آغا خان سکولوں کے طلبہ کا سالانہ امتحانات 2023-24 میں نمایاں کارکردگی پر گلگت میں اعزازی تقریب
آغا خان سکولوں کے طلبہ کا سالانہ امتحانات 2023-24 میں نمایاں کارکردگی پر گلگت میں اعزازی تقریب
گلگت (نمائندہ چترال ٹائمز) آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، گلگت بلتستان نے آغا خان یونیورسٹی اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سالانہ امتحانات میں صوبائی سطح پر کامیاب ہونے والے طلبہ کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں اُن طلبہ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے نئے ریکارڈ قائم کیے اور اپنے والدین، اساتذہ اور ملک کا نام روشن کیا۔
آغا خان ایجوکیشن سروس نے ان طلبہ کی کامیابی پر اُنہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں تعریفی اسناد سے نوازا۔ ایک رنگارنگ تقریب میں طلبہ اور ان کے والدین نے اساتذہ کی محنت کو سراہا اور آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، خاص طور پر گلگت بلتستان کے اساتذہ کا شکریہ ادا کیا۔
تقریف کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت رسول مقبول ﷺ سے ہوا۔اس تقریب کے مہمان خصوصی اقبال رسول صدر ریجنل اسماعیلی کونسل گلگت تھے جبکہ صدارت وزیر فدا علی ایثار نے کی۔
آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، گلگت بلتستان اور چترال کے جنرل منیجر، بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) خوش محمد خان نے اپنے استقبالیہ خطبے میں اعزازی تقریب میں مدعو تمام طلباء، ان کے والدین اور اسکول کے فیکلٹی کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ AKEE,P کی پاکستان میں معیاری تعلیم کو در در پہنچانے کی کاوش گزشتہ ایک صدی سے جاری ہے، جو 1905 میں گوادر، بلوچستان میں اپنے پہلے اسکول کی بنیاد پر کیا گیا تھا؛ اور GB میں تقریباً 80 سالوں سے علم کے نور کا یہ سفر جاری ہے۔ جب ہم تعلیمی قابلیت اور معیار کے بارے میں سوچتے ہیں تو دنیا سرعت کے ساتھ تبدیل ہوتی نظر آتی ہے اس روز افزوں تبدیلی کی وجہ سے ہمارے اساتذہ اور طلبہ کو وقت کے ساتھ چلنے میں کئی ایک چیلینجیز درپیش ہیں۔ ہز ہائینس نے اسی ضمن میں فرمایا ہے
“What students know is no longer the most important measure of an education. The true test is the ability of students and graduates to engage with what they do not know, and to work out a solution. They must also be able to reach conclusions that constitute the basis for informed judgements
ہز ہائینس کے اس قول کی روشنی میں آغا خان ایجوکیشن سروس نے ملک خصوصاً گلگت بلتستان اور چترال کے نونہالوں کو میعاری تعلیم سے آراستہ کرنے کی جدو جہد جاری رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب تک 40 اسکولوں کو AKUE-EB کے ساتھ منسلک کر چکے ہیں. ان منسلک سکولوں کی اکیڈمک سپورٹ کے لیے AKES,P کی طرف سے تجربہ کار سبجکٹ کریکولم اسپیشیلیسٹ پیشہ ور افراد پر مشتمل ٹیمیں مصروف عمل ہیں۔ جہاں ہم نے اپنے اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ہوئی ہے وہاں ہم اپنے طلبہ کی کثیر تعداد کی مالی اعانت بھی کرتے ہیں تاکہ ہمارا کوئی طالب علم مالی مشکلات کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہ سکے ۔ فی الحالگلگت بلتستان میں P، AKESکی زیر نگرانی چلنے والے اسکولوں میں تقریباً 30،000 طلبہ ECD سے اعلیٰ ثانوی تک مختلف جماعتوں زیر تعلیم ہیں۔ جبکہ ہمارے فارغ التحصیل طلبہ پاکستان اور بیرون ملک اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ میں ایک بار پھر تمام انعام یافتہ، طلباء، اُن کے والدین، اساتذہ، اسکول کے رہنماؤں اور AKES, P، کے جملہ عملے کو طلبہ کی ثانوی اور اعلیٰ ثانوی امتحانات میں اعلیٰ تعلیمی کامیابی پر اپنی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں تمام اساتذہ اور اسکول کے سربراہوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو اپنے اسکولوں میں سخت محنت سے کام کرے رہے ہیں۔ اُنہوں نے اساتذہ اور طلبہ سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کی محنت اور عزم نے آپ کو اس مقام تک پہنچایاہے۔ مجھے اُمید ہے کہ آپ اسی جذبے اور محنت سے اپنا علمی سفر جاری رکھیں گے ۔ میں ایک بار پھر تمام انعام یافتہ، طلباء، والدین، اساتذہ، اسکول کے رہنماؤں اور تمام AKES,P عملے کو ثانوی اور اعلیٰ ثانوی امتحانات میں اعلیٰ تعلیمی کامیابی پر اپنی دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
جنرل منیجر، بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) خوش محمد خان کے استقبالہ خطاب کے بعد تقریب کے مہمان خصوصی اسماعیلی ریجنل کونسل گلگت کے پریزیڈنٹ اقبال رسول نے طلبہ کی اس شاندار کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ طلبہ کو اس مقام تک پہنچانے میں اساتذہ کا کلیدی کردار رہا ہے کیوں کہ کسی بھی ترقیافتہ قوم کے پیچھے اُان کی ترقی میں آپ جیسے اساتذہ کا ہاتھ کار فرما رہتا ہے۔ اُنہوں نے امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کے والدین کو مبارکباد دینے کے ساتھ گھروں میں اپنے بچوں کی بہترین تربیت پر اُنہیں خراج تحسین بھی پیش کیا ۔اس موقع پر مختلف سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے سربراہان اور نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
یہ تقریب دو حصوں پر مشتمل تھی۔ پہلے حصے میں مہمانوں نے طلبہ کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی اور دوسرے حصے میں طلبہ نے اپنے فن پاروں سے محفل کو مزین کیا۔
اے کے یو ای بی کے سالانہ امتحانات 2023-24 کے نتائج میں اعلیٰ ثانوی سطح پر صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی تفصیل درج ذیل ہے:
• آغا خان ہائر سیکنڈری سکول گاہکوچ کی طالبہ روزلین امان نے انجینئرنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
• آغا خان ہائر سیکنڈری سکول گلگت کے طلبہ علی زین اور فرحان اکبر نے بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشنیں حاصل کیں۔
• آغا خان ہائر سیکنڈری سکول گاہکوچ کی طالبہ نیلم بہار نے مجموعی نتائج میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔
سالانہ امتحانات 2023-24 کے نتائج میں ثانوی سطح پر جماعت نہم اور دہم میں صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی تفصیل درج ذیل ہے:
• مضامین کے نتائج کے اعتبار سے ہائر سیکنڈری سکول گاہکوچ کی طالبہ ثنا خان نے پہلی پوزیشن حاصل کی، جبکہ آئمہ نادر شاہ اور شائستہ صبا نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
• مجموعی نتائج کے حساب سے آغا خان ہائر سیکنڈری سکول گاہکوچ کی طالبہ ثنا خان نے پہلی، انمول نے دوسری اور اہزام اعجاز نے صوبے بھر میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔
قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی امتحانی سیکشن کے امتحانات میں ثانوی سطح پر جماعت نہم و دہم میں صوبائی سطح پر امتیازی پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کی تفصیل درج ذیل ہے:
• ڈی جے ہائی اسکول ٹیرو کے طالب علم شیر رحیم ، ڈی جے ہائی اسکول پھنڈر کی طلبہ کریشمہ اور خوشبو نور نے صوبے بھر میں پہلی پوزیشن حاصل کیں
• ڈی جے ہائی اسکول ٹیرو، ڈی جے ہائی اسکول سوست،کی طالبات ثمینہ پروین اور عدیانہ ظفر نے بالتریب میڈیکل اور انجنئرینگ میں دوسری پوزیشن حاصل کیں جبکہ ڈی ہائی اسکول سوست کے طالب علم حنیف محمد نے تیسری پوزیشن حاصل کی
اس محفل کی صدارت معروف دینی اسکالر، وزیر فدا علی ایثار نے کی۔ اپنے صدارتی خطاب میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امتیازی نمبروں سے امتحان پاس کرنے والے طلبہ، ان کے اساتذہ اور والدین کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان، خاص طور پر گلگت بلتستان اور چترال میں، اپنے اساتذہ کی پیشہ ورانہ مہارتوں سے لیس کرکے علاقے کے نونہالوں کو دنیا کے نئے چیلنجوں کے لیے بہترین طور پر تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو ان کے روشن مستقبل کی نوید سناتے ہوئے اساتذہ کی محنت کو سراہا۔ اُنہوں نے والدین کے کردار کو بھی طلبہ کی کامیابی کی اہم وجہ قرار دی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نتائج ثابت کرتے ہیں کہ اگر ہم تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں رہیں گے تو ہم دنیا کی ترقی یافتہ قوموں کی صف میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ہم اس طرح کے نتائج دیکھتے رہیں گے۔ انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ طلبہ کی بہترین تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر تربیت ایک ایسے کمپیوٹر کی مانند ہے جس میں دنیا کی تمام معلومات موجود ہوں لیکن تربیت کا فقدان ہو۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے اندر اعلیٰ اخلاقی اقدار بھی پیدا کریں۔ صدر محفل کے ان کلمات کے بعد، سینئر منیجر اسکول ڈویلپمنٹ، ابراہیم بیگ نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور یوں یہ پر وقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔