Chitral Times

سیکرٹری خزانہ کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات، انتخابی فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی

Posted on

سیکرٹری خزانہ کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات، انتخابی فنڈز کی فراہمی کی یقین دہانی

اسلام آباد(چترال ٹائمزرپوٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2024 کے مختص فنڈز کی عدم فراہمی کا سخت نوٹس لے لیا۔الیکشن کمیشن کی طلبی پر سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کمیشن پہنچے اور الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی، جس کے دوران فنڈز کی عدم فراہمی سے متعلق مسئلے پر بات چیت ہوئی۔سیکرٹری خزانہ نے یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن کیلئے فنڈز جلد جاری کر دیں گے، کمیشن کو جتنے فنڈز درکار ہونگے، دو دن میں جاری کر دیں گے۔وزارت خزانہ کی جانب سے بجٹ میں عام انتخابات کے لیے مختص شدہ رقم تاحال ریلیز نہیں کی گئی۔ذرائع کے مطابق اس مالی سال کے بجٹ میں عام انتخابات کے لیے 42 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے وزارت خزانہ نے اب تک 10 ارب روپے مہیا کیے ہیں اور بقیہ رقم کی فراہمی بغیر کسی معقول جواز کے تعطل کا شکار ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آٹھ فروری کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے فوری طور پر 17 ارب روپے درکار ہیں۔اس رقم کی فراہمی کے لیے وزارت خزانہ سے بارہا رجوع کیا گیا اور وزارت خزانہ کو اس رقم کی فوری فراہمی کے لیے تحریری یاددہانی بھی کرائی گئی تاہم اس سلسلے میں ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں دیا گیا۔چیف الیکشن کمیشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے اس صورت حال سے وزیر اعظم پاکستان کو بھی آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم کو آج تفصیلی خط بھی لکھا جا رہا ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختونخواکا صوبے میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی

پشاور (چترال ٹائمزرپورٹ) محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختونخوا نے صوبے میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے نومبر کے مہینے میں 14224 گاڑیوں کا دھواں لیبارٹری میں چیک کیا 7884 گاڑیوں کو پاس کرکے سرٹیفیکٹ جاری کئے جبکہ 6340 گاڑیوں کو چالان کرکے انکے ڈرائیوروں سے دستاویزات تحویل میں لیکر ایک ہفتے کے اندر سرٹیفیکٹ حاصل کرنے احکامات جاری کئے ویہکل ایمیشن ٹیسٹنگ سٹیشن (ویٹس) پشاور سے جاری ہونے والی ماہانہ رپورٹ کے مطابق ضلع پشاور میں 5315 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 2264 گاڑیوں کو پاس کیا جبکہ 3050 گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو چالان کیا اسی طرح ضلع سوات میں 1980 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 1230 پاس جبکہ 750 کو چالان کیا ملاکنڈ میں 1095 گاڑیوں کو چیک کیا 699 پاس اور 396 کو چالان کیا ویٹس کی ٹیم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں 955 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 650 پاس اور 350 کو چالان کیا ایبٹ آباد میں 416 گاڑیوں کو چیک کیا 225 پاس اور 191 کو چالان کیا ضلع مردان میں 1183 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 765 کو پاس قرار دیا اور 418 کو چالان کیا کوہاٹ میں 936 گاڑیوں کو چیک کیا 596 پاس اور 340 کو چالان کیا ضلع بنوں میں 1191کو چیک کیا 785 کو پاس اور کو چالان کیا ضلع مانسہرہ میں 1153 گاڑیوں چیک کیا جن میں 669 کو پاس کیا جبکہ 484 گاڑیوں کو چالان کرکے ویٹس لیبارٹری سے ایک ہفتے کے اندر فٹنس سرٹیفکٹ حاصل کرنے کے احکامات جاری کئے۔

 

لاہور ہائیکورٹ کا پانی ضائع کرنے والے گھروں پر 10 ہزار روپے جرمانے کا حکم

لاہور(سی ایم لنکس)لاہور ہائی کورٹ نے پانی ضائع پر گھریلو صارفین پر دس ہزار روپے جرمانہ اور کمرشل صارفین پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کردیا۔ اسموگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ پانی ضائع کرنے والے گھریلو صارفین پر دس ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے اسی طرح پانی کا بے دریغ استعمال کرنے والے کمرشل صارفین پر بیس ہزار روپے جرمانہ کیا جائے۔کیفے سیل کرنے کے معاملے پر ممبر ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ رات دس بجے کے بعد عدالتی حکم پر جوہر ٹاؤن میں 36 کیفے سیل کیے گئے لیکن کیفے مالکان نے ہائی کورٹ سے ہی انہیں ڈی سیل کروانے کا حکم لیا۔جسٹس شاہد کریم نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ مصنوعی بارش کا کیا بنا کب برسا رہے ہیں؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پلاننگ جاری ہے۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ میں عوامی پیسہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، آپ اسموگ کے تدراک کے لیے اقدامات کرلیں وہی بہت ہیں، اس شہر کو پتا نہیں کیا بنانا چاہتے ہیں حتیٰ کہ اسموگ کے سیزن میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔کمشنر لاہور کے وکیل نے کہا کہ ہم نے رات کے وقت ترقیاتی منصوبوں پر کام کروانے کا نوٹی فکیشن جاری کررکھا ہے۔عدالت نے اسموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر کارروائی آٹھ دسمبر تک ملتوی کردی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
82554

الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کرانے کے لیے تمام ضروری تیاری کر لی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی نگران وزیرِاعظم انورالحق کاکڑ سے ملاقات

Posted on

الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کرانے کے لیے تمام ضروری تیاری کر لی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی نگران وزیرِاعظم انورالحق کاکڑ سے ملاقات

اسلام آباد ( چترال ٹائمز رپور ٹ ) عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے پیر کے دن چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی نگران وزیرِاعظم انورالحق کاکڑ سے وزیراعظم ہاوس میں ملاقات ہوئی۔ چیف الیکشن کمیشنرنے وزیرِاعظم کو انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کرانے کے لیے تمام ضروری تیاری کر لی ہے۔ پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ سٹاف کی فہرستیں تیار کر لی گئ ہیں اور الیکشن مٹیریل کی پرنٹنگ کا کام بھی آخری مراحل میں ہے۔ نیز انتخابی فہرستوں پر Updation کا کام بھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور جلد ہی تمام اضلاع میں انتخابی فہرستیں پہنچا دی جائیں گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ الیکشن کمیشن بر وقت انتخابات کے انعقاد اور انتخابی شیڈول کے جاری کرنے کا کماحقہ پابند ہے اور انشاللہ اپنی آئینی زمہ داریوں کو خوش اسلوبی سے سرانجام دے گا۔ چیف الیکشن کمشنر نے وزیرِاعظم کو عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔ نگران وزیراعظم نے چیف الیکشن کمشنر کو یقین دہانی کرائی کہ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کیا جائے گا اور الیکشن کمیشن کو انتخابات کے لیے درکار فنڈز اور مطلوبہ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائےگا تا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بنا سکے۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
81400

الیکشن کمیشن وقت سے پہلے یا وقت پر اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات کرانے کے لئے مکمل تیار ہے، سیکرٹری الیکشن کمیشن

Posted on

الیکشن کمیشن وقت سے پہلے یا وقت پر اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات کرانے کے لئے مکمل تیار ہے، سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمیدخان کی میڈیا کو بریفنگ

اسلام آباد(چترال ٹایمزرپورٹ)سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمیدخان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن وقت سے پہلے یا وقت پر اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد عام انتخابات کرانے کے لئے مکمل تیار ہے،اگر نئی مردم شماری کی منظوری مشترکہ مفادات کونسل سے ہوجاتی ہے تو نئی حلقہ بندیوں کے لئے چار سے ساڑھے چار ماہ درکارہوں گے،الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل فنانسگ مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے،تمام اعداد وشمار ڈیجیٹل کئے جارہے ہیں،اس سے سسٹم میں شفافیت آئے گی،بلیک منی کا استعمال پورے ملک کا مسئلہ ہے،ڈیجیٹلائزیشن سے اس میں بہتری آسکتی ہے۔جمعرات کو الیکشن کمیشن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئیسیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ یہ سیریزآف سیشن ہے۔ہم میڈیا سے زیادہ سے زیادہ رابطہ میں رہنے اور ان کی آراء کے منتظر رہتے ہیں۔ڈی جی پولیٹیکل فنانس مسعود شیروانی نے پولیٹیکل فنانس کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ سیاسی پارلیمانی عمل کا حصہ ہے۔

 

آئین پاکستان کے مطابق ہر سیاسی جماعت کا حساب رکھنا اور فنڈنگ کے ذرائع بتانا ضروری ہے۔لیگل فریم ورک کے مطابق انتخابی اخراجات،اثاثہ جات کے گوشوارے،کاغذات نامزدگی کے ساتھ گوشوارے سب واضح ہے۔الیکشن کمیشن نے پولیٹیکل فنانس ونگ قائم کیا ہے جس کے مقاصد مختلف فارمزکے ذریعے اعداد وشمار کا حصول ہے تاکہ شفافیت اورغیر جانبداری کا سلسلہ آگے بڑھے۔انہوں نے بتایا کہ جماعتوں کے انتخابات،عہدیداروں کا چناؤ سے بھی اس شعبہ کا کام ہے۔یہ شعبہ پولیٹیکل فنانس اوراکاؤنٹس کا معاملہ دیکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ ونگ روایتی ریکارڈ سے اب پولیٹیکل فنانس منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم بنایاگیا۔یہ تمام سلسلہ ڈیجیٹل اور مکمل محفوظ ہے۔انہوں نے کہا کہ سکروٹنی کرتے وقت یہ سیاسی وابستگی نہیں دیکھتے بلکہ شواہد اور دستاویزپر انحصارکرتے ہیں۔فنانس ونگ اس کے تصدیقی عمل کے لئے ایف بی آر،نادرا،سٹیٹ بنک،ایس ای سی پی،ایف اے بی ایس،آئی سی اے پی کے ساتھ باقاعدہ سے اعداد وشمار شیئرنگ کی جاتی ہے۔آنے والی اسمبلیوں کے لئے مکمل اعدادوشمار ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ اس سیکشن کے لئے قانونی اصلاحات تجویز کی ہیں،انتخابی قانون سے متعلقہ شقوں کو کمیٹی میں زیر غورلایاگیا۔168 سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹرڈ ہیں۔چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے لئے رہنماء اصول وضع کئے ہیں۔

 

سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے آڈٹ رپورٹ کا ایک معیار بنا رہے ہیں۔تمام سیاسی جماعتیں اپنے اکاؤنٹس کا حساب دیں گے۔اس سے ایک بہتر مالی ضابطہ وضع ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کے دستور اپنی ویب سائیٹ پر ڈالتے ہیں،تمام سیاسی جماعتوں کے عہدیدار کے نتائج ہم سرکاری گزٹ میں پرنٹ کرتے ہیں،سیاسی جماعتوں کے انتخابی نشان ویب سائیٹ پر جاری ہوتے ہیں۔سیاسی جماعت کے انتخابی اخراجات کی تفصیل کوئی بھی فرد حاصل کرسکتا ہے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے فنانس کو ڈیجیٹل کیا ہے،تمام اداروں سے اعداد وشمار لیتے ہیں،یہ سسٹم ڈیوائس“بگ ڈیٹا”نہ صرف کمیشن کی معاونت کرے گا بلکہ ان کو رہنما اصول بھی فراہم کرتے ہیں۔سب کچھ قواعد میں رہ کر ہورہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے کوئی ایسی شق نہیں جو اس سے متصادم ہو،اس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے 73 ترامیم دی گئی۔

 

ان کی منظوری کے بعد ہی کوئی حتمی بات ہوسکے گی۔جو اطلاعات قانون کے مطابق نہیں ہوں گی اس پر کارروائی کریں گے۔الیکشن کمیشن قانونی اصلاحات کے مطابق ہی الیکشن کرائے گا۔ڈی جی نے بتایا کہ کمیشن نے فیصلہ کیا ہے کمیشن کی اجازت کے بغیر اعدادوشمار جاری نہیں کئے جاتے۔ڈیٹا بیس مکمل الیکشن کمیشن کا اپنا ہے۔سیکرٹری نے کہا کہ سکروٹنی کا عمل وقت کے ساتھ ساتھ بہتر ہوگی۔قانون میں جس ڈیٹا کی فراہمی کی اجازت ہے تو اس کو جاری کردیتے ہیں۔اس کے لئے آرٹیکل 138 کے تحت کرتے ہیں۔مردم شماری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ جونہی منظوری ہوتی ہے تو اس کے تحت نئی حلقہ بندیوں کے لئے چار سے ساڑھے چار ماہ درکار ہوں گے۔انہوں نے بتایا کہ ای وی ایم پر ہم نے کام کیا ہے،ہم اس پر کام کرنے پر پرعزم ہیں۔

 

ایک سوال کے جواب میں سپیشل سیکرٹری ظفراقبال نے کہا کہ اسمبلی کی مدت 12 اگست کو ختم ہورہی ہے اگرمدت مکمل کرکے تحلیل ہوتی ہے تو 12 اکتوبر تک الیکشن ہوجائیں گے اور وقت سے پہلے تحلیل ہوتی ہے تو 90 دن میں ہوجائیں گے۔حلقہ بندیاں مکمل ہیں،واٹر مارک بیلٹ پیپر حاصل کرلیے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ جوڈیشری سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسران لینے کے حوالے سے رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ، بلوچستان،سندھ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کو درخواست کی ہے۔19 جولائی انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کی آخری تاریخ تھی۔

 

 

کیپٹن (ر) شاہد اشرف تارڑ نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدے کا حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حلف لیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس)کیپٹن (ریٹائرڈ) شاہد اشرف تارڑ نے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدے کا حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے عہدے کا حلف لیا۔جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں حلف برداری کی سادہ اور پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی تقریب حلف برداری میں اعلیٰ سرکاری حکام سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
76878

وفاقی سیکرٹری خزانہ کی الیکشن کمیشن سے فنڈز پر نظرثانی کی درخواست

Posted on

وفاقی سیکرٹری خزانہ کی الیکشن کمیشن سے فنڈز پر نظرثانی کی درخواست

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ ) وفاقی سیکرٹری خزانہ نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن سے فنڈز پر نظرثانی کی درخواست کر دی۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت پنجاب اور کے پی انتخابات پر اجلاس ہوا، جس میں الیکشن کمیشن ارکان اور وفاقی سیکرٹری خزانہ سمیت دیگر شریک ہوئے،الیکشن کمیشن نے وزارت خزانہ کو فنڈز کی فراہمی کی ہدایت کر دی، وزارت خزانہ نے فنڈز سے متعلق آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی یقین دہانی کرائی۔وفاقی سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب نے کہا کہ ہم نے فنڈز دینے سے کبھی انکار نہیں کیا، الیکشن کمیشن کو ڈیمانڈز پر نظرثانی کی درخواست کی ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرینگے، الیکشن کرانا آئینی ذمہ داری ہے، الیکشن کمیشن نظرثانی شدہ ڈیمانڈ بھجوائے، حکومت کے سامنے رکھیں گے۔

 

لاہور ہائیکورٹ: عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم معطل

لاہور(سی ایم لنکس)لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم معطل کر دیا۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا کسی سیاسی جماعت کے سربراہ پر اس طرح پابندی لگائی جا سکتی ہے، یہ تو آزادی اظہار رائے کے خلاف ہے۔وکیل پیمرا نے کہا کہ یہ معاملہ یہاں نہیں سنا جا سکتا ہے، فل بنچ نے سماعت کرنی ہے، میری عدالت سے استدعا ہے کہ یہ دائرہ اختیار نہیں ہے۔وکیل عمران خان نے مؤقف اپنایا کہ پیمرا نے عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کی ہے۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ بیانات اور تقاریر پر پابندی لگانا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقریر نشر کرنے پر پابندی کالعدم قرار دے۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت عالیہ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی تقریر نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا نوٹی فکیشن تاحکم ثانی معطل کر دیا۔عدالت نے عمران خان کی درخواست کو مزید سماعت کے لیے فل بنچ کو بھجوا دیا، عدالت نے وفاقی حکومت سمیت فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کارروائی 13مارچ تک ملتوی کردی۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے 5 مارچ کو اپنی تقریر میں اداروں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی جس پر پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے عمران خان کی تقاریر اور بیانات نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔6 مارچ کو عمران خان نے پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72367

الیکشن کمیشن کا پیر یا منگل کو انتخابی شیڈول جاری کرنے کا امکان

Posted on

الیکشن کمیشن کا پیر یا منگل کو انتخابی شیڈول جاری کرنے کا امکان

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔ذرائع کے مطابق الیکشن نے انتخابی شیڈول کی تیاری شروع کر دی۔ انتخابی شیڈول پیر یا منگل کو جاری کیے جانے کا امکان ہے۔الیکشن کمیشن نے ڈی آر اوز اور آر اوز عدلیہ سے نہ لینے اور پنجاب کے انتخابات کے لیے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ کو مزید خط نہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر سے ڈی آر اوز اور آر اوز کی فہرست مانگ لی ہے۔ صوبائی الیکشن کمیشن آج فہرست الیکشن کمیشن کو بھجوائے گا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کے لیے 30 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے۔ اس سلسلے میں آئندہ ہفتے وزرات خزانہ کو خط لکھا جائے گا جس میں فوری فنڈز جاری کرنے کا کہا جائے گا۔الیکشن کمیشن انتخابات میں سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کے لیے وزارت داخلہ کو بھی آئندہ ہفتے خط لکھے گا

 

پشاور ہائیکورٹ نے ضمنی انتخابات کا شیڈول معطل کردیا

پشاور(چترال ٹایمز رپورٹ )پشاور ہائی کورٹ نے ضمنی الیکشن ملتوی کرنے کے حوالے سے مختصر فیصلہ جاری کر دیا۔پشاور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی ممبران کی جانب سے ضمنی الیکشن ملتوی کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے مختصر فیصلیجاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا ضمنی انتخابات کا شیڈول معطل کیا جاتا ہے۔مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے، اسپیکر 7 مارچ تک اپنے کمنٹس جمع کرائیں۔پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تین ہائی کورٹس نے ضمنی الیکشن شیڈول کو معطل کیا، دیگر سیاسی پارٹیوں نے ضمنی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔عدالت نے مختصر فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔

 

سندھ ہائی کورٹ نے ایس پی ایس سی 2020 کے امتحانات کو مسترد کر دیا

کراچی(سی ایم لنکس)سندھ ہائی کورٹ میں سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) 2020 کے امتحانات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے 2020 کے امتحانات کو مسترد کرتے ہوئے امیدواروں سے 2 ماہ کے اندر اندر دوبارہ امتحان لینے کا حکم جاری کر دیا۔عدالت کا کہنا ہے کہ امتحانات ہائی کورٹ کے آفیشل اسائنی اور اسسٹنٹ رجسٹرار کی زیر نگرانی لئیجائیں گے۔سندھ ہائی کورٹ نے بتایا کہ چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن (ایس پی ایس سی) نے بھی رپورٹ میں ردوبدل کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نتائج میں ردوبدل کے الزام میں ملوث افسران کو معطل کردیا گیا۔سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ معطلی سے کام نہیں چلے گا ذمیداروں کا تعین کرکے انہیں سزا دیں۔عدالت نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لئے 2 ماہ کی مہلت دیتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا کہ اگر ذمہ داروں کے خلاف اطمینان بخش کارروائی نہ ہوئی تو عدالت خود فیصلہ کرے گی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
72151

الیکشن کمیشن کا صدر مملکت سے مشاورت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ

Posted on

الیکشن کمیشن کا صدر مملکت سے مشاورت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے صدرمملکت سے مشاورت نہ کرنے کے فیصلے سے ایوان صدر کو باضابطہ ا?ٓگاہ کردیا۔الیکشن کمیشن کے سیکریٹری نے ایوان صدر سیکریٹریٹ کو صدر مملکت سے مشاورت سے انکار کے فیصلے سے خط کے ذریعے باضابطہ آگاہ کردیا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 2 روز میں ایوان صدر کو لکھے گئے خطوط میں اپنا موقف واضح کرچکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے آج (پیر) کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عام انتخابات کی تاریخ کا معاملہ عدالتوں میں زیرسماعت ہے اس لیے الیکشن کمیشن کو صدر مملکت سے مشاورتی عمل میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ایوان صدر نہ جانے کا فیصلہ لا ونگ کی تجویز پر کیا گیا۔ صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ سے متعلق کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ بہتر ہے کہ عدالت سے معاملہ نمٹنے کے بعد صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ کیا جائے۔

انتخابات کی تاریخ کا اعلان، الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس طلب کرلیا

اسلام آباد(سی ایم لنکس )الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کی جانب سے دو صوبوں میں انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر اہم اجلاس طلب کرلیا۔ صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 9 اپریل کو پنجاب اور کے پی میں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جس پر الیکشن کمیشن نے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے اہم اجلاس طلب کرلیا۔اطلاعات کے مطابق الیکشن کمیشن صدر کی جانب سے تاریخ کے تعین پر مبنی خط کے نکات اور آئینی اختیار استعمال کرنے کی شق کا جائزہ لے گا جس کے بعد اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔

 

پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل

لاہور(چترال ٹایمز رپورٹ )تحریکِ انصاف کے مزید 70ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے اقدام کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے پنجاب کے ایم این ایز کو ڈی نوٹی فائی کرنے سے متعلق الیکشن کا نوٹی فکیشن معطل کردیا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن سمیت فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کے نوٹیفکیشن کی حد تک معاملہ 7مارچ کو سنا جائے گا۔ جسٹس شاہد کریم نے فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی پرویز خٹک،اسد عمر سمیت 70 ارکان کی درخواست پر سماعت کی، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی،الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اسپیکر نے استعفے منظور کرنے سے پہلے ارکان کا مؤقف نہیں لیا۔ الیکشن کمیشن نے استعفے منظور ہونے کے بعد ممبران کو ڈی نوٹی فائی کردیا۔ عدالت پی ٹی آئی ارکان کے استعفے منظور کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے اور الیکشن کمیشن کو متعلقہ حلقوں میں ضمنی انتخابات کا انعقاد روکنے کا حکم دے۔لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے ارکان قومی اسمبلی کی حد تک ضمنی الیکشن بھی روکنے کا حکم دے دیا۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71771

انتخابات کی تاریخ؛ الیکشن کمیشن کا صدر کو مشاورت میں شامل کرنے سے انکار

انتخابات کی تاریخ؛ الیکشن کمیشن کا صدر کو مشاورت میں شامل کرنے سے انکار

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ کے معاملے میں صدر مملکت کو مشاورت میں شامل کرنے سے انکار کردیا۔ صدر عارف علوی کی جانب سے صوبہ پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات سے متعلق خط کے جواب میں الیکشن کمیشن نے صدر عارف علوی کے دوسرے خط کا جواب بھی دے دیا جس میں الیکشن کمیشن نے صوبوں کے انتخابات سے متعلق ایوان صدر کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے سے معذرت کرلی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک خط سیکریٹری الیکشن کمیشن نے سیکریٹری ایوان صدر کو بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت تحلیل شدہ اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ گورنر دے سکتا ہے، الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت صوبہ پنجاب اور کے پی گورنرز کو خط لکھا اور دونوں گورنرز نے تاحال الیکشن کے لیے تاریخ نہیں دی، دونوں صوبوں میں عام انتخابات سے متعلق معاملات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔الیکشن کمیشن نے خط میں کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں گورنر پنجاب سے مشاورت کا حکم دیا، الیکشن کمیشن حکام نے گورنر پنجاب سے مشاورت کی لیکن گورنر نے انتخابات کی تاریخ نہ دی، الیکشن کمیشن نے فیصلے سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں انٹرا اپیل دائر کی۔خط میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں ہے، الیکشن کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داروں سے بخوبی آگاہ ہے، الیکشن کمیشن پہلے خط کے جواب میں بھی صدر مملکت کے آفس کو تمام صورتحال سے آگاہ کرچکا ہے، پنجاب اور کے پی انتخابات کا معاملہ اس وقت عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہہ رہے کہ الیکشن کمیشن ایوان صدر کو اس مشاورتی عمل میں شامل نہیں کرسکتا، ایوان صدر کو صوبوں کے انتخابات کی مشاورت میں شامل کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کل فیصلہ کرے گا، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل صبح طلب کیا گیا ہے۔

آئین کے مطابق کسی بھی صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی صورت میں پولنگ کی تاریخ دینے کا الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں ہے، الیکشن کمیشن کی وضاحت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)الیکشن کمیشن نے وضاحت کی ہے کہ آئین کے مطابق کسی بھی صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی صورت میں پولنگ کی تاریخ دینے کا الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کے حوالہ سے کئی درخواستیں عدالتوں میں زیرسماعت ہیں اس لئے الیکشن کمیشن ایسی صورتحال میں صدرمملکت کے آفس کے ساتھ کسی قسم کے مشاورتی عمل کے قابل نہیں ہے تاہم اس حوالہ سے حتمی فیصلہ آج پیر کو کمیشن میں ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے اتوار کو صدر پاکستان کے سیکرٹری کے نام الیکشن کمیشن کے سیکرٹری کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ صدر کا عہدہ ریاست کا سب سے بڑا آئینی عہدہ ہے کمیشن کو اس کا بہت احترام ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد الیکشن کمیشن نے دونوں اسمبلیوں کے گورنر سے انتخابات کیلئے تاریخ مانگی تاہم تاحال یہ تاریخ نہیں دی گئی۔کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبہ میں عام انتخابات کی تاریخ کے حوالہ سے گورنر پنجاب سے ملاقات کی تاہم گورنر پنجاب نے یہ موقف اپنایا کہ وہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ پر عملدرآمد کے پابند نہیں کیونکہ انہیں بطور گورنر اس سے استثنیٰ حاصل ہے اس بنا پر کمیشن نے لاہور ہائی کورٹ سے مزید رہنمائی بھی طلب کر رکھی ہے جبکہ پشاور ہائی کورٹ میں انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کے حوالہ سے تین درخواستیں زیرسماعت ہیں۔کمیشن نے خط میں وضاحت کی ہے کہ آئین الیکشن کمیشن کو یہ اختیار نہیں دیتا کہ وہ کسی بھی صوبائی اسمبلی کے گورنر کی جانب سے تحلیل یا آئین کے آرٹیکل 112 ون کے تحت اسمبلیوں کی تحلیل کی صورت میں ازخود انتخابات کی تاریخ دیں۔ ان وجوہات کی بنا پر اور معاملہ کے عدالت میں زیرسماعت ہونے کی وجہ سے معذرت کے ساتھ الیکشن کمیشن صدر کے آفس کے ساتھ مشاورت کے قابل نہیں ہے تاہم اس حوالہ سے حتمی فیصلہ آج پیر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔

 

صدر مملکت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کی وجہ بتادی

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کے عمل کی وضاحت کردی۔ایک انٹرویو میں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ الیکشن کے لیے حیلے بہانے تلاش کیے جارہے تھے اس لیے مجھے خط لکھنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ آئین میں سوراخ تلاش کرنے کے بجائے اس کی پاسداری کرو، یہ نہ کرو کہ آئین کی شقوں کو کس طرح سائیڈ پر رکھ کر الیکشن میں تعطل کا اہتمام کیا جائے۔صدر مملکت نے مزید کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینے کے بجائے معاملہ ایک دوسرے پر ڈالا جا رہا ہے، یوں لگتا ہے جیسے الیکشن کی تاریخ دینے پر جرمانہ ہوجائے گا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71712

الیکشن کمیشن کا عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کا فیصلہ

Posted on

الیکشن کمیشن کا عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورت ) الیکشن کمیشن نے اہم اجلاس میں عام انتخابات کی تاریخ کے لیے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت ہوا۔ مشاورت اجلاس تقریباً 2 گھنٹے جاری رہا۔ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق اجلاس میں عام انتخابات کی تاریخ دینے سے متعلق اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے موجودہ آئینی بحران پر اعلیٰ عدلیہ سے رہنمائی لینے کا فیصلہ کیا ہے۔اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے سے متعلق فیصلے کے حوالے سے الیکشن کمیشن اجلاس کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کریگا۔ قبل ازیں اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کرانے سے متعلق قانونی و آئینی آپشنز پر غور کیا گیا اور دونوں صوبوں کے الیکشن شیڈول سے متعلق مشاورت کی گئی۔الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کمیشن کی ٹیم نے گورنر سے ملاقات پر بریفنگ بھی دی۔

 

 

پنجاب میں انتخابات: الیکشن کمیشن کو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عملدرآمد کی ہدایت

اسلام آباد(سی ایم لنکس)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درا ٓمد کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے پنجاب میں منحرف اراکین کی ڈی سیٹ ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔منحرف اراکین کے وکیل نے دورانِ سماعت کہا کہ پنجاب اسمبلی تحلیل ہونے پر منحرف اراکین کی اپیلیں غیر مو ثر ہو گئی ہیں۔سپریم کورٹ نے منحرف اراکین کی درخواستیں غیر مو ثر ہونے پر خارج کر دیں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اب تو پنجاب اسمبلی میں بحالی کی بات ہی ختم ہو گئی ہے، الیکشن کمیشن کو پنجاب میں انتخابات کی تاریخ کا حکم ہائی کورٹ نے دیا ہے، الیکشن کمیشن پنجاب میں انتخابات پر کیا کر رہا ہے؟الیکشن کمیشن کے ڈی جی لاء نے بتایا کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب کے ساتھ الیکشن کمیشن حکام کا اجلاس ہوا تھا، گورنر پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف قانونی راستہ اختیار کرنے کا کہا ہے۔چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ قانون کا راستہ گورنر کو لینا ہے یا الیکشن کمیشن کو؟ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ قانونی راستہ گورنر کو ہی لینا ہے۔جسٹس عائشہ ملک نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے مشورے کیوں کر رہا ہے؟ کیا آئین الیکشن کمیشن کو انتخابات سے پہلے گورنرز سے مشاورت کا پابند کرتا ہے؟چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے اس پر عمل کریں۔ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے حکم میں گورنر سے مشاورت کا بھی کہا ہے۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اگر یہ حکم دیا ہے تو اسی پر عمل کریں۔

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
71561

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف کا اپر چترال بونی میں احتجاجی مظاہرہ

Posted on

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف کا اپر چترال بونی میں احتجاجی مظاہرہ

اپر چترال ( نمایندہ چترال ٹایمز ) عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے خلاف اپر چترال کے ہیڈ کواٹر بونی میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کی ا۔ جس میں پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے صدر شہزادہ سکندر الملک،تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم اور دوسرے عہدہ داروں نے شرکت کی۔ جلسہ میں شریک کارکنوں نے الیکشن کمیشن اور امپورٹیڈ حکومت نامنظور کے نعرے کے ساتھ ٹائر جلا کر احتجاج ریکارڈ کی ۔ بعد میں خطاب کرتے ہوئے صدر تحریک انصاف اپر شہزادہ سکندر الملک،سابق چیرمین فضل الرحمٰن،تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم،تحصیل چیرمین موڑکھؤ تورکھو میر جمشید الدین الیکشن کمیشن کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے جانبدرانہ فیصلہ قرار دی اور چیرمین تحریک انصاف عمران خان کے حکم پر ہر قسم کے قربانی دینے کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی محبت پاکستانی عوام کے دلوں میں بسی ہے عوام اور عمران خان کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا اب مشکل نہیں ناممکن ہے۔اپ پر امن احتجاج ختم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ عمران خان کی کال پر بھر پور احتجاج کی جائیگی اور کسی بھی قربانی دینے کے لیے تحریک انصاف کے ورکر تیاررہے۔ انھوںنے کہا کہ عمران خان کے حق میں گزشتہ دن عوام نے فیصلہ سنادیا ہے جو گیارہ جماعتوں کے مشترکہ امیدواروں کو شکست دیکر ثابت کردیا ہے کہ وہ عوام کے دلوں کی دھڑکن ہے ۔

chitraltimes pti worker protest against election commission upper chitral4 chitraltimes pti worker protest against election commission upper chitral3 chitraltimes pti worker protest against election commission upper chitral

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
67218

الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار ہوگیا,حلقہ بندیوں پر کام مکمل کرلیا گیا

Posted on

الیکشن کمیشن عام انتخابات کے لیے تیار ہوگیا,حلقہ بندیوں پر کام مکمل کرلیا گیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا کام مکمل کرلیا۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں پر تمام اعتراضات بھی دور کر دیے، تمام قومی اور صوبائی نشستوں کے لیے حلقہ بندیاں مکمل ہوگئیں اور الیکشن کمیشن اب کسی بھی وقت انتخابات کروانے کے لیے مکمل تیار ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں بھی چار اگست تک حلقہ بندیاں مکمل کروانے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر فریقین کو نوٹس

اسلام آباد(سی ایم لنکس)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفیٰ مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست پر سیکریٹری قومی اسمبلی، الیکشن کمیشن و دیگر کو نوٹس جاری کر دیے۔ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامرفاروق نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل فیصل فرید چوہدری کیس میں عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر درخواست پر عائد تمام اعترضات دور کر لیے گئے، ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری 123 افراد کے استعفوں کو منظور کر چکے اور اب دوبارہ مرحلہ وار منظوری خلاف قانون ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری قومی اسمبلی کا مجاز نمائندہ متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ آئندہ سماعت پر پیش ہو۔پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کے استعفیٰ مرحلہ وار منظوری کے خلاف درخواست میں حکم امتناع کی درخواست بھی ہوئی، جس پر عدالت نے نوٹس جاری کر دیے۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے سماعت 16 اگست تک ملتوی کر دی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64303

الیکشن کمیشن نے PTI کو غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات جاری کردیں

Posted on

الیکشن کمیشن نے PTI کو غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات جاری کردیں

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ )الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کو غیر ملکی کمپنیوں سے ملنے والی رقوم کی تفصیلات بھی جاری کردی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کو غیرملکی کمپنیوں سے ممنوعہ رقوم یو ایس اے کی دو ایل ایل سیز کے ذریعے موصول ہوئیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کو امریکا کی 266 کمپنیوں سے 1لاکھ 29 ہزار 19ڈالر ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔الیکشن کمیشن کا بتانا ہے کہ پی ٹی آئی کو برطانیہ کی 43 کمپنیوں سے 16ہزار 226 ڈالر اور کینیڈا کی 13کمپنیوں سے 6 ہزار71 ڈالر ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا ہے۔عمران خان کی جانب سے پولیٹکل پارٹیز آرڈر کے تحت پارٹی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں اپنے دستخطوں سے بیانِ حلفی جمع کرایا گیا تھا جسے الیکشن کمیشن نے جھوٹا قرار دے دیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ عمران نیازی کے خلاف چارج شیٹ ہے، عمران نیازی نے غیرملکی فنڈنگ لی، جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا اور آئین کی خلاف ورزی کی۔شہباز شریف کا مزید کہنا ہے کہ آج ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ عمران خان سند یافتہ جھوٹے ہیں، قوم کو غیر ملکیوں کی فنڈنگ سے چلائی جانے والی عمران خان کی سیاست کے اثرات پر غور کرنا چاہیے۔

 

ممنوعہ فنڈنگ فیصلہ؛ حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی سمیت تین آپشنز پر غور

اسلام آباد(سی ایم لنکس)پی ٹی آئی پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے کے بعد وفاقی کابینہ نے تحریک انصاف پر پابندی سمیت تین آپشنز پر غور شروع کردیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کابینہ نے الیکشن کمیشن کے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق فیصلے کے تحت تین آپشنز پر غور شروع کردیا ہے جس میں پہلا آپشن یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل (3)17 کے مطابق پی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کے لیے معاملہ سپریم کورٹ بھیجا جائے۔اعظم نذیر تارڑ کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس دوسرا آپشن فارن ایڈڈ سیاسی جماعت ڈکلیئرڈ کرکے کام آگے بڑھایا جانا ہے۔ وفاقی وزیر کے مطابق حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ نے بیان حلفی کو الیکشن کمیشن کے فیصلے سے مشروط کیا تھا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے پاس تیسرا آپشن یہ ہے کہ جعلی بیان حلفی پر کارروائی کے لیے براہ راست سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔دریں اثنا وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی فنڈنگ سے متعلق فیصلے پر فل کورٹ کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجاز ادارے نے حقائق کا تعین کردیا ہے، اب اس بنیاد ہی پر وفاقی حکومت نے ہی سپریم کورٹ جانا ہے۔ ہم عدالت عظمیٰ سے درخواست کریں گے اس کیس میں فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔انصاف ملنے میں 8 سال کی تاخیر کی گئی، اب ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس پر جلد فیصلہ کرے۔خرم دستگیر نے مزید کہا کہ وسیع البنیاد جمہوری حکومت آئین پر مکمل عملدرآمد کرے اور کروائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ صاحب باہر سے پیسے بھی لیتے رہے۔ آج یہ پتا چلا کہ پاکستان میں 2014 سے فتنہ فساد فاشزم کے پیچھے سرمایہ کہاں سے آیا۔ جو شخص صادق اور امین کا دعویٰ کر رہا تھا، اس کا حلف جھوٹا تھا۔انہپوں نے کہا کہ پاکستان کاقانون یہ اجازت نہیں دیتا کہ بیرون ملک قائم کسی کمپنی سے کوئی سیاسی جماعت فنڈ لے اور اور یہ رقم سیاسی مقاصد کے لیے استعمال ہو۔

 

الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو امریکا، کینیڈا اورووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردے دی،شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیا کا فیصلہ سنادیا گیا جس کے مطابق تحریک انصاف کو امریکا، کینیڈا اورووٹن کرکٹ سے ملنے والی فنڈنگ ممنوعہ قراردے دی گئی ہے جس پر تحریک انصاف کوشوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے کہا گیا ہیکہ وہ قانون کے مطابق کارروائی کا ا?غاز کریں جس میں کیس وفاقی حکومت کو بھی بھجوایا جاسکتا ہے۔منگل کو چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ نے تین رکنی بنچ کا 70 صفحات پر مشتمل متفقہ فیصلہ سنایا۔فیصلے کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین کی جانب سے 2008 سے 2013 تک پانچ سال کے دوران جمع کرایا گیا فارم ون سٹیٹ بنک پاکستان کی سٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتا اوراس کی نسبت غیر مستند ہے،تحریک انصاف نے 34 غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈنگ لی ہے۔تحریک انصاف کے13 نامعلوم اکاونٹس سامنے آئے جس کا وہ ریکارڈ نہ دے سکی۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اکاؤنٹس چھپائے،اکاؤنٹس چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی نے دانستہ طور پر متحدہ عرب امارات کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔سویٹزرلینڈ کی ای پلینٹ ٹرسٹیز کمپنی، برطانیہ کی ایس ایس مارکیٹنگ کمپنی سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کی۔پی ٹی آئی یو ایس اے ایل ایل سی سے حاصل کردہ فنڈنگ بھی ممنوعہ ثابت ہوگئی۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق رومیتا سیٹھی سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قرار پی ٹی آئی جن اکاؤنٹس سے لاتعلقی ظاہر کی وہ اس کی سینئر قیادت نے کھلوائے تھے،کمیشن نے351 غیرملکی کمپنیوں سے ملنے والی فنڈنگ بھی غیر قانونی قراردے دی۔فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ دستیاب ریکارڈ اور شواہد کی بنیاد پر ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہوتی ہے۔اس لئے تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کردیا جبکہ فیصلہ میں کہ گیا ہے کہ کیوں نہ ممنوعہ فنڈنگ کو ضبط کر لیا جائے،کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں قانون کے تحت کوئی بھی کارروائی شروع کی جا سکتی ہے۔پی ٹی آئی کی حاصل کردہ ممنوعہ فنڈنگ کی تفصیل کے مطابق پی ٹی آئی نے کیمین آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ووٹن کرکٹ کلب سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 امریکی ڈالر حاصل کئے۔ووٹن کرکٹ کلب ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی کی ملکیت ہے۔پی ٹی آئی نے متحدہ عرب امارات کی برسٹل انجنئیرنگ سے 49 ہزار 965 امریکی ڈالر کے فنڈز لیے۔سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ای پلینٹ اور برطانوی کمپنی ایس ایس مارکیٹنگ سے کل 10 لاکھ ایک ہزار 741 ڈالرز حاصل کیے گئے۔پاکستان تحریک انصاف امریکا کیذریعے 2 ایل ایل سی کمپنیوں سے 25 لاکھ 25 ہزار 500 ڈالر پی ٹی آئی پاکستان کو منتقل کیے گئے۔پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 2 لاکھ 79 ہزار 822 ڈالر فنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی یو کے پبلک لمیٹڈ کمپنی سے 7 لاکھ 92 ہزار 265 برطانوی پاؤنڈز منتقل ہوئے۔پی ٹی آئی کینیڈا کارپوریشن سے 35 لاکھ 81 ہزار 186 پاکستانی روپے کے عطیات بھی وصول کیے گئے۔پی ٹی آئی نے آسٹریلوی کمپنی ڈنپیک پرائیوٹ لمیٹڈ، انور برادرز، زین کاٹن اور ینگ سپورٹس سے بھی فنڈنگ وصول کی۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
64187

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کیلے ڈسپلے سنٹرز پر رکھ دیے گیے ہیں۔ ضلعی الیکشن کمشنر

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کیلے ڈسپلے سنٹرز پر رکھ دیے گیے ہیں۔ ضلعی الیکشن کمشنر

چترال (نمائندہ چترال ٹایمز) الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق انتخابی فہرستوں کی میعادی نظرثانی کے سلسلے میں ابتدائی انتخابی فہرستیں عوام کے معائنے کیلئے ملک بھر میں قائم ڈسپلے/معائنہ مراکزمیں رکھ دیئے گئے ہیں اوریہ مرحلہ مورخہ 21مئی2022سے شروع ہے اور 19جون 2022ء  تک   بشمول  ہفتہ و اتوار صبح  9 تا شام   4 بجے تک جاری رہیگا۔ ان معائنہ مراکز میں عوام اپنے ووٹ کا اندراج تصحیح اور کسی غیر متعلقہ ووٹر پر اپنے اعتراضات جمع کر سکتے ہیں۔ اندراج،تصحیح اور اعتراضات کا یہ عمل دفتری اوقات کار کے دوران بلا تعطل جاری رہے گا۔ملک کے دوسرے حصوں کیطر ح چترال کے دو اضلاع میں بھی ہر ویلج کونسل سطح پر ڈسپلے سنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں پر ووٹر اپنا ووٹر لسٹ چیک کرسکتا ہے۔

چترال اپر کے ضلعی الیکشن کمشنر محمد عرفان نے میڈیا،سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے تواسط سے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے علاقے کے قائم کردہ ڈسپلے سنٹرز پر تشریف لے جا کر اپنا نام چیک کریں اور اپنے ووٹ کا اندراج شناختی کارڈ کے مطابق عارضی یا مستقل پتہ پر اپنی مرضی کے مطابق درج کروائیں تاکہ وہ اپنا آئینی اور قانونی حق آئندہ انتخابات میں بھر پور طریقے سے استعمال کر سکیں۔

Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
62184

الیکشن کمیشن نے پنجاب کی 20 خالی نشستوں پر الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا

Posted on

الیکشن کمیشن نے پنجاب کی 20 خالی نشستوں پر الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا

اسلام آباد(چترال ٹایمز رپورٹ) الیکشن کمیشن نے پنجاب کی 20 خالی نشستوں پر الیکشن شیڈول کا اعلان کر دیا۔تحریک انصاف کے منحرف اراکین کے ڈی سیٹ کے فیصلے کے بعد خالی ہونے والی نشستوں پر الیکشن شیڈول کا اعلان کیا گیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق 17 جولائی کو پنجاب کی 20 صوبائی نشستوں پر انتخاب ہو گا۔واضح رہے کہ 20 مئی کو پی ٹی آئی کے منحرف اراکین سے متلق الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنایا تھا۔ الیکشن کمیشن نے 17 مئی کو پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف ارکان کی نااہلی سے متعلق محفوظ کردہ فیصلہ 20 مئی کو سنایا۔فیصلے میں پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دے دیا تھا۔

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
61608

ملک بھر میں تمام قومی وصوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں پر کام کاآغاز، حلقہ بندیوں کا کام بلاتعطل 3 اگست تک جاری رہے گا، الیکشن کمیشن

Posted on

ملک بھر میں تمام قومی وصوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کا کام 11اپریل سے شروع کیا ہوا ہے،حلقہ بندیوں کا کام بلاتعطل 3 اگست تک جاری رہے گا، الیکشن کمیشن

اسلام آباد( چترال ٹایمزرپورٹ)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں تمام قومی وصوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کا کام 11اپریل 2022 سے شروع کیا ہوا ہے اور بلاتعطل 3 اگست 2022 تک جاری رہے گا جبکہ حلقہ بندیوں کے شیڈول کے مطابق ملک بھر کی تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیاں آئین و قانون کے مطابق مکمل ہو جائیں گی۔الیکشن کمیشن کے جاری کردہ حلقہ بندیوں کے شیڈول کے مطابق اس وقت چار وں صوبوں اور اسلام آباد کے لئے تشکیل کردہ حلقہ بندی کمیٹیوں کی ٹریننگ کا مرحلہ جاری ہے۔حلقہ بندیوں کے لئے نقشہ جات و دیگر ڈیٹا الیکشن کمیشن نے متعلقہ اداروں سے حاصل کر لیا ہے اورحلقہ بندی شیڈول کے مطابق حلقہ بندی کمیٹیاں ملک بھر کی قومی وصوبائی اسمبلیوں کیحلقہ جات کی ابتدائی حلقہ بندیوں کو 24مئی 2022 تک مکمل کر لیں گی۔اس کے بعد حلقہ بندیوں کی ابتدائی اشاعت 28مئی 2022 کوکر دی جائے گی۔ ابتدائی حلقہ بندیوں پر اپیلیں / اعتراضات 29مئی 2022 سے لیکر 28جون 2022 تک الیکشن کمیشن آف پاکستان سیکرٹریٹ اسلام آباد میں جمع کروائی جاسکیں گی۔الیکشن کمیشن تمام اپیلوں یا اعتراضات کی سماعت یکم جولائی 2022سے 30 جولائی2022 تک کرے گااور 3اگست 2022 کو ملک بھر میں تمام قومی و صوبائی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کے کام کی تکمیل اور حتمی اشاعت ہو گی۔

 

 

Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged ,
60595

الیکشن کمیشن نے 150 اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی

اسلام آباد(سی ایم لنکس)الیکشن کمیشن نے مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر 150 اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کر دی. مالی گوشواروں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر الیکشن کمیشن نے 150 اراکین پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کر دی ہے، جن میں 3 سینیٹرز، 36 اراکین قومی اسمبلی، 69 اراکین پنجاب اسمبلی، 14 اراکین سندھ اسمبلی، 21 خیبرپختونخواہ اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی کے 7 اراکین شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق جن اراکین کی رکنیت معطل کی گئی ہے ان میں مسلم لیگ ن کے مصدق ملک سمیت 3 سینیٹرز، وفاقی وزراء فواد چوہدری، نور الحق قادری، حماد اظہر، شفقت محمود، وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وزراء مملکت فرخ حبیب اور شبیر علی قریشی شامل ہیں۔الیکشن کمیشن نے جن اراکین کی رکنیت معطل کی ان میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین، فردوس شمیم نقوی، علی گوہر خان، صداقت عباسی، راجا ریاض، خالد مقبول صدیقی، یار محمد رند، میر سکندر علی، سردار اویس احمد خان لغاری، سمیع اللہ چوہدری، سلمان نعیم اور سبطین خان نیازی بھی شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ رکنیت معطل ہونے والے اراکین اسمبلی کاروائی اور قانون سازی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا ۔این سی او سی کا اجلاس،

اسلام آباد( چترال ٹائمز رپورٹ )این پی آئیز کے نئے سیٹ کو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں صوبوں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا،تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا۔پیر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے صبح کے اجلاس میں وبائی مرض کے چارٹ کے اعداد و شمار،کورونا کے خلاف قومی ویکسین کی حکمت عملی اور ملک بھر میں کورونا کے پھیلاؤ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ این سی او سی اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر اور نیشنل کوآرڈینیٹر میجر جنرل محمد ظفر اقبال نے کی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی شرکت کی۔صوبائی وزرائے صحت اور تعلیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور این سی او سی کو این پی آئیز کے نفاذ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے تناظر میں ایس او پیز کے بارے میں بتایا۔اس کے علاوہ اومیکرون وائرس کے عالمی اور علاقائی رجحانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے این پی آئیز کا تازہ سیٹ پیش کیا گیا اور صوبوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا اور این پی آئیز کے نئے سیٹ کو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں صوبوں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا۔تعلیمی اداروں کے بارے میں فیصلہ مختلف اداروں کے مثبت کیسز کے ڈیٹا پر کیا جائے گا جس کے لیے تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ کی جا رہی ہے۔

تعلیمی اداروں کے حوالے سے این سی او سی کا اجلاس بے نتیجہ ختم


اسلام آباد(سی ایم لنکس) این سی او سی کے خصوصی اجلاس میں ملک میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے تناسب کے پیش نظر تعلیمی ادروں کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان تھا تاہم آج کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ سربراہ این سی او سی اور وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت تعلیمی اداروں، عوامی اجتماعات اور شادی ہالز میں این پی آئیز کے حوالے سے این سی او سی کا خصوصی اور مشترکہ اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور صوبائی وزرائے تعلیم و صحت نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا کی بڑھتی صورتحال اور اضافے کی صورت میں بندشوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق اور تعلیمی ادارے کھلے رکھنے پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ملک میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے تناسب کے پیش نظر تعلیمی ادروں کے حوالے سے اہم فیصلوں کا امکان تھا، تاہم آج کا اجلاس بے نتیجہ ہی ختم کردیا گیا۔ اس حوالے سے این سی او سی کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں، تعلیمی سیکٹر کی صورتحال پر بات چیت کے لیے کل تازہ اعداد و شمار کے ساتھ اجلاس دوبارہ ہوگا۔دوسری جانب این سی او سی نے بڑھتی ہوئی بیماری سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کے لیے صوبوں خصوصاً سندھ حکومت کے ساتھ بڑے پیمانے پر رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔ جب کہ آج سے دوران پرواز کھانے کی تقسیم پر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی سنیکس اور کھانا تقسیم کرنے پر پابندی ہوگی۔
این پی آئیز کے نئے سیٹ کو تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل کے بعد اگلے 48 گھنٹوں میں صوبوں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا، این سی او س


Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
57478

انتخابی عمل کے لئے فرشتے کہاں سے لائیں! – قادر خان یوسف زئی

الیکشن کمیشن نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں 37 اعتراضات پر مشتمل اپنے اعتراضات جمع کرادیئے۔  چونکہ الیکشن کمیشن خودمختار اور آئینی ادارہ ہے،  دستور میں حاصل اختیارات کے تحت ان کے اعتراضات پر ریاستی توجہ ناگزیز ہے۔ بادیئ النظرمیں الیکشن کمیشن کسی سیاسی جماعت کے تابع نہیں، لیکن جو اعتراضات اٹھائے، وہ قابل غور ہیں، حزب اختلاف کی جماعتیں اپنے موقف پر قائم ہیں کہ انتخابی اصلاحات اور آئین سازی کے لئے حکومت کو پارلیمان سے رجوع کرنا چاہے تھا،  حالاں کہ یہ سلسلہ قریباََ گذشتہ دس برسوں سے شٹل کاک بنا ہوا ہے، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے ادوارِ حکومت میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کچھ کام کرتی رہیں، الیکٹرونک الیکشن مشین بھی بنائی گئی جس پر سنگین تحفظات سامنے آنے پر سلسلہ آگے نہیں بڑھ سکا،  میں ذاتی طو پرکہہ سکتا ہوں کہ پی پی پی نے سپورٹ نہیں کیا تو ن لیگ کو، اب پی ٹی آئی کو دونوں جماعتیں سپورٹ نہیں کررہیں، اپنے اپنے دور میں حکمراں اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے کسی بھی وجوہ پر عدالتی، احتسابی اور انتخابی اصلاحات کے لئے سنجیدگی سے آئین سازی کی کوشش نہیں کی، ممکن ہے کہ یہ عمل آگے بھی جاری رہے۔


 موجودہ حکومت صدارتی آرڈنینس کے ذریعے اگر قانون لاتی ہے تو بھی الیکشن کمیشن اور قانون کی تشریح و انصاف فراہم کرنے والے ادارے آئین کے برخلاف کوئی غیر آئینی حکم صادر نہیں کرسکتے، مثلاََ  پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتیں بالخصوص ایم کیو ایم پاکستان کے لئے یہ فیصلہ بہت کٹھن ہوگا کہ اپنے مخصوص طرز طریقہ سے ہٹ کر تحفظات و تنازعات سے بھرے اس انتظامی حکم پر سر تسلیم خم کرلیں کیونکہ سندھ کے شہری علاقوں کا مینڈیٹ جس طرح ان کے ہاتھ سے مبینہ طور پر آر ٹی ایس،،آر ایم ایس کی وجہ سے نکلا، اگر متنازع مجوزہ ای وی ایم آگیا تو رہی سہی نشستیں بھی شاید ملنے کا امکان نہ ہو۔ یہ  ذاتی  رائے نہیں بلکہ ایک مخصوص لسانی طبقے کے چیدہ چیدہ احباب کا نقطہ نظر جاننے کے بعد اندازہ ہوا کہ متحدہ کو پہلے ہی پی ٹی آئی کے اتحادی بننے کے باوجود ان تین برسوں میں ماسوائے وزرات کے ایساکچھ نہیں  کرسکی جس سے اپنے خالص ووٹرز کی مطمئنکرسکتی، ان کی برداشت یا مفاہمت کے پیچھے بھی گنجلگ مجبوریاں ہیں،جس سے سب بخوبی آگاہ ہیں۔


2018 کے انتخابات میں آر ایم ایس اور آر ٹی ایس اگر ٹھیک ٹھاک رہتا او ر جس طرح کے دعویٰ کئے گئے، اُسی طرح عمل درآمد ہوتا تو شائد ای وی ایم پر اعتراضات کم ہوتے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو قابل اعتماد سمجھا ہی نہیں جاتا، راقم کی عقل اُس وقت دنگ رہ جاتی ہے کہ جب کوئی یہ کہتا ہے کہ یہ سٹم ہیک نہیں کیا جاسکتا، تو دنیا کی کون سی ایسی مشین ہے جو بغیر کسی سسٹم (پروگرامنگ) کے نہیں چلتی، اگر ہم سافٹ وئیر کو یہ سمجھتے ہیں کہ الگ سے انسٹال ہوگا تو انتہائی ناقابل فہم ہے، کسی بھی کمپیوٹر کو چلانے کے لئے جو ونڈو انسٹال کی جاتی ہے، وہ تو خود ہی ایک پروگرام ہے۔ کیا کسی پروگرام کے بغیر کوئی بھی مشین کام کرسکتی ہے،تو جواب یقینا نفی میں ملے گا، اسی طرح مشینوں میں انٹرنیٹ کا استعمال ہو یا نہ ہو، لاکھوں مشینوں میں سے چند ہزار مشینوں کے پروگراموں میں تبدیلی خارج از امکان نہیں پولنگ ایجنٹ کوئی سافٹ وئیر انجینئر تو نہیں ہوسکتا کہ وہ دس گھنٹے کے دورانیہ میں سیل شدہ مشین میں طے پروگرامنگ کو سمجھ سکے، خاص کر دیہی یا پہاڑی علاقوں میں۔ یہ بھی زمینی حقیقت ہے کہ انتخابات میں قریباََ کسی بھی سیاسی جماعت کے پولنگ  ایجنٹس، بالخصوص خواتین میسر نہیں ہوتی کہ ان کوہر بوتھ میں بیٹھایا جاسکے، لہذا پولنگ اسٹیشنوں کے اندر گھوسٹ بوتھ  کا ہونا انہونی نہیں،سچ کہا کہ جب وزیراعظم کا فون ہیک ہوسکتا ہے تو  ای وی ایم کوئی کیوں ہیک نہیں کرسکتا۔


 الیکشن کمیشن کا یہ کہنا کہ 150ارب روپے خرچ کرنے کے باوجود الیکشن کی شفافیت اور ساکھ مشکوک رہی گی، یہ حکومت کے لئے اہم سوالیہ نشان ہے کہ سیاسی جماعتوں کو الیکشن کروانے والے اداروں پر اعتماد نہیں، الیکشن کمیشن کے پاس اپنا انتخابی عملہ نہیں، سیاسی جماعتیں دراصل مبہم لفظوں میں یہ کہنا چاہ رہی ہیں کہ انتخابی سامان ریاستی اداروں کے پاس ہوتا ہے اس لئے ریاست میں شامل بعض عناصر کی مداخلت خارج از امکان نہیں، دوم الیکشن میں کلیدی کردار ریٹرننگ افسران کا ہوتا ہے جو ماتحت عدالت سے تعلق رکھتے ہیں، بدقسمتی سے نظام انصاف میں اصلاحات نہ ہونے اور کرپشن کی جڑیں بہت مضبوط ہیں اس لئے آر اوز پر اورتمام سیاسی جماعتوں کا پریزائڈنگ افسران و عملے پراعتماد کامل نہیں، سوم: الیکشن پروسیس کے لئے نچلی سطح کا متعین عملہ سیاسی سطح پر بھرتی  شدہ ہوتا ہے، ان کی سیاسی وابستگیوں نے ٹرن آوٹ 98 فیصد تک بڑھانے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ اب اصل مسئلہ یہ درپیش ہے کہ فرشتے کہاں سے لائیں جو شفاف و صاف انتخابات کا انعقاد کراسکیں، کیونکہ ان کے نزدیک ریاست کے بعض ا عناصر قابلعتماد نہیں زیادہ تر آر اوز، پی اوزقابل بھروسہ نہیں، کمشنری نظام پر یقین کرنا بھوسے کو گندم سمجھنے کے مترادف ہے، سیاسی بھرتیوں کے کارکنان سے غیر جانب داری کی توقع عبث ہے۔


الیکشن کمیشن پر بھی بارہا قریباََ ہر جماعت نے عدم اعتماد ظاہر اور دفاتر کے باہر مظاہرے بھی کئے، اس لئے فی الوقت  ای وی ایم پر بحث کرنے کے بجائے ضرورت اس اَمر کی ہے کہ پہلے اداروں پر سیاسی جماعتوں اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔ دوم ایسا طریق کارمتفقہ طور پر لایا جائے جس سے پارلیمان میں بیٹھی اور ایوان کا حصہ نہ بننے والی جماعتیں بھی مطمئن ہوں کیونکہ جمہوری نظام میں اکثر وہی جماعت کامیاب ہوتی ہیں جن کی مخالف جماعتیں اجتماعی طور اُن سے زیادہ ووٹ لیتی ہیں لیکن منقسم ہونے کی وجہ سے ایوان کا حصہ نہیں بن پاتیں۔ اس مرحلے پر تکینکی طور پر ای وی ایم کی سنگین خامیوں پر اظہار خیال نہیں کرنا چاہتا کیونکہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار ادارہ ہے، جب تک وہ کسی نتیجے پر پہنچ نہیں جاتا، اس کے بعد ہی  فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی۔  معاملہ حساس اور ملک کے مستقبل کا ہے، عوامی نمائندوں، ایوان سے باہر سیاسی جماعتوں اور سب سے اہم الیکشن کمیشن کی حتمی و متفقہ رائے نہ ہونے تک چپ رہیں تو یہ ہم سب کے حق میں بہتر ہے۔ 

Posted in تازہ ترین, مضامینTagged , ,
52297