسی طور چھپایا نہیں جا سکتا۔

 

 

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مطالبہ کیا کہ زخمی اہلکاروں کو خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جائے اور ان پر مزید دباؤ ڈالنے سے گریز کیا جائے۔مشیر اطلاعات نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جعلی حکومت اپنی مرضی سے بنائی گئی ویڈیوز کے ذریعے قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے عطا تارڑ کو مشورہ دیا کہ وہ میڈیا پر جعلی فوٹیجز نہ دکھائیں اور حقیقت کو تسلیم کریں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ بین الاقوامی میڈیا کی فوٹیجز بھی وفاقی حکومت کے ظلم و بربریت کا ثبوت ہیں، اور ان حقائق کو دنیا سے چھپایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کارکن زخمی نہیں ہوئے تو انہیں ہسپتالوں میں کیوں رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص مظاہرین پر فائرنگ کرتا ہے، تو حراست میں لے کر ان پر تشدد کرنا کون سا انصاف ہے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتی رہے گی۔

 

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
96232

سینٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی کے بغیر غیر آئینی ترمیم پاس کی گئی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

سینٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی کے بغیر غیر آئینی ترمیم پاس کی گئی ہے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف
ایک بڑے صوبے کی نمائندگی کے بغیر ترمیم کرنا سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے، مشیر اطلاعات

 

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سینٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی کے بغیر غیر آئینی ترمیم پاس کی گئی ہے اور ایک بڑے صوبے کی نمائندگی کے بغیر ترمیم کرنا سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔26آئینی ترمیم کے قومی اسمبلی اور سینٹ کے پاس کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہاس آئینی معمے کا حل متنازعہ ترمیم کے نتیجے میں بنائے گئے آئینی بنچز کے پاس بھی نہیں ہوگا اور نامکمل پارلیمان کے ذریعے ترمیم کرنا ایک ایسا عجوبہ ہے جو کسی کو سمجھ نہیں آرہا۔خیبر پختونخوا حکومت اسکی پر زور مذمت کرتی ہے اور اسکے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کریگی کیوں کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا ہے اوراگر چیف جسٹس آف پاکستان کو سیاسی حکومت تعینات کرے گی توپھر انصاف کا جنازہ نکلنا ناگزیر ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اس آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ میں فیصلے عوام کی بجائے سیاسی مفادات کی بنیاد پر ہوں گے،انصاف کو سیاسی ایجنڈے کے تابع کرنا آئین سے غداری ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ پارٹی پالیسی کے برعکس آئینی ترمیم میں ووٹ دینے والوں کی نشاندھی کی جا رہی ہے اور جب ان کی نشاندہی کر لی جائے گی تو پھرعوام اور پارٹی دونوں ان لوٹوں سے حساب لیں گے اور ایسے ضمیر فروشوں کو نشان عبرت بنائیں گے

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
94672

 انٹرنیٹ کی سروس نہ ہونے سے بزنس کمیونٹی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر جعلی حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

Posted on

 انٹرنیٹ کی سروس نہ ہونے سے بزنس کمیونٹی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر جعلی حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

 

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بغض عمران میں جعلی حکومت نے انٹرنیٹ کا بھی ستیاناس کر دیا ہے جس کے باعث آئی ٹی شعبے سے وابستہ بزنس کمیونٹی کو اربوں روپے کا نقصان ہورہا ہے مگر جعلی حکمرانوں کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے اور اگر انہیں کو ئی فکر ہے تو وہ صرف اپنے جعلی اقتدار کو بچانے کی فکر ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ انٹر نیٹ سروس میں رکاوٹ کی وجہ سے پاکستان کے تجارتی اور کاروباری طبقے انتہائی پریشان ہیں اور انہیں اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔ ایسے حالات میں ملک کیسے ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی جعلی حکومت کو عوام کے مسائل کے حل کرنے اور ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے کا کو ئی احساس ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ عوام کو اس وقت کئی ایک بحرانوں کا سامنا ہے مگر مینڈیٹ چور حکومت کی کانوں پر جو تک نہیں رینگتی۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ انٹرنیٹ کے بارے میں درباری وزراء کے بیانات میں بھی مماثلت نہیں ہے جو اس بات کو ثبوت ہے کہ جعلی حکمران طبقہ اس معاملہ میں جھوٹ بول رہا ہے۔ جعلی حکومت کا ایک وزیر کہتا ہے کہ فائر وال لگی ہے جب کہ دوسرا کہتا ہے کہ فائر وال نہیں لگی ہے۔ اسی طرح ایک وزیر کا بیان آتا ہے کہ زیر سمندر کیبل کٹ گئی ہے اور دوسرا کچھ اور کہتا ہے اس حوالے سے شعبہ آئی ٹی کی وفاقی وزیر شنزہ فاطمہ حماقت کی انتہا کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ انٹر نیٹ وی پی این کے باعث سست ہوا ہے حالانکہ نیٹ ٹھیک ہو تو کسی کا دماغ خراب ہے کہ وی پی این لگائے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکمران اپنے اقتدار کے نشے میں ہیں اور ان پٹواریوں سے ایسے ہی بیانات کی توقع کی جاسکتی ہے۔

 

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
92622

22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا،  شکیل خان کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا اور ان کے اور سیکرٹری کے خلاف بھی کاروائی ہو گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف 

Posted on

22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا،  شکیل خان کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا اور ان کے اور سیکرٹری کے خلاف بھی کاروائی ہو گی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسہ ہو گا اور خیبر پختونخوا سے عوام بڑی تعداد میں جلسے کے لئے آئے گی خیبرپختونخوا کی عوام کا جلسے میں اہم کردار ہو گا۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ خدشہ ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ جلسے کی این او سی نہ دے۔ اسلام آباد انتظامیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ جلسے کی اجازت دینا آپکا فرض ہے انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس بار جلسے میں روڑے نہ اٹکائے جائیں ہم امن و امان کے ساتھ جلسہ کرینگے اور قانون کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ التجا ہے کہ جلسے کے لئے ایسی صورتحال نہ پیدا کی جائے کہ تلخیاں ہوں۔

 

اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کرپشن پر کمیٹی بنائی جس کی تجاویز پر ایکشن لیا گیا ہے۔ کمیٹی نے رپورٹ دی کہ شکیل خان کرپشن میں ملوث پائے گئے وزیر اعلیٰ نے بطور وزیر نوٹیفکیشن جاری کیا کہ انہیں نکالا جائے۔ شکیل خان کو کرپشن کی وجہ سے نکالا گیا اور ان کے اور سیکرٹری کے خلاف بھی کاروائی ہو گی۔ یہ تاثر نہ لیا جائے کہ پارٹی میں کوئی گروہ بندی ہے عہدے کو استعمال کرتے ہوئے ذاتی مقاصد حاصل نہیں کرنے چاہئیں۔ اس موقع پر عاطف خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عاطف خان یا جنید اکبر کے پاس کوئی شواہد ہیں تووہ کمیٹی کے سامنے پیش کریں، پارٹی میں ایسے معاملات آتے ہیں جو گھر میں ہی حل ہو سکتے ہیں۔ عمران خان نے جنید اکبر کو احتساب کی کمیٹی میں رکھنے کا کہا تھا اور جنید اکبر کو بطور کور آرڈینیٹر بنانے کا کہا گیا لیکن جنید اکبر کا نام کمیٹی سے بعد میں ان کی ہی ہدایات پر ہٹا دیا گیا تھا۔ کمیٹی میں صرف تین ممبران ہیں جبکہ کمیٹی کے ایک ممبر مصدق عباسی معاون خصوصی بھی ہیں۔ عمران خان نے جنید اکبر اور عاطف خان کو ملاقات کے لئے بلا لیا ہے۔ عمران خان کو معلوم ہوا ہے کہ یہ افراد منفی سرگرمیوں میں شامل ہیں۔ کمیٹی کے سربراہ مصدق عباسی نہیں بلکہ قاضی انور ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک طالبان پاکستان سے بات کی جائے تاکہ خطے میں امن ہو یہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے صرف خیبر پختونخوا خوا کا نہیں۔ اس موقع پر انہوں نے پاک فوج کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے جوان اس ملک کی خاطر اور اس ملک کے امن کی خاطر روزانہ کی بنیاد پر اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر رہے ہیں۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
92277