Chitral Times

ایمل ولی خان اے این پی خیبر پختونخوا کے نئے صدر منتخب

Posted on

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ ) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ کا اعلان کر دیا گیا، ایمل ولی خان بلا مقابلہ صوبائی صدر منتخب ہو گئے،سردار حسین بابک مسلسل دوسری بارصوبائی جنرل سیکرٹری چن لئے گئے، اس سلسلے میں اے این پی کی صوبائی کونسل کا اجلاس مرکزی الیکشن کمیشن کی زیر نگرانی باچا خان مرکز میں منعقد ہوا ،اجلاس میں صوبہ بھر سے کونسل ممبران نے بھرپور شرکت کی اور آئندہ چار سال کیلئے صوبائی کابینہ منتخب کی گئی، مرکزی الیکشن کمیشن کے مطابق ایمل ولی خان صوبہ خیبر پختونخوا کے بلا مقابلہ صدر منتخب کر لئے گئے ، جبکہ سردار حسین بابک279ووٹ لے کرصوبائی جنرل سیکرٹری منتخب ہو گئے،مخالف امیدوار عمران آفریدی نے179ووٹ حاصل کئے، کابینہ کے دیگر بلا مقابلہ منتخب ممبران میں نائب صدر خلیل عباس خٹک، نائب صدر زنانہ شازیہ اورنگزیب ،نائب صدر زنانہ دوم خدیجہ سردار،جائنٹ سیکرٹری زنانہ اول شہناز راجہ، جائنٹ سیکرٹری زنانہ دوم شاہین ضمیر، صوبائی ترجمان صدر الدین مروت ،صوبائی سیکرٹری مالیات مختیار خان ایڈوکیٹ،سیکرٹری ثقافت نثار خان ،نائب صدر فاٹا شاہی خان شیرانی،ڈپٹی جنرل سیکرٹری شیر شاہ خان ،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری خورشید خٹک، جبکہ سیکرٹری اقلیتی امور آصف بھٹی مسلسل دوسری بار بلا مقابلہ منتخب کر لئے گئے۔اسی طرح جن عہدوں پر پولنگ کا انعقاد ہوا ان کے نتیجے میں صوبائی جنرل سیکرٹری کے امیدوار سردار حسین بابک نے279ووٹ حاصل کئے اور مخالف امیدوار عمران آفریدی کو179ووٹ ملے، جائنٹ سیکرٹری کیلئے فیصل زیب خان نے 385ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مخالف امیدوار کو صرف 50ووٹ مل سکے، اسی طرح ثاقب اللہ چمکنی 268 ووٹ لے کر نائب صدر دوم منتخب ہو گئے ان کے مد مقابل امیدوار قیصر ولی کو176ووٹ مل سکے، سینئر نائب صدر کیلئے بھی دو امیدواروں میں مقابلہ ہوا جس میں خوشدل خان ایڈوکیٹ 300ووٹ لے کر بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے ، مدمقابل جاوید یوسفزئی کو 141ووٹ مل سکے۔

نو منتخب صوبائی صدر ایمل ولی خان نے صوبائی کونسل سے اپنے پہلے خطاب میں تمام کونسلران کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ اے این پی اس خطے کی سب سے بڑی جمہوری جماعت ہے، انہوں نے جمہوری عمل کی تکمیل پر تمام پارٹی ،الیکشن کمیشن ممبران اور وارڈ کی سطح سے ضلعی تنظیموں کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جمہوریت صرف بیانات نہیں بلکہ عملی اقدامات سے آتی ہے جس کا مظاہرہ اے این پی کے انٹرا پارٹی الیکشن میں دیکھنے کو ملا، انہوں نے کہا کہ نو منتخب صدر کی حیثیت سے تمام صوبائی کونسل کو ساتھ لے کر چلوں گا اور پارٹی کے تمام فیصلوں میں صوبائی کونسل کی رائے کو اہمیت دی جائے گی،انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی پارٹی فیصلوں پر اعتراج ہو تو اس کیلئے آئین میں پلیٹ فارم موجود ہے اور سوشل میڈیا یا میڈیا کی بجائے آئینی اور تنظیمی فورم کا استعمال کیا جائے ، انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ کارکنوں کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،ایمل ولی خان نے کہا کہ اگر ہم اس ملک میں جمہوریت کی بقا کی بات کریں گے تو اس کیلئے سب سے پہلے اپنی پارٹی کے اندر جمہوری اقدار کا فروغ یقینی بنائیں گے،انہوں نے کہا کہ ہمیں منزل کے تعین کی ضرورت نہیں وہ ہمیں باچا خان بابا نے بتا دی ہے جن پر چلتے ہوئے ہمیں اس منزل تک پہچنا ہے،انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی خاطر قیدو بند و صوبتوں سے نہیں گھبرائیں گے ، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج تک ملک میں عوامی مسائل پر توجہ دینے کی بجائے غیر سنجیدہ پراپیگنڈے کئے گئے،انہوں نے کہا کہ آج ملک کے اہم مسائل دہشت گردی ، صوبوں کے وسائل اور اختیار کا حصول ہے، جس کیلئے اے این پی بھرپور کوششیں جاری رکھے گی ، انہوں نے کہا کہ اٹھرویں ترمیم اے این پی کا عظیم کارنامہ ہے جس کے ذریعے ہم نے اپنے صوبے کے اختیارات مرکز سے حاصل کئے تاہم چند سیاسی نا بالغ اب اس آئینی ترمیم کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں لیکن ہم اٹھارویں ترمیم کی حفاظت خود کریں گے ،ایمل خان نے مزید کہا کہ پاکستان میں جھوٹ اور گالی کی سیاست پروان چڑھانے والے مسلط حکمران صرف دعوؤں تک محدود رہے ،قبائلی علاقوں کیلئے انضمام کے بعد سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی بلکہ صرف چند افراد کو اس کا اختیار دے دیا گیا ہے،انہوں نے واضح کیا کہ قبائلی علاقوں کے انتخابات میں اے این پی بھرپور حصہ لے گی اور کسی کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکمران آپس میں مشت و گریبان ہیں اور عوامی مسائل کو نظر انداز کر کے آپس میں مشت و گریبان ہیں ، معیشت کی کمر ٹوٹ چکی ہے جبکہ غریب عوام کو دو کی بجائے صرف ایک روٹی کھانے کی ترغیب دی جا رہی ہے جو ان حکمرانوں کی نا اہلی کا ثبوت ہے،انہوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جو ان حکمرانوں کو زبردستی لے کر آئے،۔ احتساب حکومت کے گھر کی لونڈی ہے ، سیاسی مخالفین کو دیوار سے لگانے کیلئے نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے،جبکہ پی ٹی آئی کی کرپشن پر نیب خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہا ہے، ایمل خان نے کہا کہ اے این پی ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والے چہروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
20931