بونی بوزوند تورکھو روڈ پر مزید 4 کلو میٹر پر کمپکشن کے بعد ترکول بچھانے کا کام شروع کیا جائیگا۔ سائٹ انچارچ، احتجاجی جلسہ ملتوی کرانے کی سازش ہے ۔ تحصیل چیئرمین میر جمشید الدین
بونی بوزوند تورکھو روڈ پر مزید 4 کلو میٹر پر کمپکشن کے بعد ترکول بچھانے کا کام شروع کیا جائیگا۔ سائٹ انچارچ، احتجاجی جلسہ ملتوی کرانے کی سازش ہے ۔ تحصیل چیئرمین میر جمشید الدین
سائٹ انچارچ کی وضاحت غیر تسلی بخش اور احتجاجی جلسہ ملتوی کرانے کی سازش ہے،۔ میر جمشید الدین
اپرچترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) بونی بوزوند تورکھو روڈ پر کام کی سست روی پر علاقے کے عوام بے چین اور پریشانی سے دو چار ہیں اس سلسلے کل یعنی 18 ستمبر کو ورکپ کے مقام پر تورکھو تریچ یو سی کا مشترکہ احتجاجی جلسہ منعقد کرانے کا اعلان ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں تورکہوروڈ کی تعیمراتی کمپنی کی سائٹ انچارچ شاہ جہان نے ٹیلی فون پر بتایا کہ اس وقت بقایا روڈ پر کام جاری ہے جو کہ چار کلو میٹر پر روڑا بچھانے کا کام زور و شور سے جاری ہے اس میں کوئی تعطل نہیں اگلے تین چار دن میں کمپکشن کا کام شروع ہو گا اس کے بعد تار کول بجھانے کا کام شروع کیا جائیگا۔ انہوں نے اس حدشے کو مسترد کردیا کہ کام ادھورا چھوڑا جائیگا۔بلکہ اس سال کے منصوبے کے تحت کام مکمل کیا جائیگا۔انہون نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔
بونی بوزوند تورکھو روڈ پر کام کی سست روی پر کل ورکپ تورکھو میں احتجاجی جلسہ میں شرکت کو یقینی بنا کر کامیاب بنائیں۔ چیرمین تحصیل کونسل موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین کا تورکھو تریچ یو سی کے عوام سے اپیل۔
دریں اثنا تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین نے رابطہ کرکے تورکھور روڈ سائٹ انچارچ کے وضاحت کو غیر تسلی بخش قرار دیکر احتجاجی جلسہ ملتوی کرانے کی سازش قرار دی انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وضاحت سے کوئی تسیلی نہیں اور کل کا احتجاجی جلسہ پروگرام کے تحت ورکپ تورکھو میں منعقد ہو گی اور تورکھو تریچ یو سی کے عوام سے جلسہ میں بھر شرکت کی اپیل کی ہے میر جمشید الدین نے مزید کہا کہ ٹھیکہ دار کو فنڈز فراہم کرانے اور دوسرے ممکنہ تعاون بجلی کے میٹر وغیرہ فراہم کرانے کے لیے دن رات محنت کرکے اسانیاں پیدا کی تب میرے ساتھ ایکسئن سی اینڈ ڈبلیو اور ٹھیکہ دار نے وعدہ کیا کہ اس سال 7کلو میٹر تارکول اور 6 کلومیٹر کمپیکشن کا کام مکمل کیا جائیگا لیکن کام کی سست روی سے لگتا ہے کہ وہ وعدے کے مطابق کام کرنے کے لیے تیار نہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایکسئن سی اینڈ ڈبلیو کی ملی بھگت سے 7 کروڑ روپے کی پیمنٹ ہو چکی ہے اور کام نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس لیے جب تک تسلی بخش اقدامات نہیں اٹھائینگے احتجاجی جلسہ نہ صرف ورکپ تک محدود رییگا بلکہ اسے مزید پھیلا کر ہیڈ کوارٹر بونی تک لے ائینگے۔اب یہ مذاق ہمارے لیے نا قابل برداشت ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹھیکہ دار کے نمائیندہ نے مجھ سے رابطہ کیا تھا لیکن ان کےرابطوں کا اب کوئی اعتبار نہیں۔ لہذا تورکھو تریچ یو سی کے عوام کل کے احتجاجی جلسہ میں بھر پور شرکت کریں اور اپنی حق کے لیے آواز بلند کریں۔