مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایجو کیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اتھارٹی کے ملازمین کو جدید تربیت اور آئی ٹی ایکوپمنٹ سے لیس کیا جائیگا۔ وزیرتعلیم
مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایجو کیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اتھارٹی کے ملازمین کو جدید تربیت اور آئی ٹی ایکوپمنٹ سے لیس کیا جائیگا۔ وزیرتعلیم
پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے ایجو کیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ سکولوں میں سہولیات کی فراہمی بشمول اساتذہ اور طلبہ و طالبات کی حاضری اور سکولوں میں جاری تعلیمی سرگرمیوں پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی کے ڈیٹا کے مطابق سکولوں اور طلبہ و طالبات کے لیے پالیسی لیول فیصلے کئے جاتے ہیں اور مانیٹرنگ اتھارٹی کی بہترین کارکردگی کی بدولت اہم اہداف کا حصول یقینی بنایا جا چکا ہے۔ ڈبل شفٹ سکولز پروگرامز کی مانیٹرنگ بھی اتھارٹی کے ذمے لگائی گئی ہے اور گرلز کمیونٹی سکولوں کی مکمل تفصیلات اور ماہانہ وار سکولوں کے دورے بھی اتھارٹی کے زمرے میں آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سکولوں میں فرنیچر کی فراہمی، مفت درسی کتابوں کی دستیابی،داخلہ مہم کی تفصیلات اورخالی اسامیوں بارے تفصیلات کی فراہمی کے لیے اتھارٹی کے جملہ ملازمین نے انتہائی جانفشانی سے کام کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے۔ تاہم مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے اقدامات بشمول اتھارٹی کے ملازمین کو جدید تربیت اور آئی ٹی ایکوپمنٹ سے لیس کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
اجلاش میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اسفندیار خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری جہانگیر اعظم اور ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی حکام نے شرکت کی۔ بریفنگ دیتے ہوئے مانیٹرنگ اتھارٹی حکام نے صوبائی وزیر کو بتایا کہ اتھارٹی ضم اضلاع بشمول کل 34ہزار 633 سکولوں کی مانیٹرنگ کرتی ہے جن میں کل ایک لاکھ 92 ہزار 141 اساتذہ جبکہ 57 ہزار 522 غیر تدریسی عملہ بھی شامل ہے جبکہ سسٹم میں کل 58 لاکھ 40 ہزار 403 طلبہ و طالبات بھی شامل ہے جن کی مکمل مانیٹرنگ کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں پرائمری سے لے کر ہائر سیکنڈری لیول تک کے اسکولوں کی مانیٹرنگ کرتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے بہترین اقدامات کی بدولت اساتذہ کی غیر حاضری بہت کم ہو گئی ہے عارضی بند سکولوں کی تعداد بھی بہت کم ہے اور سکولوں میں پانی کی سہولیات بشمول دیگر سہولیات کی فراہمی کی بھی نشاندہی کی گئی ہے جس کے لیے محکمہ تعلیم نے عملی اقدامات کئے ہیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ کی اتھارٹی کے کام کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور اتھارٹی کے ملازمین کے جملہ مسائل بھی حل کئے جائیں گے۔