آغا خان ایجوکیشن آفس گلگت اور آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول گلگت میں یوم خواتین کی تقریب
گلگت ( نمائندہ چترال ٹائمز) 8 مارچ ، خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر پاکستان میں خواتین کے وجود کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور اُن کی خدمات کے اعتراف کے حوالے سے دفاتر ، سکول ، کالجوں کے علاوہ مختلف اداروں میں رنگا رنگ پروگراموں کا انعقاد کیا گیا اسی طرح آغا خان ایجوکیشن سروس گلگت آفس اور آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول نےبھی مختلف پروگراموں میں خواتین کوخراج تحیسن پیش کیا ۔ آغا خان ایجوکیشن آفس گلگت میں مس شمس النسا نے اس پروگرام کی سرکردگی کی جبکہ مقر رین میں مس ملکہ ، اجلال ، شاہ اعظم ، سجاد خان اور جاوید نے خواتین کی خدمات پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرکاری ، نیم سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو اُن کے بنیادی حقوق کے حصول پر زور دیا اور کہا کہ عورت اور مرد مل کے ایک اچھے معاشرے کی تشکیل کر سکتے ہیں ۔ جن معاشروں میں عورت کی حقیقی معنوں میں عزت کی جاتی ہے وہ معاشرے دنیا میں معتبر ، معزز اور ترقیافتہ کہلائے جانے لگے ہیں ۔
گلگت میں خواتین کے حقوق پر بات کرتے ہوئے مرد اور خواتین مقررین نے گلگت بلتسان کو خواتین کے حقوق کے حوالے سے پاکستان کا ایک بہتر خطہ قرار دیا کیوں کہ اسی علاقے سے اعلی ڈاکٹرز، فائٹر پائلٹ ، بڑے کمپنیوں کی سربراہ ہوں کے علاوہ بین الاقوامی شہرت یافتہ کوہ پیما خواتین بھی اسی خطے کی پیداوار ہیں جو کہ خدا داد پاکستان کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عورت کی خوبیوں میں سے اُس کی سب سے بڑی خوبی حیا اور وفاداری ہے ۔ انہوں نے مثالوں سے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر کہیں خدا ناخواستہ کسی نوجوان خاتوں کا شوہر دنیا سے سفر کرتا ہے تو وہ عورت زندگی بھر اپنے بچوں کے ساتھ رہتی ہے جبکہ مرد بیوی کے کسی عام بیماری پر ہی دوسری شادی رچانے کے خیالوں سے الجھ جاتا ہے ۔مقررین مجلس نے قران شریف اور احادیث مبارکہ کے بیان سے عورت کی عزت و توقیر کو خوب اجاگر کیا ۔
جنرل منیجر برائے گلگت بلتستان اور چترال ( بریگیڈئیر ریٹائرڈ) خوش محمد ایک میٹنگ کے سلسلے میں اسلام آباد میں تھے انہوں نے اپنے ایک ٹیلیفونک پیغام میں آغا خان ایجوکیشن سرمیں کام کرنے والی خواتین ، خصوصاً، گلگت اور چترال میں مصروف عمل خواتین کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔آخر میں اس دن کی خوشی میں کیک بھی کاٹا گیا اور چائے سے مہمانوں کی تواضع کے ساتھ یہ محفل اپنے اختتام کو پہنچی ۔
دریں اثنا آغا خان ہائیر سیکڈری سکول گلگت میں بھی ایک شاندار اسمبلی کا اہتمام کیا گیا ۔ طلبا نے ماوں ، بہنوں اور بیٹیوں کی قد رو منزلت کو اجاگر کرنے کے لئے مختلف خاکے ، منظوم ٹیبلوز سے ماوں ، بہنوں اور بیٹیوں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ پرورگرام کی دوسری نشست میں سکول ہذا کے تمام اساتذہ اور اے-کے – ایس- پی گلگت کے حکام کے علاوہ چند والدین نے بھی محفل کو جلا بخشا اس موقعے پر ادارہ ہذا کے پرنسپل نے محفل کی صداراور کیک کاٹ کر اس دن کا باقاعدہ افتتاح کرتے ہوئے خواتین کی زندگیوں میں آئے دن پیش آنے والے واقعات اور بلا وجہ ہونے والی تشدد کا ذکر کیا اور عورت کے احترام میں طلبہ کے کردار کو کلیدی قرار دیا ۔ خواتین کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے بچوں کو نصیحت کی اور کہا کہ بنیادی طور پر طلبہ ہی ہوتے ہیں جو کسی بھی قوم میں صحتمند ترقی کے ضامن ہوتے ہیں ۔ انہوں بچوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے گھرہستی میں اپنی ماوں اور بہنوں کے ہاتھ بٹائیں، اُن کی بات سنیں اور اُ ن کا احترام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم نے جو جو باتیں کی ہیں یہ اُس وقت تک مکمل نہیں ہوں گی جب تک ہم ان کو عملی جامہ نہیں پنائیں گے ۔ آخر میں قومی ترانے کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا ۔