Chitral Times

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق دوسرا اجلاس،  محکمہ صحت، ابتدائی و ثانوی تعلیم اور زراعت کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غوروخوص

Posted on

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق دوسرا اجلاس،  محکمہ صحت، ابتدائی و ثانوی تعلیم اور زراعت کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غوروخوص

 

پشاور ( چترال ٹائمزرپورٹ ) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق اجلاس کا دوسرا دور منگل کے روز منعقد ہوا جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لئے محکمہ صحت، ابتدائی و ثانوی تعلیم اور زراعت کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی غوروخوص کیا گیا۔ صوبائی کابینہ اراکین سید قاسم علی شاہ ، میجر (ر) محمد سجاد بارکوال ، فیصل خان ترکئی، بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ و ڈویلپمنٹ سید امتیاز حسین شاہ ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں محکمہ ہائے صحت، ابتدائی و ثانوی تعلیم ، اور زراعت کے منصوبوں کے لئے مجوزہ فنڈز الوکیشن اور دیگر امور پر غور و خوص کے ساتھ ساتھ ان محکموں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ایسے منصوبے شامل نہ کئے جائیں جو سالہا سال تک مکمل نہ ہوسکیں اور نئے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کے لئے ایسے منصوبے تجویز کئے جائیں جن سے زیادہ سے زیادہ آبادی مستفید ہوسکے۔

 

انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ ضم اضلاع اور دیگر دور افتادہ علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کو پہلی ترجیح دی جائے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے لئے حقیقت پسندانہ ٹائم لائنز مقرر کرکے ان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی ،صحت اور تعلیم ہماری حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں اور ان دونوں شعبوں کو فنڈز کی فراہمی میں ترجیح دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نئی عمارتیں تعمیر کرنے کی بجائے پہلے سے موجود ہسپتالوں میں درکار سہولیات کی فراہمی پر توجہ دی جائے، دور افتادہ علاقوں کے ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ شہری علاقوں کے ہسپتالوں پر بوجھ کم ہوسکے۔ وزیر اعلی نے ہدایت کی سرکاری ہسپتالوں میں خدمات کی مو¿ثر مانیٹرنگ کے لئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے قیام کا منصوبہ شروع کیا جائے،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کینسر کے مریضوں کے لئے گاما نائف ریڈیو سرجری سنٹر کے قیام جبکہ ہیموفیلیہ اور تھیلیسمیا کا شکار بچوں کے علاج کے لئے بھی منصوبے تجویز کئے جائیں اور ائیر ایمبولینس سروس کا منصوبہ نئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرکے اس پر جلد سے جلد عملدرآمد کیا جائے۔ وزیر اعلی نے محکمہ زراعت کے حکام کو ہدایت کی کہ زراعت کے شعبے میں فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے ریسرچ پر خصوصی توجہ دی جائے، زیتون اور زعفران جیسی منافع بخش پیداوار کی کاشت کو فروغ دینے کے لئے اقدامات تجویز کیے جائیں جبکہ بارانی علاقوں میں پانی کے دانشمندانہ استعمال کے لئے سمال چیک ڈیمز کی تعمیر پر کام کیا جائے۔ شعبہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے بارے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں سکول کے بچوں کو مفت کتابوں کے ساتھ ساتھ مفت بیگز دینے کا منصوبہ بھی شامل کیا جائے اور مفت درسی کتب کی کوالٹی کو بہتر بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نئی عمارتیں تعمیر کرنے کی بجائے جہاں ضرورت پڑے وہاں کرائے کی عمارتوں میں نئے سکولز کھولے جائیں اورتمام اسکولوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور واش رومز کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
88824

اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے سلسلے میں وزیراعلیٰ اوروزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) اگلے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کی تیاری کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت جمعرات کے روز پشاور میں منعقد ہوا جس میں محکمہ آبپاشی اور بلدیات کے اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے مجوزہ منصوبوں کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں مذکورہ محکموں کے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں اب تک کی پیش رفت اور ان منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ متعلقہ صوبائی وزراءاور انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ، سیکرٹری منصوبہ بندی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ محکمہ آبپاشی کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2019-20 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح 80فیصد ہے۔ اور رواں مالی سال کے دوران اس شعبے کے 17مختلف جاری منصوبے مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ ضم شدہ اضلاع میں اس شعبے کے 22 جاری منصوبے مکمل کر لئے جائیں گے۔ رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل محکمہ بلدیات اور دیہی ترقی کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ اس شعبے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح 85فیصد ہے جو گزشتہ سال کی نسبت 20فیصد زیادہ ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کورونا کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے مشکل مالی صورتحال کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دی جائے گی جبکہ ضرورت کی بنیاد پر نئے منصوبے بھی شامل کئے جائیں گے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو بروقت حتمی شکل دینے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
35799